الجبار
الجبار اسماء الحسنی میں شامل ایک نام۔ سب پر غالب بڑی عظمت والا۔ (کذا قال ابن عباس) جبروت اللہ ‘ اللہ کی عظمت ‘ اس توضیح پر الجبار اللہ کی صفت ذاتی ہوگی۔
معانی
ترمیمبعض اہل عرب کے نزدیک الجبر سے مشتق ہے اور جبر کا معنی ہے درست کرنا ‘ محاورہ میں کہا جاتا ہے : جبرت الامر ‘ میں نے وہ کام ٹھیک کر دیا۔ جبرت العظم ‘ میں نے ہڈی کو جوڑ دیا۔ اللہ بھی فقیر کو غنی کردیتا ہے اور ٹوٹے کو جوڑ دیتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے : وہ ٹوٹی ہڈی کو جوڑ دینے والا ہے۔ سدی اور مقاتل نے کہا : جبار اس کو کہتے ہیں جو طاقت کے ساتھ سب لوگوں پر غالب ہو اور جو کچھ ارادہ کرلے اس کو اپنی غالب کل قوّت سے اس کو پورا کرلے۔ ایک عالم سے جبار کا معنی دریافت کیا گیا تو انھوں نے کہا : جبار وہ غالب کل ہے جو اگر کسی کام کا ارادہ کرے تو اس کو پورا کرلے ‘ کوئی اس کو روک نہ سکے۔[1] اصل میں جبر کے معنی زبردستی اور دباؤ سے کسی چیز کی اصلاح کرنے کے ہیں۔ الجبار انسان کی صفت ہو تو اس کے معنی ہوتے ہیں ناجائز تعلی سے اپنے نقص کو چھپانے کی کوشش کرنا۔ بدیں معنی اس کا استعمال بطور مذمت ہی ہوتا ہے۔ جیسے قرآن میں ہے : ۔
- وَاسْتَفْتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ تو ہر سرکش ضدی نامراد ہو گیا ۔[2]
' الجبار ': المصلح امور خلقہ المتصرف فیھم بما فیہ صلاحھم۔ یعنی اپنی مخلوقات کے امور کو درست کرنے والا اور ان میں ایسا تصرف کرنے والا جس میں ان کی فلاح اور بہبود ہوتی ہے۔ اس صورت میں یہ جبر سے مشتق ہوگا جس کا معنی اصلاح ہے۔ ٹوٹی ہوئی ہڈی پر پٹی باندھ کر اسے درست کرنے کو بھی جبر کہتے ہیں۔ جبرت العظم فجبر۔ اس کا معنی یہ بھی کیا گیا ہے جس کی سطوت کو برداشت نہ کیا جاسکے۔ الذی لا تطاق سطوتہ۔ قال ابن عباس ھو العظیم۔[3] اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
- هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ
وہ (اللہ) زبردست، غالب آنے والا اور کبریائی والا ہے۔ الجبار سے مراد سب پر غلبہ پا لینے والا نیز جو اپنے زور اور قوت و عظمت کے ذریعے سب طاقتوروں پر غلبہ حاصل کر لے۔ خواہ کوئی کتنا ہی زبردست اور طاقتور کیوں نہ ہو وہ اللہ کی عظمت اور غلبہ سے مغلوب رہتا ہے۔
الجبار اسے بھی کہتے ہیں جو شکستہ دل والوں اور کمزوروں، عاجزوں کے دلوں کو تقویت دے بلکہ جو بھی اللہ کی پناہ طلب کرے اور اس کی امان میں آنا چاہے۔ اللہ تعالیٰ اسے بھی سکون دل عطا کرتا ہے۔ الجبار کا مفہوم یہ بھی ہے کہ جو ہر برائی، عیب اور نقص سے مبرا ہو۔ نیز جو اپنے حصہ دار، ہمسر اور مشابہ سے بھی بڑا ہو۔
حوالہ جات
ترمیماسماء الحسنیٰ
|
---|
اللہ • الرحمٰن • الرحیم • الملک • القدوس • السلام • المؤمن • المہیمن • العزیز • الجبار • المتکبر • الخالق • الباری • المصور • الغفار • القہار • الوہاب • الرزاق • الفتاح • العلیم • القابض • الباسط • الخافض • الرافع • المعز • المذل • السمیع • البصیر • الحکم • العدل • اللطیف • الخبیر • الحلیم • العظیم • الغفور • الشکور • العلی • الکبیر • الحفیظ • المقیت • الحسیب • الجلیل • الکریم • الرقیب • المجیب • الواسع • الحکیم • الودود • المجید • الباعث • الشہید • الحق • الوکیل • القوی • المتین • اولی • الحمید • المحصی • المبدی • المعید • المحیی • الممیت • الحی • القیوم • الواجد • الماجد • الواحد • الصمد • القادر • المقتدر • المقدم • المؤخر • الاول • الآخر • الظاہر • الباطن • الوالی • المتعال • البر • التواب • المنتقم • العفو • الرؤف • المقسط • الجامع • الغنی • المغنی • المانع • الضار • النافع • النور • الہادی • البدیع • الباقی • الوارث • الرشید • الصبور • مالک الملک • ذو الجلال و الاکرام |
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے |