بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزرائے اعلی کی فہرست

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھارت کی دو اہم سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ دوسری پارٹی انڈین نیشنل کانگریس (کانگریس) ہے۔[1][2] 2020ء میں بھارتی پارلیمان میں یہ پارٹی سب سے زیادہ نمائندگی کی حامل ہے۔[3] بھارتیہ جنتا پارٹی 1980ء میں وجود میں آئی اور آہستہ آہستہ بھارت کی سیاست میں اپنا قدم جمایا۔ یہ پارٹی دائیں بازو کی سیاست کرتی ہے۔[4] مئی 2018ء تک بی جے پی کے کل 43 لیڈر وزیر اعلی بنئ ہیں جن میں سے اس وقت (مارچ 2020ء تک) 13 اس عہدہ پر فائز ہیں۔ کچھ ریاستوں میں بی جے پی کی اتحادی جماعت کی حکومت ہے جیسے بہار، میگھالیہ، تمل ناڈو، سکم، میزورم اور ناگالینڈ۔

  صوبے اور یونین علاقے جن کے وزرائے اعلیٰ بی جے پی سے ہیں
  صوبے اور یونین علاقے جن کے وزرائے اعلیٰ بی جے پی کے تھے
  صوبے اور یونین علاقے جن کے وزرائے اعلیٰ بی جے پی کے کبھی نہیں رہے
  وفاق کے زیر انتظام یونین علاقے

وزیر اعلیٰ بھارت کی ریاست اور یونین علاقہ کا سربراہ حکومت ہوتا ہے۔ آئین ہند کے مطابق گورنر ریاست کا سربراہ ہوتا ہے مگر درحقیقت ریاست کی مقننہ اور عاملہ کے تمام اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہوتے ہیں۔ ودھان سبھا کے انتخابات کے بعد گورنر سب سے زیادہ نشست حاصل کرنے والی جماعت یا اتحاد کو تشکیل حکومت کی دعوت دیتا ہے۔ گورنر ہی وزیر اعلیٰ نامزد کرتا ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنی کابینہ کے ساتھ مجموعی طور پر اسمبلی کو جواب دہ ہوتا ہے اور اسمبلی میں تائید ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ اگلے 5 برس کے لیے سربراہ حکومت بن جاتا ہے۔[5]

43 وزرائے اعلیٰ میں سے فی الحال 11 اس عہدہ پر فائز ہیں۔ ان میں سربانند سونووال آسام میں، پرمود ساونت گوا میں، وجے روپانی گجرات میں، منوہر لال کھٹر ہریانہ میں، جے رام ٹھاکر ہماچل پردیش میں، بی ایس یدی یورپا کرناٹک میں، این بیرین سنگھ منی پور میں، بپلب کمار دیب تریپورہ میں، تریویندر سنگھ راوت اترا کھنڈ میں اور یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش میں۔ بی جے پی کی طرف سے اب تک کل 4 خواتین وزیر اعلیٰ ہوئی ہیں، سشما سوراج دہلی میں، اوما بھارتی مدھیہ پردیش میں، آنندی بین پٹیل گجرات میں اور وسوندھرا راجے راجستھان میں۔ رمن سنگھ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ تھے جنھوں نے مسلسل 3 مرتبہ اس عہدہ پر رہ کر بی جے پی کی طرف سے سب سے زیادہ مدت تک وزیر اعلیٰ بننے کا شرف حاصل کیا۔ وہ 2003ء تا 2018ء اس عہدہ پر رہے۔ دیویندر فرنویس 2 مرتبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ رہے۔ دوسری مرتبہ وہ محض 3 دنوں کے لیے وزیر اعلیٰ رہ پائے اس کے بعد ان کی حکومت گر گئی۔ کم مدت کے لحاظ سے فڈنویس کا نام آتا ہے۔ اگر کل مدت کی بات کریں تو سشما سوراج کا نام آتا ہے جو محض 52 دنوں تک دہلی کی وزیر اعلیٰ رہ پائی تھیں۔ بی جے پی کے وجود میں آنے کے بعد بھیروں سنگھ شیخاوت سب سے پہلے وزیر اعلیٰ بنے۔ مگر اس کے کئی لیڈر پارٹی کے بننے سے پہلے بھارتیہ جن سنگھ کی حمایتی جنتا پارٹی میں رہتے ہوئے وزیر اعلیٰ رہ چکے تھے۔[6] گجرات اور اتراکھنڈ میں بی جے پی کے 5 وزرائے اعلیٰ رہے ہیں۔ نیز مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں 4، دہلی، گوا، ہماچل پریش اور کرناٹک میں 3 وزرائے اعلیٰ ہوئے ہیں۔

بھارتیہ جنتا کے پارٹی وزرائے اعلیٰ

ترمیم
اشارہ
  • *  – برسرعہدہ وزیر اعلیٰ
ریاست نام تصویر مدت(s) کل مدت (دن) مدت کی وضاحت
اروناچل پردیش , گیگونگ اپانگگیگونگ اپانگ [lower-greek 1]   1 364 31 اگست 200329 اگست 2004
(364)
, پیما کھانڈوپیما کھانڈو *[lower-greek 2]   1 2888 31 دسمبر 2016 – تاحال
(2888)
آسام , سربانند سونووالسربانند سونووال *   1 3109 24 مئی 2016 – تاحال
(3109)
چھتیس گڑھ , رمن سنگھرمن سنگھ   3 5488 7 دسمبر 2003 – 16 دسمبر 2018
(5488)
دہلی , مدن لال کھورانامدن لال کھورانا   1 816 2 دسمبر 199326 فروری 1996
(816)
, صاحب سنگھ ورماصاحب سنگھ ورما   1 959 26 فروری 199612 اکتوبر 1998
(959)
, سشما سوراجسشما سوراج   1 52 12 اکتوبر 19983 دسمبر 1998
(52)
گووا , منوہر پاریکرمنوہر پاریکر   3 5363 12 اکتوبر 20002 فروری 2005
(1574)
9 مارچ 20128 نومبر 2014
(974)
14 مارچ 201717 مارچ 2019
(733)
, لکشمی کانت پارسیکرلکشمی کانت پارسیکر   1 857 8 نومبر 201414 مارچ 2017
(857)
, پرمود ساونتپرمود ساونت *   1 2080 19 مارچ 2019 – تاحال
(2080)
گجرات (بھارت) , کیشو بھائی پٹیلکیشو بھائی پٹیل   2 1407 19 مئی 199521 اکتوبر 1995
(155)
4 مئی 19987 اکتوبر 2001
(1252)
, سریش مہتاسریش مہتا 1 272 21 اکتوبر 199519 جولائی 1996
(272)
, نریندر مودینریندر مودی   4 4610 7 اکتوبر 200122 مئی 2014
(4610)
, آنندی بین پٹیلآنندی بین پٹیل   1 808 22 مئی 20147 اگست 2016
(808)
, وجے روپانیوجے روپانی *   1 3034 7 اگست 2016 – تاحال
(3034)
ہریانہ , منوہر لال کھٹرمنوہر لال کھٹر *   2 3685 26 اکتوبر 2014 - تاحال
(3685)
ہماچل پردیش , شانتا کمارشانتا کمار [lower-greek 3]   1 1016 5 مارچ 199015 دسمبر 1992
(1016)
, پریم کمار دھوملپریم کمار دھومل   2 3783 24 مئی 19986 مارچ 2003
(1747)
30 مئی 200725 دسمبر 2012
(2036)
, جے رام ٹھاکرجے رام ٹھاکر * 1 2527 27 دسمبر 2017 – تاحال
(2527)
جھارکھنڈ , بابو لال مرانڈیبابو لال مرانڈی 1 853 15 نومبر 200018 مارچ 2003
(853)
, ارجن منڈاارجن منڈا   3 2276 18 مارچ 20032 مارچ 2005
(715)
12 مارچ 200518 ستمبر 2006
(555)
11 ستمبر 201013 جون 2013
(1006)
, رگھوبر داسرگھوبر داس   1 1827 28 دسمبر 201429 دسمبر 2019
(1827)
کرناٹک , بی ایس یدی یورپابی ایس یدی یورپا *   4 3127 11 نومبر 200720 نومبر 2007
(9)
30 مئی 20084 اگست 2011
(1161)
17 مئی 201823 مئی 2018
(6)

26 جولائی 2019 – تاحال
(1951)

, ڈی وی سدانند گوڑاڈی وی سدانند گوڑا   1 313 4 اگست 201112 جون 2012
(313)
, جگدیش شیٹرجگدیش شیٹر   1 335 12 جون 201213 مئی 2013
(335)
مدھیہ پردیش[lower-greek 4] , سندر لال پٹواسندر لال پٹوا [lower-greek 5] 1 1016 5 مارچ 199015 دسمبر 1992
(1016)
, اوما بھارتیاوما بھارتی   1 259 8 دسمبر 200323 اگست 2004
(259)
, بابو لال غوربابو لال غور   1 463 23 اگست 200429 نومبر 2005
(463)
, شیوراج سنگھ چوہانشیوراج سنگھ چوہان   3 4765 29 نومبر 200516 دسمبر 2018
(4765)
مہاراشٹر , دیویندر فرنویسدیویندر فرنویس   2 1837 31 اکتوبر 20148 نومبر 2019
(1834)
23 نومبر 201926 نومبر 2019
(3)
منی پور , این بیرین سنگھاین بیرین سنگھ *   1 2814 15 مارچ 2017 – تاحال
(2814)
راجستھان , بھیروں سنگھ شیخاوتبھیروں سنگھ شیخاوت [lower-greek 6]   2 2840 4 مارچ 199015 دسمبر 1992
(1017)
4 دسمبر 19931 دسمبر 1998
(1823)
, وسوندھرا راجےوسوندھرا راجے   2 3666 8 دسمبر 200318 دسمبر 2008
(1837)
13 دسمبر 2013 – 16 دسمبر 2018
(1829)
تریپورہ , بپلب کمار دیببپلب کمار دیب *
 
Biplab Kumar Deb, Chief Minister of Tripura
1 2455 9 مارچ 2018 – تاحال
(2455)
اتراکھنڈ , نتیانند سوامینتیانند سوامی 1 355 9 نومبر 200030 اکتوبر 2001
(355)
, بھگت سنگھ کوشیاریبھگت سنگھ کوشیاری 1 123 30 اکتوبر 20012 مارچ 2002
(123)
, بی سی کھنڈویبی سی کھنڈوی 2 1027 8 مارچ 200728 جون 2009
(843)
11 ستمبر 201113 مارچ 2012
(184)
, رمیش پوکھریالرمیش پوکھریال 1 805 28 جون 200911 ستمبر 2011
(805)
, تریویندر سنگھ راوتتریویندر سنگھ راوت *   1 2811 18 مارچ 2017 – تاحال
(2811)
اتر پردیش , کلیان سنگھکلیان سنگھ   3 1311 24 جون 19916 دسمبر 1992
(531)
21 ستمبر 199721 فروری 1998
(153)
23 فروری 199812 نومبر 1999
(627)
, رام پرکاش گپتارام پرکاش گپتا 1 351 12 نومبر 199928 اکتوبر 2000
(351)
, راجناتھ سنگھراجناتھ سنگھ   1 496 28 اکتوبر 20008 مارچ 2002
(496)
, یوگی آدتیہ ناتھیوگی آدتیہ ناتھ *   1 2810 19 مارچ 2017 – تاحال
(2810)

حوالہ جات

ترمیم
  1. Edward A. Gargan (29 نومبر 1993)۔ "India's Two Major Political Parties Stumble in Regional Elections"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 1 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اگست 2013 
  2. "In Numbers: The Rise of BJP and decline of Congress"۔ 5 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "Sixteenth Lok Sabha"۔ لوک سبھا۔ 18 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2015 
  4. Sagarika Dutt (12 نومبر 2006)۔ India in a Globalised World۔ Manchester University Press۔ صفحہ: 64۔ ISBN 978-1-84779-214-3۔ 3 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2013۔ BJP is a right wing party and gives priority to the unity of the country. 
  5. Durga Das Basu (1960)۔ Introduction to the Constitution of India (20th ایڈیشن)۔ LexisNexis Butterworths Wadhwa Nagpur۔ صفحہ: 241, 245۔ ISBN 978-81-8038-559-9 
  6. "Janata Party merged with the Bhartiya Janata Party (BJP)"۔ jagranjosh.com۔ 12 اگست 2013۔ 12 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2013 
  7. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ "States of India since 1947"۔ worldstatesmen.org۔ 18 جون 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اگست 2013 
  8. ^ ا ب "Apang back in Cong fold"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 29 اگست 2004۔ 18 اگست 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اگست 2013 
  9. "BJP bags its first NE state"۔ The Economic Times۔ 31 اگست 2003۔ 06 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اگست 2013 
  10. "Congress stalwart Gegong Apang joins BJP"۔ Times Of India۔ 20 فروری 2014۔ 4 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2015 
  11. "Arunachal veteran Gegong Apang joins Devegowda's JD(S)"۔ Business Standard۔ 21 فروری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2019 
  12. ^ ا ب "BJP joins Pema Khandu's government in Arunachal Pradesh"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 14 اکتوبر 2016۔ 1 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2016 
  13. "BJP forms government in Arunachal Pradesh with 33 PPA MLAs joining it"۔ The Economic Times۔ 31 دسمبر 2016۔ 1 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2016 

بیرونی روابط

ترمیم