سلفی جہادی آئیڈیالوجی
سلفی جہادی آئیڈیالوجی (انگریزی: Salafi Jihadi Ideology) ایک سخت گیر اسلامی نظریہ ہے، جو سلفیت کی بنیادی تعلیمات کو وہابیت کی تشریح کے ساتھ مسلح جدوجہد سے جوڑتا ہے۔[1] یہ نظریہ، اسلام کی ابتدائی شکل یعنی سلف الصالحین (اسلام کے ابتدائی تین ادوار کے مسلمان) کی پیروی کو لازم قرار دیتا ہے اور پرائیویٹ جہاد یا غیر ریاستی مسلح جدوجہد کو جائز سمجھتا ہے۔[2] سلفی جہادی آئیڈیالوجی کے پیروکار خلافت کے قیام اور شریعت کے نفاذ کو دینی فریضہ سمجھتے ہیں، اور مغربی جمہوریت اور سیکولر نظام کو "طاغوت" یعنی خدا کے علاوہ کسی اور کی حکمرانی کی علامت سمجھتے ہیں، جن کے خلاف مسلح بغاوت کو جائز قرار دیتے ہیں۔[3] یہ نظریہ بنیادی طور پر وہابی جہادی آئیڈیالوجی سے متاثر ہے، جس نے سلفی تعلیمات کو مزید شدت پسندانہ اور عسکری بنایا ہے۔[4][5]
نظریاتی پس منظر
ترمیمسلفی جہادی آئیڈیالوجی بنیادی طور پر سلفیت اور وہابیت کی تعلیمات پر مبنی ہے۔[6] محمد بن عبدالوہاب کے نظریات نے سلفی تعلیمات کو مزید شدت دی، اور اس کے نتیجے میں سلفی جہادی آئیڈیالوجی کی بنیاد پڑی۔[7] اس نظریے میں فقہ کی اہمیت کو کم کر دیا گیا ہے، اور اس کی جگہ سلفی تعلیمات کی سخت گیر تشریح کو دی گئی ہے۔[8]
اسلامی خلافت اور شریعت کا نفاذ
ترمیماس آئیڈیالوجی کا بنیادی مقصد اسلامی خلافت کا قیام اور شریعت کا مکمل نفاذ ہے۔[9] اس کے پیروکاروں کا ماننا ہے کہ خلافت کا قیام اور شریعت کی عملداری مسلمانوں کا اولین فریضہ ہے، جس کے لیے پرائیویٹ جہاد یعنی غیر ریاستی مسلح جدوجہد کو استعمال کیا جاتا ہے۔[10]
مغربی جمہوریت اور سیکولر نظام کی مخالفت
ترمیمسلفی جہادی آئیڈیالوجی مغربی جمہوریت اور سیکولر نظام کو "طاغوت" قرار دیتی ہے۔[11] اس نظریے کے مطابق، مغربی جمہوریت اور جدید تعلیم اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں، اور ان کے خلاف مسلح بغاوت کو اسلامی طور پر جائز سمجھا جاتا ہے۔[12]
سلف الصالحین کی پیروی
ترمیمسلفی جہادی آئیڈیالوجی کے پیروکار خود کو سلف الصالحین کی پیروی کرنے والا سمجھتے ہیں، یعنی ابتدائی تین صدیوں کے مسلمانوں، جنہیں خیرالقرون کہا جاتا ہے، کے طرز عمل کو اپناتے ہیں۔ تاہم، یہ پیروی زیادہ تر شدت پسندی اور عسکریت پسندی پر مبنی ہے۔[13]
عالمی اثرات
ترمیم'''سلفی جہادی آئیڈیالوجی''' نے عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں گہرے اثرات مرتب کیے ہیں، خاص طور پر ممالک، شخصیات، نظریات، اور تنظیموں پر اس کے نمایاں اثرات دیکھے گئے ہیں۔[14]
ممالک پر اثرات
ترمیم# | ملک | پرچم | تفصیل |
---|---|---|---|
1 | عراق | سلفی جہادی تنظیم داعش نے عراق میں بڑے پیمانے پر خلافت کے قیام کے لیے مسلح کارروائیاں کیں۔[15] | |
2 | شام | شام میں جبۃ النصرہ اور داعش نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپناتے ہوئے خلافت کے قیام کی کوشش کی۔[16] | |
3 | نائجیریا | نائجیریا میں بوکو حرام نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپناتے ہوئے مغربی تعلیم کی مخالفت کی اور غیر ریاستی جہاد کی راہ اپنائی۔ | |
4 | یمن | القاعدہ جزیرہ نما عرب نے یمن میں سلفی جہادی نظریات کی بنیاد پر حملے اور خلافت کے قیام کی کوشش کی۔ | |
5 | لیبیا | لیبیا میں انصار الشریعہ اور داعش کی مقامی شاخ نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپنایا اور حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کیں۔ |
شخصیات پر اثرات
ترمیم# | شخصیت | تفصیل |
---|---|---|
1 | اسامہ بن لادن | القاعدہ کے بانی، جنہوں نے سلفی جہادی نظریات کو عالمی سطح پر متعارف کرایا اور خلافت کے قیام پر زور دیا۔[17] |
2 | ابوبکر البغدادی | داعش کے سابق سربراہ، جنہوں نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر خلافت کا اعلان کیا۔[18] |
3 | ابو مصعب الزرقاوی | عراق میں القاعدہ کے سابق رہنما، جنہوں نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر فرقہ وارانہ تشدد کو فروغ دیا۔[19] |
4 | ابو محمد الجولانی | جبۃ النصرہ کے سربراہ، جنہوں نے شام میں سلفی جہادی نظریات کی بنیاد پر مسلح جدوجہد کو جاری رکھا۔[20] |
تنظیموں پر اثرات
ترمیم# | تنظیم | پرچم | تفصیل |
---|---|---|---|
1 | داعش | داعش نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپنایا اور خلافت کے قیام کے لیے بین الاقوامی سطح پر مسلح کارروائیاں کیں۔[21] | |
2 | جبۃ النصرہ | سانچہ:Country data جبہۃ النصرہ | جبہۃ النصرہ، جو شام میں سرگرم ہے، نے سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپناتے ہوئے خلافت کے قیام کی کوشش کی۔[22] |
3 | بوکو حرام | سانچہ:Country data بوکو حرام | بوکو حرام نے نائجیریا میں سلفی جہادی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر مغربی تعلیم کی مخالفت اور غیر ریاستی جہاد کی راہ اپنائی۔[23] |
4 | القاعدہ جزیرہ نما عرب | سانچہ:Country data القاعدہ جزیرہ نما عرب | القاعدہ جزیرہ نما عرب نے سلفی جہادی نظریات کی پیروی کرتے ہوئے یمن اور دیگر علاقوں میں خلافت کے قیام کی کوشش کی۔[24] |
5 | انصار الشریعہ | سانچہ:Country data انصار الشریعہ | انصار الشریعہ نے لیبیا میں سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اپناتے ہوئے حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کی۔[25] |
نظریاتی پھیلاؤ
ترمیم# | نظریہ | تفصیل |
---|---|---|
1 | پرائیویٹ جہاد | غیر ریاستی مسلح جدوجہد، جو سلفی جہادی آئیڈیالوجی کا بنیادی حصہ ہے۔[26] |
2 | خلافت کا قیام | عالمی خلافت کے قیام کی کوشش، جو سلفی جہادی آئیڈیالوجی کے تحت مرکزی ہدف ہے۔ |
3 | شریعت کا نفاذ | اسلامی شریعت کے مکمل نفاذ کی وکالت، جس کا مقصد اسلامی ریاست کا قیام ہے۔ |
4 | مسلم حکمرانوں کی تکفیر | سلفی جہادی آئیڈیالوجی کے پیروکار ان مسلم حکمرانوں کو "مرتد" قرار دیتے ہیں، جو مغربی جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں۔[27] |
اہم تنظیمیں اور شخصیات
ترمیمسلفی جہادی آئیڈیالوجی نے عالمی سطح پر کئی شدت پسند تنظیموں کو متاثر کیا ہے، جن میں القاعدہ، داعش، الشباب اور جبہۃ النصرہ شامل ہیں۔[28] ان تنظیموں نے اس نظریے کو بنیاد بنا کر عالمی خلافت کے قیام، اسلامی شریعت کے نفاذ، اور مغربی اثرات کی مخالفت پر مبنی مسلح کارروائیاں کی ہیں۔[29]
اہم شخصیات
ترمیمسلفی جہادی آئیڈیالوجی کی نمایاں شخصیات میں اسامہ بن لادن، ابوبکر البغدادی اور ابو محمد الجولانی شامل ہیں، جنہوں نے اس نظریے کو عالمی سطح پر فروغ دیا۔ ان شخصیات نے عالمی سطح پر جہادی تنظیموں کی قیادت کرتے ہوئے مسلح کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔[30][31]
تنقید
اہل سنت علما کی اکثریت سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو اسلام کے اصل اصولوں سے انحراف قرار دیتی ہے۔[32] ان کے مطابق، یہ نظریہ پرائیویٹ جہاد پر اصرار کرتا ہے، جو کہ اسلامی فقہ کی تعلیمات کے خلاف ہے۔[33] اس کے علاوہ، سلفی جہادی آئیڈیالوجی کو دہشت گردی، خودکش حملوں، اور فرقہ وارانہ تشدد سے بھی جوڑا جاتا ہے، جس سے مسلمانوں کی عمومی شناخت کو نقصان پہنچا ہے۔[34]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Abdel Bari Atwan (2008)۔ The Secret History of Al Qaeda۔ University of California Press۔ ISBN 9780520255640 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Jason Burke (2004)۔ Al-Qaeda: The True Story of Radical Islam۔ I.B. Tauris۔ ISBN 9781850436664 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ "Salafi Jihadism and its Impact on Global Jihadist Organizations"۔ Council on Foreign Relations۔ February 12, 2023
- ↑ Thomas Hegghammer (2017)۔ Jihadist Ideology and Global Jihad۔ Cambridge University Press۔ ISBN 9781107182410 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ John Esposito (2018)۔ Wahhabism and Salafi Jihadism: The Origins and Expansion of Militant Ideology۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780190917043
- ↑ "The Influence of Salafi Jihadism on Global Conflicts"۔ Brookings Institution۔ January 15, 2023
- ↑ Barak Mendelsohn (2015)۔ The Al-Qaeda Franchise: The Expansion of Al-Qaeda and Its Consequences۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780190205904
- ↑ John Esposito (2018)۔ Wahhabism and Salafi Jihadism: The Origins and Expansion of Militant Ideology۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 55–60
- ↑ Seth G. Jones (2012)۔ Hunting in the Shadows: The Pursuit of al Qa'ida since 9/11۔ W.W. Norton & Company۔ ISBN 9780393084038 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Fawaz A. Gerges (2011)۔ The Rise and Fall of Al-Qaeda۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780199975631
- ↑ Bruce Hoffman (2006)۔ Inside Terrorism۔ Columbia University Press۔ ISBN 9780231126991
- ↑ Quintan Wiktorowicz (2005)۔ Radical Islam Rising: Muslim Extremism in the West۔ Rowman & Littlefield Publishers۔ ISBN 9780742528787 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Brynjar Lia (1998)۔ The Society of the Muslim Brothers in Egypt: The Rise of an Islamic Mass Movement۔ Ithaca Press۔ ISBN 9780863722523
- ↑ Gilles Kepel (2002)۔ Jihad: The Trail of Political Islam۔ I.B.Tauris۔ صفحہ: 175–180
- ↑ Lorenzo Vidino (2010)۔ The New Muslim Brotherhood in the West۔ Columbia University Press۔ ISBN 9780231151269
- ↑ Christina Hellmich (2011)۔ Al-Qaeda: From Global Network to Local Franchise۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780199608782
- ↑ Shadi Hamid (2016)۔ Islamic Exceptionalism: How the Struggle Over Islam Is Reshaping the World۔ St. Martin's Press۔ ISBN 9781250135131
- ↑ Shadi Hamid (2014)۔ Temptations of Power: Islamists and Illiberal Democracy in a New Middle East۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780199314058
- ↑ Madawi Al-Rasheed (2007)۔ Contesting the Saudi State: Islamic Voices from a New Generation۔ Cambridge University Press۔ ISBN 9780521720406 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Mohammed M. Hafez (2003)۔ Why Muslims Rebel: Repression and Resistance in the Islamic World۔ Lynne Rienner Publishers۔ ISBN 9781588262545 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Fawaz A. Gerges (2016)۔ ISIS: A History۔ Princeton University Press۔ ISBN 9780691170008
- ↑ David Commins (2006)۔ The Wahhabi Mission and Saudi Arabia۔ I.B. Tauris۔ ISBN 9781845110802
- ↑ Jean-Pierre Filiu (2011)۔ The Arab Revolution: Ten Lessons from the Democratic Uprising۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780199898398
- ↑ Loretta Napoleoni (2014)۔ The Islamist Phoenix: The Islamic State and the Redrawing of the Middle East۔ Seven Stories Press۔ ISBN 9781609806285 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ David Cook (2015)۔ Understanding Jihad۔ University of California Press۔ ISBN 9780520287320 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Cole Bunzel (2015)۔ From Paper State to Caliphate: The Ideology of the Islamic State۔ Brookings Institution۔ ISBN 9780815727477
- ↑ Gilles Kepel (2003)۔ Jihad: The Trail of Political Islam۔ I.B. Tauris۔ ISBN 9781860646848 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Daveed Gartenstein-Ross (2011)۔ Bin Laden's Legacy: Why We're Still Losing the War on Terror۔ Wiley۔ ISBN 9781118000157 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Assaf Moghadam (2008)۔ The Globalization of Martyrdom: Al Qaeda, Salafi Jihad, and the Diffusion of Suicide Attacks۔ Johns Hopkins University Press۔ ISBN 9780801887801 تأكد من صحة
|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ Olivier Roy (2004)۔ Globalized Islam: The Search for a New Ummah۔ Columbia University Press۔ ISBN 9780231134989
- ↑ Graeme Wood (2016)۔ The Way of the Strangers: Encounters with the Islamic State۔ Random House۔ ISBN 9780812988758
- ↑ Marc Sageman (2008)۔ Leaderless Jihad: Terror Networks in the Twenty-First Century۔ University of Pennsylvania Press۔ ISBN 9780812240658
- ↑ Ahmed Rashid (2001)۔ Taliban: Militant Islam, Oil, and Fundamentalism in Central Asia۔ Yale University Press۔ ISBN 9780300089028
- ↑ Shiraz Maher (2016)۔ Salafi-Jihadism: The History of an Idea۔ Oxford University Press۔ ISBN 9780190694715