محکمۂ بین الخدماتی استخبارات جسے انگریزی میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹر سروسز انٹلیجنس یا مختصراً انٹر سروسز انٹلیجنس (Inter-Services Intelligence) اور آئی ایس آئی (ISI) کہاجاتا ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مایہ ناز خفیہ ادارہ ہے۔ جو ملکی مفادات کی حفاظت اور دشمن ایجنٹوں کی تخریبی کارروائیوں کا قبل از وقت پتا چلا کر انھیں ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس سے پہلے انٹیلیجنس بیورو ‎(I.B)‎ اور پاکستانی ملٹری انٹیلیجنس ‎(M.I)‎ کا قیام عمل میں آیا تھا۔ لیکن بعد میں اس کا قیام عمل میں آیا۔

آئی ایس آئی
ایجنسی کا جائزہ
قیام1948 جنرل رابرٹ کاتھوم،
دائرہ کارحکومت پاکستان
صدر دفترآب پارہ،اسلام آباد، پاکستان
محکمہ افسرانِ‌اعلٰی
پاکستانی فوج
پاکستان آرمی کا نشان
قیام14 اگست 1947
ملک پاکستان
قسمفوج
حجم550,000 فعال
500,000 کمک
صدد دفترجی ایچ کیو، راولپنڈی
نصب العینعربی: ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ
خدا کے سوا کسی کا پیروکار، خدا کا خوف، خدا کے لئے جدوجہد.
سبز اور سفید
  
برسیاںیوم دفاع: ستمبر 6
معرکےپاک بھارت جنگ 1947
پاک بھارت جنگ 1965ء
جنگ آزادی بنگلہ دیش
پاک بھارت جنگ 1971ء
یرغمالیٔ مسجد حرام
افغانستان میں سوویت جنگ
سیاچن تنازعہ
کارگل جنگ
دہشت کے خلاف جنگ
لال مسجد محاصرہ
شمال مغرب پاکستان میں جنگ
بلوچستان تنازع
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ
کمان دار
سربراہ پاک فوجمنصبِ جامع راحیل شریف
طغرا
پرچمFlag of the Pakistani Army
ہوائی جہاز
حملہ آورکوبرا بالگرد
ہیلی کاپٹرBell 412, Bell 407, Bell 206, Bell UH-1 Huey
نقل و حملMil Mi-8/17, Aérospatiale Alouette III, Bell 412

تاریخ

1947ء میں آزادی حاصل کرنے کے بعد دو نئی انٹیلیجنس ایجنسیوں انٹیلیجنس بیورو اور ملٹری انٹیلیجنس کا قیام عمل میں آیا لیکن خفیہ اطلاعات کا تینوں مسلح افواج سے تبادلہ کرنے میں ملٹری انٹیلیجنس کی کمزوری کی وجہ سے I.S.I کا قیام عمل میں لایا گیا۔ 1948ء میں ایک آسٹریلوی نژاد برطانوی فوجی افسر میجر جنرل رابرٹ کا‎ؤ‎تھم‎ (جو اس وقت پاکستانی فوج میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف تھے) نے I.S.I قائم کی۔ اس وقت آئی ایس آئی میں تینوں مسلح افواج سے افسران شامل کیے گئے .

تنظیم

14 جولائی 1948ء میں لیفٹیننٹ کرنل شاہد حمید جنہیں بعد میں دو ستارہ میجر جنرل بنایا گیا۔ پھر میجر جنرل (ریٹائرڈ)سکندر مرزا (جو اس وقت ڈیفنس سیکرٹری تھے) نے انھیں ملٹری انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر بنا دیا۔ پھر انھیں آئی ایس آئی کی تنظیم کرنے کو کہا گیا۔ اور انھوں نے یہ کام میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت ڈپٹی چیف آف اسٹاف تھے) کی مدد سے کیا۔ تینوں مسلح افواج سے افسران لیے گئے۔اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سویلین بھی بھرتی کیے گئے۔ میجر جنرل کاتھوم 1950-59 تک I.S.I کے ڈائریکٹر جنرل رہے . I.S.I کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں واقع ہے۔ اس کا سربراہ حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل ہوتا ہے۔ اس کے ماتحت مزید 3 ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کام کرتے ہیں۔آئی ایس آئی کے موجودہ سربراہ ندیم احمد انجم ہیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را آئی ایس آئی کی دیرینہ مخالف ہے۔ لیکن فتح اکثر آئی ایس آئی کی ہی ہوئی ہے۔ آئی ایس آئی نے بھارتی فوجی حملوں اور خفیہ فوجی مشقوں کی فائلز اندرا گاندھی کی میز پر پہنچنے سے پہلے ہی اڑا لی تھیں۔ یوں بھارتیوں کے حملے سے پہلے ہی پاکستانی فوج ہوشیار ہو گئی اور مورچہ بندی کر لی۔ جس پر بھارتی فوج پیچھے ہٹ گئی۔

 
اسلام آباد میں موجود انٹر سروسز انٹیلیجنس کے ہیڈکوارٹرز کی سیٹلائٹ سے لی گئی ایک تصویر

الزامات

بہت سے تجزیہ کاروں (خاص طور پر ہندوستانی اور امریکیوں) کا خیال ہے کہ آئی ایس آئی عسکریت پسند گروہوں کو مدد فراہم کرتی ہے ، حالانکہ دوسرے تجزیہ کاروں کے مطابق ، یہ الزامات ثبوتوں کے ساتھ بے بنیاد ہیں۔

مزید دیکھیے

پاکستان فوج
 
اعلی قیادت
چیف آف آرمی سٹاف
چئیرمین مشترکہ رؤسائے عملہ کمیٹی (پاکستان)
تنظیم اور اجزاء
پاک فوج کا ڈھانچہ
سرحد کور
فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن
سپیشل سروس گروپ (پاکستان)
آرمی کنٹونمنٹ بورڈ
پاکستانی آرمی کور
تنصیبات
جنرل ہیڈ کوائٹر
پاکستان ملٹری اکیڈیمی
کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج
نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی
عملہ
پاکستان میں عسکری عہدے
پاک فوج کے حاضر سروس جنرلز کی فہرست
سامان حرب
ساز و سامان
تاریخ و ثقافت
عسکریہ پاکستان
پاک فوج کی تاریخ
پاک آرمی فرنٹیئر کور
پاکستانی مسلح افواج کے اعزازات و تمغہ جات
پاکستانی مسلح افواج کے اعزازات و تمغہ جات
نشان حیدر
-