عالم اسلام

مسلم اکثریتی ممالک، علاقے اور مسلمانوں کی تاریخ
(مسلم دنیا سے رجوع مکرر)

عالم اسلام (Muslim world) (جسے امت مسلمہ بھی کہا جاتا ہے) یہ اصطلاح ایک خاص معنی رکھتی ہے۔ مذہبی معنوں میں امت اسلامیہ سے مراد ایسے افراد ہیں جو اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں۔ ثقافتی لحاظ سے امت مسلمہ سے مراد اسلامی تہذیب ہے۔ جدید جغرافیائی سیاسی لحاظ سے امت مسلمہ سے مراد قران کریم ہدایت حاصل کر کے عمل کرنے والوں کو مسلم کہاہ جاتا ہےعام طور پر مجموعی مسلم اکثریت والے ممالک یا ریاستیں ہیں۔

عالم اسلام

مسلم دنیا کی تاریخ تقریباً 1400 سال پر محیط ہے اور اس میں متعدد سماجی و سیاسی پیشرفتوں کے ساتھ ساتھ فنون لطیفہ، سائنس، فلسفہ اور ٹیکنالوجی میں بھی ترقی شامل ہے، خاص طور پر اسلامی عہد زریں میں۔ تمام مسلمان رہنمائی کے لیے قرآن و سنت سے رجوع کرتے اور محمد بن عبد اللہ کی رسالت پر ایمان رکھتے ہیں۔ لیکن دوسرے کچھ معاملات پر اختلاف رائے کے نتیجے میں اسلام کے اندر مختلف دینی مکاتب فکر اور فرقوں کا ظہور ہوا۔ جدید دور میں، مسلم دنیا کا بیشتر حصہ یورپی طاقتوں کے زیر اثر یا نوآبادیاتی تسلط میں رہا۔ نوآبادیاتی دور کے بعد ابھرنے والی قومی ریاستوں نے طرح طرح کے سیاسی اور معاشی نمونے اپنائے ہیں اور وہ لامذہب اور مذہبی رجحانات سے متاثر ہوئے ہیں۔[1]

2013ء تک، 49 مسلم اکثریتی ممالک تھے جنھوں نے مشترکہ جی ڈی پی (برائے نام) 5.7 ٹریلین امریکی ڈالر کے ساتھ،[2] بمطابق 2016، دنیا کے کل جی ڈی پی کا محض 8 فیصد حصہ ڈالا۔[3] 2015ء تک کے اعداد شمار کے مطابق، 1.8 بلین یا 24.1% آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔[4] اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرنے والے خطوں میں کل آبادی کے تناسب کے حساب سے 91% مشرق وسطی-شمالی افریقا (مینا) میں،[5] 89% وسطی ایشیا میں،[6] 40% جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام،[7] 31%جنوبی ایشیا میں،[8][9] 30% ذیلی صحارائی افریقا،[10] 25% ایشیااوقیانوسیہ میں،[11] 6% کے آس پاس یورپ،[12] اور 1% امریکین میں۔[13][14][15][16]

مسلمانوں کی اکثریت دوبڑے فرقوں: سنی (75–90%)،[17] شیعہ (10–20%)،،[18] اگرچہ ایک بڑے سروے میں 25% نے خود کو "محض مسلمان کے شناخت دی۔[19] سب سے بڑا مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا ہے[20] جہاں دنیا کی کل مسلم آيادی کا تقریباً 13% ہیں، جب کہ دنیا میں مسلمانوں کی سب سے بڑی آبادی،[21] جنوبی ایشیا میں ہے جہاں دنیا کی کل مسلم آيادی کا 31% مسلمان ہیں،[22] جب کہ مشرق و سطی اور شمالی افریقا میں کل مسلم آبادی کا 20% مسلمان آباد ہیں[23]جہاں اسلام غالب مذہب ہے;[24] اور 15% ذیلی صحارائی افریقا اور مغربی افریقا میں ہیں۔[25] وسطی ایشیا[26]، قفقاز[27][28] اور جنوب مشرقی ایشیا میںبھی مسلمانوں ہی کی اکثریت ہے۔[29] بھارت مسلم اکثریتی ممالک سے ہٹ کر سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک ہے۔[30] امریکین، چین، یورپ اور شمالی ایشیا میں بھی کافی بڑی مسلم آبادیاں موجود ہیں۔[31][32][33] اسلام دنیا کا سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے۔[34][35][36]

اصطلاح

ترمیم

ایک جدید سیاسی جغرافیائی لحاظ سے، 'مسلم دنیا' اور 'اسلامی دنیا' کی اصطلاحات ان ممالک کی طرف اشارہ کرتی ہیں جہاں اسلام اکثریت کا مذہب ہے، اگرچہ شمولیت کے لیے کوئی اتفاق شدہ معیار نہیں ہے۔[37][38] کچھ ماہرین و تجزیہ نگاروں نے 'مسلم/اسلامی دنیا' کی اصطلاح اور اس کی مشتق اصطلاحات 'مسلم / اسلامی ملک' کو "سادہ" اور "ثنائی" کی حیثیت سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ چونکہ کسی بھی ریاست میں مذہبی طور پر یکساں آبادی نہیں ہے (مثال کے طور پر مصر کے شہری 10٪ شہری مسیحی ہیں اور مطلق تعداد میں، بعض ایسے ممالک بھی ہیں، جہاں بہت کم مسلمان رہتے ہیں اور ایسے بھی جہاں وہ کثیر تعداد میں ہیں اور بعض چھوٹے اسلامی اکثریتی ممالک کے مقابلے میں، ان کی مسلمان آبادی زیادہ ہے لیکن بڑے ملک کی بڑی آبادی کی وجہ سے، کوئی دوسرا مذہب اکثریتی ہے، ان ممالک میں، اس اصطلاح کے مطابق اسلام پھر بھی اقلیتی ہی کہلاتا ہے۔[39][40][41] لہذا، لکھنے میں اکثر 'مسلم اکثریتی ممالک' کی اصطلاح کو ترجیح دی جاتی ہے۔[42]

جغرافیہ

ترمیم

اسلام دنیا کا بطور تعداد دوسرا بڑا مذہب ہے۔ 2010ء کے ایک مطالعے کے مطابق جسے جنوری 2011ء میں جاری کیا، [43][44] اسلام کے 1.57 بلین پیروکار ہیں جو اسے دنیا کی آبادی کا 23 فیصد سے زائد بناتے ہیں۔[45][46][47] پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق 2010ء میں 49 مسلم اکثریتی ممالک کے تھے۔[48]

 
دنیا کے نقشہ کی مسلمان آبادی فیصد بلحاظ ملک، بمطابق پیو ریسرچ سینٹر (تعین 29 جون 2014)۔

حکومت

ترمیم

ریاست اور مذہب

ترمیم

اسلامی ریاستیں

ترمیم

اسلامی ریاستیں جہاں اسلام کو ریاست اور آئین کی نظریاتی بنیاد کے طور پر اپنایا گيا ہے۔

ریاستی مذہب

ترمیم

مندرجہ ذیل میں وہ اکثریتی مسلم ممالک، قومی ریاستیں بطور ریاستی مذہب اسلام کی تائید کی کرتی ہیں۔

غیر واضح یا غیر علانیہ

ترمیم

مندرجہ ذیل میں غیر جانبدار ریاستیں ہیں جہاں مذہب کی حیثیت سے متعلق آئینی یا سرکاری اعلان غیر واضح یا غیر منقول ہے۔

سیکولر حکومت

ترمیم

مسلم دنیا کی ان ریاستوں نے خود کو سیکولر ریاست قرار دیا ہے، جہاں یعنی ان میں سرکاری امور اور مذہب کے مابین علیحدگی کا واضع اعلان کیا ہے۔

آبادیات

ترمیم

جغرافیائی تقسیم

ترمیم
مسلم ممالک یا آبادی
دنیا کے مذاہب کا ایک نقشہ

حوالہ جات

ترمیم
  1. Ira M. Lapidus (2014). A History of Islamic Societies. Cambridge University Press (Kindle edition). ص. 829–834. ISBN:978-0-521-51430-9.
  2. "Economies of the ummah"۔ 16 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2017 
  3. "Muslim countries make thin contribution to global economy"۔ ستمبر 22, 2016۔ 13 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2017 
  4. Michael Lipka & Conrad Hackett (6 اپریل 2017)۔ "Why Muslims are the world's fastest-growing religious group"۔ پیو ریسرچ سینٹر۔ 23 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2018 
  5. "Region: Middle East-North Africa"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 27 جنوری 2011۔ 9 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2012 
  6. "The Global Religious Landscape" (PDF)۔ Pew۔ دسمبر 2012۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ 
  7. "Oxford Islamic Studies Online"۔ www.oxfordislamicstudies.com (بزبان انگریزی)۔ 20 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2017 
  8. "Region: Asia-Pacific"۔ Pew Research Center's Religion & Public Life Project۔ 27 جنوری 2011۔ 10 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2017 
  9. Daniel Burke۔ "The moment American Muslims were waiting for"۔ CNN Religion۔ 12 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2017 
  10. "Region: Sub-Saharan Africa"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 9 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2012 
  11. "Region: Asia-Pacific"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 9 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2012 
  12. "Region: Europe"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 7 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2012 
  13. "Region: Americas"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 7 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2012 
  14. Tom Kington (31 مارچ 2008)۔ "Number of Muslims ahead of Catholics, says Vatican"۔ The Guardian۔ 2 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2008 
  15. "Muslim Population"۔ IslamicPopulation.com۔ 25 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2008 
  16. "Field Listing Religions"۔ 4 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2008 
  17. * "Mapping the Global Muslim Population: A Report on the Size and Distribution of the World's Muslim Population"۔ پیو ریسرچ سینٹر۔ اکتوبر 7, 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2013۔ Of the total Muslim population, 10–13% are Shia Muslims and 87–90% are Sunni Muslims. 
  18. See
  19. Luis Lugo، Alan Cooperman (9 اگست 2012)۔ "The World's Muslims: Unity and Diversity – Preface"۔ Pew Reseach Center۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2020 
  20. "10 Countries With the Largest Muslim Populations, 2010 and 2050date=2015-04-02"۔ Pew Research Center's Religion & Public Life Project۔ 04 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2017 
  21. Pechilis, Karen; Raj, Selva J. (2013). South Asian Religions: Tradition and Today (بانگریزی). Routledge. p. 193. ISBN:978-0-415-44851-2.تصنيف:صيانة الاستشهاد: استشهادات بمسارات غير مؤرشفةتصنيف:الاستشهاد بمصادر باللغة انگریزی (en)
  22. Akhilesh Pillalamarri, The Diplomat۔ "How South Asia Will Save Global Islam"۔ The Diplomat (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2017 
  23. "Middle East-North Africa Overview"۔ Pew Research Center's Religion & Public Life Project (بزبان انگریزی)۔ 2009-10-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2018 
  24. "Region: Middle East-North Africa"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 27 جنوری 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011 
  25. "Region: Sub-Saharan Africa"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 27 جنوری 2011۔ 09 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011 
  26. Richard H. Rowland۔ "CENTRAL ASIA ii. Demography"۔ Encyclopaedia Iranica (بزبان انگریزی)۔ 2۔ صفحہ: 161–164۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2017 
  27. "Middle East :: Azerbaijan — The World Factbook – Central Intelligence Agency"۔ www.cia.gov۔ 09 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2019 
  28. "The Many Languages of Islam in the Caucasus"۔ Eurasianet (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2019 
  29. Imtiyaz Yusuf۔ "The Middle East and Muslim Southeast Asia: Implications of the Arab Spring"۔ Oxford Islamic Studies۔ 20 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  30. "India invited as 'Guest of Honour' to OIC meet, Sushma Swaraj to attend"۔ @businessline 
  31. "Book review: Russia's Muslim Heartlands reveals diverse population"، The National (بزبان انگریزی)، 21 اپریل 2018، اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2019 
  32. "Muslim Population by Country"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 9 فروری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011 
  33. "Islam in Russia"۔ www.aljazeera.com۔ 11 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2021 
  34. "Main Factors Driving Population Growth"۔ Pew Research Center's Religion & Public Life Project (بزبان انگریزی)۔ 2015-04-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2018 
  35. Daniel Burke (اپریل 4, 2015)۔ "The world's fastest-growing religion is ۔۔۔"۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2015 
  36. Lippman, Thomas W. (2008-04-07)۔ "No God But God"۔ U.S. News & World Report۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2013۔ Islam is the youngest, the fastest growing, and in many ways the least complicated of the world's great monotheistic faiths. It is based on its own holy book, but it is also a direct descendant of Judaism and Christianity, incorporating some of the teachings of those religions—modifying some and rejecting others. 
  37. Scott Carpenter, Soner Cagaptay (2 جون 2009)۔ "What Muslim World?"۔ Foreign Policy 
  38. Nawaz، Maajid (2012). Radical: My Journey out of Islamist Extremism. WH Allen. ص. XXII–XIII. ISBN:978-1-4481-3161-7. اطلع عليه بتاريخ 19 ستمبر 2017. {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (مساعدة)تصنيف:أخطاء الاستشهاد: التاريختصنيف:صيانة الاستشهاد: استشهادات بمسارات غير مؤرشفة
  39. Gert Jan Geling (12 جنوری 2017)۔ "Ook na 1400 jaar kan de islam heus verdwijnen"۔ Trouw (بزبان ڈچ)۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اکتوبر 2017۔ "Many people, including myself, are often guilty of using terms such as 'Muslim countries'، or the 'Islamic world'، as if Islam has always been there, and always will be. And that is completely unclear. (…) If the current trend [of apostasy] continues, at some point a large section of the population may no longer be religious. How 'Islamic' would that still make the 'Islamic world'? 
  40. Jones، Gavin W. (2005). Islam, the State and Population. C. Hurst & Co. Publishers. ص. 11–14. ISBN:978-1-85065-493-3. اطلع عليه بتاريخ 19 ستمبر 2017. {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (مساعدة)تصنيف:أخطاء الاستشهاد: التاريختصنيف:صيانة الاستشهاد: استشهادات بمسارات غير مؤرشفة
  41. "Muslim Population by Country"۔ The Future of the Global Muslim Population. Pew Research Center. Retrieved 22 دسمبر 2011.
  42. "Preface"، The Future of the Global Muslim Population، پیو ریسرچ سینٹر، 25 جولا‎ئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2014 
  43. "Executive Summary"۔ The Future of the Global Muslim Population. Pew Research Center. Retrieved 22 دسمبر 2011.
  44. Turmoil in the world of Islam
  45. "Christian Population as Percentages of Total Population by Country"۔ Global Christianity. Pew Research Center. Retrieved 22 دسمبر 2011.
  46. "Muslim-Majority Countries"۔ The Future of the Global Muslim Population۔ Pew Research Center۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011 
  47. "Constitution of Afghanistan 2004"۔ 23 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  48. "Islamic Republic of Iran Constitution"۔ 25 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  49. "Mauritania's Constitution of 1991 with Amendments through 2012" (PDF)۔ 4 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  50. "Oman's Constitution of 1996 with Amendments through 2011" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  51. "Basic Law of Saudi Arabia"۔ 26 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2012 
  52. "Yemen's Constitution of 1991 with Amendments through 2001" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  53. "Of the People's Democratic Republic of Algeria" (PDF)۔ 04 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  54. "Constitution of the Kingdom of Bahrain (2002)"۔ 23 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  55. "The World Factbook"۔ Cia.gov۔ 21 جولائی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2013 
  56. "Comoros's Constitution of 2001 with Amendments through 2009" (PDF)۔ 4 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  57. "Djibouti's Constitution of 1992 with Amendments through 2010" (PDF)۔ 25 جون 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  58. "Egypt's Constitution of 2014" (PDF)۔ 4 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  59. "Constitution of Iraq" (PDF)۔ 28 نومبر 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ 
  60. "Jordan country report" آرکائیو شدہ 29 جون 2011 بذریعہ وے بیک مشین، The World Factbook، U.S. Central Intelligence Agency, 24 اگست 2012
  61. "International Religious Freedom Report"۔ US State Department۔ 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2017 
  62. "Libya's Constitution of 2011 with Amendments through 2012" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  63. "Constitution of the Republic of Maldives 2008" (PDF)۔ 19 مئی 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  64. "Constitution of Malaysia" (PDF)۔ 14 مئی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  65. "Morocco's Constitution of 2011" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  66. "The Constitution of the Islamic Republic of Pakistan"۔ 06 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2010 
  67. "Qatar's Constitution of 2003" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  68. Janos، Besenyo (2009). Western Sahara (PDF). Pécs: Publikon Publishers. ISBN:978-963-88332-0-4. مؤرشف (PDF) من الأصل في 7 جنوری 2016. اطلع عليه بتاريخ 23 فروری 2017. {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |access-date= و|archive-date= (مساعدة)تصنيف:أخطاء الاستشهاد: التاريخ
  69. "Provisional Constitution of the Federal Republic of Somalia"۔ 27 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  70. "Tunisia's Constitution of 2014" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  71. "United Arab Emirates's Constitution of 1971 with Amendments through 2009" (PDF)۔ 29 اکتوبر 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  72. "Indonesia's Constitution of 1945, Reinstated in 1959, with Amendments through 2002" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  73. "Syrian Arab Republic's Constitution of 2012" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  74. "The Constitution of the People's Republic of Bangladesh – 2A. The state religion"۔ Laws of Bangladesh۔ Government of the People's Republic of Bangladesh۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2020 
  75. "Bangladesh SC declares illegal amendment allowing religion in politics"۔ The Hindu۔ Dhaka۔ 2 فروری 2010۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2020 – www.thehindu.com سے 
  76. "Albania – Constitution"۔ ICL۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  77. "Article 7.1 of Constitution" (PDF)۔ 26 اکتوبر 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  78. "Bosnia and Herzegovina – Constitution"۔ ICL۔ 03 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  79. Article 31 of Constitution
  80. Article 1 of Constitution
  81. "The Gambia 2014 International Religious Freedom Report" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2017 
  82. Article 1 of Constitution آرکائیو شدہ 13 ستمبر 2004 بذریعہ وے بیک مشین
  83. "Article 1 of Constitution"۔ 5 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2013 
  84. "The Constitution of the Republic of Kazakhstan"۔ Official site of the President of the Republic of Kazakhstan۔ 24 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2014 
  85. Republic of Kosovo constitution آرکائیو شدہ 21 نومبر 2013 بذریعہ وے بیک مشین، Republic of Kosovo constitution,
  86. Article 1 of Constitution آرکائیو شدہ 4 فروری 2007 بذریعہ وے بیک مشین
  87. "Lebanon" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2018 
  88. "The Lebanese Constitution (as amended up to ستمبر 21, 1990)"۔ 6 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2018 
  89. Preamble of Constitution آرکائیو شدہ 12 ستمبر 2012 بذریعہ وے بیک مشین
  90. John L. Esposito. The Oxford Dictionary of Islam. Oxford University Press US, (2004) آئی ایس بی این 0-19-512559-2 pp. 233–34
  91. "Nigerian Constitution"۔ Nigeria Law۔ 27 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2015 
  92. "Senegal"۔ U.S. Department of State۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  93. "Sierra Leone's Constitution of 1991, Reinstated in 1996, with Amendments through 2008" (PDF)۔ 30 اکتوبر 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  94. "Tajikistan's Constitution of 1994 with Amendments through 2003" (PDF)۔ 2 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  95. "Article 2 of Constitution"۔ 1 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  96. "Constitution of Turkmenistan"۔ 14 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  97. "Uzbekistan's Constitution of 1992 with Amendments through 2011" (PDF)۔ 27 جنوری 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017