پاکستان کے ضمنی انتخابات 2022

پاکستان کی قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں 16 اکتوبر 2022 کو ضمنی انتخابات ہوئے۔

پاکستان کے ضمنی انتخابات 2022

→ 2018 16 اکتوبر 2022 Next ←
→ List of members of the 15th National Assembly of Pakistan
پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی کے اراکین کی فہرست ←

قومی اسمبلی میں 342 میں سے 8 نشستیں
ٹرن آؤٹTBD
  پہلی بڑی جماعت دوسری بڑی جماعت
 
قائد عمران خان'' بلاول بھٹو زرداری
جماعت پاکستان تحریک انصاف پاکستان پیپلز پارٹی
اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ
قائد از 25 April 1996 30 December 2007
قائد کی نشست several Did not contest
آخری انتخابات 8 seats 0 seats
نشستیں جیتیں 5 2
نشستوں میں اضافہ/کمی کم2 Increase2
عوامی ووٹ TBD TBD
فیصد TBD TBD
اتار چڑھاؤ TBD TBD

قومی اسمبلی کی جن 8 نشستوں پر ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں ان میں سے 7 پر پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان جب کہ ایک پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مدمقابل ہیں۔[1]


پاکستان تحریک انصاف نے 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 14 جماعتی اتحاد صرف 2 نشستیں جیت سکی۔ [2]

درج ذیل نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے: NA-22 (مردان-2) ، NA-24 (چارسدہ-I) ، NA-31 (پشاور-IV) ، NA-108 (فیصل آباد-8) ، NA-118 ( ننکانہ صاحب-II) ، NA-157 (ملتان-IV) ، NA-237-ملیر کراچی اور NA-239 (کورنگی کراچی-I) میں ضمنی انتخابات ہوئے۔ [3] [4] [5]

پس منظر ترمیم

تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کو وزارت عظمی سے ہٹائے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے 123 ارکان قومی اسمبلی سمیت عمران خان اور کئی سابق وزراء نے پاکستان کی قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا۔ [6] اگرچہ اس وقت ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے استعفیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں [7] لیکن سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے کو ان کے استعفوں کی تصدیق کے لیے طلب کیا لیکن کوئی پیش نہیں ہوا۔ [8] جولائی 2022 کو، 11 استعفے منظور کیے گئے تھے [9] بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے NA-246 کراچی جنوبی-I اپنے استعفے کو معطل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ گئے۔ [10]

امیدواران ترمیم

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر تقریباً 100 امیدواروں نے حصہ لیا۔ ان 11 حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 34,80,000 تھی جن میں سے 24,60,000 مرد اور 20,28,000 خواتین تھیں۔ ان حلقوں میں 2935 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے جن میں سے 1416 مشترکہ پولنگ سٹیشنز، 806 مردوں کے اور باقی 713 خواتین کے لیے تھے۔ 747 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس اور 694 کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر حساس قرار دیا گیا۔9,869 پولنگ بوتھ بنائے گئے جن میں 5,294 مرد اور 4,575 خواتین کے بوتھ تھے۔ [11]

قومی اسمبلی
No ضلع حلقہ امیدوار رجسٹرڈ ووٹرز پولنگ سٹیشنز
مرد عورت کل
1 مردان این اے-22 (مردان-3) 4 2,63,024 2,08,160 4,71,184 330
2 چارسدہ این اے-24 (چارسدہ-2) 4 2,98,002 2,45,681 5,43,683 384
3 پشاور NA-31 8 2,62,289 2,10,891 4,73,180 265
4 فیصل آباد این اے-108 (فیصل آباد-8) 12 2,71,039 2,34,147 5,05,186 354
5 ننکانہ صاحب این اے۔118 (ننکانہ صاحب-2) 8 2,50,871 1,99,939 4,50,810 319
6 ملتان NA-157 8 2,47,920 2,14,285 4,62,205 264
7 ملیر، کراچی NA 237 11 1,65,913 1,28,786 2,94,699 194
8 کورنگی، کراچی NA-239 12 3,11,004 2,70,884 5,81,888 330
حاصل جمع 67 20,70,062 17,12,773 37,82,835 2,440
پنجاب صوبائی اسمبلی
شمار ضلع حلقہ امیدوار رجسٹرڈ ووٹرز پولنگ اسٹیشن
مرد خواتین کل
1 شیخوپورہ PP-139 8 1,26,693 1,00,848 2,27,541 153
2 خانیوال PP-209 8 1,42,045 1,16,658 2,58,703 176
3 بہاول نگر PP-241 7 1,29,056 1,07,989 2,37,045 168
Total 23 3,97,794 3,25,495 7,23,289 497

نتائج حلقہ جات ترمیم

پارٹی ووٹ نشست
تعداد % +/- کل امیدوار فاتح +/-
پاکستان تحریک انصاف 557,763 49.33  11.95 8 6  2
پاکستان مسلم لیگ (ن) 153,290 13.56  6.17 2 0  
پاکستان پیپلز پارٹی 144,400 12.77  1.95 3 2  2
عوامی نیشنل پارٹی 100,608 8.90  0.58 2 0  
جمعیت علمائے اسلام (ف) 68,181 6.05 N/A† 2 0  
تحریک لبیک پاکستان 44,186 3.91  3.37 5 0  
جماعت اسلامی پاکستان 19,939 1.76 N/A† 3 0  
متحدہ قومی موومنٹ - پاکستان 18,116 1.60  3.70 1 0  
دیگر اور آزاد 24,177 2.14 N/A 8 0  
حاصل ووٹ 1,142,942 31.20
حاصل شدہ صحیح ووٹ 1,130,660 98.93
مسترد ووٹ 12,280 1.07
رجسٹرڈ ووٹ 3,663,152

† جے یو آئی (ف) اور جے آئی نے پہلے ایم ایم اے کے طور پر مشترکہ طور پر الیکشن لڑا تھا۔

انتخابی حلقے (قومی اسمبلی) کے نتائج ترمیم

No قومی اسمبلی کے حلقے فاتح ہارنے والے مارجن موصول فیصد
امیدوار پارٹی ووٹ امیدوار پارٹی ووٹ
تعداد % تعداد % تعداد % %
1 این اے-22 (مردان-3) عمران خان PTI 78,681 50.01 مولانا محمد قاسم جمیعت علمائے اسلام 68,181 44.46 8,500 5.54 32.94
2 این اے-24 (چارسدہ-2) عمران خان PTI 78,589 50.64 ایمل ولی خان ANP 68,365 44.05 10,233 6.59 29.02
3 NA-31 (Peshawar-V) عمران خان PTI 57,818 61.14 غلام احمد بلور ANP 32,252 34.10 25,566 27.03 20.28
4 این اے-108 (فیصل آباد-8) عمران خان PTI 1,00,046 54.87 عابد شیر علی پاکستان مسلم لیگ (ن) 75,421 41.36 24,625 13.51 36.49
5 این اے۔118 (ننکانہ صاحب-2) عمران خان PTI 90,180 45.97 شیزرا منصب پاکستان مسلم لیگ (ن) 78,024 39.77 12,156 6.20 44.10
6 NA-157 (Multan-IV) علی موسیٰ گیلانی PPP 1,07,327 53.11 مہر بانو قریشی PTI 82,141 40.65 25,186 12.46 44.22
7 NA 237 (Malir-II) عبدالحکیم PPP 32,567 55.14 عمران خان PTI 22,493 38.08 10,074 17.06 20.33
8 NA-239 (Korangi-I) عمران خان PTI 50,014 58.22 سید نیئر رضا MQM 18,116 21.08 24,625 13.51 14.88

قومی حلقے میں ضمنی انتخابات ترمیم

NA-22 (مردان-II) ترمیم

پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے مستعفی ہونے کے بعد این اے 22 (مردان دوم) کی نشست خالی ہو گئی۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خود الیکشن لڑ رہے ہیں۔ عمران خان کا مقابلہ جے یو آئی (ف ) کے مولانا محمد قاسم اور جماعت اسلامی کے عبدالوسیع سے ہے۔ اس حلقے میں اب 4 لاکھ 71 ہزار 184 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔ [12]

ضمنی الیکشن 2022: NA-22 (Mardan-III)
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 76,681 50.01  20.88
JUI (F) مولانا محمد قاسم 68,181 44.46
JI عبد الواسع 8,239 5.37
آزاد محمد سرور 243 0.16
حاصل شدہ ووٹ 155,208 32.94%  18.65
مسترد شدہ ووٹ 1,864 1.20  1.58
فاتح تناسب 8,500 5.54  4.42
رجسٹر شدہ ووٹر 471,184
فاتح پاکستان تحریک انصاف

این اے 24 چارسدہ ترمیم

پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد خان کے مستعفی ہونے کے بعد این اے 24 (چارسدہ-I) کی نشست دستیاب ہو گئی۔ اس ضلع میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بھی مقابلہ ہے۔ سرکردہ دعویداروں میں عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان اور جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان شامل ہیں۔ اس حلقے میں کل 526 ہزار 862 افراد ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹرڈ ہیں جن میں 291 ہزار 16 مرد ووٹرز اور 235846 خواتین ووٹرز ہیں۔ [13]

ضمنی الیکشن 2022:این اے 24 چارسدہ
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 78589 50.64  9.32
ANP ایمل ولی خان 68356 44.05  14.61
JI مجیب الرحمان 7,883 5.08
آزاد سپارلے مہمند 349 0.22
ڈالے گئے ووٹ 157,767 29.02  16.27
مسترد شدہ ووٹ 2,590 1.64  2.09
فاتح تناسب 10,233 6.59  5.29
رجسٹرڈ ووٹر 526,682
PTI جیتی[14]

این اے 31 پشاور ترمیم

یہ نشست پی ٹی آئی کے شوکت علی نے خالی کی تھی اور 16 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہونے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اس حلقے سے عوامی نیشنل پارٹی کے غلام بلور کے خلاف پی ڈی ایم اور اس کی 12 اتحادی جماعتوں کی حمایت سے الیکشن لڑا تھا۔ عمران خان نے یہ نشست 59972 ووٹوں کے ساتھ جیتی جبکہ اے این پی کو 34724 ووٹ ملے جو 25248 کی برتری ہے۔

ضمنی الیکشن 2022: NA-31 (Peshawar-V)
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 59,972 61.14  6.54
ANP غلام احمد بلور 34,724 34.12  7.71
JI محمد اسلم 3,816 3.97
Others پانچ امیدوار (بشمول 3 آزاد) 687 0.72
کل حاصل شدہ ووٹ 95,953 20.28  21.92
مسترد شدہ ووٹ 1,380 1.44  0.80
فاتح تناسب 25,566 27.03  1.18
رجسٹر شدہ ووٹر 473,180
PTI فاتح[14]

این اے 108 فیصل آباد ترمیم

قومی اسمبلی کی نشست این اے 108 تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کے استعفے کی منظوری پر خالی ہوئی تھی۔

این اے 108 پر پاکستان تحریک انصاف سے عمران خان کے مدمقابل مسلم لیگ ن سے عابد شیر علی ہیں۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:این اے 108 فیصل آباد
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 100,046 54.87  8.40
عابد شیر علی 75,421 41.36  4.62
JI 3,131 1.72  1.59
Others __ امیدوار (بشمول _ آزاد) 3,737 2.05
ڈالے گئے ووٹ 184,350 36.49  20.52
مسترد شدہ ووٹ 2,015 1.09  1.00
فاتح تناسب 24,625 13.51  13.02
رجسٹرڈ ووٹر 505,186
PTI جیتی[14]

این اے 118 ننکانہ صاحب ترمیم

اس حلقے سے 2018 کے عام انتخابات میں اعجاز شاہ کامیاب ہوئے تھے اور مسلم لیگ (ن) کی شذرہ منصب ڈھائی ہزار ووٹوں کے فرق سے ہار گئی تھیں۔

اعجاز شاہ کے استعفے کی منظوری کے بعد اب یہاں ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں اور مجموعی طور پر 8 امیدوار مدمقابل ہیں لیکن اصل مقابلہ مسلم لیگ (ن) کی شذرہ منصب اور پی ٹی آئی کے عمران خان کے درمیان ہونے کی توقع ہے۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:این اے 118 ننکانہ صاحب
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 90180 45.97  15.39
PML(N) سیدہ شذرہ 78024 39.77  10.34
TLP سید افضال حسین رضوی 24,630 12.55  11.09
Others 5 امیدوار (بشمول _ آزاد) 3,357 1.71
ڈالے گئے ووٹ 198,790 44.10  14.44
مسترد شدہ ووٹ 2,603 1.31  2.94
فاتح تناسب 12,156 6.20  5.05
رجسٹرڈ ووٹر 450,810
PTI جیتی[14]

این اے 157 ملتان ترمیم

پاکستان تحریک انصاف کی مہر بانو قریشی،جو پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی ہیں،ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سید علی موسیٰ گیلانی ، جو سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے ہیں

گیلانی 79,743 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ قریشی صرف 59,993 ووٹ لے سکے۔

ضمنی الیکشن 2022:این اے 157 ملتان
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PPP علی موسی گیلانی 107,327 53.11  20.88
PTI مہر بانو قریشی 82,141 40.65  5.41
TLP طاہر احمد 5,559 2.75  0.07
Others 5 امیدوار (آزاد) 7,040 3.48
ڈالے گئے ووٹ 204,404 44.22  13.10
مسترد شدہ ووٹ 2,337 1.14  0.85
فاتح تناسب 25,186 12.46  0.85
رجسٹرڈ ووٹر 462,205  9.46
PPP جیتی[14] برتر 15.46

این اے 237 ملیر، کراچی ترمیم

این اے 237 کی نشست پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جمیل احمد خان کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

کراچی کے این اے 237 سے عمران خان اور پیپلز پارٹی کے عبد الحکیم بلوچ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:این اے 237 ملیر، کراچی
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PPP عبد الحکیم بلوچ 32,567 55.14  28.51
PTI عمران خان 22,493 38.08  10.30
TLP سمیع اللہ خان 2,956 5.00  4.74
PSP محمد عامر شیخانی 279  0.47  0.76
JUI (F) محمد اسماعیل 221 0.37
Others 6 امیدوار (آزاد) 550 0.93
ڈالے گئے ووٹ 59,902 20.33  21.90
مسترد شدہ ووٹ 836 1.40  0.43
فاتح تناسب 10,074 17.06  15.91
رجسٹرڈ ووٹر 294,699
PPP جیتی[14] برتر

این اے 239 کورنگی، کراچی ترمیم

قومی اسمبلی کی نشستوں این اے 239 سے 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے محمد اکرم چیمہ کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

این اے 239 میں عمران خان کا مقابلہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے نیئر رضا اور تحریک لبیک پاکستان کے محمد یاسین سے ہوگا۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:این اے 239 کورنگی، کراچی
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI عمران خان 50014 58.22  27.38
MQM سید نیئر رض 18116 21.08  9.61
TLP محمد یاسین 7,953 9.26  4.97
PPP عمران حیدر عابدی 4,506 5.24  0.06
MQM-H خرم مقصود 1,590 1.85  0.94
PSP شارق جمال 1,208 1.41  0.58
Others دیگر 6 امیدوار 2,524 2.94
ڈالے گئے ووٹ 86,568 14.88  27.53
مسترد شدہ ووٹ 657 0.76  0.70
فاتح تناسب 31,898 37.13  36.18
رجسٹرڈ ووٹر 581,888
PTI جیتی[14]

صوبائی حلقے میں ضمنی انتخابات ترمیم

پنجاب اسمبلی کے صوبائی حلقوں میں انتخاب ہو رہا ہے وہ یہ ہیں:

پنجاب صوبائی اسمبلی
شمار پنجاب اسمبلی

حلقہ جات

فاتح ناکام مارجن Turnout
حلقے پارٹی ووٹ امیدوار پارٹی ووٹ
تعداد % تعداد % تعداد % %
1 PP-139 (شیخوپورہ-V) چوہدری افتخار احمد پاکستان مسلم لیگ (ن) 40,829 43.30 محمد ابوبکر PTI 37,712 40.00 3,117 3.30 41.86
3 PP-209 (Khanewal-VII) فیصل خان نیازی PTI 71,156 52.27 چوہدری ضیاء الرحمان پاکستان مسلم لیگ (ن) 57,603 42.32 13,553 9.95 53.32
4 PP-241 (Bahawalnagar-V) ملک مظفر خان PTI 59,957 52.42 امان اللہ ستار پاکستان مسلم لیگ (ن) 48,147 42.09 11,810 10.33 48.83

پی پی 139 شیخوپورہ ترمیم

2018 کے عام انتخابات میں جلیل احمد شرقپوری (ن) لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔

جلیل احمد شرقپوری نے وزارتِ اعلیٰ کے انتخاب سے ایک روز قبل اپنے استعفیٰ دے دیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس حلقے سے جلیل شرقپوری کے قریبی عزیز ابو بکر شرقپوری کو میدان میں اتارا ہے جب کہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے افتخار احمد بھنگو ہیں۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:پی پی 139 شیخوپورہ
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PML-N افتخار احمد بھنگو 40829 43.30  15.15
PTI محمد ابوبکر 37712 40.00  15.35
TLP Muhammad Rauf 15,502 16.44  0.22
Others 6 امیدوار (_ آزاد) 250 0.26
ڈالے گئے ووٹ 94,293 41.86  17.14
مسترد شدہ ووٹ 964 1.01  3.20
فاتح تناسب 24,625 13.51  13.02
رجسٹرڈ ووٹر 2,27,541
PML-Nجیتی[14]

پی پی 209 خانیوال ترمیم

پی پی 209 کی نشست نشست مسلم لیگ (ن)کے رکن اسمبلی فیصل نیازی کے استعفے سے خالی ہوئی تھی جو ضمنی انتخاب میں اب تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔

فیصل نیازی کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے ضیا الرحمان میدان میں ہیں جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار کی پوزیشن بھی مستحکم ہے۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:پی پی 209 خانیوال
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI فیصل خان نیازی 71586 52.27  21.44
PML(N) چوہدری ضیا الرحمان 57864 42.32  1.31
TLP Rao Arif Ali 4,697 3.45  0.76
Others 5 امیدوار (_ آزاد) 2,657 1.95
ڈالے گئے ووٹ 1,37,938 53.32  7.96
مسترد شدہ ووٹ 1,825 1.32
فاتح تناسب 13,553 9.95  2.85
رجسٹرڈ ووٹر 2,58,703
PTI جیتی[14]

پی پی 241 بہاولنگر ترمیم

2018 کے عام انتخابات میں پی پی 241 سے مسلم لیگ (ن) کے کاشف محمود کامیاب ہوئے تھے تاہم جعلی ڈگری پر انھیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔

پی پی 241 پر مسلم لیگ ن کے امان اللہ باجوہ کا مقابلہ تحریک انصاف کے ملک محمد مظفر سے ہے۔[1]

ضمنی الیکشن 2022:پی پی 241 بہاولنگر
پارٹی امیدوار ووٹ % ±%
PTI محمد مظفر خان 59956 52.42  11.46
PML(N) امان اللہ ستار 48047 42.09  1.13
TLP Ghulam Qadir 3,953 3.45  1.39
JI Tahir Muhammad Yousaf 356 0.31  0.31
Others 3 امیدوار (_ آزاد) 1,965 1.72
ڈالے گئے ووٹ 1,15,743 48.83  7.05
مسترد شدہ ووٹ 1,365 1.18
فاتح تناسب 11,810 10.33  3.91
رجسٹرڈ ووٹر 2,37,045
PTI جیتی[14]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ "ضمنی انتخابات: کہاں کہاں کون مدمقابل ۔ ۔ ۔؟؟؟"۔ Samaa Website۔ Samaa TV۔ 10/17/2022 
  2. "By-elections: Imran Khan dismantles PDM as PTI bags six NA, two PA seats"۔ Dunya News۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  3. "By-election battles | Dialogue | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk 
  4. "ECP hands over election materials to staff for by-election in three NA constituencies"۔ The Nation۔ October 15, 2022 
  5. Ahmed Bilal Mehboob (October 14, 2022)۔ "Deciding election dates"۔ DAWN.COM 
  6. Dawn.com (2022-04-11)۔ "PTI announces mass resignations from National Assembly"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  7. "Resignations of 123 PTI MNAs accepted"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-04-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  8. "Speaker summons 131 PTI MNAs to verify resignations"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-05-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  9. "Pakistan National Assembly accepts resignation of 11 PTI MNAs"۔ ANI News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  10. "Resignation of only one PTI MNA suspended, clarifies IHC"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-09-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  11. Muhammad Saleem | Sardar Sikander Shaheen (2022-10-16)۔ "By-polls to 8 NA, 3 Punjab PA seats today"۔ Brecorder (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2022 
  12. "PTI and PDM front runners in Mardan NA by-election"۔ 15 October 2022 
  13. "Imran Khan, Aimal Wali supporters blow horn for Charsadda by-election"۔ 12 October 2022 
  14. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ "ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیاب"۔ اے آر وائی ویب سائٹ۔ اے آر وائی نیوز۔ 10/16/2022