24 ستمبر 2015ء کو جمعرات کی صبح نو بجے (سعودی وقت کے مطابق اور یو ٹی سی کے مطابق چھ بجے) منی میں جمرات پل کے پاس شارع العرب (شارع 204) پر حج کے دوران میں بھگدڑ مچنے سے 769 سے زائد حجاج شہید، جبکہ 863 کے قریب زخمی ہوئے تھے،[4] ان میں زیادہ تعداد عورتوں اور سن رسیدہ حجاج کی تھی۔[5] یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب حجاج جمرہ عقبہ کی جانب رمی جمار کے لیے جا رہے تھے۔ یہ 1990ء کی بھگدڑ کے بعد جس میں 1426 افراد ہلاک ہوئے تھے، ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکت خیز بھگدڑ ہے۔[6]

راستہ جمرات پل (2011ء)
تاریخ24 ستمبر 2015ء (2015ء-09-24)
وقت09:00 متناسق عالمی وقت+03:00 (یو ٹی سی+03:00)
متناسقات21°24′59.5″N 39°53′04.9″E / 21.416528°N 39.884694°E / 21.416528; 39.884694
وجہزیر تفتیش، متنازع
لاپتہ427

2006ء میں اسی طرح کی بھگدڑ میں 346 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کے بعد سعودی حکومت نے مزید اصلاحات کی تھی۔[4] ‏ 2015 میں ہی حج کے دوران میں 11 ستمبر کو 118 افراد مکہ کرین حادثہ کی نذر ہوئے۔[7]

پس منظر

ترمیم
 
منٰی میں جمرہ کو کنکریاں مارتے ہوئے

حج جو ہر مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ ایک حاجی حج کے مختلف مناسک کو پورا کرتا ہے، ان مناسک میں سے ایک رمی جمار (شیطان کو کنکریاں مارنا) ہے۔ رمی جمار کا منسک منٰی میں پورا کیا جاتا ہے جو سعودی عرب کے صوبہ مکہ کا ایک ضلع ہے۔ اکثر لوگ حج کے اس منسک کو خطرناک سمجھتے ہیں کیونکہ ابتدا میں جمرہ چھوٹا سا تھا اور حاجیوں کی تعداد زیادہ تھی، لوگ جیسے ہی جمرہ کو پتھر مارنے جاتے تو جگہ کم ہونے کی وجہ سے بھگدڑ شروع ہوجاتی جو سیکڑوں حاجیوں کے لیے جان لیوا بن جاتا تھا۔ 2006ء میں اسی مقام پر بھگدڑ شروع ہوئی جس سے 346 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے علاوہ بھی کئی مرتبہ منٰی میں ایسے متعدد حادثات سامنے آئے ہیں، انہی حادثات کے پیش نظر سعودی حکومت نے منٰی شہر میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے اقدامات کیے، لیکن حاجیوں کی ایک بڑی تعداد کے باعث ایک بار پھر 24 ستمبر 2015ء کو بھگدڑ کا یہ واقعہ سامنے آیا جس میں 763 افراد جاں بحق اور 1000 سے زائد زخمی ہو گئے جن میں کچھ کی حالت نازک ہے۔

اسباب

ترمیم
فائل:Mina-stampede-urdu.jpg
نقشے میں وہ مقام جہاں بھگدڑ مچی۔

بھگدڑ کا یہ سانحہ منٰی کے مقام پر پیش آیا جو مکہ مکرمہ سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ حجاج منٰی میں ایک رکن رمی جمرات کی ادائی کے لیے جاتے ہیں،سعودی عرب کے محکمۂ شہری دفاع کے ترجمان کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا تھا جب حاجی جمرات پر کنکریاں پھینکنے کے لیے شارع نمبر 204 اور 223 کے دوراہہ پر موجود تھے۔ اس وقت اس پُل پر حاجیوں کی بڑی تعداد کی ایک مقام پر موجودگی کی وجہ سے بھگدڑ مچی جس کے نتیجے میں بہت سے حاجی زمین پر گر گئے اور کچلے جانے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے۔[8]

الا اسوفو جو اس حادثے کے عینی شاہد ہیں ان کا کہنا ہے کہ:

لوگ رمی کے لیے جا رہے تھے کہ ان کے سامنے کنکریاں مار کر آنے والے حاجی آ گئے۔ پھر افراتفری کا سماں تھا اور اچانک لوگ گرنے لگے، مزید یہ کہ کئی لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھتے ہوئے محفوظ مقام پر پہنچنے کے لیے کوشاں تھے، اس وجہ سے بھی کچھ لوگ مر گئے۔[9]

ایرانی حجاج کا قافلہ

ترمیم

ایرانی وفد کے ایک عہدہ دار کے حوالہ سے اخبار الشرق الاوسط نے دعوی کیا کہ 300 ایرانی حجاج پر مشتمل قافلہ جمعرات کی صبح مزدلفہ سے براہ راست شیطان کو کنکریاں مارنے کے لیے روانہ ہوا، لیکن اس قافلہ نے رمی ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا جو معمول کی ہدایات کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس الٹے پاؤں شاہراہ 204 پر مخالف سمت روانہ ہو گئے اور واپسی کا یہ وقت رمی جمار کے لیے حجاج کے دوسرے قافلہ کے لیے مخصوص تھا، جس کی وجہ سے ہلاکت خیز بشری تصادم ہوا۔[10][11]

شہزادہ کی آمد

ترمیم

متعدد خبر رساں اداروں کے مطابق اس حادثہ کے اصل ذمہ دار سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان ہیں۔ کیونکہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان منٰی پہنچے اور ان کی سکیورٹی کے لیے سڑک نمبر 204 اور 215 کو بند کر دیا گیا۔ الدیار چینل کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان کے ساتھ 200 سے زائد فوجی اور 150 ذاتی محافظ تھے، ان کا پروٹوکول قافلہ جب منیٰ پہنچا تو اس کی آمد کے باعث زائرین کی صفوں میں افراتفری پھیل گئی اور حجاج کے آنے اور جانے کے راستوں میں خلل پیدا ہو گیا، اسی بد نظمی نے اس اندوہناک سانحے کو جنم دیا جو سیکڑوں قیمتی جانوں کی ہلاکت کا سبب بنا۔ متعدد اخبارات کے مطابق افراتفری شروع ہونے کے بعد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے قافلے سمیت جائے حادثہ سے فوری طور پر روانہ ہو گئے۔ میڈیا کے بہت سے لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ ہمیں سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ شہزادہ محمد کی منیٰ میں آمد کا تذکرہ کسی صورت نہ کیا جائے۔[12][13][14][15]

ان سب الزامات کے جواب میں دوسری جانب سعودی حکام نے ان خبروں کی تردید کی ہے اور حادثے کی ذمہ داری حجاج کی بد نظمی پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ نظم و ضبط سے کام لیتے تو یہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔ نیز شہزادہ کی آمد والے واقعہ کو ایران کی افواہ قرار دیا ہے اور کہا کہ سعودی حکام کے جانے کا راستہ ادھر سے نہیں گذرتا۔[16]

رد عمل

ترمیم

  سعودی عرب: ولی عہد مملکت محمد بن نایف نے حادثہ کے بعد حجاج کے حفاظتی اہلکاروں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور حادثہ کے اسباب کی مکمل تفتیش کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی اور شاہ سلمان بن عبد العزیز کو نتائج سے آگاہ کیا۔[17]

  ایران: تنظیم حج و زیارت کے ایرانی صدر کی جانب سے 41 ایرانی حجاج کے جان بحق اور 60 کے زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا، بعد ازاں معاون وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان نے سعودی عرب کو اس حادثہ کا ذمہ دار قرار دیا اور اعلان کیا کہ ایرانی وزارت خارجہ تہران میں موجود سعودی سفیر سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنی حکومت تک ایران کا احتجاج پہنچا دیں، نیز حادثہ کی تفصیلات و اسباب پیش کریں۔[18]

متاثرین بلحاظ ملک

ترمیم
متاثرین کی قومیت
ملک جان بحق لاپتہ حوالہ
  افغانستان 2 6 [19]
  الجزائر 46 3 [20]
  بنگلادیش 137 53 [21]
  بینن 52 41 [22]
  برکینا فاسو 22 7 [23]
  برونڈی 1 6 [24]
  کیمرون 106 28 [25][26]
  چاڈ 52 50 [27]
  چین 4 0 [28]
  جبوتی 2 3 [29]
  مصر 190 45 [30][31]
  ایتھوپیا 53 0 [32]
  گیمبیا 2 0 [33]
  گھانا 17 17 [34]
  بھارت 114 10 [35]
  انڈونیشیا 129 0 [36]
  ایران 464 0 [37]
  عراق 1 0 [38]
  آئیوری کوسٹ 52 7 [39]
  اردن 2 1 [40]
  کینیا 12 0 [41]
  لبنان 1 0 [42]
  لیبیا 10 7 [43]
  ملائیشیا 1 0 [44]
  مالی 312 34 [45][46]
  موریشس 5 0 [47]
  المغرب 42 1 [48]
  میانمار 6 5 [49]
  نیدرلینڈز 1 0 [50]
  نائجر 78 41 [51]
  نائجیریا 274 43 [52][53]
  سلطنت عمان 1 0 [54]
  پاکستان 83 7 [55][56]
  فلپائن 1 0 [57]
  سینیگال 62 0 [58][59]
  صومالیہ 8 0 [50]
  سری لنکا 1 1 [60]
  سوڈان 30 2 [61]
  تنزانیہ 32 7 [62]
  تونس 15 0 [63]
  ترکیہ 7 0 [64]
  یوگنڈا 1 2 [65]
کل ممالک 2٫431 427
سعودی سرکاری ذرائع 769 [66]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب
  2. "رویترز: شمار قربانیان منا سه برابر آمار ادعایی عربستان است" [Reuters: MINA: three times the number of victims claimed by Saudi Arabia's statistics]۔ Deutsche Welle۔ 13 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-04-09
  3. ^ ا ب "Hajj stampede: At least 717 killed in Saudi Arabia"۔ BBC News۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-24
  4. "سبق تحديث (2)-الدفاع المدني: 100 وفاة و390 إصابة في التدافع عند جسر الجمرات في منى"۔ 2015-09-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-24
  5. Ben Hubbard؛ Mona Boshnaq۔ "Stampede Near Mecca During Hajj Leaves at Least 717 Dead"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-24
  6. "Mecca crane collapse: Saudi king sanctions Binladin group"۔ The Guardian۔ Guardian News and Media Limited۔ Agence France-Presse۔ 15 ستمبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-24
  7. More than 700 killed in Saudi Hajj stampede | Saudi Arabia News | Al Jazeera
  8. Hajj stampede: At least 717 killed in Saudi Arabia - BBC News
  9. مسؤول في البعثة الإيرانية: الارتداد العكسي لـ 300 حاج إيراني وراء حادثة التدافع صحيفة الشرق الأوسط، 26 سبتمبر 2015
  10. ایرانی حجاج نے راستہ بدلا جو حادثے کا سبب بنا۔ ایرانی حج مشن | IBCUrdu.Com – 2016 Latest Urdu News, Pakistan And WorldWide Breaking News
  11. "Farsnews"۔ 2015-09-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-27
  12. PressTV-'Prince convoy caused Hajj stampede'
  13. Hajj stampede carnage 'caused by roadblocks set up for VIP visit' - Telegraph
  14. Saudi Prince caused Hajj stampede? | World News
  15. ’منیٰ میں سڑکیں بند نہیں تھیں، افواہ ایران نے اڑائی ہے‘ - BBC News اردو
  16. تشكيل لجنة تحقيق عليا تتولى التحقيق في الحادث الذي وقع للحجاج بمشعر منى صحيفة اليوم، 24 ستمبر 2015. وصل لهذا المسار في 24 ستمبر 2015
  17. إيران تحمل السعودية مسؤولية حادث تدافع الحجاج في منى روسيا اليوم، 24 ستمبر 2015. وصل لهذا المسار في 24 ستمبر 2015
  18. Moosakhail، Zabihullah (27 ستمبر 2015)۔ "Two of eight Afghans missing after Hajj stampede confirmed dead as death toll mounts to 769"۔ دی فرنٹیئر پوسٹ۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-04
  19. "Bousculade de Mina (La Mecque): le nombre de hadjis algériens décédés s'élève à 46 (MAE)" [Scramble in Mina (Makkah): Number of Algerian Hadjis killed is now 46 (MFA)]. Algérie Presse Service (الفرنسية میں). 2 نومبر 2015. Archived from the original on 2015-11-04. Retrieved 2015-11-02.
  20. "Hajj stampede: Bangladesh death toll climbs to 137"۔ The Daily Star۔ 18 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  21. "52 morts, 41 disparus et deux blessés graves lors de la bousculade de Mina" [52 dead, 41 missing and two seriously injured in Mina stampede]. aCotonou (الفرنسية میں). Agence de Presse Africaine. 14 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-27.
  22. D.H. (15 اکتوبر 2015). "Burkina/bousculade de La Mecque: deuil national de trois jours" [Scramble in Mecca: Three days of national mourning]. Agence Nationale de l'Information (الفرنسية میں). Agence France-Presse. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-27.
  23. "Un pèlerin burundais décédé à la Mecque et six autres portés disparus" [One Burundian pilgrim to Mecca died and six others are missing]. StarAfrica (الفرنسية میں). Agence de Presse Africaine. 26 ستمبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-27.
  24. Ayissi, Bertrand (28 اکتوبر 2015). "Bousculade à la Mecque: Deux autres Camerounais retrouvés morts" [Stampede in Mecca: Two More Cameroonians Found Dead]. Camer.be (الفرنسية میں). Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-11-02.
  25. "Hajj Stampede: CPDM government trading conspiracy theories"۔ Cameroon Concord۔ 17 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  26. "Le Tchad perd 52 pèlerins dans la bousculade mortelle de La Mecque" [Chad loses 52 pilgrims in deadly stampede in Mecca]۔ چائنا ریڈیو انٹرنیشنل۔ 11 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  27. "Four Chinese pilgrims confirmed dead in Hajj stampede"۔ NewsGD.com۔ China News Service۔ 30 ستمبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  28. "Deux pèlerins djiboutiens portés disparus suite à la bousculade de la Mecque ont été retrouvés morts" [Two Djiboutian pilgrims missing following stampede in Mecca are found dead]. چائنا ریڈیو انٹرنیشنل (الفرنسية میں). 5 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-27.
  29. "Egypt: Six Egyptians Return After Being Reported Missing in Haj Stampede"۔ Aswat Masriya/Thomson Reuters Foundation۔ 12 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  30. "Number of Egyptian deaths in hajj stampede reaches 190"۔ Ahram Online۔ 25 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-01
  31. "Ethiopians killed by Hajj stampede rises to 53"۔ StarAfrica۔ Agence de Presse Africaine۔ 20 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  32. "Missing Gambian Pilgrims Confirmed Dead in Saudi Arabia"۔ Jollof News۔ 26 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  33. "Ghana: Hajj death toll rises to 17"۔ StarAfrica۔ Agence de Presse Africaine۔ 20 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  34. "Death toll of Indians in the Hajj stampede rises to 114, 10 missing"۔ Global News Connect۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا۔ 12 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  35. "Identification process ends, Indonesian victims in Mina incident reach 129 people"۔ Republika Online۔ 17 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-30
  36. "Bodies of all missing Iranian Hajj pilgrims identified"۔ Tehran Times۔ 7 جنوری 2016۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-07
  37. "Chief of Baghdad crimes unit died in hajj stampede"۔ Rudaw۔ 27 ستمبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  38. "Bousculade de Mina: le nombre de pèlerins ivoiriens décédés passe de 14 à 52" [Mina stampede: Number of deceased Ivorian pilgrims rises from 14 to 52]. Abidjan.net (الفرنسية میں). Agence de Presse Africaine. 17 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-26.
  39. Ghazal، Mohammad (6 اکتوبر 2015)۔ "Jordanian missing after stampede found dead—Saudi authorities"۔ The Jordan Times۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  40. Mwakio، Philip (22 اکتوبر 2015)۔ "16 Kenyans died in Mecca stampede, Supkem says"۔ The Standard۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  41. "Lebanese imam among dead from hajj stampede"۔ AhlulBayt News Agency۔ 31 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-01
  42. "Libyan fatalities in Hajj stampede rises to 10: official"۔ Libya's Channel۔ 1 اکتوبر 2015۔ 2015-10-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  43. "One Malaysian pilgrim killed in Mina stampede"۔ New Straits Times۔ Bernama۔ 28 ستمبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  44. Salif (17 دسمبر 2015). "Mali: Bousculade meurtrière de mina: Les chiffres du ministre des Affaires religieuses" [Mali: The Deadly Mina stampede: Figures from the Minister of Religious Affairs]. MaliActu.net (الفرنسية میں). Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-12-17.
  45. "Bousculade Mina: le Comité de crise des agences de voyages à la Mecque envisage des tests ADN" [Mina stampede: the Crisis Committee of Mecca travel agencies considering DNA testing]. Studio Tamani (الفرنسية میں). 12 نومبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-11-14.
  46. "Le bilan de la bousculade géante de La Mecque encore revu à la hausse" [Death toll in giant Mecca stampede revised upwards again]. SFR News Réunion (الفرنسية میں). 16 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-26.
  47. "Bousculade de Mina: Le bilan des victimes parmi les pèlerins marocains s'élève à 42 décès" [Mina stampede: Death toll among Moroccan pilgrims rises to 42]. ہف پوسٹ (الفرنسية میں). Maghreb Arabe Press. 28 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-11-02.
  48. Thu، Ei Ei (29 ستمبر 2015)۔ "Death toll rises after Mecca tragedy"۔ Myanmar Times۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  49. ^ ا ب Weaver، Matthew (25 ستمبر 2015)۔ "Saudi Arabia under pressure to improve safety at Mecca after fatal hajj crush"۔ دی گارڈین۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-26
  50. "Point de presse du comité interministériel de suivi des événements de Mina, en Arabie Saoudite: 78 morts, 41 personnes portées disparues, et 34 autres blessées à la date du 15 octobre" [Press briefing by the Interministerial Committee monitoring events in Mina, Saudi Arabia: 78 dead, 41 people missing, and 34 injured, as of اکتوبر 15]. Kakaki Niger (الفرنسية میں). Le Sahel. 16 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-25.
  51. Chibuike، Orih (17 نومبر 2015)۔ "Hajj stampede: 44 Nigerians still missing, 2 still receiving treatment, 274 confirmed dead"۔ The Nigerian Voice۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-18
  52. Jimoh، Abbas (24 دسمبر 2015)۔ "FG: 2015 hajj management impressive despite tragedies"۔ Daily Trust۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-24
  53. Muscat، Regimon K. (3 اکتوبر 2015)۔ "Missing Omani pilgrim's body found, laid to rest in Saudi"۔ Times of Oman۔ 2017-02-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-25
  54. Jabri، Parvez (20 نومبر 2015)۔ "Total 188 Pakistanis died in Mina stampede, crane-crash incident: Sartaj Aziz"۔ بزنس ریکارڈر۔ Associated Press of Pakistan۔ 2015-11-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-20
  55. Sehrish Wasif (30 اکتوبر 2015)۔ "List out of Hajj pilgrims who did not make it back"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-01
  56. Lee-Brago، Pia (26 ستمبر 2015)۔ "Pinoy among dead in hajj stampede"۔ The Philippine Star۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-25
  57. M.F.; B.K. (9 اکتوبر 2015). "Tragédie de Mina: 61 sénégalais morts, 4 perdus de vue (Bilan officiel provisoire)" [Mina tragedy: 61 Senegalese dead, 4 missing (Latest official toll)]. ActuPrime (الفرنسية میں). Algeria Press Service. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-25.
  58. Aziz, Abdoul (21 اکتوبر 2015). "Bousculade de Mina: le nombre de sénégalais décédés porté à 62" [Mina stampede: Number of Senegalese deaths rises to 62]. Senego (الفرنسية میں). Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-10-25.
  59. Siriwardana، Ajith (6 اکتوبر 2015)۔ "Lankan pilgrim's body found in Mecca"۔ The Daily Mirror۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-24
  60. "Sudan says 30 of its nationals dead in Hajj stampede"۔ Sudan Tribune۔ 8 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-24
  61. "Death toll of TZ's pilgrims rises to 32"۔ The Citizen۔ 21 نومبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-23
  62. "Pèlerinage : Le bilan des Tunisiens morts à Mina s'alourdit" [Pilgrimage: Tunisian death toll in Mina grows heavier]. Kapitalis (الفرنسية میں). 31 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-24. Retrieved 2015-11-02.
  63. "Turkish death toll in hajj stampede rises to seven"۔ Hürriyet Daily News۔ انادولو ایجنسی۔ 9 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-24
  64. "Hajj stampede: Two Ugandan pilgrims still missing"۔ StarAfrica۔ Agence de Presse Africaine۔ 19 اکتوبر 2015۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-24
  65. Dearden، Lizzie (26 ستمبر 2015)۔ "The death toll of the Hajj stampede has risen to at least 769"۔ The Independent۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-24

بیرونی روابط

ترمیم