پاکستان کی قومی علامتیں
پاکستان کی متعدد سرکاری قومی علامتیں ہیں، بشمول تاریخی دستاویز، پرچم، ریاستی علامت، قومی ترانہ، یادگار مینار اور اس کے ساتھ ساتھ کئی قومی شخصیات۔ پاکستان کے قومی نشانات; دنیا کے ہر ملک میں کچھ نشانیاں یا تخت ، جو وہ اپنے ملک کی خصلتوں کے نمائندے کے طور پر سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں کئی "سرکاری قومی علامات" ہیں ۔ پاکستان میں تاریخی دستاویز ، ایک پرچم ، ایک چکش ، ایک ترانہ ، ایک میموریل ٹاور اور کئی قومی ہیرو بھی شامل ہیں جن میں کئی سرکاری قومی علامات ہیں ۔ ان علامات کو پاکستان کے وجود میں مختلف مراحل پر اپنایا گیا اور ان کی تعریف یا استعمال کے حوالے سے مختلف قواعد و ضوابط موجود ہیں ۔ سب سے پرانی علامت لاہور کی قرارداد یا "پاکستان کا حل" ہے ، جس میں 1940 میں 23 مارچ کو آل انڈیا مسلم لیگ نے منظور کیا تھا اور جس نے ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے زیادہ خود مختاری کے لیے رسمی مانگ کو پیش کیا اور بعد میں ایک علاحدہ اور آزاد ' پاکستان ' کی مانگ کی وجہ سے. مینار پاکستان میموریل ٹاور جس کی سائٹ پر 1968 میں تعمیر کیا گیا تھا ، جہاں لاہور میں قرارداد 1940 میں منظور ہوئی ۔ قومی پرچم صرف آزادی سے پہلے حاصل کیا گیا تھا 14 اگست 1947. قومی ترانہ اور ریاستی چکش کو 1954 میں اپنایا گیا ۔ قومی جانور ، برڈ ، پھول اور درخت سمیت کئی دیگر محب وطن علامات بھی ہیں۔ اور کچھ اور چیزیں "قومی شناخت" کے طور پر جانا جاتا ہے. "قومی علامات" اور پاکستان کی زیادہ تر قومی چیزوں کا ذکر کیا اور یہاں بالترتیب درج کیا جاتا ہے ۔
قرارداد لاہور اور مینار پاکستان
ترمیم23 مارچ کو لاہور کے منٹو پارک میں آل انڈیا مسلم لیگ کے تین روزہ سالانہ اجلاس کے اختتام پر وہ تاریخی قرارداد منظور کی گئی تھی جس کی بنیاد پر مسلم لیگ نے برصغیر میں مسلمانوں کے جدا وطن کے حصول کے لیے تحریک شروع کی تھی اور سات برس کے بعد اپنا مطالبہ منظور کرانے میں کامیاب رہی۔
برصغیر میں برطانوی راج کی طرف سے اقتدار عوام کو سونپنے کے عمل کے پہلے مرحلے میں 1936/1937 میں جو پہلے عام انتخابات ہوئے تھے ان میں مسلم لیگ کو بری طرح سے ہزیمت اٹھانی پڑی تھی اور اس کے اس دعوی کو شدید زک پہنچی تھی کہ وہ بر صغیر کے مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت ہے۔ اس وجہ سے مسلم لیگ کی قیادت اور کارکنوں کے حوصلے ٹوٹ گئے تھے اور ان پر ایک عجب بے بسی کا عالم تھا۔
اس صورت میں مسلم لیگ کی اقتدار سے محرومی کے ساتھ اس کی قیادت میں یہ احساس پیدا ہو رہا تھا کہ مسلم لیگ اقتدار سے اس بنا پر محروم کر دی گئی ہے کہ وہ اپنے آپ کو مسلمانوں کی نمائندہ جماعت کہلاتی ہے۔ یہی نقطہ آغاز تھا مسلم لیگ کی قیادت میں دو جدا قوموں کے احساس کی بیداری ک۔
اسی دوران دوسری عالم گیر جنگ کی حمایت کے عوض اقتدار کی بھر پور منتقلی کے مسئلہ پر برطانوی راج اور کانگریس کے درمیان مناقشہ بھڑکا اور کانگریس اقتدار سے الگ ہو گئی تو مسلم لیگ کے لیے کچھ دروازے کھلتے دکھائی دئے۔ اور اسی پس منظر میں لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کا یہ 3 روزہ اجلاس 22 مارچ کو شروع ہوا۔
غالباً بہت کم لوگوں کو اس کا علم ہے کہ قراردادِ لاہور کا اصل مسودہ اس زمانہ کے پنجاب کے یونینسٹ وزیر اعلی سر سکندر حیات خان نے تیار کیا تھا۔ یونینسٹ پارٹی اس زمانہ میں مسلم لیگ میں ضم ہو گئی تھی اور سر سکندر حیات خان پنجاب مسلم لیگ کے صدر تھے۔
سر سکندر حیات خان نے قرارداد کے اصل مسودہ میں بر صغیر میں ایک مرکزی حکومت کی بنیاد پر عملی طور پر کنفڈریشن کی تجویز پیش کی تھی لیکن جب اس مسودہ پر مسلم لیگ کی سبجیکٹ کمیٹی میں غور کیا گیا تو قائد اعظم محمد علی جناح نے خود اس مسودہ میں واحد مرکزی حکومت کا ذکر یکسر کاٹ دیا۔
سر سکندر حیات خان اس بات پر سخت ناراض تھے اور انھوں نے 11 مارچ سن 1941 کو پنجاب کی اسمبلی میں صاف صاف کہا تھا کہ ان کا پاکستان کا نظریہ جناح صاحب کے نظریہ سے بنیادی طور پر مختلف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہندوستان میں ایک طرف ہندؤ راج اور دوسری طرف مسلم راج کی بنیاد پر تقسیم کے سخت خلاف ہیں اور وہ ایسی بقول ان کے تباہ کن تقسیم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ مگر ایسا نہ ھوا۔
سر سکندر حیات خان دوسرے سال سن 1942 میں 50 سال کی عمر میں انتقال کر گئے یوں پنجاب میں محمد علی جناح کو شدید مخالفت کے اٹھتے ہوئے حصار سے نجات مل گئی۔
مینار پاکستان لاہور، پاکستان کی ایک قومی عمارت/یادگار ہے جسے لاہور میں عین اسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں 23 مارچ 1940ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کی صدارت میں منعقدہ آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں تاریخی قرارداد پاکستان منظور ہوئی۔ اس کو یادگار پاکستان بھی کہا جاتا ہے۔ اس جگہ کو اس وقت منٹو پارک کہتے تھے جو سلنطت برطانیہ کا حصہ تھی۔ آج کل اس پارک کو اقبال پارک کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
قومی پرچم
ترمیمکستان کے قومی پرچم کا ڈیزائن امیر الدین قدوائی نے قائد اعظم کی ہدایت پر مرتب کیا تھا۔ یہ گہرے سبز اور سفید رنگ پر مشتمل ہے جس میں تین حصے سبز اور ایک حصہ سفید رنگ کا ہوتا ہے۔ سبز رنگ مسلمانوں اور سفید رنگ پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کو ظاہر کرتا ہے جبکہ سبز حصے کے بالکل درمیان میں چاند(ہلال) اور پانچ کونوں والا ستارہ ہوتاہے، سفید رنگ کے چاند کا مطلب ترقی اور ستارے کا مطلب روشنی اور علم کو ظاہر کرتا ہے۔ کسی سرکاری تدفین کے موقع پر’ 21′+14′, 18′+12′, 10′+6-2/3′, 9′+6-1/4سائز کا قومی پرچم استعمال کیا جاتا ہے اور عمارتوں پر لگائے جانے کے لیے 6′+4′ یا3′+2′کا سائز مقرر ہے۔
سرکاری گاڑیوں اور کاروں پر12″+8″کے سائز کا پرچم لگایا جاتا ہے جبکہ میزوں پر رکھنے کے لیے پرچم کا سائز 6-1/4″+4-1.4″ مقرر ہے۔ پاکستان کے قومی پرچم کے لہرانے کی تقاریب پاکستان ڈے(23مارچ)،یوم آزادی(14اگست)،یوم قائد اعظم(25دسمبر) منائی جاتی ہیں یا پھر حکومت کسی اور موقع پر لہرانے کا اعلان کرے۔ اسی طرح قائد اعظم کے یوم وفات(11ستمبر) ،علامہ اقبال کے یوم وفات(21اپریل) اور لیاقت علی خان کے یوم وفات(16اکتوبر) پر قومی پرچم سرنگوں رہتاہے یا پھر کسی اور موقع پر جس کا حکومت اعلان کریں، پرچم کے سرنگوں ہونے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ایسی حالت میں پرچم ڈنڈے کی بلندی سے قدرے نیچے باندھا جاتاہے۔ اس سلسلے میں بعض افراد ایک فٹ اور بعض دو فٹ نیچے بتاتے ہے۔ سرکاری دفاتر کے علاوہ قومی پرچم جن رہائشی مکانات پر لگایا جا سکتاہے ان میں صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان ،چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، صوبوں کے گورنر ،وفاقی وزارء یا وہ لوگ جنہیں وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہو، صوبوں کے وزارءاعلیٰ اور صوبائی وزیر، چیف الیکشن کمشنر ،ڈپٹی چیئرمین آف سینٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں کے سپیکر ،دوسرے ممالک میں پاکستانی سفیروں کی رہائش گاہیں شامل ہے۔ پہلے ڈویژن کے کمشنر اور ضلع کے ڈپٹی کمشنرکو بھی اپنی رہائش گاہوں پر قومی پرچم لگانے کی اجازت تھی۔ قبائلی علاقوں کے پولیٹیکل ایجنٹ بھی اپنے گھر پر قومی پرچم لگا سکتے ہے۔ جبکہ اس ہوائی جہاز، بحری جہاز اور موٹر کار پر بھی قومی پرچم لہرایا جاتا ہے جس میں صدر پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان ،چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی ،چیف جسٹس آف پاکستان ،صوبوں کے گورنر، صوبوں کے وزارءاعلیٰ اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سفر کر رہے ہوں۔
قومی ترانہ
ترمیمپاکستان کا قومی ترانہ پہلی بار 1954 میں نشر ہوا۔ اس کی دھن احمد جی چھاگلہ نے ترتیب دی جبکہ ترانے کے بول حفیظ جالندھری نے تخلیق کیے۔ قومی ترانے سے قبل پاکستان زندہ باد بطور قومی ترانہ استعمال ہوا کرتا تھا۔
- پاک سرزمین شاد باد
- كشور حسين شاد باد
- تو نشان عزم عالي شان
- ارض پاکستان!
- مرکز یقین شاد باد
- پاک سرزمین کا نظام
- قوت اخوت عوام
- قوم، ملک، سلطنت
- پائندہ تابندہ باد
- شاد باد منزل مراد
- پرچم ستارہ و ہلال
- رہبر ترقی و کمال
- ترجمان ماضی شان حال
- جان استقبال!
- سایۂ خدائے ذوالجلال
ریاستی علامت
ترمیمپاکستان کی ریاستی علامت کا اتخاذ 1956ء میں کیا گیا تها۔ یہ علامت پاکستان کی نظریاتی اساس، اس کی معیشت کی بنیاد، اس کے ثقافتی ورثہ اور اس کے راہنما اصول کی غماز ہے۔ اس علامت میں ایک ڈھال کے اوپر چاند تارے کا نشان آویزاں ہے، جس کے گرد پهولوں کا حلقہ ہے۔ اس حلقہ کے نیچے ایک صحیفہ بنا ہے، جس پہ پاکستان کا قومی شعار درج ہے۔ چاند تارے اور حلقہ میں موجود ہرا رنگ اسلام کا روایتی نشان ہے۔ حلقہ میں موجود ڈھال چار مساوی حصوں میں تقسیم ہے، جس کے اوپری حصہ میں دائیں جانب چائے اور بائیں جانب کپاس؛ جبکہ نچلے حصہ میں دائیں جانب گندم اور بائیں جانب جوٹ دکهایا گیا ہیں۔ آزادی کے وقت، یہ پاکستان کی اہم فصلیں تهیں اور انھیں ڈھال پہ ظاہر کرنے کا مقصد پاکستان کی زرعی معیشت کی عکاسی کرنا تها۔ زیریں میں موجود صحیفہ، قائد کے شعار، ”ایمان، اتحاد، نظم“، کا متحمل ہے، جسے پاکستان کے راہنما اصولوں میں سے ایک گنا جاتا ہے۔ ڈھال کے گرد کا حلقہ پاکستان کے قومی پهول، گلِ یاسمین سے بنا ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمدیگر پاکستانی قومی اور سرکاری علامتیں
ترمیمپاکستان کا ریاستی مذہب اسلام ہے جو آبادی کا 96.28 فیصد ہے ۔ مذہبی آزادی کو پاکستانی آئین کی طرف سے ضمانت دی گئی ہے جس نے اپنے مذہب سے قطع نظر ، مساوی حقوق کے لیے ، پاکستانی شہریوں کا بنیادی حق قائم کیا ۔ باقی 4% کی مشق ہندومت, عیسائیت, احمدی, سکھ مت, Bahá تاوان پر ایمان اور دیگر مذاہب.
علامت | نام | تصویر | حوالے |
---|---|---|---|
قومی شخصیت | 'پاک وطن/علی فیصل "پاکستان کے لیے لاڈ کا ایک اصطلاح,"/"مملکت خداداد" | |
[1][2][3] |
قومی پرچم | پاکستان کا پرچم ("پرچم ستارہ و ہلال والہ") | [4][5] | |
قومی مہر | پاکستان کی ریاستی علامت | [6] | |
بابائے قوم ("قائدِ اعظم") | جناب. محمد علی جناح ("بانی پاکستان") بابائے قوم سانچہ:اہم | [7][8] | |
مادرملت ("خاتونِ پاکستان") | فاطمہ جناح | [9] | |
قومی بزرگ | پیر بابا حضرت بابا فرید الدین گنج شکر | [10] | |
پاکستان کے مسلمانوں میں ایک ہیرو کا اعزاز حاصل ہے ("پہلے پاکستانی") | شہید محمد بن قاسم | [11] | |
قومی شاعر ("روحانی باپ کا پاکستان") | استاد. محمد اقبال ("شاعر مشرق") | [12] | |
قومی ترانہ | پاک سرزمین ("مبارک ہے مقدس خالص زمین") | [13] | |
قومی نغمہ ("ملی نغمہ") | اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ("قومی نغمہ") | [14] | |
قومی نعرہ | "پاکستان زندہ باد، آزادی پاانداباڈ" | [13] | |
قومی اصول قومی مقصد | ایمان، اتحاد، نظم | [15] | |
قومی زبان | اُردُو ("دفتری زبان") سانچہ:اہم | [16] | |
قومی سرکاری نقشہ از میاں محمود عالم سہروردی. | پاکستان کا سروے قومی نقشہ | [17] | |
قومی رزمیہ | داستان امیر حمزہ | [18] | |
قومی اسلحہ قومی دفاع | اسلامی تلوار ("اسلام کا محافظ") | [19] | |
اسلامی عقیدہ علامت | چاند ہلال ستارہ ("مذہبی") قومی نشان | [20] | |
قومی کیلنڈر | اسلامی تقویم ہجری سال | [21] | |
قومی پاسپورٹ | پاکستانی پاسپورٹ قومی شناخت | [22] | |
قومی طیارہ | پی آئی اے ("پرچم بردار") | [23] | |
قومی زر فرمان | 'پاکستانی روپیہ (Rs. PKR) | [24] | |
قومی لباس | شلوار قمیض ("یوناس") | [25] | |
نیشنل میڈیا اور فلمی صنعت | لالی وُڈ/اردو اور پنجابی سینما | [26] | |
قومی پھولوں کی فہرست | یاسمین ("خوشبو کی ملکہ" or "پھولوں کی ملکہ") قومی پھول | [27] | |
قومی درختوں کی فہرست | دیودار قومی درخت ("لکڑی کا بادشاہ") | [28] | |
قومی پھلوں | آم (موسم گرما) قومی پھل ("پھلوں کا بادشاہ")[27] امرود (موسم سرما) ثانوی قومی پھل |
|
[29] |
قومی سبزی | بھنڈی ("غذائیت خوردنی بیج پوڈ") | [30] | |
قومی پکوان ("روایتی پاکستانی کھانا") | بریانی/نہاری | |
[31] |
قومی فصلیں | گنے قومی زرعی نقد فصل/گندم قومی اسٹاک نقد فصل | |
[32] |
قومی مشروبات | گنے کا رس | [33] | |
قومی مٹھائی | گلاب جامن/ بارفائی ("سب سے پیاری ، مٹھائی کی میٹھی") | [34] | |
قومی پالتو جانور | پاکستانی بلی/ہمالیائی فارسی نسل گلابی گردن طوطا |
|
[35] |
فہرست قومی حیوانات | مارخور ("ناگن-قاتل") ("چپراس کی انٹر سروسز انٹلیجنس") قومی جانور | [36] | |
فہرست قومی پرندے | چکور قومی پرندہ ("چاند جوتشی") | [37] | |
بھولان قومی آبی میرین پریمال ("قومی خزانہ ") | بلھن[27] | فائل:Platanista gangetica noaa.jpg | [38] |
قومی سماجی سمندری | رہیسس مکاک | [39] | |
قومی شکایات | برفانی چیتا[27] | [40] | |
شکار کی قومی نسل | شاہین ("چپراس کی پاک فضائیہ")[27] | [40] | |
ورثہ جانور | اونٹ | [41] | |
ورثہ پرندہ | مور | [42] | |
قومی تیتلی | کالی جامنی رانی | [43] | |
قومی کیڑوں | صحرائی بیٹل قومی کیڑے شہد مکھی |
|
[44] |
قومی مچھلی | مہاشیر | [45] | |
قومی امفابی | وادی سندھ کا مینڈک | [46] | |
قومی خزندہ | انڈس مگر مچھ | [47] | |
قومی دریا ("مقدس دریا") | دریائے سندھ ("قومی لکیر پاکستان") | [48] | |
قومی پہاڑ | کے ٹو ("شان پاکستان") | [49] | |
قومی قیمتی پتھر | زمرد ("قومی معدنی") | [50] | |
قومی کھیل کے ("بنیادی") | فیلڈ ہاکی ("سرکاری") قومی کھیل | [51] | |
ثانوی قومی کھیل | پولو ("روایتی کھیل") | [52] | |
قومی رقص | کتھک ("روایتی رقص") | [53] | |
قومی انسٹرومنٹ | دف ("پرسیاناٹی") | [54] | |
قومی آئکن | تین تلوار | [55] | |
قومی قلعہ | قلعہ لاہور ("شاہی قلعہ") | [56] | |
قومی اسلامی ورثہ | بادشاہی مسجد ("شاہی یا شہنشاہ کی عظیم مسجد") | [57] | |
قومی تاریخی ورثہ | موئن جو دڑو | [58] | |
قومی مسجد | فیصل مسجد | [59][60] | |
قومی باغ | باغ گلاب اور جیسمین ("اسلام آباد") | [61] | |
اسلامی درگاہ | درگاہ بابا فرید ("پاکپتّن شریف") | [62] | |
مقدس مندروں پاکستانی قومی مقدس مقامات | کٹاس راج مندر ("ہندو مت") تختِ بھائی ("بدھ مت") گردوارہ دربار صاحب کرتارپور ("سکھ مت") |
|
[63] |
قومی عوامی پارک | باغ فاطمہ جناح | [64] | |
نیشنل مزار | مزار قائد قومی مزار | [65] | |
قومی میموریل | مقبرہ علامہ اقبال قومی یادگار | [66] | |
("قومی مینارِ") | مینارِ پاکستان ("یوم پاکستان") ("قرارداد پاکستان") قومی مینارِ اسلامی سمٹ مینار ("اسلامی اتحاد کی یادگار") |
|
[67] |
قومی یادگاروں | پاکستان یادگار - باب پاكستان | |
[68][69] |
نیشنل ریزیڈینسی | قائداعظم ریزیڈنسی سرکاری رہائش گاہ | [70] | |
نیشنل لائبریری | قائداعظم لائبریری قومی لائبریری | [71] | |
نیشنل میوزیم | عجائب گھر، لاہور قومی عجائب گھر | [72] | |
قومی داخلی ("روایتی گیٹ وے") | باب خیبر ("قومی داخلی پاکستان") قومی گزرگاہ | [73] | |
دھڑک رہا اعتکاف (سے 1959) | واہگہ بارڈر تقریب باب آزادی ("Indo-Pak International Border") سرکاری سرحد | [74][75] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Pakistan's Personification -"۔ www.pakculturalsociety.org.uk۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 05 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2020
- ↑ "The Official Web Gateway to Pakistan"۔ www.pakistan.gov.pk۔ 28 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2016
- ↑ "Facts about the Pakistan flag"۔ Dawn۔ August 12, 2011
- ↑ "Pakistan flag"۔ Ministry of Information and Broadcasting, Government of Pakistan۔ 05 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2007
- ↑ "The State Emblem"۔ Ministry of Information and Broadcasting, Government of Pakistan۔ 01 جولائی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑
- ↑ "The Legend"۔ Government of Pakistan۔ 14 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ "Celebration: A tribute to Madar-i-Millat"۔ Government of Pakistan۔ 04 اگست 2003 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ https://pakmcqs.com/general_knowledge_mcqs/national-saint-of-pakistan-is-/ مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ {{cite web| url=https://nation.com.pk/01-Jan-2020/past-in-perspective
- ↑ "Allama Muhammad Iqbal"۔ www.allamaiqbal.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ^ ا ب عقیل عباس جعفری (2010)۔ پاکستان کرونیکل (بزبان Urdu) (1st ایڈیشن)۔ 94/1, 26th St., Ph. 6, D.H.A., کراچی, پاکستان: Wirsa Publishers۔ صفحہ: 42۔ ISBN 9789699454004
- ↑ "The State Emblem"
- ↑ "The State Emblem"۔ Ministry of Information and Broadcasting, Government of Pakistan.۔ 01 جولائی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2013
- ↑ "Chapter 4: "General." of Part XII: "Miscellaneous""۔ The Constitution of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2020
- ↑ "Survey of Pakistan"۔ 13 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2020
- ↑ "Indian Paintings"
- ↑ "Sword of Islam"۔ www.islam101.com۔ 27 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "Pakistan's Flag -"۔ www.enchantedlearning.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ Islamic Finder, Hijra calendar
- ↑ "Directorate General of Immigration & Passports, Ministry of Interior, Government of Pakistan"۔ 28 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2016
- ↑ "Pakistan's Airline -"۔ www.piac.com.pk۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Pakistan's Economy -"۔ www.investopedia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Pakistan's Dress -"۔ www.pakculturalsociety.org.uk۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Pakistan's Cinema -" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ www.gulfnews.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020 - ^ ا ب پ ت ٹ National Symbols of Pakistan، Official Gateway to the Government of Pakistan، اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2016
- ↑ "Pakistan National Tree Deodar"۔ pakculturalsociety.org.uk۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "Pakistani mango: The king of fruits"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 13 August 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "What is the Name of National Vegetable of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 18 April 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "Biryani- National Dish"۔ Dost Pakistan۔ 25 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "What is the National Crop Pakistan?"۔ website=Pakistan General Knowledge۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "Sugarcane juice declared as national drink of Pakistan"۔ Daily Times۔ 25 January 2019۔ 21 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "What is the National Sweet Pakistan?"۔ website=Pakistan General Knowledge۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "Cats for sale in Pakistan"۔ www.petspakistan.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020
- ↑ "Do you know why the Markhor is Pakistan's national animal?"
- ↑ "Some facts about National Bird of Pakistan?"۔ Steemit (بزبان انگریزی)۔ 28 October 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "What Is National Aquatic Animal Of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 2 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "AP PHOTOS: Life of a trained monkey in Pakistan"۔ San Diego Union-Tribune۔ 21 February 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ^ ا ب "National Animals of Every Country – BatchGeo Blog"۔ blog.batchgeo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ قرآن 7:73–79
- ↑ Josef von Hammer-Purgstall Die Geisterlehre der Moslimen (the doctrin of spirits of muslims) 1852 original: Bayerische Staatsbibliothek digitalized: 22. July 2010 (german)
- ↑ "What is the National butterfly of Pakistan? – National Symbols of Pakistan"۔ McqsPlanet۔ 19 November 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2020
- ↑ "National Insect of Pakistan"۔ 5 July 2018[مردہ ربط]
- ↑ "The Great Mahseer of Pakistan – A Fish of Dreams"۔ 22 April 2011۔ 25 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2020
- ↑ "National Amphibian of Pakistan"۔ 5 July 2018
- ↑ "Crocodile (National reptile) | Pakpedia"۔ 10 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2020
- ↑ "What Is National River Of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 2 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What Is National Mountain Of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 2 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What Is National Gemstone Of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 2 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "National Symbols"۔ Ministry of Tourism, Government of Pakistan۔ 29 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ "National Sport of Pakistan"
- ↑ "What is the Name of National Dance of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Instrument of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Icon of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of Fort of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Heritage of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ Aitzaz Ahsan 1997. Indus saga and the making of Pakistan Karachi: Oxford University Press.
- ↑ Len McGrane (January–February 1992)۔ "A Mosque in Islamabad"۔ Saudi Aramco World magazine۔ Aramco Services Company۔ 18 فروری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ Neelam Naz (13 September 2005)۔ "Contribution of Turkish architects to the national architecture of Pakistan: Vedat Dalokay" (PDF)۔ Journal of the Faculty of Architecture۔ Ankara, Turkey: Middle East Technical University۔ 22 (2): 56–64۔ 23 نومبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ "What is the Name of National Garden of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Shrine of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Temple of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Park of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "National Mausoleum of Pakistan"۔ 26 October 2008
- ↑
- ↑ "National Symbols of Pakistan"۔ Government of Pakistan۔ 27 اگست 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2013
- ↑ "President Musharraf will inaugurate National Monument on 23rd"۔ Government of Pakistan۔ 22 March 2007۔ 16 نومبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ Imran Naeem Ahmad (30 March 2007)۔ "National Monument — a symbol of unity"۔ Daily Times of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2007
- ↑ Shahid Husain, " Quaid-e-Azam House Museum suffers due to water shortage"[مردہ ربط], دی نیوز, 14 May 2009
- ↑ "What is the Name of National Library of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Museum of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "What is the Name of National Pass of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 25 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2021
- ↑ "What is the Name of National Beating Retreat Ceremony of Pakistan?"۔ Pakistan General Knowledge۔ 14 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2020[مردہ ربط]