بھارتی ریاستوں اور علاقہ جات کی فہرست بلحاظ انسانی ترقیاتی اشاریہ

ویکی میڈیا فہرست مضمون

2008ء میں انسانی ترقیاتی اشاریہ (HDI) میں بھارت کا قومی اوسط 0.467 تھا۔[1] 2010ء تک اس کا اوسط 0.519 ہو گیا تھا۔[2][3] 1990ء کے بعد سے انسانی ترقیاتی اشاریہ طریقۂ کار کے کفیل یو این ڈی پی نے 2012ء کا بھارتی انسانی ترقیاتی اشاریہ 0.554 بتایا، جو بھارت کے 2008ء کے ایچ ڈی آئی کے مقابلہ میں 18 فیصد اضافہ شدہ تھا۔ اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ 2014ء میں بھارت کی ایچ ڈی آئی 0.586 ہے[4]، جو 2012ء کے مقابلہ میں 5.77 فیصد زیادہ ہے۔ سال 2018ء کی بات ہے تو بھارت کے لیے ایچ ڈی آئی 0.647 رہا۔[5][6][7]

ایچ ڈی آئی کے ذریعہ 2017ء میں بھارتی ریاستوں اور علاقہ جات کا نقشہ (2018ء میں شائع ہوا)۔

ایچ ڈی آئی ایک جامع فہرست ہے جو صحت، تعلیم اور فی کس آمدنی کو پیش نظر رکھتا ہے۔

فہرست ترمیم

یہ بھارتی ریاستوں اور علاقہ جات کی فہرست بلحاظ انسانی ترقیاتی اشاریہ (List of Indian states and union territories by Human Development Index) ہے۔ اس کے اعداد و شمار 2018 کے مطابق ہیں۔[6]

درجہ ریاست/یونین علاقہ انسانی ترقیاتی اشاریہ (2018) موازن ملک
اعلیٰ انسانی ترقیاتی اشاریہ
1 کیرلا 0.779   میکسیکو
2 چنڈی گڑھ 0.775   اینٹیگوا و باربوڈا
3 گوا 0.761   برازیل
4 لکشادیپ 0.750   یوکرین
5 دہلی 0.746   جمہوریہ ڈومینیکن
6 جزائر انڈمان و نکوبار 0.739   تونس
7 پڈوچیری 0.738
8 ہماچل پردیش 0.725   سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز
9 پنجاب 0.723   اردن
10 سکم 0.716   مالدیپ
11 دمن و دیو 0.708   لیبیا
ہریانہ
تمل ناڈو
14 میزورم 0.705   انڈونیشیا
متوسط انسانی ترقیاتی اشاریہ
15 مہاراشٹر 0.696   مصر
منی پور
17 جموں و کشمیر 0.688   ویت نام
18 اتراکھنڈ 0.684
19 کرناٹک 0.682
20 ناگالینڈ 0.679   مراکش
21 گجرات 0.672   کرغیزستان
22 تلنگانہ 0.669   گیانا
23 دادرا و نگر حویلی 0.663   ایل سیلواڈور
24 تریپورہ 0.658
25 اروناچل پردیش 0.660   تاجکستان
26 میگھالیہ 0.656
27 آندھرا پردیش 0.650   کیپ ورڈی
  بھارت (قومی اوسط) 0.647   نکاراگوا
28 مغربی بنگال 0.641   نمیبیا
29 راجستھان 0.629   مشرقی تیمور
30 آسام 0.614   بنگلادیش
31 چھتیس گڑھ 0.613   ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا
32 اوڈیشا 0.606

  ساؤٹوم

33 مدھیہ پردیش 0.606
34 جھارکھنڈ 0.599   لاؤس
35 اتر پردیش 0.596   گھانا
36 بہار 0.576   انگولا

اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کی رپورٹوں کے رجحانات ترمیم

1990ء (2018ء میں نظر ثانی شدہ) سے بھارتی ریاستوں کا انسانی ترقیاتی اشاریہ (اقوام متحدہ کے طریقۂ کار کے ذریعہ)۔[6]

ریاست HDI 1990ء HDI 1995ء HDI 2000ء HDI 2005ء HDI 2010ء HDI 2015ء HDI 2018ء
شمالی بھارت
چنڈی گڑھ 0.633 0.641 0.638 0.663 0.648 0.734 0.775
نئی دہلی 0.577 0.620 0.664 0.690 0.709 0.730 0.746
ہریانہ 0.467 0.506 0.549 0.591 0.634 0.686 0.708
ہماچل پردیش 0.479 0.530 0.589 0.644 0.667 0.704 0.725
جموں و کشمیر 0.493 0.511 0.528 0.587 0.640 0.674 0.688
مدھیہ پردیش 0.406 0.433 0.460 0.501 0.538 0.585 0.606
پنجاب 0.496 0.536 0.578 0.615 0.657 0.703 0.723
اتر پردیش 0.397 0.429 0.463 0.504 0.535 0.577 0.596
اتراکھنڈ 0.629 0.635 0.630 0.656 0.641 0.664 0.684
مغربی بھارت
دادرا و نگر حویلی 0.672 0.683 0.684 0.709 0.696 0.663 0.663
دمن و دیو 0.651 0.662 0.664 0.688 0.677 0.690 0.708
گوا 0.552 0.581 0.614 0.671 0.737 0.754 0.761
گجرات 0.470 0.498 0.527 0.573 0.606 0.651 0.672
مہاراشٹر 0.493 0.525 0.558 0.602 0.644 0.680 0.696
راجستھان 0.403 0.436 0.469 0.510 0.548 0.605 0.629
مشرقی بھارت
جزائر انڈمان و نکوبار 0.683 0.693 0.694 0.720 0.707 0.721 0.739
مغربی بنگال 0.440 0.473 0.505 0.539 0.572 0.619 0.641
بہار 0.378 0.407 0.436 0.470 0.514 0.557 0.576
چھتیس گڑھ 0.562 0.569 0.564 0.588 0.574 0.594 0.613
جھارکھنڈ 0.562 0.568 0.564 0.588 0.574 0.584 0.599
اوڈیشا 0.400 0.429 0.458 0.494 0.535 0.585 0.606
شمال مشرقی بھارت
آسام 0.411 0.447 0.488 0.531 0.567 0.598 0.614
اروناچل پردیش 0.437 0.471 0.502 0.535 0.641 0.661 0.660
منی پور 0.495 0.526 0.559 0.598 0.681 0.694 0.696
میگھالیہ 0.456 0.469 0.477 0.533 0.620 0.648 0.656
میزورم 0.525 0.547 0.569 0.630 0.686 0.698 0.705
ناگالینڈ 0.531 0.533 0.522 0.557 0.661 0.679 0.679
سکم 0.541 0.548 0.548 0.590 0.633 0.691 0.716
تریپورہ 0.447 0.488 0.531 0.561 0.608 0.643 0.658
جنوبی بھارت
آندھرا پردیش 0.424 0.450 0.478 0.530 0.580 0.629 0.650
کرناٹک 0.444 0.479 0.518 0.565 0.605 0.659 0.682
کیرلا 0.544 0.568 0.598 0.678 0.714 0.757 0.779
لکشادیپ 0.693 0.704 0.705 0.731 0.717 0.732 0.750
پڈوچیری 0.717 0.730 0.730 0.757 0.743 0.730 0.738
تمل ناڈو 0.471 0.504 0.542 0.599 0.646 0.689 0.708
تلنگانہ 0.622 0.630 0.627 0.652 0.638 0.651 0.669
بھارت 0.431 0.463 0.498 0.539 0.582 0.627 0.647

بھارتی قومی ترقیاتی رپورٹوں کے ذریعہ رجحانی تجزیہ ترمیم

پچھلی بھارتی قومی انسانی ترقیاتی رپورٹیں اور حالیہ ریاستی سطح کی سرکاری شماریاتی رپورٹ کے مقابلہ میں بھارت نے اپنے تمام انتظامی ذیلی علاقوں میں اپنے انسانی ترقیاتی اشاریہ میں نمایاں طور پر بہتری لائی ہے:

علامات

بہت ہی اعلی / اعلی انسانی ترقیاتی اشاریہ

  0.850–0.899
  0.800–0.849
  0.750–0.799
  0.700–0.749

متوسط انسانی ترقیاتی اشاریہ

  0.650–0.699
  0.600–0.649
  0.550–0.599
  0.500–0.549

ادنٰی انسانی ترقیاتی اشاریہ

  0.450–0.499
  0.400–0.449
  0.350–0.399
  0.300–0.349
  0.250–0.299
  ≤0.250
  معلومات کی کمی
 
2006ء میں بھارتی ریاستوں کے لیے انسانی ترقیاتی اشاریہ کا نقشہ، جیساکہ حکومت ہند اور یو این ڈی پی، بھارت نے حساب لگایا ہے۔[8]
درجہ ریاستیں اور علاقہ جات کھپت
کی بنیاد پر انسانی ترقیاتی اشاریہ
(2007–08)
اعلیٰ انسانی ترقیاتی اشاریہ
1 کیرلا 0.790
2 دلی 0.750
متوسط انسانی ترقیاتی اشاریہ
3 ہماچل پردیش 0.652
4 گوا 0.617
5 پنجاب 0.605
6 شمال مشرقی بھارت (بغیر آسام) 0.573
7 مہاراشٹر 0.572
8 تمل ناڈو 0.570
9 ہریانہ 0.552
10 جموں و کشمیر 0.529
11 گجرات (بھارت) 0.527
12 کرناٹک 0.519
ادنٰی انسانی ترقیاتی اشاریہ
13 مغربی بنگال 0.492
14 اتراکھنڈ 0.490
15 آندھرا پردیش 0.473
  بھارت (قومی اوسط) 0.467
16 آسام 0.444
17 راجستھان 0.434
18 اتر پردیش 0.380
19 جھاڑکھنڈ 0.376
20 مدھیہ پردیش 0.375
21 بہار (بھارت) 0.367
22 اڑیسہ 0.362
23 چھتیس گڑھ 0.358

یہ 2008ء کی انسانی ترقیاتی اشاریہ (HDI) کے ذریعہ[9]؛ بھارتی ریاستوں کی ایک فہرست ہے۔ کیرلا؛ بھارت کی ریاستوں میں انسانی ترقیاتی اشاریہ میں اول نمبر پر ہے۔

نوٹ کریں کہ مندرجۂ ذیل جدول میں 2007-2008 ایچ ڈی آئی کی قیمتیں آمدنی پر مبنی نہیں ہیں، جیسا کہ عالمی موازنہ کے لیے یو این ڈی پی کے معیاری عمل ہیں؛ لیکن تخمینہ شدہ کھپت کے اخراجات کے مطابق؛ ایک ایسا مفروضہ ہے؛ جو حقیقت سے کہیں زیادہ ایچ ڈی آئی کو کم سمجھتا ہے۔[10] مزید یہ کہ درج ذیل ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے لیے اعداد و شمار دستیاب نہیں تھے: چنڈی گڑھ، لکشادیپ، جزائر انڈمان و نکوبار، دمن و دیو، پڈوچیری اور دادرا و نگر حویلی[11][12]

صرف پر مبنی انسانی ترقیاتی اشاریہ ترمیم

ایچ ڈی آئی کا حساب لگانے کے بہت سے طریقے ہیں اور اس کا حساب کتاب؛ بنیادی اعداد و شمار اور مفروضوں پر حساس ہے۔ ایک اور نقطۂ نظر کا استعمال کرتے ہوئے یو این ڈی پی بھارت اور حکومت ہند نے 2006ء میں ایچ ڈی آئی کی ملک گیر شرح اوسط 0.605 بتائی۔[13] یہ بیان؛ حکومت ہند نے شائع کیا تھا۔[9] نوٹ کریں کہ مندرجۂ ذیل جدول میں 2007-2008 ایچ ڈی آئی کی قیمتیں آمدنی پر مبنی نہیں ہیں، جیسا کہ عالمی موازنہ کے لیے یو این ڈی پی کے معیاری عمل ہیں؛ لیکن تخمینہ شدہ کھپت کے اخراجات کے مطابق؛ ایک ایسا مفروضہ ہے؛ جو حقیقت سے کہیں زیادہ ایچ ڈی آئی کو کم سمجھتا ہے۔[14] مزید یہ کہ درج ذیل ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے لیے اعداد و شمار دستیاب نہیں تھے: چنڈی گڑھ، لکشادیپ، جزائر انڈمان و نکوبار، دمن و دیو، پڈوچیری اور دادرا و نگر حویلی[15][16]

درجہ ریاست/ یونین علاقہ کھپت پر مبنی ایچ ڈی آئی[17]
(2007–08)
1 کیرلا 0.810
2 دہلی 0.750
3 ہماچل پردیش 0.652
4 گوا 0.617
5 پنجاب 0.605
6 شمال مشرقی ہند (باستثناء آسام) 0.573
7 مہاراشٹر 0.572
8 تمل ناڈو 0.570
9 ہریانہ 0.552
10 جموں و کشمیر 0.542
11 گجرات 0.527
12 کرناٹک 0.519
قومی اوسط 0.513
13 مغربی بنگال 0.492
14 اتراکھنڈ 0.490
15 آندھرا پردیش 0.473
16 آسام 0.444
17 راجستھان 0.434
18 اتر پردیش 0.380
19 جھارکھنڈ 0.376
20 مدھیہ پردیش 0.375
21 بہار 0.367
22 اوڈیشا 0.362
23 چھتیس گڑھ 0.358

حوالہ جات ترمیم

  1. "بھارت Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion)" (PDF)۔
  2. "Selected Socio-Economic Statistics بھارت، 2011" (PDF)۔ सांख्यिकी एवं कार्यक्रम क्रियान्वयन मंत्रालय، भारत सरकार، Government of بھارت۔ اکتوبر 2011۔ Table 11.1, page 165۔ 3 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2015 
  3. "بھارت Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion)" (PDF)۔ IAMR, Planning Commission, حکومت ہند۔ صفحہ: 17۔ 5 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جولائی 2014 
  4. "Human Development Report 2014 – Sustaining Human Progress: Reducing Vulnerabilities and Building Resilience"۔ United Nations Development Programme۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2016 
  5. "بھارت slips in human development index"۔ thehindu.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2017 
  6. ^ ا ب پ "Sub-national HDI – Area Database – Global Data Lab"۔ hdi.globaldatalab.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2018 
  7. "| Human Development Reports"۔ hdr.undp.org۔ 18 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2019 
  8. "Gendering Human Development Indices" (PDF)۔ Ministry of Women and Child Development, Government of India with UNDP India۔ March 2009 
  9. ^ ا ب "India Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion)" (PDF)۔ IAMR, Planning Commission, حکومت ہند۔ صفحہ: 257۔ 05 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2014 
  10. "India Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion)" (PDF)۔ IAMR, Planning Commission, حکومت ہند۔ صفحہ: 24۔ 05 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2014 
  11. "Meghalaya Human Development Report 2008" (PDF)۔ صفحہ: 23 
  12. "General Reports: Planning Commission, Government of India"۔ planningcommission.nic.in۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2016 
  13. Gendering Human Development Indices آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ in.undp.org (Error: unknown archive URL), Ministry of Women and Child Development, Govt of India with UNDP India (2009)
  14. "India Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion)" (PDF)۔ IAMR, Planning Commission, حکومت ہند۔ صفحہ: 24۔ 05 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2014 
  15. "Meghalaya Human Development Report 2008" (PDF)۔ صفحہ: 23 
  16. "General Reports: Planning Commission, Government of India"۔ planningcommission.nic.in۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2016 
  17. "India Human Development Report 2011 (Towards Social Inclusion) – Summary" (PDF)۔ IAMR, Planning Commission, حکومت ہند۔ صفحہ: 2۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2014