بارک اوباما

(بارک اوبامہ سے رجوع مکرر)

بارک اوبامہ ،امریکی ریاست ہوائی میں 1961ء میں پیدا ہوئے۔ اوبامہ نے 2 فروری، 1961ء کو شادی کی۔[34] والد کا تعلق کینیا سے جبکہ والدہ کا ہوائی سے تھا۔ والدین کی ملاقات دوران طالب علمی ہوائی یونیورسٹی میں ہوئی جہاں پر والد وظیفہ پر پڑھنے آیا ہوا تھا۔ اوبامہ کی عمر دو سال تھی جب والدین میں علیحدگی ہو گئی۔ طلاق کے بعد اوباما اپنی والدہ کے ساتھ امریکہ اور کچھ عرصے کے لیے انڈونیشیا میں بھی رہے کیونکہ ان کے سوتیلے باپ کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔ انھوں نے کولمبیا یونیورسٹی اور جامع ہارورڈ کے قانون مدرسہ سے تعلیم حاصل کی اور ہارورڈ میں وہ ہارورڈ قانون مجلے کے پہلے سیاہ فام امریکی صدر بنے۔ انھوں نے شکاگو میں پہلے سماجی پرورگراموں میں اور پھر بطور وکیل کام کیا۔ وہ آٹھ سال تک ریاست الینوائے کی سیاست میں سرگرم رہے اور سنہ دو ہزار چار میں وہ امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے۔

بارک اوباما
(انگریزی میں: Barack Obama ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
President Barack Obama.jpg
 

مناصب
رکنِ امریکی ایوان بالا[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
3 جنوری 2005  – 3 جنوری 2007 
پارلیمانی مدت 109ویں ریاست ہائے متحدہ کانگریس 
رکنِ امریکی ایوان بالا[1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
3 جنوری 2007  – 16 نومبر 2008 
پارلیمانی مدت 110ویں ریاست ہائے متحدہ کانگریس 
منتخب صدر ریاست ہائے متحدہ (35 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
4 نومبر 2008  – 20 جنوری 2009 
منتخب در ریاست ہائے متحدہ صدراتی انتخابات، 2008ء 
Fleche-defaut-droite-gris-32.png جارج ڈبلیو بش 
ڈونلڈ ٹرمپ  Fleche-defaut-gauche-gris-32.png
Flag of the President of the United States.svg صدر ریاستہائے متحدہ امریکا[2][3] (44 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
20 جنوری 2009  – 20 جنوری 2017 
منتخب در ریاست ہائے متحدہ صدراتی انتخابات، 2008ء اور ریاست ہائے متحدہ صدراتی انتخابات، 2012ء 
Fleche-defaut-droite-gris-32.png جارج ڈبلیو بش 
ڈونلڈ ٹرمپ  Fleche-defaut-gauche-gris-32.png
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Barack Hussein Obama II ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 4 اگست 1961 (62 سال)[4][5][6][7][8][9][10]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کاپیولانی میڈیکل سینٹر فار وومین اینڈ چلڈرن،  ہونولولو[11]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش وائٹ ہاؤس (20 جنوری 2009–20 جنوری 2017)
تبت (1967–1970)
ہونولولو (1971–1979)
لاس اینجلس (1979–1981)
شکاگو (1985–20 جنوری 2009)
نیویارک شہر (1981–1985)
جکارتا
کیلوراما، واشنگٹن ڈی سی (20 جنوری 2017–)[12]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of the United States (1795-1818).svg ریاستہائے متحدہ امریکا[13][14][15]
Flag of Kenya.svg کینیا (–4 اگست 1982)[16][17]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل امریکی افریقی [18]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آنکھوں کا رنگ بھورا[19]  ویکی ڈیٹا پر (P1340) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
وزن
استعمال ہاتھ بایاں[20]  ویکی ڈیٹا پر (P552) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون،  امریکن فلوسوفیکل سوسائٹی  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ کووڈ-19[21]  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ مشیل اوباما (3 اکتوبر 1992–)[22]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ساشا اوباما،  مالیا اوباما  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد باراک اوباما اول  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ این دنہم  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
اوما اوباما،  مالک اوباما  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان اوباما خاندان  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی آکسیڈینٹل کالج (1979–1981)
جامعہ کولمبیا (1981–1983)
ہارورڈ لا اسکول (1988–1991)
ہارورڈ یونیورسٹی (1988–1991)[23]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات،قانون  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے، وڈاکٹر قانون،ڈاکٹر قانون  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[24]،  وکیل[25]،  سیاسی مصنف[26]،  ریاست کار،  مفسرِ قانون[11]،  پوڈکاسٹر،  اکیڈمک،  یاداشت نگار،  شریک بین الاقوامی فورم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی[27]،  انڈونیشیائی زبان[28]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل آئینی قانون  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت بزنس انٹرنیشنل کارپوریشن،  نیویارک پبلک انٹرسٹ ریسرچ گروپ[29]،  گامالئیل فاؤنڈیشن،  سڈلی آسٹن[30]،  جامعہ شکاگو  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
جرمن میڈیا ایوارڈ (2016)[31]
PHL Order of Sikatuna - Member BAR.png آرڈر آف سیکا تونا (2014)[32]
ٹائم سال کی شخصیت  (2012)
نوبل امن انعام  (2009)[33]
ٹائم سال کی شخصیت  (2008)
قومی تمغا برائے سائنس 
Order BritEmp (civil) rib.PNG نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش امپائر
Order of the Rajamitrabhorn (Thailand) ribbon.svg نشان راجا میترابورن  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
Barack Obama signature.svg
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDb logo.svg
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندانترميم

اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما بھی وکیل ہے اور پرنسٹن اور ہارورڈ کی پڑھی ہوئی۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں جن کی عمریں نو اور چھ سال ہیں۔

آؤما اوبامہ اس کی سوتيلی بہن ہے۔ . وہ 1960ء میں کینیا میں پيدا ہوئی۔ اس نے جرمنی کی ہايڈل يونيوسٹی سے پرھنے کے بعد، 1996ء میں جرمنی ہی کی بيريوتھ يونيوسٹی سے ڈاکٹريٹ کی ڈگری لی۔ اس نے ايان مينرز نامی ايک انگريز تاجر سے لندن ميں شادی کی جو زيادہ عرصہ تک نہيں چل سکی۔ اس شادی سے اس کی ايک بيٹی ہے جس کا نام ا کينی ای ہے۔ اس وقت آؤما اوبام کینیا میں ترقياتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

سیاستترميم

باراک اوباما نے پچھلے سال فروری میں امریکی صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے عراق سے فوج واپس بلانے کا وعدہ کيا ہے اور بش کے خلاف عراق پر فوج کشی اور عراق کے جنگ کے خلاف ايک امريکی جلوس ميں شامل ہوئے اور وعدہ کيا کے اگر وہ صدر منتخب ہوئے تو وہ ايران سے بھی جنگ نہیں لڑیں گے بلکہ کسی بھی ملک سے نہیں لڑیں گے۔

باراک اوبامہ نے ہيلری کلنٹن کو شکست دی اور اپنی کاميابی کا اعلان کر ديا اور وہ امريکہ کے پہلے سياہ فام[35] صدر ہیں۔ 4 نومبر، 2008ء کو صدرارتی اليکشن میں کامياب ہو گئے ليکن ان کی نانی یہ خوشی نہیں ديکھ سکی کيونکہ وہ ايک دن پہلے انتقال کر گئی تھی۔

گوتانمو عقوبت خانہ کو بند کرنے کے وعدہ سے مکر گیا اور مارچ 2011ء میں گوتانامو میں فوجی عدالتیں دوبارہ قائم کا اعلان کیا۔[36] اپریل 2011ء میں اوبامہ نے اپنا سندِ پدائش جاری کی یہ بتانے کے لیے کہ وہ واقعی امریکا میں پیدا ہوا اور اس لیے امریکی صدارت کا اہل ہے۔[37] مئی 2011ء میں اوبامہ نے اسامہ بن لادن کے قتل کا سہرا اپنے سر سجایا۔[38]

کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ صدارت سے پہلے اوبامہ جدت پسند تھا مگر صدارت میں قدامتی ہو گیا۔[39]

جنگیںترميم

2011ء تک اوبامہ امریکا کو چار جنگوں میں ملوث رکھ رہا تھا، افغانستان، عراق، لیبیا اور یمن، جس میں سے آخری دو اس نے خود شروع کیں۔ ابھی تک کسی جنگ کو نھی جیت سکا[40]

ڈرون حملےترميم

اوبامہ پاکستان پر ڈرون حملے بھی شدت سے کرتا رہا۔[41]جنگی جرائم کے الزام سے بچنے کے لیے اس نے سرکاری وکیلوں کی ایک مجلس قائم کی جو بذریعہ ڈرون قتل کی اجازت دیتی ہے۔[42] نیویارک ٹائمز کے مطابق اوبامہ ہر ہفتہ قتل کے لیے افراد خود چنتا ہے۔[43][44] اپنے نشانوں پر مشتمل قالب انجامیہ تشکیل دیتا ہے۔[45]

معیشتترميم

چین سے قرض لے کر اپنی ہتھیار بنانے والی کمپنیوں اور فوج پر جنگی اخراجات سے امریکا کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔ اوباما کو امریکی کانگریس سے قرضہ چھت بڑھانے کی اجازت بڑی مشکل سے ملی۔ سود خور قرض خواہوں نے پھر امریکا کے قرض شرح سود بڑھا دی۔[46]

حوالہ جاتترميم

  1. یو ایس کانگریس بائیو آئی ڈی: https://bioguide.congress.gov/search/bio/O000167 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جنوری 2021 — عنوان : Biographical Directory of the United States Congress
  2. ربط : وی آئی اے ایف آئی ڈی  — ناشر: او سی ایل سی
  3. Barack Obama — اخذ شدہ بتاریخ: 9 مئی 2018
  4. کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/n94112934
  5. کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/n94112934
  6. ربط : https://d-nb.info/gnd/132522136  — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  7. Barack Obama — اخذ شدہ بتاریخ: 28 دسمبر 2015
  8. Barack H. Obama Facts — اخذ شدہ بتاریخ: 28 دسمبر 2015
  9. RKDartists ID: https://rkd.nl/explore/artists/424232 — بنام: Barack Obama — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  10. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p69249.htm#i692484 — بنام: Barack Obama, Jr. — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  11. ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/132522136 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 جون 2021 — اجازت نامہ: CC0
  12. https://www.nytimes.com/2016/05/26/us/politics/obama-kalorama-washington-house.html
  13. http://www.nytimes.com/2009/12/15/business/economy/15obama.html
  14. http://www.nytimes.com/2012/03/28/world/asia/president-obama-talks-missile-defense-at-nuclear-summit-in-south-korea.html?pagewanted=all
  15. http://www.nytimes.com/aponline/2014/11/19/us/politics/ap-us-obama-education.html
  16. https://archive.nytimes.com/kristof.blogs.nytimes.com/2008/08/29/was-obama-a-kenyan-citizen/
  17. https://www.factcheck.org/2008/08/obamas-kenyan-citizenship/
  18. Asked to Declare His Race, Obama Checks ‘Black’ — اخذ شدہ بتاریخ: 15 مارچ 2014 — سے آرکائیو اصل فی 4 نومبر 2016 — شائع شدہ از: 2 اپریل 2010 — اقتباس: A White House spokesman confirmed that Mr. Obama, the son of a black father from Kenya and a white mother from Kansas, checked African-American on the 2010 census questionnaire.
  19. https://www.presidential-power.org/pictures-of-presidents/picture-barack-obama.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 5 ستمبر 2022
  20. On First Day, Obama Quickly Sets a New Tone — اخذ شدہ بتاریخ: 25 نومبر 2014 — سے آرکائیو اصل فی 14 اپریل 2015 — ناشر: نیو یارک ٹائمز — شائع شدہ از: 21 جنوری 2009
  21. https://www.npr.org/2022/03/13/1086362826/obama-has-tested-positive-for-covid — اخذ شدہ بتاریخ: 14 مارچ 2022
  22. The Obamas’ Marriage — اخذ شدہ بتاریخ: 25 نومبر 2014 — سے آرکائیو اصل فی 3 نومبر 2014 — ناشر: نیو یارک ٹائمز — شائع شدہ از: 26 اکتوبر 2009
  23. LinkedIn personal profile ID: https://www.linkedin.com/in/barackobama/ — اخذ شدہ بتاریخ: 23 دسمبر 2021
  24. http://www.whoswho.de/templ/te_bio.php?RID=1&PID=2973
  25. https://www.theguardian.com/world/2007/may/09/barackobama.uselections20081
  26. http://www.nytimes.com/2008/05/18/us/politics/18memoirs.html?pagewanted=all
  27. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb15591663c — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  28. http://www.thejakartapost.com/news/2009/01/24/obama-speaks-indonesian-wishes-return-menteng.html
  29. http://www.newsday.com/news/new-york/obama-stood-out-even-during-brief-1985-nypirg-job-1.885513
  30. https://web.archive.org/web/20110708222043/http://www.dailyprincetonian.com/2005/12/07/14049/ — سے آرکائیو اصل
  31. Deutscher Medienpreis 2016 für Barack Obama — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2017
  32. https://www.officialgazette.gov.ph/the-order-of-sikatuna/
  33. The Nobel Peace Prize 2009 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 دسمبر 2013 — سے آرکائیو اصل فی 8 جولا‎ئی 2013
  34. "اوبامہ کی ماں کی کہانی۔ اخبار ٹائمز". 01 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2008. 
  35. اوبامہ کی ماں گوری جبکہ باپ کالا تھا۔
  36. ایڈ پلکنگٹن (7 دسمبر 2011ء). "Obama lifts suspension on military terror trials at Guantánamo Bay". دی گارجین. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011. 
  37. جیک کیسہل. "How the Media Falsify Obama's Origins Story". امریکی تھنکر. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2011. 
  38. "Obama on "60 Minutes:" A political assessment". عالمی اشتراکی موقع. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2011. 
  39. پال حارث (2 جون 2012ء). "Drone wars and state secrecy – how Barack Obama became a hardliner". گارجین. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. 
  40. "U.S. Is Intensifying a Secret Campaign of Yemen Airstrikes". 8 جون 2011ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2011. 
  41. "پاکستان میں ڈرون حملے کر رہے ہیں: اوباما". بی بی سی اردو موقع. 31 جنورہ 2012ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. 
  42. ہارون رشید (13 اکتوبر 2011ء). "ڈرون حملے پر خاموشی". بی بی سی موقع. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2011. 
  43. "Obama's role in the selection of drone missile targets". عالمی اشتراکی موقع. 1 جون 2012ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. 
  44. "Secret 'Kill List' Proves a Test of Obama's Principles and Will". نیو یارک ٹائمز. 29 مئی 2012ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. 
  45. آئیں کوبین (14 جوالائی 2013ء). "Obama's secret kill list – the disposition matrix". گارجین. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. 
  46. "Debt crisis: the key questions". گارجین. 7 اگست 2011ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2011. 

بیرونی روابطترميم