انڈین پریمیئر لیگ 2023ء
انڈین پریمیئر لیگ 2023ء (جو آئی پی ایل 16 اور سپانسر شپ وجوہات کے باعث ٹاٹا آئی پی ایل 2023ء بھی کہلاتی ہے) انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا 16واں ایڈیشن ہے جو ایک ٹی ٹوئینٹی کرکٹ لیگ ہے جس کی بنیاد بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے 2007ء میں رکھی تھی۔[1] وبائی مرض کورونا وائرس کی وجہ سے آئی پی ایل کے پچھلے 3 سیزن نیوٹرل مقامات پر منعقد ہوئے اور اب 4 سال کے وقفے کے بعد آئی پی ایل اپنے اصل ہوم اینڈ اوے فارمیٹ میں واپس آ گئی ہے۔[2]
فائل:Tata-ipl-logo.png | |
منتظم | بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) |
---|---|
کرکٹ طرز | ٹوئنٹی 20 |
ٹورنامنٹ طرز | گروپ اسٹیج اور پلے آف |
میزبان | بھارت |
شریک ٹیمیں | 10 |
کل مقابلے | 74 |
باضابطہ ویب سائٹ | iplt20 |
ٹیمیں | |
---|---|
چنائی سپر کنگز دہلی کیپیٹلز گجرات ٹائٹنز کولکاتہ نائٹ رائیڈرز لکھنؤ سپر جائنٹس ممبئی انڈینز پنجاب کنگز راجستھان رائلز رائل چیلنجرز بنگلور سن رائزرز حیدرآباد |
لیگ کے 16ویں ایڈیشن میں شامل 10 ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر 74 میچز کھیلے جائیں گے۔[3][4] یہ میچ بھارت کے 12 مقامات پر کھیلے جائیں گے جن میں احمد آباد، بنگلور، چنائی، نئی دہلی، دھرم شالہ، گوہاٹی، حیدرآباد، جے پور، کولکتہ، لکھنؤ، موہالی اور ممبئی شامل ہیں۔ آئی پی ایل کے 16ویں ایڈیشن میں گوہاٹی اسٹیڈیم اپنا آئی پی ایل ڈیبیو کرے گا۔.[5]
لیگ میں گجرات ٹائٹنز کی ٹیم ٹائٹل کے دفاع کے لیے نظر آئے گی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 28 مئی کو ہو گا۔ ممبئی انڈینز کو سب سے زیادہ (پانچ) بار آئی پی ایل کا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ چنائی سپر کنگز نے چار، کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے دو جبکہ راجستھان رائلز، سن رائزرز حیدرآباد، دکن چارجرز اور گجرات ٹائٹنز نے ایک بار چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔[6][7] [8] [9][10][11]
پس منظر
ترمیمبی سی سی آئی نے سیزن سے پہلے امپیکٹ پلیئر اصول متعارف کرایا۔ ٹیمیں ابتدائی الیون کے علاوہ اپنے اسکواڈ میں چار متبادل یا امپیکٹ پلیئرز کو نامزد کر سکتی ہیں۔ ان میں سے ایک کو میچ کے دوران متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔[12] ٹیمیں اب وائڈز اور نو بالز کا بھی ڈی آر ایس کے ذریعے جائزہ لے سکتی ہیں جو ڈبلیو پی ایل میں بھی متعارف کرایا جا چکا ہے۔
قوائدو ضوابط
ترمیماس سیزن میں متعدد نئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں جن کے تحت:
- گیند پھینکنے کے دوران فیلڈر یا وکٹ کیپر کی جانب سے غیر منصفانہ حرکت کی صورت میں پانچ رنز کی سزا دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو مردہ گیند بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔ [13]
- ٹاس کے بعد ٹیموں کا اعلان کیا جاتا ہے۔
- ایک "امپیکٹ پلیئر" اصول بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ٹیموں کو میچ کے دوران کسی آن-فیلڈ کھلاڑی کو چار نامزد متبادل کھلاڑیوں میں سے تبدیل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ [14]
- اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت میں 20 اوور باؤلنگ کرنے میں ناکام رہتی ہے تو بقیہ اننگز کے لیے صرف چار فیلڈرز کو فیلڈنگ کے دائرے سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔[13]
- ٹیمیں جائزۂ فیصلہ نظام (ڈی آر ایس) کا استعمال کرتے ہوئے وائڈ اور نو بالز کے لیے گیندوں کا جائزہ لے سکتی ہیں۔ اس تبدیلی کو پہلی بار ویمنز پریمیئر لیگ 2023ء کے دوران استعمال کیا گیا تھا۔[15]
مقامات
ترمیملیگ کا مرحلہ بھارت کے 12 مقامات پر کھیلا جائے گا جبکہ شیڈول کے پلے آف مرحلے کا اعلان ہونا باقی ہے۔ گوہاٹی اپنا آئی پی ایل ڈیبیو کر رہا ہے اور راجستھان رائلز کے پہلے 2 ہوم مقابلوں کی میزبانی کرے گا اس سے پہلے کہ وہ اپنے بقیہ 5 ہوم مقابلے جے پور میں کھیلیں، جبکہ دھرم شالہ 10 سال کے وقفے کے بعد آئی پی ایل میں واپسی کرے گا اور پنجاب کنگز کے پہلے 5 ہوم مقابلے موہالی میں کھیلے جانے کے بعد آخری 2 ہوم مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔ دیگر 8 ٹیمیں اپنے تمام ہوم گیمز اپنے روایتی ہوم گراؤنڈز پر کھیلیں گی۔
احمد آباد | بنگلور | چنائی |
---|---|---|
گجرات ٹائٹنز | رائل چیلنجرز بنگلور | چنائی سپر کنگز |
نریندر مودی اسٹیڈیم | ایم چناسوامی اسٹیڈیم | ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم |
گنجائش: 132,000 | گنجائش: 40,000 | گنجائش: 40,000 |
دہلی | دھرم شالہ | گوہاٹی |
دہلی کیپیٹلز | پنجاب کنگز | راجستھان رائلز |
ارون جیٹلی اسٹیڈیم | ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم | آسام کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم |
گنجائش: 41,000 | گنجائش: 23,000 | گنجائش: 50,000 |
حیدرآباد | جے پور | کولکاتہ |
سن رائزرز حیدرآباد | راجستھان رائلز | کولکتہ نائٹ رائیڈرز |
راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم | سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم | ایڈن گارڈنز |
گنجائش: 55,000 | گنجائش: 30,000 | گنجائش: 68,000 |
لکھنؤ | موہالی | ممبئی |
لکھنؤ سپر جائنٹس | پنجاب کنگز | ممبئی انڈینز |
ایکانہ کرکٹ اسٹیڈیم | اندرجیت سنگھ بندرا اسٹیڈیم | وانکھیڈے اسٹیڈیم |
گنجائش: 50,000 | گنجائش: 27,000 | گنجائش: 33,000 |
فارمیٹ
ترمیمٹیموں کو پچھلے سیزن کی طرح دو ورچوئل گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور ایک چھوٹی سی تبدیلی کی گئی ہے جس کے مطابق ہر ٹیم اپنے گروپ کی ٹیموں کے خلاف صرف ایک بار کھیلے گی جبکہ دوسرے گروپ کی ٹیموں کے خلاف دو بار (ہوم اور اوے) کھیلے گی۔ لیکن ہر ٹیم لیگ مرحلے کے دوران زیادہ سے زیادہ 14 میچ کھیلے گی۔[16]
گروپ میں تقسیم
ترمیمگروپ اے | گروپ بی |
---|---|
ممبئی انڈینز | چنائی سپر کنگز |
کولکتہ نائٹ رائیڈرز | سن رائزرز حیدرآباد |
راجستھان رائلز | گجرات ٹائٹنز |
دہلی کیپیٹلز | رائل چیلنجرز بنگلور |
لکھنؤ سپر جائنٹس | پنجاب کنگز |
پوائنٹس ٹیبل
ترمیمپوزیشن | گ | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بی | گجرات ٹائٹنز | 10 | 7 | 3 | 0 | 14 | 0.752 |
2 | اے | لکھنؤ سپر جائنٹس | 10 | 5 | 4 | 1 | 11 | 0.639 |
3 | بی | چنائی سپر کنگز | 10 | 5 | 4 | 1 | 11 | 0.329 |
4 | اے | راجستھان رائلز | 10 | 5 | 5 | 0 | 10 | 0.448 |
5 | بی | رائل چیلنجرز بنگلور | 9 | 5 | 4 | 0 | 10 | −0.030 |
6 | اے | ممبئی انڈینز | 9 | 5 | 4 | 0 | 10 | −0.373 |
7 | بی | پنجاب کنگز | 10 | 5 | 5 | 0 | 10 | −0.472 |
8 | اے | کولکتہ نائٹ رائیڈرز | 10 | 4 | 6 | 0 | 8 | −0.103 |
9 | بی | سن رائزرز حیدرآباد | 9 | 3 | 6 | 0 | 6 | −0.540 |
10 | اے | دہلی کیپیٹلز | 9 | 3 | 6 | 0 | 6 | −0.768 |
چوٹی کی چار ٹیمیں پلے آف کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
کوالیفائر 1 کی جانب پیش قدمی
ایلیمینیٹر کی جانب پیش قدمی
نتائج کا خلاصہ
ترمیممہمان ٹیم ← | DC | RCB | RR | SRH | LSG | MI | PBKS | CSK | KKR | GT |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
میزبان ٹیم ↓ | ||||||||||
دہلی کیپیٹلز | مقابلہ 50 | حیدرآباد 9 رنز | ممبئی 6 وکٹ | مقابلہ 59 | مقابلہ 67 | دہلی 4 وکٹ | گجرات 6 وکٹ | |||
رائل چیلنجرز بنگلور | بنگلور 23 رنز | بنگلور 7 رنز | لکھنؤ 1 وکٹ | بنگلور 8 وکٹ | چنائی 8 رنز | کولکتہ 21 رنز | مقابلہ 70 | |||
راجستھان رائلز | راجستھان 57 رنز | مقابلہ 60 | مقابلہ 52 | لکھنؤ 10 رنز | پنجاب 5 رنز | راجستھان 32 رنز | گجرات 9 وکٹ | |||
سن رائزرز حیدرآباد | دہلی 7 رنز | مقابلہ 65 | راجستھان 72 رنز | مقابلہ 58 | ممبئی 14 رنز | حیدرآباد 8 وکٹ | کولکتہ 5 رنز | |||
لکھنؤ سپر جائنٹس | لکھنؤ 50 رنز | بنگلور 18 رنز | لکھنؤ 5 وکٹ | مقابلہ 63 | پنجاب 2 وکٹ | بلا نتیجہ | گجرات 7 رنز | |||
ممبئی انڈینز | مقابلہ 54 | ممبئی 6 وکٹ | مقابلہ 69 | پنجاب 13 رنز | چنائی 7 وکٹ | ممبئی 5 وکٹ | مقابلہ 57 | |||
پنجاب کنگز | مقابلہ 64 | بنگلور 24 رنز | مقابلہ 66 | لکھنؤ 56 رنز | ممبئی 6 وکٹ | پنجاب 7 رنز (ڈی ایل ایس) | گجرات 6 وکٹ | |||
چنائی سپر کنگز | مقابلہ 55 | راجستھان 3 رنز | چنائی 7 وکٹ | چنائی 12 رنز | مقابلہ 49 | پنجاب 4 وکٹ | مقابلہ 61 | |||
کولکتہ نائٹ رائیڈرز | کولکتہ 81 رنز | مقابلہ 56 | حیدرآباد 23 رنز | مقابلہ 68 | مقابلہ 53 | چنائی 49 رنز | گجرات 7 وکٹ | |||
گجرات ٹائٹنز | دہلی 5 رنز | راجستھان 3 وکٹ | مقابلہ 62 | مقابلہ 51 | گجرات 55 رنز | گجرات 5 وکٹ | کولکتہ 3 وکٹ |
میزبان ٹیم جیتی | مہمان ٹیم جیتی |
- نوٹ: یہ نتائج میزبان (افقی) اور مہمان (عمودی) ٹیموں کے مطابق ہیں۔
- نوٹ: نتائج پر کلک کر کے مقابلے کا خلاصہ دیکھیے۔
</noinclude>
لیگ پروگریشن
ترمیمجیت | ہار | بلا نتیجہ |
- نوٹ: ہر میچ کے اختتام پر ہر ٹیم کے کل پوائینٹس درج ہیں۔
- نوٹ: پوائینٹس (گروپ میچز) یا جیت/ہار (ناک آؤٹ میچز) پر کلک کر کے مقابلے کا خلاصہ دیکھیں۔
</noinclude>
لیگ مرحلہ
ترمیمگروپ مرحلے کا شیڈول 17 فروری 2023ء کو شائع کیا گیا تھا۔[17]
چنائی سپر کنگز
178/7 (20 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز (م)
182/5 (19.2 اوور) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- امباتی رائیڈو کی جگہ تشار دیشپانڈے (چنائی سپر کنگز) اور کین ولیمسن کی جگہ سائی سدھرسن (گجرات ٹائٹنز) انڈین پریمیئر لیگ کے پہلے متبادل امپیکٹ پلیئرز تھے۔
(م) پنجاب کنگز
191/5 (20 اوور) |
ب
|
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
146/7 (16 اوور) |
- کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- کولکتہ نائٹ رائیڈرز بارش کی وجہ سے 16 اوور میں ڈی ایل ایس پار کے 153 رنز کے اسکور سے 7 رنز پیچھے تھی۔
(م) لکھنؤ سپر جائنٹس
193/6 (20 اوور) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز
143/9 (20 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
راجستھان رائلز
203/5 (20 اوور) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد (م)
131/8 (20 اوور) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ممبئی انڈینز
171/7 (20 اوور) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور (م)
172/2 (16.2 اوور) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ارشد خان اور نہال وڈھیرا (ممبئی انڈینز) دونوں نے اپنا ٹی20 ڈیبیو کیا۔
(م) چنائی سپر کنگز
217/7 (20 اوور) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس
205/7 (20 اوور) |
- لکھنؤ سپر جائنٹس نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) دہلی کیپیٹلز
162/8 (20 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
163/4 (18.1 اوور) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پنجاب کنگز
197/4 (20 اوور) |
ب
|
راجستھان رائلز (م)
192/7 (20 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) کولکتہ نائٹ رائیڈرز
204/7 (20 اوور) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور
123 (17.4 اوور) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- سویش شرما (کولکتہ نائٹ رائیڈرز) نے اپنا ٹی20 ڈیبیو کیا۔
سن رائزرز حیدرآباد
121/8 (20 اوور) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس (م)
127/5 (16 اوور) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) راجستھان رائلز
199/4 (20 اوور) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز
142/9 (20 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) ممبئی انڈینز
157/8 (20 اوور) |
ب
|
چنائی سپر کنگز
159/3 (18.1 اوور) |
- چنائی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) گجرات ٹائٹنز
204/4 (20 اوور) |
ب
|
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
207/7 (20 اوور) |
پنجاب کنگز
143/9 (20 اوور) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد (م)
145/2 (17.1 اوور) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- موہت راٹھی (پنجاب کنگز) نے اپنا ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کیا۔
(م) رائل چیلنجرز بنگلور
212/2 (20 اوور) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس
213/9 (20 اوور) |
- لکھنؤ سپر جائنٹس نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) دہلی کیپیٹلز
172 (19.4 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز
173/4 (20 اوور) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
راجستھان رائلز
175/8 (20 اوور) |
ب
|
چنائی سپر کنگز (م)
172/6 (20 اوور) |
- چنائی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) پنجاب کنگز
153/8 (20 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
154/4 (19.5 اوور) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- کاگیسو ربادا (پنجاب کنگز) میچوں کے لحاظ سے انڈین پریمیئر لیگ میں 100 وکٹیں لینے والے تیز ترین باؤلر بن گئے۔[19]
سن رائزرز حیدرآباد
228/4 (20 اوور) |
ب
|
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (م)
205/7 (20 اوور) |
(م) رائل چیلنجرز بنگلور
174/6 (20 اوور) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز
151/9 (20 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) لکھنؤ سپر جائنٹس
159/8 (20 اوور) |
ب
|
پنجاب کنگز
161/8 (19.3 اوور) |
- پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
185/6 (20 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز (م)
186/5 (17.4 اوور) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- وینکٹیش آئیر (کولکتہ نائٹ رائیڈرز) نے اپنے آئی پی ایل کیریئر کی پہلی سنچری سکور کی۔[21]
(م) گجرات ٹائٹنز
177/7 (20 اوور) |
ب
|
راجستھان رائلز
179/7 (19.2 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
چنائی سپر کنگز
226/6 (20 اوور) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور (م)
218/8 (20 اوور) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ممبئی انڈینز
192/5 (20 اوور) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد (م)
178 (19.5 اوور) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
لکھنؤ سپر جائنٹس
154/7 (20 اوور) |
ب
|
راجستھان رائلز (م)
144/6 (20 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
رائل چیلنجرز بنگلور
174/4 (20 اوور) |
ب
|
پنجاب کنگز (م)
150 (18.2 اوور) |
- پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
127 (20 اوور) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز (م)
128/6 (19.2 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سن رائزرز حیدرآباد
134/7 (20 اوور) |
ب
|
چنائی سپر کنگز (م)
138/3 (18.4 اوور) |
- چنائی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
گجرات ٹائٹنز
135/6 (20 اوور) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس (م)
128/7 (20 اوور) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پنجاب کنگز
214/8 (20 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز (م)
201/6 (20 اوور) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) رائل چیلنجرز بنگلور
189/9 (20 اوور) |
ب
|
راجستھان رائلز
182/6 (20 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
چنائی سپر کنگز
235/4 (20 اوور) |
ب
|
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (م)
186/8 (20 اوور) |
- کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
دہلی کیپیٹلز
144/9 (20 اوور) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد (م)
137/6 (20 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) گجرات ٹائٹنز
207/6 (20 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز
152/9 (20 اوور) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
200/5 (20 اوور) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور (م)
179/8 (20 اوور) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) راجستھان رائلز
202/5 (20 اوور) |
ب
|
چنائی سپر کنگز
170/6 (20 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
لکھنؤ سپر جائنٹس
257/5 (20 اوور) |
ب
|
پنجاب کنگز (م)
201 (19.5 اوور) |
- پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- گرنور برار (پنجاب کنگز) نے اپنا ٹی20 ڈیبیو کیا۔
(م) کولکتہ نائٹ رائیڈرز
179/7 (20 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
180/3 (17.5 اوور) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سن رائزرز حیدرآباد
197/6 (20 اوور) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز (م)
188/6 (20 اوور) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) چنائی سپر کنگز
200/4 (20 اوور) |
ب
|
پنجاب کنگز
201/6 (20 اوور) |
- چنائی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
راجستھان رائلز
212/7 (20 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز (م)
214/4 (19.3 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یشسوی جیسوال (راجستھان رائلز) نے اپنی پہلی آئی پی ایل سنچری بنائی۔[22]
رائل چیلنجرز بنگلور
126/9 (20 اوور) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس (م)
108 (19.5 اوور) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
دہلی کیپیٹلز
130/8 (20 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز (م)
125/6 (20 اوور) |
- دہلی کیپیٹلز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) لکھنؤ سپر جائنٹس
125/7 (19.2 اوور) |
ب
|
|
- چنائی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
- لکھنؤ میونسپل کارپوریشن انتخابات کی وجہ سے میچ کو 4 مئی سے 3 مئی تک منتقل کر دیا گیا۔[23]
(م) پنجاب کنگز
214/3 (20 اوور) |
ب
|
ممبئی انڈینز
216/4 (18.5 اوور) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
171/9 (20 اوور) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد (م)
166/8 (20 اوور) |
- کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
(م) راجستھان رائلز
118 (17.5 اوور) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
119/1 (13.5 اوور) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
چنائی سپر کنگز (م)
139/8 (20 اوورز) |
ب
|
ممبئی انڈینز
140/4 (17.4 اوورز) |
- چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- راگھو گوئل (ممبئی انڈینز) نے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔
دہلی کیپیٹلز (م)
181/4 (20 اوورز) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور
187/3 (16.4 اوورز) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
گجرات ٹائٹنز (م)
227/2 (20 اوورز) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس
171/7 (20 اوورز) |
- لکھنؤ سپر جائنٹس نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
راجستھان رائلز (م)
214/2 (20 اوورز) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد
217/6 (20 اوورز) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (م)
179/7 (20 اوورز) |
ب
|
پنجاب کنگز
182/5 (20 اوورز) |
- پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا
ممبئی انڈینز (م)
199/6 (20 اوورز) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور
200/4 (16.3 اوورز) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
چنائی سپر کنگز (م)
167/8 (20 اوورز) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز
140/8 (20 اوورز) |
- چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (م)
149/8 (20 اوورز) |
ب
|
راجستھان رائلز
151/1 (13.1 اوورز) |
یشسوی جیسوال 98* (47)
|
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ممبئی انڈینز (م)
218/5 (20 اوورز) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
191/8 (20 اوورز) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سن رائزرز حیدرآباد (م)
182/6 (20 اوورز) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس
185/3 (19.2 اوورز) |
- سن رائزرز حیدرآباد نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
دہلی کیپیٹلز (م)
167/7 (20 اوورز) |
ب
|
پنجاب کنگز
136/8 (20 اوورز) |
- دہلی کیپٹلس نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- دہلی کیپٹلس اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گئی۔
راجستھان رائلز (م)
171/5 (20 اوورز) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور
59 (10.3 اوورز) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
چنائی سپر کنگز (م)
144/6 (20 اوورز) |
ب
|
کولکتہ نائٹ رائیڈرز
147/4 (18.3 اوورز) |
- چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
گجرات ٹائٹنز (م)
188/9 (20 اوورز) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد
154/9 (20 اوورز) |
لکھنؤ سپر جائنٹس (م)
177/3 (20 اوورز) |
ب
|
ممبئی انڈینز
172/5 (20 اوورز) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پنجاب کنگز (م)
213/2 (20 اوورز) |
ب
|
دہلی کیپیٹلز
198/8 (20 اوورز) |
- پنجاب کنگز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سن رائزرز حیدرآباد (م)
186/5 (20 اوورز) |
ب
|
رائل چیلنجرز بنگلور
187/2 (19.2 اوورز) |
- رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پنجاب کنگز (م)
187/5 (20 اوورز) |
ب
|
راجستھان رائلز
189/6 (19.4 اوورز) |
- راجستھان رائلز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
دہلی کیپیٹلز (م)
223/3 (20 overs) |
ب
|
چنائی سپر کنگز
146/9 (20 overs) |
- چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- چنئی سپر کنگز نے اس میچ کے نتیجے میں پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
کولکتہ نائٹ رائیڈرز (م)
176/8 (20 اوورز) |
ب
|
لکھنؤ سپر جائنٹس
175/7 (20 اوورز) |
- کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- لکھنؤ سپر جائنٹس نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گئے۔
ممبئی انڈینز (م)
200/5 (20 اوورز) |
ب
|
سن رائزرز حیدرآباد
201/2 (18 اوورز) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- کیمرون گرین (ممبئی انڈینز) نے اپنی پہلی آئی پی ایل سنچری بنائی۔[26]
- راجستھان رائلز اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گئی۔
رائل چیلنجرز بنگلور (م)
197/5 (20 اوورز) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
198/4 (19.1 اوورز) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ہمانشو شرما (رائل چیلنجرز بنگلور) نے اپنا ٹی 20 ڈیبیو کیا۔
- ممبئی انڈینز نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا اور رائل چیلنجرز بنگلور اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گئے۔
پلے آف
ترمیمپلے آف کے مکمل شیڈول کا اعلان 21 اپریل 2023ء کو کیا گیا تھا۔[27]
کوالیفائر 1 / ایلمینٹر | کوالیفائر 2 | فائنل | |||||||||||
23 مئی 2023 - چنئی | 28 مئی 2023ء - احمد آباد | ||||||||||||
1 | گجرات ٹائٹنز | 157 (20 اوورز) | Q1W | چنائی سپر کنگز | 171/5 (15 اوورز) | ||||||||
2 | چنائی سپر کنگز | 172/7 (20 اوورز) | 26 مئی 2023ء - احمد آباد | Q2W | گجرات ٹائٹنز | 214/4 (20 اوورز) | |||||||
Q1L | گجرات ٹائٹنز | 233/3 (20 اوورز) | |||||||||||
24 مئی 2023ء - چنئی | EW | ممبئی انڈینز | 171 (18.2 اوورز) = | ||||||||||
3 | لکھنؤ سپر جائنٹس | 101 (16.3 اوورز) | |||||||||||
4 | ممبئی انڈینز | 182/8 (20 اوورز) | |||||||||||
کوالیفائر 1
ترمیمگجرات ٹائٹنز
172/7 (20 اوورز) |
ب
|
چنائی سپر کنگز
157 (20 اوورز) |
- گجرات ٹائٹنز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ایلمینٹر
ترمیملکھنؤ سپر جائنٹس
182/8 (20 اوورز) |
ب
|
ممبئی انڈینز
101 (16.3 اوورز) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
کوالیفائر 2
ترمیمگجرات ٹائٹنز
233/3 (20 overs) |
ب
|
ممبئی انڈینز
171 (18.2 اوورز) |
- ممبئی انڈینز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- شبمن گل (گجرات ٹائٹنز) نے آئی پی ایل پلے آف میں 60 گیندوں پر 129 رنز کا سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا۔
- گجرات ٹائٹنز کا ٹوٹل آئی پی ایل پلے آف میں سب سے زیادہ اسکور تھا۔
فائنل
ترمیمچنائی سپر کنگز
214/4 (20 اوورز) |
ب
|
گجرات ٹائٹنز
171/5 (15 اوورز) |
- چنئی سپر کنگز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- فائنل میں جیت کر، چنئی سپر کنگز نے سب سے زیادہ آئی پی ایل ٹرافی (5) جیتنے کے لیے ممبئی انڈینز کی برابری کر دی۔[28]
- بارش کی وجہ سے میچ 15 اوورز کا ہو گیا۔
براڈکاسٹنگ
ترمیمجون 2022ء میں 2023ء اور 2027ء کے درمیان کے لیگ کے نشریاتی حقوق ₹48,390 کروڑ (امریکی $6.8 بلین) کے عوض فروخت کیے گئے جس سے لیگ انگلش پریمیئر لیگ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نیشنل فٹبال لیگ کے بعد دنیا کی دوسری مہنگی ترین لیگ بن گئی۔[29] سٹار سپورٹس نے اپنے ٹیلی ویژن معاہدے کی تجدید کی اور ویاکوم 18 کنسورشیم نے خصوصی طور پر اسٹریمنگ کے حقوق حاصل کیے جو میچز کو جیو سنیما پلیٹ فارم پر اسٹریم کرے گا۔[30][31]
پہلی بار آئی پی ایل کو جیو سنیما کے ذریعہ 4K (الٹرا ایچ ڈی) میں اسٹریم کیا جائے گا اور یہ ان کے ذریعہ تمام آلات پر مفت نشر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ناظرین مراٹھی، تامل، تیلگو وغیرہ جیسی زبانوں میں کمنٹری کو تبدیل کر سکیں گے اور گرافکس کی زبان اس کے مطابق بدل جائے گی۔ ناظرین لائیو میچز کے دوران مختلف کیمرے کے زاویوں کو تبدیل کر سکیں گے۔[32]
شماریات اور ایوارڈز
ترمیمسب سے زیادہ رنز
ترمیمکھلاڑی | ٹیم | میچ | اننگز | رنز | زیادہ اسکور | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
شبمن گل | گجرات ٹائٹنز | 17 | 17 | 890 | 129 | |||||||||
فاف ڈو پلیسس | رائل چیلنجرز بنگلور | 14 | 14 | 730 | 84 | |||||||||
ویرات کوہلی | رائل چیلنجرز بنگلور | 14 | 14 | 639 | 101* | |||||||||
یشسوی جیسوال | راجستھان رائلز | 14 | 14 | 625 | 124 | |||||||||
ڈیون کونوے | چنائی سپر کنگز | 15 | 14 | 625 | 92* | |||||||||
ماخذ: IPLT20.com |
سب سے زیادہ وکٹیں
ترمیمکھلاڑی | ٹیم | میچ | اننگز | وکٹ | بہترین باؤلنگ | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
محمد شامی | گجرات ٹائٹنز | 17 | 17 | 28 | 4/11 | |||||||||
راشد خان | گجرات ٹائٹنز | 17 | 17 | 27 | 4/30 | |||||||||
موہت شرما | گجرات ٹائٹنز | 14 | 14 | 27 | 5/10 | |||||||||
پیوش چاولہ | ممبئی انڈینز | 16 | 16 | 22 | 3/22 | |||||||||
یوزویندرا چاہل | راجستھان رائلز | 14 | 14 | 21 | 4/17 | |||||||||
ماخذ: IPLT20.com |
سیزن کا اختتام ایوارڈز
ترمیمکھلاڑی | ٹیم | ایوارڈ | انعام |
---|---|---|---|
ڈیوڈ وارنر(کرکٹ کھلاڑی) | دہلی کیپیٹلز | ٹیم فیئر پلے ایوارڈ | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) |
محمد شامی | گجرات ٹائٹنز | جامنی کیپ (سب سے زیادہ وکٹیں) | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) |
راشد خان | گجرات ٹائٹنز | سیزن کا کیچ | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
شبمن گل | گجرات ٹائٹنز | سیزن کا گیم چینجر | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
شبمن گل | گجرات ٹائٹنز | سب سے زیادہ چوکے | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
شبمن گل | گجرات ٹائٹنز | پلیئر آف دی سیزن | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
شبمن گل | گجرات ٹائٹنز | اورنج کیپ (سب سے زیادہ رنز) | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) |
یشسوی جیسوال | راجستھان رائلز | سیزن کے ابھرتے ہوئے کھلاڑی | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) |
فاف ڈو پلیسس | رائل چیلنجرز بنگلور | سب سے زیادہ چھکے | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
فاف ڈو پلیسس | رائل چیلنجرز بنگلور | طویل ترین چھکا | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000) اور ٹرافی |
گلین میکسویل | رائل چیلنجرز بنگلور | سپر اسٹرائیکر | ₹10 لاکھ (امریکی $14,000)، ٹرافی اور ایک کار |
- ماخذ: اسپورٹس اسٹار[33]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "آئی پی ایل کی نیلامی 23 دسمبر کو کوچی میں ہوگی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2022
- ↑ "آئی پی ایل 2023 میں ہوم اوے فارمیٹ میں واپس آئے گا: گنگولی - دی ہندو"۔ دی ہندو۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2023
- ↑ "IPL 2023 Teams and Squads | IPL 2023 teams & players list"۔ CricTracker (بزبان انگریزی)۔ 04 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2023
- ↑ Times of Sports (2023-04-02)۔ "IPL 2023 Squad of All Teams - 10 Teams Updated List" (بزبان انگریزی)۔ 04 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اپریل 2023
- ↑ "IPL 2023: Indian Premier League 2023 schedule announced there will be a ..."۔ Loksatta [مردہ ربط]
- ↑ "انڈین پریمیئر لیگ کا 16واں ایڈیشن"۔ آپ اردو، پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2023
- ↑ "Chennai Super Kings in IPL: 8 finals in 10 seasons"۔ India Today۔ 16 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2022
- ↑ "The record nine successive wins that won KKR their second IPL title"۔ 2 June 2014۔ 16 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2019
- ↑ Vinay Chhabria (26 April 2019)۔ "IPL History: Deccan Chargers 2008 squad - Where are they now?"۔ www.sportskeeda.com۔ 19 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2022
- ↑ "First IPL winning Rajasthan Royals team: Find out where they are now"۔ 30 March 2018۔ 16 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2022
- ↑ "This day, that year: SRH win IPL, 1st batsman dismissed in Test is born"۔ India Today۔ 16 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2022
- ↑ "آئی پی ایل کے امپیکٹ پلیئر کو ہندوستانی ہونا چاہئے جب تک کہ ٹیم چار سے کم غیر ملکیوں کے ساتھ شروع نہ کرے۔"۔ کرک بز۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2023
- ^ ا ب "آئی پی ایل 2023 کے نئے قوانین: پلیئنگ الیون، امپیکٹ پلیئر ٹاس کے بعد سامنے آئیں گے۔ غیر منصفانہ کیپر، فیلڈر کی حرکت کے لیے سزائیں"۔ ہندوستان ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-22۔ 23 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2023
- ↑ "IPL Impact Player to be Indian unless the team starts with less than four foreigners"۔ Cricbuzz۔ 01 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2023
- ↑ "کھلاڑی ڈبلیو پی ایل اور آئی پی ایل میں ڈی آر ایس کا استعمال کرتے ہوئے وائیڈز اور نو بالز کا جائزہ لے سکتے ہیں۔"۔ 2023-03-29۔ 29 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2023
- ↑ "IPL 2023 Format and New Rules – All Exclusive Details"۔ Times of Sport۔ 08 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اپریل 2023
- ↑ "بورڈ آف کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا نے انڈین پریمیئر لیگ 2023 کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔"۔ IPLT20.com.۔ انڈین پریمیئر لیگ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2023
- ↑ "آئی پی ایل 2023: کے کے آر کے خلاف راشد کی ہیٹ ٹرک نے اسپنر کی وکٹ لینے کے طریقوں پر واپسی کی نشاندہی کی"۔ سپورٹ سٹار۔ 10 April 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2023
- ↑ "ربادا آئی پی ایل میں تیز ترین 100 وکٹیں لینے والے کھلاڑی بن گئے"۔ دی ہندو۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ "ہیری بروک نے ایڈن گارڈنز میں کولکتہ کے خلاف اپنی آئی پی ایل کی پہلی سنچری اسکور کی۔"۔ دی نیشنل نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2023
- ↑ "وینکٹیش آئیر نے اپنی پہلی آئی پی ایل سنچری بنائی، کے کے آر کا 15 سال کا طویل انتظار ختم"۔ انڈیا ٹی وی۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023
- ↑ "یشسوی جیسوال نے ممبئی انڈینز بمقابلہ راجستھان رائلز میچ میں اپنی پہلی آئی پی ایل سنچری بنائی۔"۔ سپورٹ سٹار۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2023
- ↑ "فکسچر میں تبدیلی - میچ 46: لکھنؤ سپر جائنٹس بمقابلہ چنائی سپر کنگز"۔ آئی پی ایل (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2023
- ↑ "Gill and Shami seal top-two finish for Titans"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2023
- ↑ "Stats - Gill beats Tendulkar's record to a six-less IPL fifty"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2023
- ↑ "Cameron Green scores maiden IPL hundred in debut season"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2023
- ↑ "BCCI announces schedule and venue details for TATA IPL 2023 Playoffs and Final"۔ iplt20.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2023
- ↑ "CSK vs GT: Chennai Super Kings wins IPL 2023 final with Jadeja's last ball four, equals MI with fifth title; Dhoni equals Rohit"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2023
- ↑ "یہ ایک بڑی بات ہے آئی پی ایل 2023–2027 بھارتی برصغیر کے ٹی وی اور ڈیجیٹل حقوق 5 بلین ڈالر میں فروخت ہوئے۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2022
- ↑ "آئی پی ایل میڈیا رائٹس: بی سی سی آئی نے چھکا لگایا جبکہ ویاکوم 18 اور سٹار انڈیا گیند کے لیے لڑ رہے ہیں"۔ فائنینشیل ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2022
- ↑ "آئی پی ایل 2023 لائیو سٹریمنگ: ویاکوم 18، ووٹ جیو سنیما کو ضم کرنے اور انڈین پریمیئر لیگ کے آن لائن دیکھنے کے آپشن کو ووٹ دینے کے لیے سوچ رہا"۔ لیٹیسٹلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2022
- ↑ "آئی پی ایل جیو سنیما کے ساتھ 4K ریزولوشن میں مفت اسٹریم کرے گا: یہاں وہ سب کچھ ہے جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے"۔ اکنامک ٹائمز
- ↑ "IPL 2023 Final CSK vs GT Presentation Ceremony: Full winners list; Conway Player of the Final; Gill gets Orange Cap, MVP; Shami Purple Cap"۔ SportStar۔ 29 مئی 2023۔ 29 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2023