آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2016ء

آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2016ء خواتین کی ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کرکٹ کی عالمی چیمپئن شپ، آئی سی سی خواتین ورلڈ ٹوئنٹی20 کا پانچواں ایڈیشن تھا۔ ہندوستان نے پہلی بار اس ایونٹ کی میزبانی کی جس میں 15 مارچ سے 3 اپریل 2016ء تک میچ کھیلے گئے۔ یہ ٹورنامنٹ مردوں کا ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے ساتھ ساتھ چلایا گیا جس میں ہر ٹورنامنٹ کا فائنل ایک ہی دن اسی مقام (ایڈن گارڈنز کولکاتا) پر کھیلا گیا۔ ٹورنامنٹ کے فائنل میں ویسٹ انڈیز نے دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر اپنا پہلا خطاب اپنے نام کیا۔ ویسٹ انڈین کپتان سٹیفنی ٹیلر کو کسی بھی دوسرے کھلاڑی سے زیادہ رنز بنانے پر پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔

آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2016ء
تاریخ15 مارچ – 3 اپریل 2016ء
منتظمانٹرنیشنل کرکٹ کونسل
کرکٹ طرزخواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزگروپ مرحلہ اور ناک آؤٹ
میزبان بھارت
فاتح ویسٹ انڈیز (1 بار)
رنر اپ آسٹریلیا
شریک ٹیمیں10
کل مقابلے23
بہترین کھلاڑیویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم سٹیفنی ٹیلر
کثیر رنزویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم سٹیفنی ٹیلر (246)
کثیر وکٹیںنیوزی لینڈ کا پرچم لی کاسپریک
نیوزی لینڈ کا پرچم سوفی ڈیوائن
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم ڈینڈرا ڈوٹن (9)
باضابطہ ویب سائٹiccworldtwenty20.com

ٹیمیں اور اہلیت

ترمیم

2014ء کے ٹورنامنٹ کی سرفہرست 8 ٹیموں نے 2016ء کے ٹورنامنٹ کے لیے براہ راست اہلیت حاصل کی۔ بقیہ 2 مقامات کا فیصلہ 2015ء کے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر میں کیا گیا تھا جس میں بنگلہ دیش اور آئرلینڈ نے کوالیفائی کیا تھا:

ٹیم کوالیفکیشن ٹورنامنٹ پوزیشنز
  آسٹریلیا آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2014ء جیتا
  انگلستان رنر اپ
  ویسٹ انڈیز سیمی فائنلسٹ
  جنوبی افریقا سیمی فائنلسٹ
  بھارت (میزبان) پانچویں
  نیوزی لینڈ چھٹی
  پاکستان ساتویں
  سری لنکا آٹھویں
  آئرلینڈ آئی سی سی خواتین عالمی ٹی ٹوئنٹی کوالیفائر 2015ء جیتا
  بنگلادیش رنر اپ

مقامات

ترمیم

21 جولائی 2015ء کو ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے کولکاتا کے ساتھ 8 میزبان شہروں (بنگلور، چنائی، دھرم شالہ، موہالی، ممبئی، ناگپور اور نئی دہلی) کے ناموں کا اعلان کیا جو ایونٹ کے فائنل کی میزبانی کرے گا۔ [1]

دھرم شالہ موہالی دہلی
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن آئی ایس بندرا اسٹیڈیم فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ
صلاحیت: 23,000 صلاحیت: 26,950 صلاحیت: 40,715
2 گروپ میچ 3 گروپ میچ 5 گروپ میچز، 1 سیمی فائنل
     
ممبئی
آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2016ء (بھارت)
کولکتہ
وانکھیڈے اسٹیڈیم ایڈن گارڈنز
صلاحیت: 32,000 صلاحیت: 66,349
1 سیمی فائنل فائنل
   
بنگلور ناگپور چنائی
ایم چناسوامی اسٹیڈیم ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم
صلاحیت: 40,000 صلاحیت: 45,000 صلاحیت: 38,000
4 گروپ میچز 2 گروپ میچ 4 گروپ میچز
     

گروپ مرحلہ

ترمیم

11 دسمبر 2015ء کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان کیا جس میں 10 ٹیموں کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔[2] ہر ٹیم نے اپنے گروپ کی ہر دوسری ٹیم سے ایک بار کھیلا۔ [3] ہر گروپ سے سرفہرست 2 ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر گئیں۔

گروپ اے

ترمیم
پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1   نیوزی لینڈ 4 4 0 0 0 8 2.430
2   آسٹریلیا 4 3 1 0 0 6 0.613
3   سری لنکا 4 2 2 0 0 4 −0.240
4   جنوبی افریقا 4 1 3 0 0 2 0.173
5   آئرلینڈ 4 0 4 0 0 0 −2.817
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو[4]

  ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔

15 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
سری لنکا  
110/8 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
111/3 (15.5 اوورز)
نیوزی لینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور چیٹیتھوڈی شمس الدین (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سوزی بیٹس (نیوزی لینڈ)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

18 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
177/3 (20 اوورز)
ب
  آئرلینڈ
84/5 (20 اوورز)
سوزی بیٹس 82 (60)
ایمی کینیالی 1/20 (3 اوورز)
نیوزی لینڈ 93 رنز سے جیت گیا۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن آئی ایس بندرا اسٹیڈیم, موہالی
امپائر: ونیت کلکرنی (بھارت) اور کلیئر پولوساک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: سوزی بیٹس (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سوزی بیٹس (نیوزی لینڈ) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنے 2000 رنز مکمل کیے۔[5]

18 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
102/6 (20 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
105/4 (18.3 اوورز)
ڈین وین نیکرک 45 (47)
لورن چیٹل 2/13 (4 اوورز)
ایلیس پیری 2/13 (4 اوورز)
آسٹریلیا 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, ناگپور
امپائر: کیتھی کراس (نیوزی لینڈ) اور سی کے نندن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: میگ لیننگ (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈین وین نیکرک (جنوبی افریقہ) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنے 1000 رنز مکمل کیے۔[6]

20 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
سری لنکا  
129/7 (20 اوورز)
ب
  آئرلینڈ
115/8 (20 اوورز)
سری لنکا 14 رنز سے جیت گیا۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن آئی ایس بندرا اسٹیڈیم, موہالی
امپائر: ونیت کلکرنی (بھارت) اور کلیئر پولوساک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: سیارا میٹکالف (آئرلینڈ)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ہرشیتھا سماراویکراما (سری لنکا) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

21 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
103/8 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
104/4 (16.2 اوورز)
ایلیس پیری 42 (48)
لی کاسپریک 3/13 (4 اوورز)
راچیل پریسٹ 34 (27)
لورن چیٹل 1/11 (2 اوورز)
نیوزی لینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, ناگپور
امپائر: روچیرا پالیا گروگے (سری لنکا) اور چیٹیتھوڈی شمس الدین (بھارت)
بہترین کھلاڑی: لی کاسپریک (نیوزی لینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

23 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
156/5 (20 اوورز)
ب
  آئرلینڈ
89/9 (20 اوورز)
تریشا چیٹی 35 (35)
کم گرتھ 2/26 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 67 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: کیتھی کراس (نیوزی لینڈ) اور سی کے نندن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سنی ایلبی لوس (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • تریشا چیٹی (جنوبی افریقہ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنے 1000 رنز مکمل کیے۔[7]

24 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
سری لنکا  
123/8 (20 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
125/1 (17.4 اوورز)
چماری اتھاپتھو 38 (32)
کرسٹن بیمز 2/25 (4 اوورز)
میگن شٹ 2/25 (4 اوورز)
آسٹریلیا 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: کرس گیفانی (نیوزی لینڈ) اور مائیکل گف (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ایلیس ولانی (آسٹریلیا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

26 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
آئرلینڈ  
91/7 (20 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
92/3 (13.2 اوورز)
کم گرتھ 27 (46)
میگن شٹ 3/29 (4 اوورز)
ایلیس ولانی 43 (35)
کم گرتھ 2/24 (3 اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: کرس گیفانی (نیوزی لینڈ) اور سندرام راوی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: میگن شٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

26 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
99 (19.3 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
100/3 (14.3 اوورز)
ماریزان کپ 22 (24)
سوفی ڈیوائن 3/16 (3 اوورز)
نیوزی لینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: سائمن فرائی (آسٹریلیا) اور رینمورمارٹینز (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: سوفی ڈیوائن (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

28 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
سری لنکا  
114/7 (20 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
104/7 (20 اوورز)
سری لنکا 10 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: سائمن فرائی (آسٹریلیا) اور جوئل ولسن (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: چماری اتھاپتھو (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

گروپ بی

ترمیم
پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بلانتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
1   انگلستان 4 4 0 0 0 8 1.417
2   ویسٹ انڈیز 4 3 1 0 0 6 0.688
3   پاکستان 4 2 2 0 0 4 −0.673
4   بھارت 4 1 3 0 0 2 0.790
5   بنگلادیش 4 0 4 0 0 0 −2.306
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو[8]

  ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔
  کوالیفائر میں بھیج دیا گیا۔


15 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
163/5 (20 اوورز)
ب
  بنگلادیش
91/5 (20 اوورز)
میتھالی راج 42 (35)
فہیمہ خاتون 2/31 (4 اوورز)
نگارسلطانہ 27* (25)
انوجا پاٹل 2/16 (4 اوورز)
بھارت 72 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رینمورمارٹینز (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: ہرمن پریت کور (بھارت)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.

16 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
103/8 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
99/5 (20 اوورز)
سٹیفنی ٹیلر 40 (48)
انعم امین 4/16 (4 اوورز)
بسمہ معروف 22 (30)
انیسہ محمد 3/25 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 4 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور کیتھی کراس (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: انعم امین (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • منیبہ علی (پاکستان) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔.
  • سٹیفنی ٹیلر (ویسٹ انڈیز) نے اپنا 2000 واں ٹی ٹوئنٹی رن بنایا.[9]
  • انیسہ محمد (ویسٹ انڈیز) نے اپنی 100 ویں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی وکٹ حاصل کی,[9] یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی کھلاڑی (مرد یا خاتون) بنیں۔.[10][11]

17 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
153/7 (20 اوورز)
ب
  بنگلادیش
117/6 (20 اوورز)
نگارسلطانہ 35 (28)
انیا شروبسول 2/27 (4 اوورز)
انگلینڈ 36 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: سائمن فرائی (آسٹریلیا) اور رینمورمارٹینز (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: شارلوٹ ایڈورڈز (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.

19 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
96/7 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
77/6 (16 اوورز)
سدرہ امین 26 (26)
ہرمن پریت کور 1/9 (2 اوورز)
پاکستان 2 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور روچیرا پالیا گروگے (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: انعم امین (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • پاکستان کی اننگز کے 16ویں اوور میں بارش نے کھیل روک دیا، جو ڈی ایل ایس میتھڈ کے برابر اسکور سے 2 رنز آگے تھے۔ مزید کوئی کھیل ممکن نہیں تھا۔.

20 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
148/4 (20 اوورز)
ب
  بنگلادیش
99 (18.3 اوورز)
نگارسلطانہ 27 (27)
سٹیفنی ٹیلر 3/13 (3 اوورز)
ویسٹ انڈیز 49 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور سی کے نندن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سٹیفنی ٹیلر (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.

22 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
90/8 (20 اوورز)
ب
  انگلستان
92/8 (19 اوورز)
ٹیمی بیومونٹ 20 (18)
ایکتا بھشت 4/21 (4 اوورز)
انگلینڈ 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, دھرم شالہ
امپائر: رینمورمارٹینز (سری لنکا) اور جوئل ولسن (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: ہیتھرنائیٹ(انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.

24 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
108/4 (20 اوورز)
ب
  انگلستان
109/9 (20 اوورز)
ٹیمی بیومونٹ 31 (23)
ایفی فلیچر 3/12 (4 اوورز)
انگلینڈ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, دھرم شالہ
امپائر: ونیت کلکرنی (بھارت) اور کلیئر پولوساک (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ٹیمی بیومونٹ (انگلینڈ)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

24 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بنگلادیش  
113/9 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
114/1 (16.3 اوورز)
فرغانہ حق 36 (37)
انعم امین 2/12 (4 اوورز)
سدرہ امین 53* (48)
سلمی خاتون 1/15 (2 اوورز)
پاکستان 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: روچیرا پالیا گروگے (سری لنکا) اور چیٹیتھوڈی شمس الدین (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سدرہ امین (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

27 مارچ
15:30 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
114/8 (20 اوورز)
ب
  بھارت
111/9 (20 اوورز)
انوجا پاٹل 26 (27)
ڈینڈرا ڈوٹن 3/16 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 3 رنز سے جیت گیا۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن آئی ایس بندرا اسٹیڈیم, موہالی
امپائر: رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈینڈرا ڈوٹن (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

27 مارچ
19:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان  
148/5 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
80 (17.5 اوورز)
شارلوٹ ایڈورڈز 77* (61)
ندا ڈار 3/21 (4 اوورز)
ندا ڈار 16 (22)
لورا مارش 3/12 (4 اوورز)
انگلینڈ 68 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور کیتھی کراس (نیوزی لینڈ)
بہترین کھلاڑی: شارلوٹ ایڈورڈز (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شارلوٹ ایڈورڈز نے اپنا 2,500 واں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی رن بنایا، یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی کھلاڑی (مرد یا خاتون) بن گئیں۔[12]

سیمی فائنلز

ترمیم
30 مارچ
14:30
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
132/6 (20 اوورز)
ب
  انگلستان
127/7 (20 اوورز)
میگ لیننگ 55 (50)
نیٹ سائور-برنٹ 2/22 (3 اوورز)
ٹیمی بیومونٹ 32 (40)
میگن شٹ 2/15 (4 اوورز)
آسٹریلیا 5 رنز سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: کرس گیفانی (نیوزی لینڈ) اور سندرام راوی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: میگ لیننگ (آسٹریلیا)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

31 مارچ
14:30
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
143/6 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
137/8 (20 اوورز)
برٹنی کوپر 61 (48)
سوفی ڈیوائن 4/22 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 6 رنز سے جیت گیا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم، ممبئی
امپائر: رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ) اور نائجل لونگ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: برٹنی کوپر (ویسٹ انڈیز)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

فائنل

ترمیم

آسٹریلیا مسلسل چوتھی بار ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے فائنل میں حصہ لے رہا تھا (اور مسلسل چوتھی ٹائٹل جیتنے کی امید کر رہا تھا) جبکہ ویسٹ انڈیز نے پچھلے ٹورنامنٹس میں صرف سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ دونوں ٹیمیں اپنے گروپوں میں دوسرے نمبر پر رہی تھیں (نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف، بالترتیب) لیکن آسٹریلیا فائنل میں پسندیدہ کے طور پر گیا۔ [13] آسٹریلیائی کپتان میگ لیننگ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، آسٹریلیا نے اپنے 20 اوورز میں 148/5 کا انتہائی مسابقتی کل پوسٹ کیا۔ لیننگ اور ایلس ویلانی دونوں نے نصف سنچریاں بنائیں جبکہ ایلس پیری نے اننگز کے اختتام پر 28 کی تیز رفتار اننگز میں 2 چھکے لگائے۔ [14] جواب میں ویسٹ انڈین اوپنرز ہیلی میتھیوز (45 گیندوں پر 66 اور سٹیفنی ٹیلر (57 گیندوں میں 59) نے پہلی وکٹ کے لیے 120 رنز کی شراکت کی جس سے ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کے لیے ایک نیا ٹیم ریکارڈ قائم ہوا۔ [15] میتھیوز اور ٹیلر دونوں آخری پانچ اوورز میں آؤٹ ہو گئے لیکن ڈینڈرا ڈوٹن اور برٹنی کوپر نے مل کر ویسٹ انڈیز کو 3 گیندیں باقی رہ کر فتح تک پہنچایا۔[16] میتھیوز جو ٹورنامنٹ کے دوران 18 سال کے ہو گئے، کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ ٹورنامنٹ جیت کر ویسٹ انڈیز آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے بعد خواتین کا عالمی کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے والی صرف چوتھی ٹیم بن گئی۔ [17] تمام ورلڈ ٹوئنٹی 20 میچوں میں صرف ایک زیادہ کامیاب تعاقب کیا گیا ہے۔ [18]

3 اپریل
14:30
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
148/5 (20 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
149/2 (19.3 اوورز)
ایلیس ولانی 52 (37)
ڈینڈرا ڈوٹن 2/33 (4 اوورز)
ہیلی میتھیوز 66 (45)
کرسٹن بیمز 1/27 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کولکتہ
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ہیلی میتھیوز (ویسٹ انڈیز)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ویسٹ انڈیز ایک ہی دن مردوں اور خواتین کا عالمی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

اعداد و شمار

ترمیم

سب سے زیادہ رنز

ترمیم
کھلاڑی ٹیم میچز اننگز رنز اوسط اسٹرائیک ریٹ سب سے زیادہ سکور سنچریاں ففٹیاں چوکے چھکے
سٹیفنی ٹیلر   ویسٹ انڈیز 6 6 246 41.00 93.18 59 0 1 21 1
شارلوٹ ایڈورڈز   انگلستان 5 5 202 50.50 114.77 77* 0 2 26 0
میگ لیننگ   آسٹریلیا 6 6 201 50.25 111.66 56* 0 3 28 0
سوزی بیٹس   نیوزی لینڈ 5 5 183 36.60 111.58 82 0 1 18 3
ایلیس ولانی   آسٹریلیا 6 6 171 34.20 117.12 53* 0 2 28 0
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو[19]

سب سے زیادہ وکٹیں

ترمیم
کھلاڑی ٹیم میچز اننگز وکٹیں اوسط اکانومی ریٹ بہترین باؤلنگ اسٹرائیک ریٹ 4وکٹیں 5وکٹیں
لی کاسپریک   نیوزی لینڈ 5 5 9 10.11 4.91 3/13 12.3 0 0
سوفی ڈیوائن   نیوزی لینڈ 5 5 10.55 5.58 4/22 11.3 1 0
ڈینڈرا ڈوٹن   ویسٹ انڈیز 6 6 13.55 6.42 3/16 12.6 0 0
سٹیفنی ٹیلر   ویسٹ انڈیز 6 6 8 15.25 6.42 3/13 14.2 0 0
سنی ایلبی لوس   جنوبی افریقا 4 4 7 6.71 4.70 5/8 8.5 0 1
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو[20]

آئی سی سی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ

ترمیم

4 اپریل 2016ء کو آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کی ٹیم کا اعلان کیا۔ سلیکشن پینل جیوف ایلارڈائس ایان بشپ ناصر حسین میل جونز سنجے منجریکر اور لیزا اسٹالیکر پر مشتمل تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Eden Gardens to host 2016 World T20 final"۔ ESPNcricinfo۔ 21 July 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولا‎ئی 2015 
  2. "ICC World Twenty20 India schedule announced"۔ ICC۔ 22 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2016 
  3. "ICC World Twenty20 India Fixtures"۔ ICC۔ 6 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2016 
  4. "ICC Women's World Twenty20 2015/16/Table"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2021 
  5. "NZL vs. IRE – averages"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2016 
  6. "SA vs. AUS – averages"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2016 
  7. "SA vs. IRE – averages"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2016 
  8. "ICC Women's World Twenty20 2015/16/Table"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2021 
  9. ^ ا ب "WIN vs. PAK – averages"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2016 
  10. "Women's Twenty20 Internationals / Bowling records (as of 16 مارچ 2016)"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2016 
  11. "Twenty20 Internationals / Bowling records (as of 16 مارچ 2016)"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2016 
  12. "Edwards 77* takes England Women to semis"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2016 
  13. Geoff Lemon (4 April 2016). "Women's World Twenty20: Southern Stars' championship pedigree not enough against red-hot West Indies" – ABC News. Retrieved 4 April 2016.
  14. Shashank Kishore (3 April 2016). "West Indies Women gun down 149 for maiden WT20 title" – ESPNcricinfo. Retrieved 4 April 2016.
  15. Records / West Indies Women / Women's Twenty20 Internationals / Highest partnerships by wicket – ESPNcricinfo. Retrieved 4 April 2016.
  16. Women's World T20, Final: Australia Women v West Indies Women at Kolkata, 3 Apr 2016 – ESPNcricinfo. Retrieved 4 April 2016.
  17. Vithushan Ehantharajah (3 April 2016). "The teenager who halted a dynasty" – ESPNcricinfo. Retrieved 4 April 2016.
  18. Statistics / Women's Twenty20 Internationals / Team records – ESPNcricinfo. Retrieved 4 April 2016.
  19. "Women's World T20, 2015/16 / Records / Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2016 
  20. "Women's World T20, 2015/16 / Records / Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 17 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2016