پاک بھارت جنگ 1971ء
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
16 دسمبر 1971: سقوط ڈھاکہ کے نتیجے میں مشرقی پاکستان علاحدہ ہو کر بنگلہ دیش بن گیا ۔
جنگ
ترمیم1971 ء کی ہندوستان-پاکستان کی جنگ بھارت اور پاکستان کے مابین ایک فوجی محاذ آرائی تھی جو مشرقی پاکستان میں 3 دسمبر 1971 سے 16 دسمبر 1971 تک پیش آئی تھی۔ [24]
پس منظر
ترمیمپاکستان کے مشرقی اور مغربی ونگ کے درمیان جغرافیائی فاصلہ بہت وسیع تھا۔ مشرقی پاکستان 1،600 کلومیٹر (1000 میل) دور واقع ہے ، جس نے بنگالیوں اور دیگر پاکستانی ثقافتوں کو ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کو بڑی حد تک رکاوٹ بنایا۔ 1969 میں ، صدر یحییٰ خان نے پہلے عام انتخابات کا اعلان کیا [19]
حکومت پاکستان کے اقدامات کے باعث بنگالی علیحدگی پسندوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے مشرقی حصے میں علیحدگی کی تحریک مکتی باہنی شروع کی جو بعد میں ایک تشّدد پسند گوریلہ فورس میں تبدیل ہو گئی۔ بھارت نے اس سنہری موقع کو ضائع نہیں ہونے دیا اور اپنی انسانی ہمدردی ظاہر کی اور پاکستان کی اندرونی خانہ جنگی کو اہتمام پزیر اور مکتی باہنی کی کھل کر سیاسی و فوجی حمایت شروع کی اور اِسی دوران بھارتی انٹیلیجنس نے مشرقی پاکستان کے دفاعی نظام کا بغور معائنہ کیا اِس وقت بھارتی فوج کو پاکستانی فوج کے مقابلے میں کئی آسانیاں دستیاب تھیں جن میں زیادہ تعداد، زیادہ اسحلہ، مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے مغربی پاکستان بُرے تعلقات (جو مشرقی پاکستان میں بھارت کی بلا وجہ مداخلت کے باعث تھے) شامل تھے۔ اِس کے علاوہ پاکستانی فوج کو مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) سے مغربی پاکستان(جو اب پاکستان ہے) تک جانے کے لیے بہت لمبا سفر طے کرنا پڑتا تھا اور پاکستان کے پاس ڈھاکہ کے قریب موجود صرف ایک ائیر فیلڈ موجود تھا جس کے ذریعے پاکستان کے 14 سیبر جہاز لڑے جبکہ بھارت کے پاس 5 ائیر فیلڈ موجود تھے جن کے ذریعے بھارت نے اپنے 11 لڑاکا طیارے جنگ میں اُتارے جن میں 4 ہنٹر ایک SU-7 اور 3 عدد Gnat اور 3 عدد MIG-21 طیارے شامل تھے۔ لیکن سب سے زیادہ نقصان مشرقی پاکستان سے بد دل ہو جانے کی وجہ سے ہوا۔ مشرقی پاکستان کی افواج بھارت کے ساتھ اتحاد کرنا چاہ رہے تھے اِس لیے انھوں نے ہتھیار ڈال دیے اِں کے ہتھتار ڈال دینے کی وجہ سے بھارت نے930،000 پاکستانی فوجیوں کو قیدی بنا لیا
نتیجہ یہ نکلا کہ جنگ کے اختتام پر نوّے ہزار پاکستانی فوجی ھتیار ڈال کر بھارتی قید میں جاچکے تھے اور اِن کی زندگی کے لیے پاکستان کو امریکا نے اور چین نے جنگ بندی کے لیے کہا جب پاکستان نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تو پاکستان کے فوجی آفسر سے ایک امریکی ساختہ دستاویز پر دستخط کروائے گئے جس کو بنیاد بنا کر بھارت نے یہ ظاہر کیا کہ پاکستان نے بھارت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور دستخط کر کے اپنی ہار تسلیم کر لی۔ حالانکہ پاکستان کے جنگ بندی پر عمل کرنے کی وجہ سے پاکستانی علاقوں کو واپس کر دیا گیا تھا لیکن مشرقی پاکستان نے واپسی کی بجائے ایک نئے ملک کے طور پر آزاد ہونے کی ٹھان لی ۔ اور اس طرح مشرقی پاکستان دنیا کے نقشے پربنگلہ دیش کے نام سے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے نمودار ہو چکا تھا۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت دو حصوّں میں تقسیم ہوگٰی۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Lyon، Peter (2008)۔ Conflict between India and Pakistan: An Encyclopedia۔ ABC-CLIO۔ ص 166۔ ISBN:978-1-57607-712-2۔
India's decisive victory over Pakistan in the 1971 war and emergence of independent Bangladesh dramatically transformed the power balance of South Asia
- ↑ Kemp، Geoffrey (2010)۔ The East Moves West India, China, and Asia's Growing Presence in the Middle East۔ Brookings Institution Press۔ ص 52۔ ISBN:978-0-8157-0388-4۔
However, India's decisive victory over Pakistan in 1971 led the Shah to pursue closer relations with India
- ↑ Byman، Daniel (2005)۔ Deadly connections: States that Sponsor Terrorism۔ Cambridge University Press۔ ص 159۔ ISBN:978-0-521-83973-0۔
India's decisive victory in 1971 led to the signing of the Simla Agreement in 1972
- ↑
- ↑ Nawaz، Shuja (2008)۔ Crossed Swords: Pakistan, Its Army, and the Wars Within۔ Oxford University Press۔ ص 329۔ ISBN:978-0-19-547697-2
- ↑ Chitkara، M. G (1996)۔ Benazir, a Profile – M. G. Chitkara۔ ISBN:9788170247524۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-07-27
- ↑ Schofield، Victoria (18 جنوری 2003)۔ Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War – Victoria Schofield۔ ISBN:9781860648984۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-07-27
- ↑ Vulnerable India: A Geographical Study of Disaster By Anu Kapur
- ↑ "Chapter 10: Naval Operations In The Western Naval Command"۔ Indian Navy۔ 23 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "DAMAGE ASSESMENT – 1971 INDO-PAK NAVAL WAR"۔ Orbat.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولائی 2012
- ↑ Air Chief Marshal P C Lal (1986)۔ My Days with the IAF۔ Lancer۔ ص 286۔ ISBN:978-81-7062-008-2
- ↑ "The Battle of Longewala---The Truth"۔ India Defence Update۔ 08 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑
- ↑ "PAKISTAN AIR FORCE – Official website"۔ Paf.gov.pk۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولائی 2012
- ^ ا ب "IAF Combat Kills – 1971 Indo-Pak Air War" (PDF)۔ orbat.com۔ 13 جنوری 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2011
- ^ ا ب پ M. Leonard، Thomas (2006)۔ Encyclopedia of the Developing World۔ Taylor & Francis۔ ص 806۔ ISBN:978-0415976640۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2015-07-13
- ↑ Leonard، Thomas۔ Encyclopedia of the developing world, Volume 1۔ Taylor & Francis, 2006۔ ISBN:9780415976626
- ↑ The Encyclopedia of 20th Century Air Warfare, edited by Chris Bishop (Amber publishing 1997, republished 2004 pages 384–387 ISBN 1-904687-26-1)
- ^ ا ب پ ت "Indo-Pakistani War of 1971"۔ Global Security۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2009
- ↑ "The Sinking of the Ghazi"۔ Bharat Rakshak Monitor, 4(2)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2009
- ↑ "How west was won...on the waterfront"۔ The Tribune۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2011
- ↑ "India – Pakistan War, 1971; Western Front, Part I"۔ acig.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 01 مئی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2015
- ↑ "India: Easy Victory, Uneasy Peace"۔ Time۔ 27 December 1971