بھارت کا صدر، جمہوریہ بھارت کا سربراہ اور بھارتی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر ہوتا ہے۔ صدر کو بھارت کا پہلا شہری کہا جاتا ہے۔ [1][2] اگرچہ بھارت کے آئین کے ذریعہ یہ اختیارات حاصل کیے گئے ہیں، لیکن یہ عہدہ بڑی حد تک ایک رسمی ہے اور ایگزیکٹو اختیارات وزیر اعظم کے ذریعہ استعمال کیے جاتے ہیں۔[3]

  • اوپر بائیں: راجندر پرساد بھارت کے پہلے اور سب سے طویل عرصے تک رہنے والے صدر تھے۔
  • اوپر دائیں: ذاکر حسین اقلیتی مذہب سے تعلق رکھنے والے پہلے شخص تھے جو بھارت کے صدر بنے۔
  • نیچے بائیں: پرتیبھا پاٹل بھارت کی پہلی خاتون صدر تھیں۔
  • نیچے دائیں: دروپدی مرمو موجودہ صدر اور قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے صدر ہیں۔

صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے جو پارلیمنٹ ہاؤس، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے منتخب اراکین پر مشتمل ہوتا ہے اور ساسنا سبھا یا ودھان سبھا، ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کے اراکین بھی ہوتے ہیں۔ [2] آئین ہند کے آرٹیکل 56، حصہ 5 کے مطابق صدر پانچ سال کی مدت کے لیے اپنے عہدے پر رہ سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں جہاں صدر کے عہدے کی مدت جلد یا صدر کی غیر موجودگی کے دوران ختم ہو جائے، نائب صدر عہدہ سنبھالتا ہے۔ حصہ پنجم کے آرٹیکل 70 کے مطابق، پارلیمنٹ یہ فیصلہ کر سکتی ہے کہ صدر کے کاموں کو کیسے انجام دیا جائے جہاں یہ ممکن نہ ہو یا کسی اور غیر متوقع ہنگامی صورتحال میں۔

جب 1950ء میں بھارتی آئین کو اپنانے کے ساتھ بھارت کو ایک جمہوریہ کے طور پر قرار دیا گیا تھا تو اس عہدے کے قیام کے بعد سے بھارت کے 15 صدور رہ چکے ہیں۔[4] ان 15 کے علاوہ تین قائم مقام صدور بھی مختصر مدت کے لیے اپنے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ ذاکر حسین کے انتقال کے بعد 1969ء میں وی وی گیری قائم مقام صدر بنے تھے۔ گری چند ماہ بعد صدر منتخب ہوئے۔ وہ واحد شخص ہیں جو صدر اور قائم مقام صدر دونوں کے عہدے پر فائز ہیں۔ راجندر پرساد، بھارت کے پہلے صدر، واحد شخص ہیں جنھوں نے دو میعادوں کے لیے عہدہ سنبھالا ہے۔[5]

سات صدر منتخب ہونے سے پہلے کسی سیاسی جماعت کے رکن رہ چکے ہیں۔ ان میں سے چھ انڈین نیشنل کانگریس کے فعال پارٹی ممبران تھے۔ جنتا پارٹی کی ایک رکن، نیلم سنجیوا ریڈی رہی ہیں، جو بعد میں صدر بنیں۔ دو صدور ذاکر حسین اور فخر الدین علی احمد کا انتقال ہو چکا ہے۔ ان کے نائب صدور نے نئے صدر کے انتخاب تک قائم مقام صدور کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ذاکر حسین کی موت کے بعد، نئے صدر وی وی گیری کے منتخب ہونے تک دو قائم مقام صدور اپنے عہدے پر فائز رہے۔ جب گری نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے استعفی دے دیا تو ان کی جگہ محمد ہدایت اللہ نے قائم مقام صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا۔[6] 12 ویں صدر، پرتیبھا پاٹل 2007ء میں منتخب ہونے والی اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔

25 جولائی 2022ء کو، دروپدی مرمو نے بھارت کی 15 ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا، وہ دوسری خاتون اور اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی قبائلی شخصیت بنیں۔[7]

فہرست

ترمیم

یہ فہرست بھارتی صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد منتخب ہونے والے صدور کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ وی وی گیری، محمد ہدایت اللہ اور بی ڈی جٹی، جنھوں نے قائم مقام صدر کے طور پر خدمات انجام دیں، کی شرائط اس لیے شمار نہیں کی جاتی ہیں اور نہ ہی ان کو دفتر میں اصل شرائط کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ بھارت کا صدر کسی سیاسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ٹیبل میں استعمال ہونے والے رنگ درج ذیل کی نشاندہی کرتے ہیں:

رنگ
  قائم مقام (3)
کلید
  • RES استعفا دے دیا
  • عہدے کے دوران انتقال

نمبر تصویر کشی نام

(پیدائش–وفات)

ہوم ریاست سابقہ دفتر (s) عہدے کی مدت انتخابات انتخابی نقشہ نائب صدر سیاسی جماعت
عہدہ سنبھالا عہدہ چھوڑا دفتر میں وقت
عبوری   راجندر پرساد
(1884–1963)
بہار وزیر زراعت 26 جنوری 1950 13 مئی 1952 12 سال، 107 دن 1950   انڈین نیشنل کانگریس
1 13 مئی 1952 13 مئی 1957 1952   سروپلی رادھا کرشنن
13 مئی 1957 13 مئی 1962 1957  
2   سروپلی رادھا کرشنن
(1888–1975)
تمل ناڈو نائب صدر بھارت 13 مئی 1962 13 مئی 1967 5 سال 1962   ذاکر حسین آزاد
3   ذاکر حسین
(1897–1969)
آندھرا پردیش نائب صدر بھارت

بہار کے گورنر

13 مئی 1967 3 مئی 1969 [†] 1 سال، 355 دن 1967   وی وی گیری
قائم مقام   وی وی گیری
(1894–1980)
اڈيشا نائب صدر بھارت 3 مئی 1969 20 جولائی 1969 78 دن
قائم مقام   محمد ہدایت اللہ
(1905–1992)
چھتیس گڑھ چیف جسٹس آف انڈیا 20 جولائی 1969 24 اگست 1969 35 دن
4   وی وی گیری
(1894–1980)
اڈيشا نائب صدر بھارت

کیرالہ کے گورنر

24 اگست 1969 24 اگست 1974 5 سال 1969   گوپال سوروپ پاٹھک
5   فخر الدین علی احمد
(1905–1977)
قومی دارالحکومت علاقہ دہلی وزیر زراعت 24 اگست 1974 11 فروری 1977 [†] 2 سال، 171 دن 1974   گوپال سوروپ پاٹھک
بی ڈی جٹی
انڈین نیشنل کانگریس
قائم مقام   بی ڈی جٹی
(1912–2002)
کرناٹک کرناٹک کے وزیر اعلی 11 فروری 1977 25 جولائی 1977 164 دن
6   نیلم سنجیوا ریڈی
(1913–1996)
آندھرا پردیش وزیر اعلی آندھرا پردیش 25 جولائی 1977 25 جولائی 1982 5 سال 1977   بی ڈی جٹی
محمد ہدایت اللہ
جنتا پارٹی
7   ذیل سنگھ
(1916–1994)
پنجاب پنجاب کے وزیر اعلی 25 جولائی 1982 25 جولائی 1987 5 سال 1982   محمد ہدایت اللہ
راما سوامی وینکٹارمن
انڈین نیشنل کانگریس
8   راما سوامی وینکٹارمن
(1910–2009)
تمل ناڈو نائب صدر بھارت

وزیر دفاع

25 جولائی 1987 25 جولائی 1992 5 سال 1987   شنکر دیال شرما
9   شنکر دیال شرما
(1918–1999)
مدھیہ پردیش نائب صدر بھارت

مہاراشٹر کے گورنر

25 جولائی 1992 25 جولائی 1997 5 سال 1992   کے آر نارائن
10   کے آر نارائن
(1920–2005)
کیرلا نائب صدر بھارت 25 جولائی 1997 25 جولائی 2002 5 سال 1997   کرشن کانت
11   عبد الکلام
(1931–2015)
تمل ناڈو چیف سائنسی مشیر حکومت ہند 25 جولائی 2002 25 جولائی 2007 5 سال 2002   کرشن کانت
بھیروں سنگھ شیخاوت
بھارتیہ جنتا پارٹی
12   پرتیبھا پاٹل
(1934–)
مہاراشٹرا راجستھان کے گورنر 25 جولائی 2007 25 جولائی 2012 5 سال 2007   ایم حامد انصاری انڈین نیشنل کانگریس
13   پرنب مکھرجی
(1935–2020)
مغربی بنگال وزیر دفاع

وزیر خزانہ

وزیر خارجہ

25 جولائی 2012 25 جولائی 2017 5 سال 2012  
14   رام ناتھ کووند
(1945–)
اتر پردیش بہار کے گورنر 25 جولائی 2017 25 جولائی 2022 5 سال 2017   ایم حامد انصاری
ایم وینکائیا نائیڈو
بھارتیہ جنتا پارٹی
15   دروپدی مرمو
(1958–)
اڈيشا جھارکھنڈ کے گورنر 25 جولائی 2022 عہدہ دار 2 سال، 146 دن 2022   ایم وینکائیا نائیڈو
جگدیپ دھنکھڑ

حوالہ جات

ترمیم
  1. "President Ram Nath Kovind is India's first citizen. Your chances begin only at Number 27"۔ indiatoday.com۔ Times of India۔ 26 جولائی 2017۔ 30 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2017 
  2. ^ ا ب "The Constitution of India"۔ Ministry of Law and Justice of India۔ 5 فروری 2009 میں اصل (۔doc) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2009 
  3. "India gets first woman president since independence"۔ BBC News۔ 25 جولائی 2007۔ 15 فروری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2008 
  4. "1950: India becomes a republic"۔ BBC News۔ 26 جنوری 1950۔ 17 جنوری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2009 
  5. Harish Khare (6 دسمبر 2006)۔ "Selecting the next Rashtrapati"۔ The Hindu۔ India۔ 19 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2008 
  6. Shekhar Iyer (25 جون 2007)۔ "Shekhawat will not resign to contest poll"۔ Hindustan Times۔ India۔ 11 جنوری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جنوری 2009 
  7. "Droupadi Murmu oath taking ceremony LIVE updates: Droupadi Murmu takes oath as India's 15th President"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 25 جولائی 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولائی 2022