عمر بن حفیظ
حبیب عمر بن حفیظ (عربی: عمر بن حفيظ؛ عربی تلفظ: [ħabi:b ʕumar bin ħafi:ðˤ]؛ ولادت: 27 مئی 1963) ایک یمنی سنی [3] عالم دین، استاد اور دار المصطفی کے بانی و مہتمم ہیں۔ وہ ابوظبی میں طابہ فاؤنڈیشن کی مجلس شوری کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
شیخ | |
---|---|
حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفيظ | |
عمر بن حفيظ | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | [1] تریم, حضرموت، یمن |
27 مئی 1963
رہائش | تریم |
شہریت | یمنی |
قومیت | یمنی |
والدین | محمد بن سالم بن حفيظ (والد) |
عملی زندگی | |
پیشہ | صوفی عالم،[2] استاد |
تنظیم | دار المصطفی |
وجہ شہرت | بانی و مہتمم دار المصطفی |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | www |
درستی - ترمیم |
تعارف
ترمیمحبیب عمر بن حفیظ 27 مئی 1963 عیسوی 4 محرم 1383 ہجری کو تریم ، حضرموت ، یمن میں پیدا ہوئے اور ایک ایسے گھر میں پرورش پائی، جہاں ان کو اپنے والد کے ذریعہ اسلامی تعلیم و صداقت کی روایت و سند ملی۔ ان کے والد محمد بن سالم بن حفيظ تریم کے مفتی ، اسلام کے ایک متقی داعی ، عالم اور اشتراکی بغاوت کے شہید تھے۔ وہ سید (حسین بن علی کے توسط سے (اسلامی نبی محمد ﷺ کی اولاد) ہیں۔ [4] اسم "حفیظ" ان کے پردادا کے نام سے ، "شیخ ابوبکر بن سالم" (حبیب عمر بن حفیظ کے تیرہویں نسل کے پیشرو کا نام) کے خاندان کی ایک شاخ سے نکلتا ہے ۔[5]
سلسلۂ نسب
ترمیمان کا سلسلۂ نسب درج ذیل ہے: عمر بن محمد بن سالم بن حفيظ بن عبد الله بن ابو بكر بن عيدروس بن عمر بن عيدروس بن عمر بن ابو بكر بن عيدروس بن حسين بن شيخ ابو بكر بن سالم بن عبد اللہ بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن عبد الرحمن السقاف بن محمد مولى الدويلہ بن علی بن علوی الغيور بن فقيہ مقدم محمد بن علی بن محمد صاحب مرباط بن علی خالع قسم بن علوی بن محمد بن علوی بن عبيد اللہ بن احمد مہاجر بن عيسى بن محمد نقيب بن علی عريضی بن جعفر صادق بن محمد باقر بن علی زين العابدين بن حسینؓ بن امام علیؓ بن ابو طالب، بنت محمد ﷺ ۔ اور امام علیؓ؛ فاطمہؓ کے شوہر تھے۔
ابتدائی زندگی
ترمیمانتہائی کم عمری میں ہی قرآن حفظ کرنے کے بعد حبیب نے فقہ (اسلامی فقہ) ، عربی زبان ، حدیث (نبوی روایات) اور بہت سارے دوسرے دینی علوم میں انھوں نے اپنے والد سے روحانیت سمیت اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی۔
بعد ازاں تحصیل علم کے لیے عمر؛ رباط الهدار، بیضاء آئے، جہاں انھوں نے حبیب محمد بن عبد اللہ الہدار اور شافعی فقیہ عالم حبیب زين بن ابراہیم بن سميط کی نگرانی میں روایتی اسلامی علوم حاصل کیے ۔ حبیب عمر کو فراغت کے فوراً بعد ہی تدریس کی اجازت مل گئی۔[1]
اس کے بعد انھوں نے طائف کے مفتی ، حبیب ابراہیم بن عقیل بن یحیی کے زیر نگرانی تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے شیخ الحبیب محمد الہداد کے تحت بھی تعلیم حاصل کی ، جنھوں نے عمر بن حفیظ کو اپنا داماد بنالیا ۔ اس کے بعد بن حفظ نے حجاز کا سفر کیا اور کئی اساتذہ سے متعدد کتابیں پڑھیں ، جن میں الحبیب عبد القادر بن احمد الثقاف ، الحبیب احمد مشہور الحداد اور حبیب عطاس الحبشی شامل ہیں۔[1]
15 سال کی عمر ہی میں حبیب نے تعلیمی دور ہی میں تدریسی خدمات شروع کر دیں تھیں ۔[1]
خدماتی زندگی
ترمیمتریم واپسی کے بعد عمر بن حفیظ نے ایک تعلیمی ادارہ دار المصطفی قائم کیا۔ حبیب فی الحال تریم میں رہتے ہیں ، جہاں وہ دار المصطفی اور ان کے زیر انتظام قائم کیے گئے مدارس کے نگراں ہیں۔ نیو یارک ٹائمز نے دار المصطفی کا تعارف و تجزیہ پیش کیا ہے۔[7] اس مدرسہ متعدد ممالک کے طلبہ زیر تعلیم ہوتے ہیں ۔ [7] جب کہ انڈونیشیا میں ان کے ممتاز طلبہ میں مرحوم حبیب منذر المساوى بھی شامل ہیں۔
طلبہ اور رہنماؤں سے ملنے ، گفتگو اور میڈیا انٹرویو دینے اور سرکاری اور نجی کاموں میں حصہ لینے کے لیے حبیب عمر کے باقاعدہ اسفار رہتے ہیں۔ ان میں یہ مقامات شامل ہیں: خلیجی ممالک ، سوریہ، لبنان ، اردن، مصر ، مراکش ، الجزائر ، سوڈان ، مالی ، کینیا ، تنزانیہ ، جنوبی افریقہ ، جزائر قمر ، بھارت ، پاکستان ، سری لنکا ، انڈونیشیا ، ملیشیا ، سنگاپور ، برونائی ، آسٹریلیا ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، ہالینڈ ، بیلجیم ، ڈنمارک ، سویڈن اور اسپین۔ ان ممالک میں بہت سے علما کرام کی اسناد سے بلا واسطہ مربوط ہو گئے ۔
2006 میں حبیب نے طاہر القادری سے ملاقات کی ۔ انھوں نے اسلام کے بارے میں علم کا تبادلہ کیا اور انھوں نے طاہر القادری سے حدیث کی اجازت (تدریس حدیث کی سند) بھی حاصل کی۔[8]
2007 میں حبیب نے ہمارے اور آپ کے درمیان ایک مشترکہ لفظ کے دستخط کنندہ کے طور پر دنیا کے ممتاز مسلم ماہرین تعلیم اور اسکالرز کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ، جو ایک دستاویز ہے جو مسلم اور عیسائی برادریوں کے مابین پل بناتی ہے۔[9] انھوں نے اس طرح کے مکالمہ کی ضرورت پر کیمبرج یونیورسٹی میں بھی بات کی ہے۔[10][11][12] جولائی 2008 میں انھوں نے غربت اور فاقہ کشی اور تریم کے علاقوں کو متاثر کرنے والی صحت کی دیکھ بھال کے فقدان کے معاملات کو حل کرنے کے لیے؛ یمن میں مقیم این جی او کے بانی کی حیثیت سے "مسلم ایڈ آسٹریلیا" کے ساتھ شراکت داری کی۔
2011 میں حبیب تبلیغ کے مقاصد اور دعوت (دوسروں کو اسلام کی طرف بلانے کے لیے) برطانیہ ، کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ کا دورہ کیا[13][14][15]
عالمی شہرت
ترمیم2019 میں حبیب کو جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے مرکز امیر ولید بن طلال برائے مسلم عیسائی افہام و تفہیم اور اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر کے ذریعہ مرتب کردہ ایک سالانہ درجہ بندی 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات میں 8 ویں نمبر پر درج کیا گیا تھا -
حبیب 2009 میں اس کی افتتاحی اشاعت کے بعد سے ہر سال اس فہرست کے ٹاپ 50 میں آتے رہے ہیں۔
تحریریں اور اشاعتیں
ترمیمحبیب کی تصنیف کے ساتھ ساتھ متعدد صوتی اور بصری اشاعتیں ہیں۔ کچھ مندرجۂ ذیل ہیں:
عربی زبان میں
- «إسعاف طالبي رضا الخلاق ببيان مكارم الأخلاق»
- «توجيهات الطلاب»
- «ar:توجيه النبيه لمرضاة باريه»
- «الخطاب الإسلامي في المؤسسات الدينية»
- «شرح منظومة السند العلوي»
- «خلُقنا»
- «الذخيرة المشرفة» جس کا متعدد زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔
- «خلاصة المدد النبوي» ذکر و اذکار کے سلسلہ میں
- «الضياء اللامع بذكر مولد النبي الشافع»
- «الشراب الطهور في ذكر سيرة بدر البدور»
- «التوجيهات النبوية في الخطب الجمعية»
- «فيض الإمداد في خطب الجمعة والكسوفين والاستسقاء والأعياد»
- «المختار من شفاء السقيم»
- «ثقافة الخطيب»
- «نور الإيمان من كلام حبيب الرحمن»
- شعری مجموعہ بہ عنوان «فائضات المن من رحمات وهّاب المنن»
- «مملكة القلب والأعضاء»
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت "A Brief Biography of Habib Omar"۔ Habib Omar۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2013[مردہ ربط]
- ↑ Read Secret Practices of the Sufi Freemasons Online by Baron Rudolf von Sebottendorff | Books (بزبان انگریزی)
- ↑ The Muslim 500: " Habib Omar bin Hafiz - Director of Dar Al Mustafa, Tarim, Yemen retrieved 20 September 2015
- ↑ "Habib 'Umar bin Hafiz"۔ Qibla۔ 20 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2011
- ↑ "Al-Habib Muhammad bin Salim bin Hafidz"۔ Ahlus Sunah wal Jamaah۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2012
- ↑ "A Brief Biography of Habib Umar" (بزبان انگریزی)۔ 26 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2020
- ^ ا ب Robert F. Worth (14 October 2009)۔ "Crossroads of Islam, Past and Present"۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2011
- ↑ "Shaykh-ul-Islam meets Shaykh Habib Umer bin Muhammad bin Salim bin Hafeez"۔ Minhaj-ul-Quran International۔ 20 November 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2011
- ↑ "Signatories"۔ A Common Word Between Us & You۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2007
- ↑ "Shaykh Habib Omar - Do we need A Common Word? P1/3"۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2014
- ↑ "Shaykh Habib Omar - Do we need A Common Word? P2/3"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2014
- ↑ "Shaykh Habib Omar - Do we need A Common Word? P3/3"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2014
- ↑ "The 2011 Canada, US & UK Tour"۔ Habib Umar۔ 20 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2011
- ↑ "Habib Omar in NYU"۔ 144۔ 12 April 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2011
- ↑ "Habib Umar Ajeeb San Francisco Dua"۔ mashabibi۔ 11 April 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2011