زرقاویت، ابو مصعب الزرقاوی کی وضع کردہ ایک سخت گیر اور شدت پسند جہادی آئیڈیالوجی ہے، جو وہابی جہادی آئیڈیالوجی کی بنیادوں پر قائم ہے۔ زرقاویت کا بنیادی مقصد ایک عالمی اسلامی خلافت کا قیام ہے، جس کے لیے غیر ریاستی مسلح جدوجہد کو لازمی اور جائز قرار دیا گیا ہے۔ زرقاویت کا مرکزی نظریہ یہ ہے کہ دشمنوں کے خلاف ہر ممکن طریقے سے جنگ کی جائے، چاہے وہ اہل تشیع ہوں یا دیگر غیر مسلم طاقتیں۔[1]

پرائیویٹ جہاد
عمومی معلومات
بانیمحمد بن عبدالوہاب
آغاز18ویں صدی، نجد، (موجودہ سعودی عرب)
نوعیتغیر ریاستی مسلح جدوجہد
متاثرہ نظریات
وہابی جہادی آئیڈیالوجی، سلفی جہادی آئیڈیالوجی، قطبیت، عزامیت، زرقاویت، داعشیت، بوکو حرامیت، الشبابیت، طالبانیت، دیوبندی-وہابی جہادی آئیڈیالوجی
متاثرہ تنظیمیں
القاعدہ · داعش · بوکو حرام · الشباب · جیش محمد · لشکر طیبہ · حرکت المجاہدین · انصار الشریعہ · جماعت المجاہدین بنگلہ دیش · انصار الاسلام · ابو سیاف · حقانی نیٹ ورک · تحریک طالبان پاکستان · حرکة الشباب المجاہدین · جمہوریہ وسطی افریقہ میں سیلیکا · انصار دین · انصار الاسلام (مصر) · الحزب الاسلامی (صومالیہ) · حماس · الجماعة الاسلامیہ (انڈونیشیا) · فتح الاسلام · اسلامی تحریک ازبکستان · سپاہ صحابہ پاکستان · لشکر جھنگوی · خراسان گروپ · انصار المجاہدین · حرکة المجاہدین العالمیہ · جماعت انصار اللہ · تحریک طالبان افغانستان · جیش العدل · لشکر اسلام · لشکر جھنگوی العالمی
اثرات
 افغانستان ·  پاکستان ·  صومالیہ ·  نائجیریا ·  عراق ·  سوریہ ·  یمن ·  فلسطین ·  فلپائن ·  مالی ·  نائجر ·  لیبیا ·  مصر ·  الجزائر ·  انڈونیشیا ·  تاجکستان ·  ازبکستان ·  بنگلادیش · کشمیر ·  روس ·  چین ·  یورپ ·  ریاستہائے متحدہ ·  سعودی عرب ·  ترکیہ ·  سوڈان ·  لبنان ·  تھائی لینڈ ·  کینیا ·  یوگنڈا · چچنیا ·  ترکمانستان ·  میانمار ·  بھارت ·  مالدیپ · بوسنیا ·  قطر ·  بحرین
مقاصد
خلافت یا اسلامی ریاست کا قیام، غیر ریاستی مسلح جدوجہد، عالمی خلافت کا نفاذ، فرقہ وارانہ تصادم
تنقید
اسلامی فقہ کی روایات سے انحراف، ریاستی اختیارات کی خلاف ورزی، غیر ریاستی تشدد اور دہشت گردی، غیر منظم تشدد

نظریاتی پس منظر

ترمیم

زرقاویت کی بنیاد 1990ء کی دہائی میں ابو مصعب الزرقاوی نے اس وقت رکھی جب وہ افغانستان میں جہاد کر رہے تھے۔ عبد اللہ عزام، القاعدہ کے ابتدائی رہنما، اور وہابیت کی سخت گیر تشریحات نے زرقاوی کی فکر کو تشکیل دیا۔ زرقاوی نے وہابی جہادی آئیڈیالوجی کو مزید شدت پسند بنایا اور اس میں پرائیویٹ جہاد کے اصولوں کو فروغ دیا۔[2]

بنیادی عقائد

ترمیم

زرقاویت کے بنیادی عقائد میں درج ذیل نکات شامل ہیں:

  • اہل تشیع کے خلاف تشدد: زرقاوی نے اہل تشیع کے خلاف شدت پسندی کو جائز قرار دیا، انہیں دشمن تصور کیا، اور ان پر حملوں کی توثیق کی۔ زرقاوی کا مؤقف تھا کہ اہل تشیع نے افغانستان اور عراق میں امریکی افواج کا ساتھ دیا، اس لیے ان پر حملے جائز ہیں۔[4]
  • خلافت کا قیام: زرقاویت کا ہدف ایک اسلامی خلافت کا قیام ہے، جو نہ صرف عراق بلکہ دیگر مسلم ممالک میں بھی قائم ہو سکے۔[5]

عراق میں کردار

ترمیم

زرقاوی نے 2004ء میں عراق میں القاعدہ کے ساتھ اتحاد کیا اور القاعدہ عراق کی قیادت سنبھالی۔ اس دوران، انہوں نے عراق میں مختلف جہادی گروہوں کو متحد کیا اور اہل تشیع کے خلاف فرقہ وارانہ حملوں کو تیز کیا۔ زرقاوی کی اس حکمت عملی نے عراق میں فرقہ وارانہ تشدد کو نہایت شدید بنا دیا اور داعش جیسی تنظیموں کے لیے بنیاد فراہم کی۔[6]

زرقاویت کا اثر

ترمیم

زرقاویت کا عالمی اثر خاص طور پر داعش کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ داعش نے زرقاوی کے نظریہ زرقاویت کو اپنایا، جس میں غیر ریاستی مسلح جدوجہد اور شدت پسندی کو فروغ دیا گیا۔ زرقاوی کی آئیڈیالوجی نے شام، عراق اور دیگر مسلم ممالک میں شدت پسندانہ کارروائیوں کو بڑھاوا دیا اور بین الاقوامی سطح پر جہادی تنظیموں کو ایک نیا نمونہ فراہم کیا۔[7]

زرقاویت سے متاثرہ علاقے

ترمیم
زرقاویت سے متاثرہ علاقے
# علاقہ کیفیت (مختصر معلومات)
1   عراق زرقاوی کی اصل سرگرمیاں یہاں رہیں؛ فرقہ وارانہ تشدد اور القاعدہ عراق کی تشکیل کا مرکز۔
2   سوریہ جبہۃ النصرہ اور دیگر شدت پسند تنظیمیں زرقاوی کے نظریات سے متاثر ہوئیں۔
3   اردن زرقاوی کا آبائی وطن؛ ابتدائی تعلیم اور نظریات کی بنیاد یہیں پر رکھی گئی۔
4   افغانستان زرقاوی نے عسکری تربیت یہاں حاصل کی اور جہادی تجربہ حاصل کیا۔
5   یمن القاعدہ یمن کی شاخ نے زرقاوی کی طرز پر شدت پسندانہ سرگرمیاں اپنائیں۔
6   لبنان سلفی جہادی گروہوں نے زرقاوی کے اصولوں کو اپنانا شروع کیا۔
7   صومالیہ الشباب نے زرقاوی کے نظریات کو شدت پسندانہ حکمت عملی میں استعمال کیا۔
8   نائجیریا بوکو حرام نے زرقاوی کی آئیڈیالوجی سے متاثر ہو کر غیر ریاستی مسلح جدوجہد اپنائی۔
9   لیبیا انصار الشریعہ لیبیا نے زرقاوی کے اصولوں کو اپنانا شروع کیا۔
10   مصر انصار بیت المقدس نے زرقاوی کے شدت پسندانہ نظریات کو اپنانا جاری رکھا۔
11   پاکستان تحریک طالبان پاکستان نے زرقاوی کے اصولوں کو اپنی عسکری حکمت عملی میں شامل کیا۔
12   مالی انصار دین نے زرقاوی کے غیر ریاستی جہاد کو اپنایا۔
13   سعودی عرب القاعدہ کے مقامی گروہوں نے زرقاوی کے اصولوں پر عمل کیا۔
14   ترکیہ ترکی میں سلفی گروہ زرقاوی کے نظریات سے متاثر ہوئے۔

زرقاویت سے متاثرہ تنظیمیں

ترمیم
زرقاویت سے متاثرہ تنظیمیں
# تنظیمیں علاقے کیفیت (مختصر معلومات)
1 داعش (ISIS)   عراق اور الشام میں اسلامی ریاست زرقاوی کے اصولوں پر قائم؛ خلافت کے قیام اور غیر ریاستی مسلح جدوجہد کی توثیق کی۔
2 القاعدہ عراق   عراق زرقاوی کی قیادت میں فرقہ وارانہ تشدد اور غیر ریاستی مسلح جدوجہد کو اپنایا۔
3 جبہۃ النصرہ   سوریہ شام کی تنظیم جس نے زرقاوی کے اصولوں کو اپنایا اور فرقہ وارانہ حملے کیے۔
4 انصار الاسلام   عراق اہل تشیع کے خلاف زرقاوی کے شدت پسندانہ اصولوں کو اپنایا۔
5 الشباب   صومالیہ صومالیہ کی جہادی تنظیم؛ زرقاوی کے اصولوں پر عمل پیرا۔
6 بوکو حرام   نائجیریا نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم؛ زرقاوی کی آئیڈیالوجی سے متاثر ہو کر خلافت کا قیام چاہتی ہے۔
7 انصار الشریعہ   لیبیا لیبیا میں زرقاوی کے نظریات پر مبنی شدت پسندانہ کارروائیاں۔
8 انصار بیت المقدس   مصر زرقاوی کے اصولوں کو اپناتے ہوئے فرقہ وارانہ حملے کیے۔
9 تحریک طالبان پاکستان   پاکستان زرقاوی کے نظریات کے مطابق غیر ریاستی مسلح جدوجہد کی حمایت کی۔
10 انصار دین   مالی مالی کی تنظیم؛ زرقاوی کی آئیڈیالوجی پر عمل کرتی ہے۔
11 احرار الشام   سوریہ شام کی تنظیم؛ زرقاوی کے اصولوں کے تحت مسلح جدوجہد۔
12 حزب الاسلام   صومالیہ صومالیہ کی شدت پسند تنظیم؛ زرقاوی کے اصولوں پر عمل پیرا۔

زرقاویت سے متاثرہ شخصیات

ترمیم
زرقاویت سے متاثرہ شخصیات
# شخصیت کیفیت (مختصر معلومات)
1 ابوبکر البغدادی داعش کے سابق امیر، جنہوں نے زرقاوی کے اصولوں کو اپنایا اور عراق و شام میں خلافت قائم کی۔
2 ابو محمد الجولانی جبہۃ النصرہ کے بانی، جنہوں نے زرقاوی کے نظریات کی پیروی کی۔
3 عبد اللہ عزام ابتدائی جہادی رہنما؛ زرقاوی کی ابتدائی تعلیمات پر اثر انداز ہوئے۔
4 ابو عمر البغدادی القاعدہ عراق کے رہنما؛ زرقاوی کے اصولوں کو اپنایا۔
5 ابو انس الشامی زرقاوی کے قریبی ساتھی اور القاعدہ عراق کے اہم رکن۔
6 ابو مصعب السوری شدت پسند مفکر؛ زرقاوی پر اثر انداز ہونے والی شخصیات میں شامل۔
7 ابو بکر شہاوی الشباب کے رہنما؛ زرقاوی کے اصولوں پر عمل پیرا۔
8 ابو سیاف الانصاری بوکو حرام کے رہنما؛ زرقاوی کے شدت پسند نظریات کو اپنایا۔
9 ابو حمزہ المہاجر القاعدہ عراق کے سابق رہنما؛ زرقاوی کے اصولوں کو جاری رکھا۔
10 حاجی بکر داعش کے عسکری معمار؛ زرقاوی کے اصولوں پر عمل پیرا۔


تنقید اور تنازعات

ترمیم

زرقاویت کو مسلم دنیا کے مختلف مکاتب فکر کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے علماء نے زرقاوی کی آئیڈیالوجی کو اسلامی تعلیمات کے خلاف قرار دیا اور اسے فرقہ وارانہ تشدد اور مسلمانوں کے درمیان انتشار کی وجہ سمجھا۔ زرقاوی کے شدت پسند نظریات نے اسلامی معاشروں میں مزید تنازعات کو جنم دیا اور بعض گروہوں میں شدت پسندانہ تحریکوں کو فروغ دیا۔[8]

خلاصہ

ترمیم

زرقاویت، ابو مصعب الزرقاوی کی وضع کردہ شدت پسند آئیڈیالوجی ہے، جس کی بنیاد وہابی جہادی آئیڈیالوجی اور پرائیویٹ جہاد پر ہے۔ اس آئیڈیالوجی کا مقصد ایک عالمی اسلامی خلافت کا قیام اور غیر ریاستی مسلح جدوجہد کو جائز قرار دینا ہے۔ زرقاویت نے نہ صرف عراق بلکہ عالمی سطح پر شدت پسندانہ تحریکوں کو فروغ دیا اور آج بھی یہ مختلف جہادی گروہوں کے لیے ایک تحریک کا ذریعہ ہے۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Jean-Charles Brisard (2005)۔ Zarqawi: The New Face of Al-Qaeda۔ Other Press۔ صفحہ: 125–128۔ ISBN 9781590512463 
  2. Fawaz A. Gerges (2005)۔ The Far Enemy: Why Jihad Went Global۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 120–122۔ ISBN 9780521791408 تأكد من صحة |isbn= القيمة: checksum (معاونت) 
  3. Rohan Gunaratna (2002)۔ Inside Al-Qaeda: Global Network of Terror۔ Columbia University Press۔ صفحہ: 98–100۔ ISBN 9780231126924 تأكد من صحة |isbn= القيمة: checksum (معاونت) 
  4. Jessica Stern (2008)۔ "The Evolution of Al-Qaeda in Iraq: From Zarqawi to ISIS"۔ Journal of Terrorism Research۔ 32 (3): 215–218 
  5. "How Zarqawi's Ideology Aims for the Establishment of a Caliphate"۔ Brookings Institution۔ اخذ شدہ بتاریخ October 23, 2024 
  6. Colin Clarke (2016)۔ Al-Qaeda in Iraq: From Zarqawi to ISIS۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 157–160۔ ISBN 9780199355672 تأكد من صحة |isbn= القيمة: checksum (معاونت) 
  7. "Zarqawi's Legacy: How His Ideology Continues to Influence Global Jihadist Movements"۔ Combating Terrorism Center at West Point۔ اخذ شدہ بتاریخ October 23, 2024 
  8. Charles R. Lister (2015)۔ The Islamic State: A Brief Introduction۔ Brookings Institution Press۔ صفحہ: 68–70۔ ISBN 9780815726673 تأكد من صحة |isbn= القيمة: checksum (معاونت) 
  9. Paul Cruickshank (2006)۔ "The Influence of Zarqawi on Modern Jihadist Movements"۔ Studies in Conflict & Terrorism۔ 29 (4): 202–205