الخالق اسماء الحسنی میں شامل ایک نام۔ ہر چیز کا اندازہ کرنے والا ‘ جو اس نے بنانا ہے اس کا اندازہ کرنے والا

الخالق

معنی

ترمیم

اصل میں خلق کے معنی ( کسی چیز کو بنانے کے لیے پوری طرح اندازہ لگانا کے ہیں۔ اور کبھی خلق بمعنی ابداع بھی آجاتا ہے یعنی کسی چیز کو بغیر مادہ کے اور بغیر کسی کی تقلید کے پیدا کرنا [1] قاموس میں ہے۔ (خالق) موجود ‘ بغیر مثال سابق کے اختراع کرنے والا۔ الخلاَّق: پہلی بار پیدا کرنے والا [2] الخالق یعنی عدم سے وجود میں لانے والا۔ مادّہ پہلے موجود نہیں تھا اللہ ہی نے اسے وجود میں لایا اور تمام کائنات اسی نے پیدا کی۔ اس کے خالق ہونے کی صفت مشرکینِ ہند کے اس تصور کی تردید کرتی ہے کہ مادّہ ازلی ہے یعنی ہمیشہ سے ہے اس کو کسی نے پیدا نہیں کیا۔

قرآن میں ذکر

ترمیم

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “

  •   هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْأَسْمَاء الْحُسْنَى يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ    

وہ اللہ ہی خالق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

  •   إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلاَّقُ الْعَلِيمُ    

بے شک تیرا رب ہی ایک مخلوق کے بعد دوسری مخلوق پیدا کرتا ہے۔ اور وہ مکمل علم رکھتا ہے۔

الخالق: جو مخلوق کو عدم سے وجود میں لاتا ہے اور وہی ایجاد کرتا ہے۔ جس کی سابقہ کوئی مثال نہ ہو اور الخلاق: اس خالق کو کہتے ہیں جو پے درپے مخلوقات پیدا کرے۔

حوالہ جات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. مفردات القرآن امام راغب اصفہانی
  2. ضیاء القرآن پیر کرم شاہ
اسماء الحسنیٰ
اللہالرحمٰنالرحیمالملکالقدوسالسلامالمؤمنالمہیمنالعزیزالجبارالمتکبرالخالقالباریالمصورالغفارالقہارالوہابالرزاقالفتاحالعلیمالقابضالباسطالخافضالرافعالمعزالمذلالسمیعالبصیرالحکمالعدلاللطیفالخبیرالحلیمالعظیمالغفورالشکورالعلیالکبیرالحفیظالمقیتالحسیبالجلیلالکریمالرقیبالمجیبالواسعالحکیمالودودالمجیدالباعثالشہیدالحقالوکیلالقویالمتیناولیالحمیدالمحصیالمبدیالمعیدالمحییالممیتالحیالقیومالواجدالماجدالواحدالصمدالقادرالمقتدرالمقدمالمؤخرالاولالآخرالظاہرالباطنالوالیالمتعالالبرالتوابالمنتقمالعفوالرؤفالمقسطالجامعالغنیالمغنیالمانعالضارالنافعالنورالہادیالبدیعالباقیالوارثالرشیدالصبورمالک الملکذو الجلال و الاکرام
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے