16 دسمبر 1971: سقوط ڈھاکہ کے نتیجے میں مشرقی پاکستان علاحدہ ہو کر بنگلہ دیش بن گیا ۔

پاک بھارت جنگ 1971ء
Indo-Pakistani War of 1971
سلسلہ جنگ آزادی بنگلہ دیش اور پاک بھارت جنگیں
تاریخ3–16 دسمبر 1971
مقاممشرقی پاکستان, بھارتمغربی پاکستان سرحد،لائن آف کنٹرول، بحیرہ عرب اور خلیج بنگال
نتیجہ فیصلہ کن بھارتی فتح.[1][2][3]
مشرقی محاذ:
پاکستانی افواج نے ہتھیار ڈال دیے.
مغربی محاذ:
یکطرفہ جنگ بندی[4]
سرحدی
تبدیلیاں
  • مشرقی پاکستان کی آزادی بطور بنگلہ دیش
  • Indian forces captured around 795 مربع میل (2,060 کلومیٹر2) land in the West but gifted back to Pakistan in the Simla Agreement as a gesture of goodwill.[5][6][7]
مُحارِب

 بھارت

بنگلادیش کا پرچم بنگلہ دیش عبوری حکومت
 پاکستان
کمان دار اور رہنما
بھارت کا پرچم صدر بھارت وی وی گیری
بھارت کا پرچم وزیراعظم بھارت اندرا گاندھی
FM فیلڈ مارشل مانک شاء
لیفٹیننٹ جنرل جنرل ارورا
لیفٹیننٹ جنرل G.G. Bewoor
لیفٹیننٹ جنرل K. P. Candeth
لیفٹیننٹ جنرل Sagat Singh
MajGen J. F. R. Jacob
MajGen OP Malhotra
امیر البحر S. M. Nanda
ACM Pratap Lal
بنگلادیش کا پرچم Prem تاج الدین احمد
بنگلادیش کا پرچم منصبِ جامع M. A. G. Osmani
بنگلادیش کا پرچم اکبر (عہدہ) K M Shafiullah
بنگلادیش کا پرچم اکبر (عہدہ) ضیاء الرحمن
بنگلادیش کا پرچم اکبر (عہدہ) Khaled Mosharraf
پاکستان کا پرچم صدر پاکستان یحییٰ خان
پاکستان کا پرچم وزیر اعظم پاکستان نور الامین
منصبِ جامع عبد الحمید خان (جنرل)
لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی Surrendered
لیفٹیننٹ جنرل گل حسن خان
لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان
لیفٹیننٹ جنرل Abdul Ali Malik
RAdm محمد شریف  Surrendered
AVM Patrick D. Callaghan  Surrendered
میجر جنرل راؤ فرمان علی  Surrendered
MajGen Mohd Jamshed  Surrendered
MajGen Iftikhar Janjua لڑائی میں مقتول
امیرالبحرمقابل Muzaffar Hassan
AM عبد الرحیم خان
طاقت
بھارتی مسلح افواج: 500,000
مکتی باہنی: 375,000
Total: 875,000
عسکریہ پاکستان: 122,600
ہلاکتیں اور نقصانات

18843 killed.[8]

Pakistani claims

Indian claims

Neutral claims

8,000 killed[17]
25,000 wounded[18] <br/44,368 captured
2 Destroyers[19]
1 Minesweeper[19]
1 آبدوز[20]
3 Patrol vessels
7 Gunboats

  • Pakistani main port Karachi facilities damaged/fuel tanks destroyed[19][21]
  • Pakistani airfields damaged and cratered[22]

Pakistani claims

Indian claims

Neutral claims

1971 ء کی ہندوستان-پاکستان کی جنگ بھارت اور پاکستان کے مابین ایک فوجی محاذ آرائی تھی جو مشرقی پاکستان میں 3 دسمبر 1971 سے 16 دسمبر 1971 تک پیش آئی تھی۔ [24]


پس منظر

ترمیم

پاکستان کے مشرقی اور مغربی ونگ کے درمیان جغرافیائی فاصلہ بہت وسیع تھا۔ مشرقی پاکستان 1،600 کلومیٹر (1000 میل) دور واقع ہے ، جس نے بنگالیوں اور دیگر پاکستانی ثقافتوں کو ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کو بڑی حد تک رکاوٹ بنایا۔ 1969 میں ، صدر یحییٰ خان نے پہلے عام انتخابات کا اعلان کیا [19]

حکومت پاکستان کے اقدامات کے باعث بنگالی علیحدگی پسندوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے مشرقی حصے میں علیحدگی کی تحریک مکتی باہنی شروع کی جو بعد میں ایک تشّدد پسند گوریلہ فورس میں تبدیل ہو گئی۔ بھارت نے اس سنہری موقع کو ضائع نہیں ہونے دیا اور اپنی انسانی ہمدردی ظاہر کی اور پاکستان کی اندرونی خانہ جنگی کو اہتمام پزیر اور مکتی باہنی کی کھل کر سیاسی و فوجی حمایت شروع کی اور اِسی دوران بھارتی انٹیلیجنس نے مشرقی پاکستان کے دفاعی نظام کا بغور معائنہ کیا اِس وقت بھارتی فوج کو پاکستانی فوج کے مقابلے میں کئی آسانیاں دستیاب تھیں جن میں زیادہ تعداد، زیادہ اسحلہ، مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے مغربی پاکستان بُرے تعلقات (جو مشرقی پاکستان میں بھارت کی بلا وجہ مداخلت کے باعث تھے) شامل تھے۔ اِس کے علاوہ پاکستانی فوج کو مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) سے مغربی پاکستان(جو اب پاکستان ہے) تک جانے کے لیے بہت لمبا سفر طے کرنا پڑتا تھا اور پاکستان کے پاس ڈھاکہ کے قریب موجود صرف ایک ائیر فیلڈ موجود تھا جس کے ذریعے پاکستان کے 14 سیبر جہاز لڑے جبکہ بھارت کے پاس 5 ائیر فیلڈ موجود تھے جن کے ذریعے بھارت نے اپنے 11 لڑاکا طیارے جنگ میں اُتارے جن میں 4 ہنٹر ایک SU-7 اور 3 عدد Gnat اور 3 عدد MIG-21 طیارے شامل تھے۔ لیکن سب سے زیادہ نقصان مشرقی پاکستان سے بد دل ہو جانے کی وجہ سے ہوا۔ مشرقی پاکستان کی افواج بھارت کے ساتھ اتحاد کرنا چاہ رہے تھے اِس لیے انھوں نے ہتھیار ڈال دیے اِں کے ہتھتار ڈال دینے کی وجہ سے بھارت نے930،000 پاکستانی فوجیوں کو قیدی بنا لیا

نتیجہ یہ نکلا کہ جنگ کے اختتام پر نوّے ہزار پاکستانی فوجی ھتیار ڈال کر بھارتی قید میں جاچکے تھے اور  اِن کی زندگی کے لیے پاکستان کو امریکا نے اور چین نے جنگ بندی کے لیے کہا جب پاکستان نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تو پاکستان کے فوجی آفسر سے ایک امریکی ساختہ دستاویز پر دستخط کروائے گئے جس کو بنیاد بنا کر بھارت نے یہ ظاہر کیا کہ پاکستان نے بھارت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور دستخط کر کے اپنی ہار تسلیم کر لی۔ حالانکہ پاکستان کے جنگ بندی پر عمل کرنے کی وجہ سے پاکستانی علاقوں کو واپس کر دیا گیا تھا لیکن مشرقی پاکستان نے واپسی کی بجائے ایک نئے ملک کے طور پر آزاد ہونے کی ٹھان لی ۔  اور اس طرح مشرقی پاکستان دنیا کے نقشے پربنگلہ دیش کے نام سے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے نمودار ہو چکا تھا۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت دو حصوّں میں تقسیم ہوگٰی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Lyon، Peter (2008)۔ Conflict between India and Pakistan: An Encyclopedia۔ ABC-CLIO۔ ص 166۔ ISBN:978-1-57607-712-2۔ India's decisive victory over Pakistan in the 1971 war and emergence of independent Bangladesh dramatically transformed the power balance of South Asia
  2. Kemp، Geoffrey (2010)۔ The East Moves West India, China, and Asia's Growing Presence in the Middle East۔ Brookings Institution Press۔ ص 52۔ ISBN:978-0-8157-0388-4۔ However, India's decisive victory over Pakistan in 1971 led the Shah to pursue closer relations with India
  3. Byman، Daniel (2005)۔ Deadly connections: States that Sponsor Terrorism۔ Cambridge University Press۔ ص 159۔ ISBN:978-0-521-83973-0۔ India's decisive victory in 1971 led to the signing of the Simla Agreement in 1972
  4. Nawaz، Shuja (2008)۔ Crossed Swords: Pakistan, Its Army, and the Wars Within۔ Oxford University Press۔ ص 329۔ ISBN:978-0-19-547697-2
  5. Chitkara، M. G (1996)۔ Benazir, a Profile – M. G. Chitkara۔ ISBN:9788170247524۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-07-27
  6. Schofield، Victoria (18 جنوری 2003)۔ Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War – Victoria Schofield۔ ISBN:9781860648984۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-07-27
  7. Vulnerable India: A Geographical Study of Disaster By Anu Kapur
  8. "Chapter 10: Naval Operations In The Western Naval Command"۔ Indian Navy۔ 23 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  9. "DAMAGE ASSESMENT – 1971 INDO-PAK NAVAL WAR"۔ Orbat.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012 
  10. Air Chief Marshal P C Lal (1986)۔ My Days with the IAF۔ Lancer۔ ص 286۔ ISBN:978-81-7062-008-2
  11. "The Battle of Longewala---The Truth"۔ India Defence Update۔ 08 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  12. "PAKISTAN AIR FORCE – Official website"۔ Paf.gov.pk۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012 
  13. ^ ا ب "IAF Combat Kills – 1971 Indo-Pak Air War" (PDF)۔ orbat.com۔ 13 جنوری 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2011 
  14. ^ ا ب پ M. Leonard، Thomas (2006)۔ Encyclopedia of the Developing World۔ Taylor & Francis۔ ص 806۔ ISBN:978-0415976640۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2015-07-13
  15. Leonard، Thomas۔ Encyclopedia of the developing world, Volume 1۔ Taylor & Francis, 2006۔ ISBN:9780415976626
  16. The Encyclopedia of 20th Century Air Warfare, edited by Chris Bishop (Amber publishing 1997, republished 2004 pages 384–387 ISBN 1-904687-26-1)
  17. ^ ا ب پ ت "Indo-Pakistani War of 1971"۔ Global Security۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2009 
  18. "The Sinking of the Ghazi"۔ Bharat Rakshak Monitor, 4(2)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2009 
  19. "How west was won...on the waterfront"۔ The Tribune۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2011 
  20. "India – Pakistan War, 1971; Western Front, Part I"۔ acig.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011 
  21. "آرکائیو کاپی"۔ 01 مئی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2015 
  22. "India: Easy Victory, Uneasy Peace"۔ Time۔ 27 December 1971