مالک الملک اقتدار کا مالک اسماء الحسنیٰ میں سے ایک نام ہے۔
مالک الملک صرف اللہ تعالیٰ ہے جس کی بادشاہتیں ہمیشہ رہیں گی اس کے خزانے کبھی ختم نہ ہوں گے ۔
ملک۔ یعنی قادر ملک الملک کے معنی ہوئے قدرت دینے والا۔ اصطلاح میں کسی پر مضبوط قبضہ رکھنے کو ملک کہا جاتا ہے۔ ملک الملک بادشاہوں کا مالک [1] عالم اجسام کا نام ملک اور عالم ارواح یا عالم انوار کا نام ملکوت ہے، اجسام پر ظاہری سلطنت بندوں کو عطا ہوجاتی ہے مگر عالم ارواح پر رب تعالیٰ کی سلطنت ہے یا ظاہری قوانین و دیگر سلاطین بھی جاری کرتے ہیں مگر تکوینی قانون جیسے موت وحیات، خوش نصیبی، بد نصیبی، یہ رب تعالیٰ کے ہی ہیں، [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تفسیر الحسنات،ابو الحسنات سید محمد احمد قادری
  2. تفسیر نور العرفان
اسماء الحسنیٰ
اللہالرحمٰنالرحیمالملکالقدوسالسلامالمؤمنالمہیمنالعزیزالجبارالمتکبرالخالقالباریالمصورالغفارالقہارالوہابالرزاقالفتاحالعلیمالقابضالباسطالخافضالرافعالمعزالمذلالسمیعالبصیرالحکمالعدلاللطیفالخبیرالحلیمالعظیمالغفورالشکورالعلیالکبیرالحفیظالمقیتالحسیبالجلیلالکریمالرقیبالمجیبالواسعالحکیمالودودالمجیدالباعثالشہیدالحقالوکیلالقویالمتیناولیالحمیدالمحصیالمبدیالمعیدالمحییالممیتالحیالقیومالواجدالماجدالواحدالصمدالقادرالمقتدرالمقدمالمؤخرالاولالآخرالظاہرالباطنالوالیالمتعالالبرالتوابالمنتقمالعفوالرؤفالمقسطالجامعالغنیالمغنیالمانعالضارالنافعالنورالہادیالبدیعالباقیالوارثالرشیدالصبورمالک الملکذو الجلال و الاکرام
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے