پنجابی ہندو ہندو مذہب رکھنے والے لوگوں کا گروہ ہے جو اصلا برصغیر کے خطۂ پنجاب سے ہیں۔ بھارت میں، زیادہ تر پنجابی ہندو ریاست پنجاب ہریانہ، جموں، چندی گڑھ اتر پردیش اور دہلی میں ہیں۔

پنجابی ہندو
گنجان آبادی والے علاقے
زبانیں
پنجابی، ہندی اور انگریزی
مذہب
ہندو مت
متعلقہ نسلی گروہ
پنجابی لوگ، شمالی ہندوستان کے باشندے

ہندو مت پنجاب میں اسلام کی آمد اور سکھ مذہب کی پیدائش سے قبل تاریخی زمانے سے پنجاب میں مقبول رہا ہے۔ چند بااثر سکھ جیسا کہ اہم رہنما گرو نانک، بندہ سنگھ بہادر، بھائی متی داس، یہ تمام پنجاب کے ہندو خاندانوں سے ہیں۔ خطۂ پنجاب کے کئی ہندوؤںنے سکھ مت اختیار کر لیا تھا۔ حقیقت میں پنجابی ہندوؤں کی جڑیں ویدوں کے دور تک پہنچتی ہیں۔ بھارتی پنجاب اور پاکستانی پنجاب میں کئی جدید شہروں کو بھی وید کے دور سے نام دیے گئے ہیں جیسے کہ لاہور، جالندھر، چندی گڑھ اور کئی اور شہر۔ پنجابی ہندوؤں کی مثالوں میں سابق وزیراعطم بھارت آئی کے گجرال اور گلزاری لال نندا اور سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی کپیل دیو اور سائنس دان ہرگوبند کھرانا شامل ہیں۔

ویدک پنجاب

ترمیم
 
Map of early Iron Age Vedic India after Witzel (1989). ریلمس آف ٹرابس کالے رنگ میں ہیں، ویدک کتابوں میں شامل بیرونی قبائل کو پرپل رنگ میں دکھایا گیا ہے، ویک شاکھائیں ہرا رنگ لیے ہوئے ہیں۔ ندیاں اودے رنگ میں دکھائی گئی ہیں۔ تھار ریگستان کو نارنجی رنگ میں دکھایا گیا ہے۔

پنجاب پنجاب کا علاقہ اب مختلف ٹکڑوں میں بٹ گیا ہے۔ مغربی پنجاب (اب پاکستان میں ہے)، وہ علاقہ جو خیبر پختونخوا میں ہے جوقندھار کے نام سے مشہور ہے ( یہ بھی پاکستان میں ہے) بھارت کی پنجابی ریاستیں پنجاب، ہریانہ اور ہماچل پردیش اور یو ٹی چنڈی گڑھ۔ آزاد کشمیر اور جموں کے علاقے بھی تاریخی طور پر پنجاب سے جڑے ہوئے تھے۔ پنجاب 'سپت سندھو' علاقے کا ذکر رگ وید میں آیا ہے، جو پنجاب کے سات دریا ہیں:

  1. سرسوتی (موجودہ دور میں اسے دریائے گھگر
  2. شوتادری (دریائے ستلج
  3. بپاشا (دریائے بیاس
  4. اسکانی، چندراباغا (دریائے چناب
  5. اراوتی (دریائے راوی
  6. وتاستا/وت (دریائے جہلم) اور
  7. سندھو (دریائے سندھ

بپاشا کا جدید نام،'بیاس' وید ویاسا لفظ کا بگاڑ مانا جاتا ہے، جو مصنف مہا بھارت کا نام ہے۔

کلاسیکی کتابوں جو مکمل طور پر یا جزوی طور پر اس علاقے میں لکھی یا ترتیب دی گئیں، مندرجہ ذیل ہیں

مہاتما بدھ کی پیدائش سے پہلے، دنیا کی قدیم ترین جامعہ ٹیکسلا سے نے یہاں فروغ پایا۔

سپت سندھو

ترمیم

رگ وید میں پنجابی علاقہ کو سپت سندھو (سات ندیوں والا) کہا گیا ہے۔ ان ندیوں کے نام حسبِ ذیل ہیں۔

  1. سرسوتی
  2. ستلج
  3. بیس
  4. چناب
  5. راوی
  6. جھیلم
  7. انڈس

پنجاب کی ہندو آبادی میں گھٹاؤ (1881–1941)

ترمیم

جدول: آبادی میں مذہبی ساخت، 1881–1941 مردم شماری کا فی صد

  • سال 1881مسلم 47.6 ہندو 43.8 سکھ 8.2 مسیحی 0.1دیگر 0.3* سال1891 مسلم 47.8 ہندو 43.6 سکھ8.2 مسیحی 0.2 دیگر 0.2* سال 1901 مسلم 49.6 ہندو 41.3 سکھ8.6 مسیحی 0.3 دیگر 0.2* سال 1911 مسلم 51.1 ہندو 35.8 سکھ 12.1 مسیحی0.8 دیگر 0.2* سال1921 مسلم 51.1 ہندو 35.1 سکھ12.4 مسیحی 1.3 دیگر 0.1* سال 1931 مسلم 52.4 ہندو 30.2 سکھ 14.3 مسیحی1.5 دیگر 1.6* سال 1941 مسلم 53.2 ہندو 29.1 سکھ14.9 مسیحی 1.5 دیگر 1.3
  • ماخذ: بھارت کی مردم شماری، 1931، پنجاب، حصہ I، رپورٹ، صفحہ۔ 69 اور بھارت کی مردم شماری، 1941۔

جدول: شہری آبادی میں مذہبی ساخت، 1881–1941 شہری آبادی کی مردم شماری کا فی صد

  • سال1881 مسلم48.0 ہندو 45.3 سکھ 4.9 مسیحی 1.0 دیگر 0.8
  • سال 1891مسلم 48.9 ہندو ہندو 44.6 سکھ4.7 مسیحی 1.3 دیگر 0.9
  • سال 1901 مسلم 50.0 ہندو 43.3 سکھ 4.6 مسیحی 1.2 دیگر 0.9
  • سال1911مسلم 51.2 ہندو 39.3 سکھ 6.6 مسیحی 2.0 دیگر 0.9
  • سال1921مسلم 50.6 ہندو 40.2 سکھ 6.3 مسیحی 2.1 دیگر 0.8
  • سال1931 مسلم 51.9 ہندو 37.6 سکھ7.3 مسیحی 1.9 دیگر 1.3
  • سال 1941 مسلم 51.4 ہندو 37.9 سکھ8.4 مسیحی 1.3 دیگر 1.0 [1]
  • ماخذ: بھارت کی مردم شماری، 1931، پنجاب، رپورٹ I،، بھارت کی مردم شماری، 1941۔

پنجابی ہندو فرقے

ترمیم

سناتن دھرم کو ماننے والے

ترمیم

پنجاب کے ہندو زیاد تر سناتن دھرم کے ماننے والے ہیں۔ یہ مختلف دیوی دیوتاؤں کی پرستش کرتے ہیں۔ ان کے اہم دیوی، دیوتاؤں کے نام، جنھیں یہ بھگوان کا درجہ دیتے ہیں، رام, کرشن, شیو, وشنو اور ہنومان ہیں اس کے علاوہ شیروں والی کے نام سے شہرت رکھنے والی جموں کی ویشنو دیوی کا نام بھی اہم ہے۔ ہنومان کی پوجا منگل کے دن کی جاتی ہے۔

روی داسیہ

ترمیم

آریہ سماجی

ترمیم

قابل ذکر پنجابی ہندو

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Journal of Punjab Studies | Center for Sikh and Punjab Studies - UC Santa Barbara" (PDF)۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2016 
  2. Bengali Cinema: 'An Other Nation' by Sharmistha Gooptu
  3. http://www.theguardian.com/فلم/2011/feb/10/bollywood-bit-part-nirpal-dhaliwal

مزید پڑھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم