عالمی شاہ فیصل اعزاز (عربی: جائزة الملك فيصل العالمية) سعودی عرب کے ادارے شاہ فیصل فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر سال بلا تفریق جنس، مختلف شعبہ جات میں اعلیٰ کارکردگی پر دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز پانچ مختلف زمروں میں دیا جاتا ہے۔[3][4] یہ زمرے خدمت اسلام، مطالعہ اسلام، سائنس، عربی زبان و ادب اور طب ہیں۔ ایک طلائی تمغا اور انعامی رقم، جو دو لاکھ امریکی ڈالر پر مشتمل ہوتی ہے، ساتھ میں دی جاتی ہے۔

وضاحتذیل کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی پر
خدمت اسلام
مطالعہ اسلام
عربی زبان و ادب
طب
سائنس
ملکسعودی عرب
میزبانشاہ فیصل فاؤنڈیشن
انعامامریکی ڈالر 200,000 اور طلائی تمغا[1]
ویب سائٹwww.kfip.org

وصول کنندگان بلحاظ شعبہ ترمیم

خدمت اسلام ترمیم

سال ملک نام لقب
1979ء   پاکستان ابو الاعلی مودودی مولانا -
1980ء   بھارت ابو الحسن علی حسنی ندوی -
  انڈونیشیا محمد ناصر ڈاکٹر
1981ء   سعودی عرب خالد بن عبد العزیز عزت مآب
1982ء   سعودی عرب عبد العزيز بن باز شیخ
1983ء   مصر حسنين محمد مخلوف شیخ
  ملائیشیا تنكو عبد الرحمن پرنسپل
1984ء   سعودی عرب فہد بن عبدالعزیز خادم الحرمین الشریفین
1985ء   افغانستان عبد رب الرسول سياف جناب
1986ء   جنوبی افریقا احمد دیدات شیخ
  فرانس رجاء جارودی ڈاکٹر
1987ء   نائجیریا ابو بكر محمود جومی شیخ
1988ء   فلپائن أحمد ڈومکیو الونتو ڈاکٹر
1989ء   مصر محمد الغزالی السقا شیخ
1990ء   سعودی عرب محمد سید طنطاوی شیخ
  پاکستان پروفیسر خورشید احمد پروفیسر
1991ء   سعودی عرب عبد الله بن عمر نصيف عزت مآب
1992ء   نائجر حامد الغابد عزت مآب
1993ء   بوسنیا و ہرزیگووینا عزت بیگووچ عزت مآب
1994ء   سعودی عرب محمد بن صالح العثيمين شیخ
1995ء   مصر جاد الحق علی جاد الحق عزت مآب
1996ء   کویت عبد الرحمن السمیط ڈاکٹر
1997ء   ملائیشیا مہاتیر محمد وزیر اعظم
1998ء   سینیگال عبدو ضيوف عزت مآب
1999ء   متحدہ عرب امارات جمعہ الماجد عبد الله جناب
2000ء   مصر جامعہ الازہر -
2001ء   سعودی عرب بوسنیا و ہرزیگووینا کی امداد کے لیے سعودی ہائی کمیشن -
2002ء   متحدہ عرب امارات سلطان بن محمد القاسمی عزت مآب
2003ء   سعودی عرب سلطان بن عبد العزيز آل سعود فاؤنڈیشن -
2004ء   سوڈان عبد الرحمن محمد سوار الذهب فیلڈ مارشل
2005ء   سعودی عرب احمد محمد علی عزت مآب
  لبنان الحریری فاؤنڈیشن -
2006ء   سعودی عرب صالح بن عبد الرحمن الحصين عزت مآب
  کویت يوسف بن جاسم بن محمد الحجی شیخ
2007ء   روس مینتیمر شایمییف عزت مآب
2008ء   سعودی عرب عبد اللہ بن عبد العزیز حرمین شریفین کی نگرانی
2009ء   مصر علما ادارہ اصول شریعت برائے قرآن و سنت کا اہمی تعاون -
2010ء   ترکیہ رجب طیب اردوغان وزیر اعظم
2011ء   ملائیشیا عبداللہ احمد بداوی عزت مآب
2012ء   سعودی عرب سليمان بن عبد العزيز الراجحی شیخ
2013ء   فلسطین رائد صالح شیخ
2015ء   بھارت ذاکر نائیک ڈاکٹر
2016ء   سعودی عرب صالح بن عبد الحمید[5] ڈاکٹر
2017ء   سعودی عرب سلمان بن عبد العزیز بادشاہ
2018ء   انڈونیشیا اروندی جسمیر پروفیسر
2019ء   سوڈان انٹرنیشنل یونیورسٹی آف افریقا، خرطوم -

مطالعہ اسلام ترمیم

سال موضوع ملک نام خطاب
1979ء یورپی تہذیب میں مسلمان علما کے اثرات پر مطالعہ   جرمنی فواد سزگین پروفیسر
1980ء مطالعہ حدیث و سیرت
محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
  سعودی عرب محمد مصطفى الاعظمی ڈاکٹر
1983ء مطالعہ قرآن مقدس   مصر محمد اودیما پروفیسر
1984ء عمومی نظریہ فقہ   سوریہ مصطفی ال-زرقیا شیخ
1985ء اسلامی نظریے کا مطالعہ اور تدوین   سعودی عرب محمد رشاد سلیم پروفیسر
  مصر فاروق الدسوقی ڈاکٹر
  مصر مصطفیٰ ایم۔ سلیمان ڈاکٹر
1986ء مطالعات تاریخ اسلام   عراق عبد العزیز الدری پروفیسر
1987ء اصول اور معمولات بین الاقوامی تعلقات اسلام - نہیں دیا گيا -
1988ء مطالعہ اسلامی تعلیم   مصر محمد قطب شیتلی -
  ترکیہ مقداد یلکین ڈاکٹر
1989ء مطالعہ اسلامی ریاست   عراق صالح احمد ال علی پروفیسر
1990ء اسلامی شریعت میں مالی معاملات   سوڈان الصادق محمد الدیرر پروفیسر
  سعودی عرب محمد او چاپڑا ڈاکٹر
1992ء دور حاضر میں تحقیقی طریقہ کار کی ابتدا - نہیں دیا گيا -
1993ء اسلامی عہدِ زریں میں عمرانیات   مصر حسن عبد العزيز پروفیسر
1994ء مطالعات شریعت   مصر سید سابق تمیمی شیخ
  قطر يوسف القرضاوی ڈاکٹر
1995ء قرآن مقدس کی موضوعی تفسیر - نہیں دیا گيا -
1996ء سیرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم   عراق اکرم ضیائی العمری پروفیسر
1997ء اسلام میں عورت کی حیثیت پر مطالعات   عراق عبد الکریم زیدان بیج پروفیسر
1998 کتب خانوں پر مطالعہ یا اسلامی کتاب کا ارتقا Craft   مصر عبد الستار الہلواجی پروفیسر
  سعودی عرب یحیی ایم۔ بن جنید پروفیسر
1999ء حدیث اور استناد حدیث پر کام   سوریہ محمد ناصر الدین البانی شیخ
2000ء عرب کے باہر اسلام کے پھیلنے اور ثقافتی اثرات کا مطالہ   بنگلادیش محمد مہر علی پروفیسر
2001ء ان معاملات کا مطالعہ جن کی اسلام میں کوئی قانونی نظیر موجود نہيں - نہیں دیا گيا -
2002ء اسلامی قانون سازی کے مقاصد پر تحقیق - نہیں دیا گيا -
2003ء مطالعہ تاریخ اسلامی اقتصادیات   سوڈان عز الدين عمرو موسىٰ پروفیسر
  مراکش ابراہی مابوبکر حیات پروفیسر
2004ء بنیادی فقہ   سعودی عرب یعقوب عبد الوہاب البوسنیائی ڈاکٹر
  بھارت علی احمد غلام محمد ندوی ڈاکٹر
2005ء Defense of the Islamic state During the 5th and 6th Centuries A.H   مملکت متحدہ Carole Hillenbrand پروفیسر
2006ء The Origins of فقہ - نہیں دیا گيا -
2007ء اطلاقی سائنس کے میدان میں مسلمانوں کی خدمات   فرانس رشدی حفنی راشد پروفیسر
2008ء جنگ اور امن کے واقعات میں اسلام میں بین الاقوامی تعلقات کی دفعات - منظور نہیں ہوا -
2009ء مسلم علما کی خدمات برائے
تصور "عمران" (تہذیب کے پھیر)
  مراکش عبد السلام محمد الشدادی پروفیسر
2010ء مذہبی اوقاف کا مطالعہ (وقف) اسلام میں - منظور نہیں ہوا -
2011ء دسویں-تیرہویں صدی ہجری کے دوران عالم اسلام
میں سماجی و اقتصادی پہلو
  ترکیہ خليل ابراهيم اينالجك پروفیسر
  اردن محمد عدنان بخيت الشياب پروفیسر
2012ء اسلام میں انسانی حقوق   سعودی عرب پروفیسر عدنان بن محمد الوزان عزت مآب
2015ء مدینہ منورہ کا ثقافتی ورثہ   سعودی عرب عبد العزیز بن عبد الرحمن کاکی ڈاکٹر


حوالہ جات ترمیم

  1. "King Faisal Award Selection Procedure"۔ 03 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  2. "Number of Laureates by Country"۔ 23 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  3. "Homepage KFIP"۔ 23 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  4. "Selection Procedure"۔ 03 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  5. "Saleh bin Humaid wins King Faisal Prize for Service to Islam"۔ 20 January 2016۔ 29 June 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ