ایشیا کپ 2023ء
ایشیا کپ 2023ء ایشیا کپ کا 16 واں ایڈیشن ہے جس کے میچز پاکستان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچز کے طور پر کھیلے جائیں گے۔[1] ٹورنامنٹ میں 6 ٹیمیں شرکت کریں گی۔اور کل 13 میچز کھیلے جائیں گے۔[2] یہ کرکٹ عالمی کپ 2023ء سے قبل تیاری کی سیریز کے طور پر ستمبر 2023ء میں منعقد ہو رہا ہے۔[3][4] سری لنکا اس ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئن ہے۔[5]
تاریخ | 30 اگست 2023ء – 17 ستمبر 2023ء |
---|---|
منتظم | ایشیائی کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | ایک روزہ بین الاقوامی |
ٹورنامنٹ طرز | گروپ سٹیج اور فائنل |
میزبان | پاکستان سری لنکا |
فاتح | بھارت (8 بار) |
رنر اپ | سری لنکا |
شریک ٹیمیں | 6 |
کل مقابلے | 13 |
بہترین کھلاڑی | کلدیپ یادو |
کثیر رنز | شبمن گل (302) |
کثیر وکٹیں | متھیشا پتھیرانا (11) |
ایشیائی کرکٹ کونسل کے پانچ مکمل اراکین (پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت اور افغانستان) ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے۔ ان کے ساتھ کوالیفکیشن ٹورنامنٹ کی چیمپئن ٹیم شامل ہو گی۔ جنوری 2023ء میں ایشیائی کرکٹ کونسل نے 2023ء اور 2024ء کے ٹورنامنٹ کے لیے راستے کے ڈھانچے اور کیلنڈر کا اعلان کیا[6] جس میں انھوں نے ٹورنامنٹ کی تاریخوں اور فارمیٹ کی تصدیق کی۔[7] دراصل یہ ٹورنامنٹ 2021 میں ہونا تھا لیکن پاکستان کے بحثیت میزبان پیک شیڈول کی وجہ سے اسے 2023ء تک ملتوی کر دیا گیا۔[8]
پس منظر
ترمیمجون 2020ء میں اے سی سی کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد پی سی بی نے کہا کہ وہ سری لنکا کو ایشیا کپ 2020ء کی میزبانی دینے کے لیے تیار ہیں[9] کیونکہ بھارت پاکستان کے سفر کے لیے نارضامند تھا۔[10] اے سی سی نے میٹنگ کے بعد ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا کہ "کورونا وائرس کے اثرات اور نتائج کی روشنی میں ایشیا کپ 2020ء کے لیے ممکنہ مقام کے اختیارات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور حتمی فیصلہ ٹورنامنٹ کے مقررہ وقت پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔"[11] جولائی 2020ء میں اے سی سی کی طرف سے ٹورنامنٹ کے ملتوی ہونے کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔[12] 2020ء کے ایڈیشن کو جون 2021ء میں سری لنکا میں منعقد کرنے کے لیے دوبارہ شیڈول کیا گیا تھا۔[13]
مارچ 2021ء میں بھارت کے عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد ٹورنامنٹ مزید ملتوی ہونے کا خطرہ تھا کیونکہ فائنل کی تاریخ ٹورنامنٹ کی جون میں تجویز کردہ تاریخوں سے تضاد میں تھی۔[14] ٹورنامنٹ ایک بار پھر 2023ء تک ملتوی کر دیا گیا۔[15] مئی 2021ء میں اے سی سی نے تصدیق کی کہ 2021ء میں ایشیا کپ نہیں ہوگا اور ٹورنامنٹ کے اس ایڈیشن کو 2023ء تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔[16] پاکستان کو 2022ء کے ایڈیشن کی میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے کے بعد ایشیا کپ 2022ء کی میزبانی کرنا تھی۔[17] تاہم اکتوبر 2021ء میں اے سی سی کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد رمیز راجہ نے تصدیق کی کہ پاکستان 2023ء میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا جبکہ سری لنکا 2022ء کے ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔[18]
اکتوبر 2022ء میں بی سی سی آئی کے سکریٹری اور اے سی سی کے صدر جے شاہ نے کہا کہ بھارت دونوں ممالک کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔[19] میزبان کے طور پر پاکستان کی تصدیق ہونے کے باوجود انھوں نے کہا کہ "ایشیا کپ 2023ء کا انعقاد غیر جانبدار مقام پر کیا جائے گا۔"[20] اس بیان کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) نے "اس اہم اور حساس معاملے" پر تبادلہ خیال کے لیے اے سی سی بورڈ کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی۔ پی سی بی نے کہا کہ یہ بیان 2024ء–2031ء کے سائیکل میں بھارت میں منعقد ہونے والے کرکٹ عالمی کپ 2023ء اور دیگر آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان کی شرکت کے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔[21]
دسمبر 2022ء میں پی سی بی کے اس وقت کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا کہ اگر بھارت کے پاکستان کا سفر نہ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق پاکستان سے واپس لے لیے جاتے ہیں تو پاکستان اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے پر غور کر سکتا ہے۔[22] تاہم جنوری 2023ء میں اے سی سی نے ٹورنامنٹ کی ٹیموں اور گروپس کی تصدیق کی جس میں بھارت اور پاکستان دونوں شامل تھے۔[23]
مارچ 2023ء میں، یہ تجویز کیا گیا تھا کہ پاکستان میزبان کے طور پر رہے اور بھارت کے تمام میچ بشمول کم از کم دو بھارت-پاکستان مقابلوں کو کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے جانے کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ پاکستان کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو سری لنکا اور بنگلہ دیش نے مسترد کر دیا تھا۔ جواب میں پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے دو آپشنز تجویز کیے۔ پہلا آپشن یہ تھا کہ بھارت اپنے تمام میچ کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے اور باقی ٹیموں کی میزبانی پاکستان کرے۔ دوسرا آپشن یہ تھا کہ گروپ مرحلے میں چار میچ پاکستان میں ہوں گے جب کہ دوسرے مرحلے میں، جس میں بھارتی ٹیم کھیلے گی اس کے بعد فائنل سمیت اگلے مرحلے کے میچ غیر جانبدار مقام پر کھیلے جائیں۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش نے دوسرے آپشن پر اتفاق کیا۔
15 جون 2023ء کو ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کیا کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی ہائبرڈ ماڈل میں کی جائے گی جس میں چار میچ پاکستان میں ہوں گے اور بقیہ نو میچ سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔
فارمیٹ
ترمیمٹورنامنٹ کے گروپس اور فارمیٹ کا اعلان 5 جنوری 2023ء کو کیا گیا تھا جس کے تحت چھ ٹیموں کو تین کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔[24] کل 13 میچ کھیلے جائیں گے جن میں چھ لیگ میچز، چھ سپر فور میچز اور ایک فائنل شامل ہے۔[25] بھارت، پاکستان اور کوالیفائر کی ایک ٹیم (مینز پریمیئر کپ 2023ء) کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے جبکہ دفاعی چیمپئن سری لنکا کو بنگلہ دیش اور افغانستان کے ساتھ گروپ بی میں رکھا گیا ہے۔[26] ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں ٹورنامنٹ کے سپر فور سیکشن میں جائیں گی۔ سپر فور سیکشن کی سرفہرست دو ٹیمیں فائنل میں ایک دوسرے سے کھیلیں گی۔[27]
ٹیمیں اور اہلیت
ترمیماہلیت کا ذریعہ | تاریخ | میزبان | نشستیں | اہل ٹیمیں |
---|---|---|---|---|
ایشین کرکٹ کونسل کے مکمل اراکین | — | پاکستان | 5 | |
مینز پریمیئر کپ 2023ء | 18 اپریل — 2 مئی 2023ء | نیپال | 1 | نیپال |
دستے
ترمیمافغانستان | بنگلادیش | بھارت | نیپال | پاکستان[28] | سری لنکا |
---|---|---|---|---|---|
میدان
ترمیمپاکستان | |||
---|---|---|---|
لاہور | ملتان | کولمبو | کینڈی |
قذافی اسٹیڈیم | ملتان کرکٹ اسٹیڈیم | آر پریماداسا اسٹیڈیم | پالیکیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم |
گنجائش: 27,000[29] | گنجائش: 35,000[30] | گنجائش: 35,000 | گنجائش: 35,000 |
میچ: 3 | میچ: 1 | میچ: 6 | میچ: 3 |
میچوں کے ذمہ دار
ترمیممیچوں کی ذمہ داری درج ذیل میچ آفیشلز کریں گے۔[31] میچوں کی ذمہ داری کے لیے کل آٹھ امپائرز کا تقرر کیا گیا تھا، جن میں سے چار حصہ لینے والے ممالک سے ہیں جبکہ باقی چار غیر جانبدار امپائر ہیں۔
میچ ریفری
ترمیمامپائر
ترمیمگروپ مرحلہ
ترمیمگروپ اے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | پاکستان (H) | 2 | 1 | 0 | 0 | 1 | 3 | 4.760 |
2 | بھارت | 2 | 1 | 0 | 0 | 1 | 3 | 1.028 |
3 | نیپال | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −3.572 |
سپر فور کی جانب پیش قدمی
مقابلوں کی تفصیل
ترمیمب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ پہلا موقع تھا جب نیپال اور پاکستان ون ڈے میں آمنے سامنے تھے۔
- افتخار احمد (پاکستان) نے ون ڈے میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[32]
- بابر اعظم اور افتخار احمد نے ون ڈے میں پاکستان کے لیے پانچویں وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت اسکور کی۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش نے مزید کھیل کو روک دیا۔
- میچ کے نتیجے میں پاکستان نے سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
- ایشان کشن نے لگاتار چوتھی نصف سنچری بنائی۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے بھارت کو 23 اوور میں 145 اسکور کا نظرثانی شدہ ہدف دیا گیا تھا۔
- یہ پہلا موقع تھا جب بھارت اور نیپال ون ڈے میں آمنے سامنے تھے۔
- اس میچ کے نتیجے میں بھارت سپر فور کے لیے کوالیفائی کر گیا اور نیپال باہر ہو گیا۔
گروپ بی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | سری لنکا (H) | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 4 | 0.594 |
2 | بنگلادیش | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 2 | 0.373 |
3 | افغانستان | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −0.910 |
سپر فور کی جانب پیش قدمی
مقابلوں کی تفصیل
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- تنزید حسن (بنگلہ دیش) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔.
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
- شمیم حسین (بنگلہ دیش) نے اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کرئیر کا آغاز کیا۔
- افغانستان نے اپنا پہلا بین الاقوامی کرکٹ میچ پاکستان میں کھیلا۔
- مہدی حسن (بنگلہ دیش) نے ون ڈے میں اپنے 1000 اسکور مکمل کیے۔
- میچ کی دو اننگز میں 579 اسکور بنائے گئے جو ون ڈے میں بنگلہ دیش اور افغانستان کے درمیان سب سے زیادہ میچوں کا مجموعہ ہے۔
- اس میچ کے نتیجے میں بنگلہ دیش نے سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس میچ کے نتیجے میں سری لنکا نے سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا اور افغانستان باہر ہو گیا۔
سپرفور
ترمیمپوائنٹ ٹیبل
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت | 3 | 2 | 1 | 0 | 4 | 1.759 |
2 | سری لنکا | 3 | 2 | 1 | 0 | 4 | −0.134 |
3 | بنگلادیش | 3 | 1 | 2 | 0 | 2 | −0.469 |
4 | پاکستان | 3 | 1 | 2 | 0 | 2 | −1.283 |
فائنل میں آگے
مقابلوں کی تفصیل
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- حارث رؤف (پاکستان) نے ون ڈے میں اپنی 50 ویں وکٹ حاصل کی۔
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ویرات کوہلی (بھارت) نے ایک روزہ میں اپنے 13,000 اسکور مکمل کیے۔
- ویرات کوہلی نے اننگز کے لحاظ سے تیز ترین 13000 اسکور بنائے (267)۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- روہت شرما (بھارت) نے ون ڈے میں اپنا 10,000 رن بنایا۔
- ڈنتھ ویلا لاگے (سری لنکا) نے ون ڈے میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- اس میچ کے نتیجے میں بھارت نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا اور بنگلہ دیش باہر ہو گیا۔
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے میچ کو 42 اوور یک طرفہ تک کم کر دیا گیا۔
- زمان خان (پاکستان) نے اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کرئیر کا آغاز کیا۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
فائنل
ترمیمب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- روہت شرما (بھارت) نے اپنا 250 واں ون ڈے کھیلا۔
- محمد سراج (بھارت) نے اپنی 50 ویں وکٹ اور ون ڈے میں پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے ایک اوور میں چار وکٹیں بھی حاصل کیں، ون ڈے میں ایسا کرنے والے پہلے بھارتی گیند باز ہیں۔
- سری لنکا کا 50 ون ڈے میں ان کا دوسرا سب سے کم سکور تھا اور ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں کسی بھی ٹیم کا سب سے کم، 2000ء میں بنگلہ دیش کے 87 سے کم۔ یہ ون ڈے میں ان کی سب سے مختصر مکمل اننگز بھی تھی (92) گیندوں کا سامنا کرنے کے لحاظ سے اور مجموعی طور پر پانچویں۔
- یہ ون ڈے میں بھارت کی جیت کا سب سے زیادہ مارجن تھا، باقی گیندوں کے لحاظ سے (263)
شماریات
ترمیمسب سے زیادہ رنز
ترمیمٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے ٹاپ پانچ (کل رنز) اس ٹیبل میں شامل ہیں۔
کھلاڑی | رنز | اننگز | ناٹ آؤٹ | اوسط | اسٹرائیک ریٹ | سب سے زیادہ | 100 | 50 | 4s | 6s |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
شبمن گل | 302 | 6 | 2 | 75.50 | 93.49 | 121 | 1 | 2 | 35 | 6 |
کشل مینڈس | 270 | 6 | 0 | 45.00 | 85.71 | 92 | 0 | 3 | 27 | 5 |
سدیرا سماراوکراما | 215 | 6 | 0 | 35.83 | 89.21 | 93 | 0 | 2 | 19 | 2 |
بابر اعظم | 207 | 4 | 0 | 51.75 | 97.64 | 151 | 1 | 0 | 20 | 4 |
محمد رضوان | 195 | 4 | 2 | 97.50 | 94.20 | 86* | 0 | 2 | 19 | 3 |
سب سے زیادہ وکٹیں
ترمیمٹورنامنٹ میں سب سے اوپر پانچ وکٹیں لینے والے اس ٹیبل میں شامل ہیں۔
کھلاڑی | وکٹیں | اننگز | رنز | اوور | بہترین باؤلنگ | اکانومی ریٹ | اوسط | 5 وکٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
متھیشا پتھیرانا | 11 | 6 | 270 | 40.5 | 4/32 | 6.61 | 24.54 | 0 |
محمد سراج | 10 | 4 | 122 | 26.2 | 6/21 | 4.63 | 12.20 | 1 |
ڈنتھ ویلا لاگے | 6 | 179 | 2.0 | 5/40 | 4.26 | 17.90 | 1 | |
شاہین آفریدی | 5 | 235 | 41.00 | 4/35 | 5.73 | 23.50 | 0 | |
کلدیپ یادو | 9 | 4 | 103 | 28.3 | 5/25 | 3.61 | 11.44 | 1 |
حارث رؤف | 4 | 120 | 25.00 | 4/19 | 4.80 | 13.33 | 0 | |
تسکین احمد | 4 | 172 | 33.3 | 4/44 | 5.13 | 19.11 | 0 |
تنازع
ترمیمبی سی سی آئی نے سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان جانے سے انکار کر دیا۔ تاہم پاکستان نے ایشیا کپ 2023ء کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے سے انکار کیا اور بھارت میں منعقد ہونے والے کرکٹ عالمی کپ 2023ء کے بائیکاٹ کی دھمکی دی۔[33][34]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "پاکستان ایشیا کپ 2023ء کی میزبانی کر رہا ہے۔"۔ بی ڈی کرک ٹائم (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشیا کپ 2023ء: ستمبر میں 50 اوور کے فارمیٹ کا ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں"۔ دی انڈین ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "50 اوور کا ایشیا کپ اگست/ستمبر میں ہوگا۔"۔ دی ڈیلی سٹار (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشیا کپ ستمبر میں ایک روزہ ورلڈ کپ سے پہلے منعقد کیا جائے گا، اے سی سی کے چیئرمین جے شاہ کی تصدیق"۔ ویون۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "شاندار سری لنکن ٹیم نے ایشیا کپ 2022ء کا ٹائٹل جیت لیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل l (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشین کرکٹ کونسل نے 2023ء اور 2024ء کے لیے نئے پاتھ وے ڈھانچے اور کیلنڈر کا اعلان کیا۔"۔ ایشین کرکٹ کونسل (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "اے سی سی نے ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔"۔ دی ڈیلی آبزرور۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "کرکٹ ٹورنامنٹ: ایشیا کپ 2021ء بھرے شیڈول کی وجہ سے 2023ء تک ملتوی"۔ بزنس سٹینڈرڈ (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "سری لنکا میں ایشیا کپ کا امکان؛ پی سی بی نے میزبانی کے حقوق کو تبدیل کرنے کے لیے ایس ایل سی کو پیش کش کی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ "سری لنکا کرکٹ کو ایشیا کپ 2020ء ایڈیشن کی میزبانی کی پیشکش کی گئی ہے۔"۔ کرکٹ ایڈکٹر۔ 10 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2020
- ↑ "پاکستان نے ہمیں ایشیا کپ 2020ء کی میزبانی کے لیے گرین لائٹ دی: سری لنکن کرکٹ بورڈ کے چیف: شمی سلوا"۔ گلف نیوز۔ 09 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2020
- ↑ "ایشیا کپ 2020ء کو ملتوی کر دیا گیا۔"۔ دی ڈیلی سٹار۔ 09 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولائی 2020
- ↑ "ایشیا کپ کو 2022ء تک ملتوی کر دیا گیا۔"۔ دی نیوز۔ 11 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2021
- ↑ "بھارت ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گیا تو ایشیا کپ ملتوی ہو جائے گا: پی سی بی"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2021[مردہ ربط]
- ↑ "ایشیا کپ ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا۔"۔ 23 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "ایشیا کپ کا 2021ء کا ایڈیشن ملتوی کر دیا جائے گا۔"۔ ایشین کرکٹ کونسل۔ 23 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2021
- ↑ "مصروف کرکٹ کیلنڈر کے درمیان ایشیا کپ 2021ء ملتوی کر دیا جائے گا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 24 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2021
- ↑ "ایشیا کپ 2023ء پاکستان میں کھیلا جائے گا، پی سی بی کے سربراہ رمیز راجہ نے تصدیق کر دی۔"۔ ویون نیوز۔ 15 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2021
- ↑ "بھارت ایشیا کپ 2023ء کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "بھارت ایشیا کپ 2023ء کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گا، غیر جانبدار مقام بے مثال نہیں: بی سی سی آئی سیکریٹری"۔ Dawn (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "پی سی بی کا کہنا ہے کہ جے شاہ کا بیان ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 'پاکستان کے دورہ بھارت پر اثر انداز ہوسکتا ہے'"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "اگر ٹورنامنٹ پاکستان سے باہر چلا گیا تو پی سی بی ایشیا کپ 2023 سے باہر ہو سکتا ہے۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "نجم سیٹھی نے 2023ء–2024ء کے لیے ایشین کرکٹ کونسل کیلنڈر کو یکطرفہ طور پر پیش کرنے پر جے شاہ پر تنقید کی"۔ انڈیا ٹوڈے (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "مردوں کے ایشیا کپ 2023 کے لیے گروپس اور فارمیٹ کا اعلان کر دیا گیا۔"۔ پیپرے (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشیا کپ 2023 کرکٹ گروپس کا اعلان: کیا ستمبر میں بھارت اور پاکستان آمنے سامنے ہوں گے؟"۔ خلیج ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشیا کپ کرکٹ: بنگلہ دیش سری لنکا اور افغانستان ایک گروپ میں"۔ دی ڈیلی آبزرور۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "ایشیا کپ 2023ء میں بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں رکھا گیا ہے۔"۔ دی بزنس سٹینڈرڈ (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2023
- ↑ "فہیم اشرف، شان مسعود آؤٹ، ایشیا کپ اور افغانستان کے لیے پاکستان کا نام 18 ایک روزہ بین الاقوامی سیریز"۔ ESPN کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2023
- ↑ "PCB team to visit Bugti Stadium next week"۔ Pakistan Cricket Board۔ 10 January 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولائی 2019
- ↑ "Multan Cricket Stadium | Pakistan | Cricket Grounds | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2022
- ↑ "Richard Illingworth, Ruchira Palliyaguru to officiate in India Pakistan Asia Cup tie"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2023
- ↑ "Iftikhar Ahmed joins Pakistan legend Zaheer Abbas in unique 'maiden century' list after unbeaten ton in PAK vs NEP match"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2023
- ↑ "ایشیا کپ 2023 سمجھوتہ فارمولہ: بھارت متحدہ عرب امارات میں میچ کھیلے گا۔ پاکستان باقی ٹیموں کی میزبانی کر سکتا ہے۔"۔ نیوز18.کام (بزبان انگریزی)۔ 26 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2023
- ↑ ""ہماری بھی عزت ہے" - کامران اکمل چاہتے ہیں کہ اگر بھارت ایشیا کپ سے دستبردار ہوتی ہے تو پاکستان عالمی کپ 2023ء کو چھوڑ دے۔"۔ کرکٹ ایڈکٹر (بزبان انگریزی)۔ 2023-02-24۔ 26 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2023