• الکبیر اللّٰہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔ الکبیر کے معنی بڑائی والا کے ہے الکبیر لغت میں اسے کہتے ہیں جو سب سے بڑا ہو۔ اور اس سے بھی بڑا ہو کہ اس کی کبریائی اور عظمت کا کوئی احاطہ کر سکے۔ اور وہ اپنی مخلوق کی مشابہت سے بھی بڑا ہو۔ ارض و سماء اور جو کچھ ان کے درمیان ہے وہ سب اشیاء اللّٰہ کے ہاتھ میں ا س طرح ہیں جس طرح ہم میں سے کسی کے ہاتھ میں رائی کا دانہ ہو۔ اللّٰہ سبحانہ و تعالی کے خوبصورت ناموں میں سے ایک نام الکبیر بھی ہے۔ جس کے معنی ہیں بہت بڑا اور دائمی شان والا اللّٰہ سبحانہ و تعالی الکبیر ہے ذات کے اعتبار سے صفات کے اعتبار سے علم کے اعتبار سے قدرت کے اعتبار سے افعال کے اعتبار سے اللّٰہ سبحانہ و تعالی ذات کے اعتبار سے الکبیر ہے قران مجید میں آتا ہے بے شک اللّٰه بڑی بلندی اور بڑائی والا ہے اللّٰہ سبحانہ و تعالی صفات کے اعتبار سے الکبیر ہے قران مجید میں آتا ہے اس کے جیسی کوئی چیز نہیں آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کا ہے۔ اسی کی عبادت لازم ہے پھر کیا تم اللّٰه کے علاوہ دوسروں سے ڈرتے ہو۔ اللّٰه سبحانہ و تعالی علم کے اعتبار سے بھی الکبیر ہے سب سے زیادہ علم اللّٰہ سبحان و تعالیٰ کے پاس ہے بندہ یا باقی کسی مخلوق کا علم اس کے علم کا احاطہ نہیں کر سکتا قران مجید میں آتا ہے اور رب آپ کا خوب جانتا ہے اس کو جو آسمان میں اور زمین میں ہے اور نہ ہی وہ احاطہ کر سکتے کسی چیز کا اس کے علم سے مگر جو وہ چاہے اللّٰہ سبحانہ و تعالی اپنے افعال میں کبیر ہے یعنی اللّٰہ سبحانہ و تعالی اپنے کاموں کے اعتبار سے بڑا ہے ساری مخلوق اس کے کمال اور جمال کی گواہی دیتی ہے یقینا پیدا کرنا آسمانوں اور زمین کا زیادہ بڑا کام ہے پیدا کرنے کے انسانوں سے لیکن اکثر لوگ علم نہیں رکھتے اللّٰہ سبحانہ و تعالی اپنی قدرت میں بھی بڑا ہے زمین اور آسمان اور ان کے درمیان کی ہر چیز کی تخلیق میں اللّٰہ سبحانہ و تعالی کو کوئی مشکل اور تھکاوٹ نہیں ہوتی اللّٰہ سبحانہ و تعالی کی رحمت بہت بڑی اور بہت وسیع ہے کبریائی اللّٰہ تعالی کی ذات کے لیے ہے۔ اگر کوئی شخص بڑائی کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اللّٰہ تعالی اسے عذاب میں مبتلا کر دیتا ہے۔ اگر کبھی دل میں اپنی بڑائی کا خیال آئے تو فوراً اللّٰہ سبحانہ و تعالی کی بڑائی بیان کرنا شروع کر دیں۔ آسمان کے دروازے کھولنے والے کلمات کثرت سے پڑھیں ۔ اللّٰہ اکبر کبیرہ الحمدللّٰہ کثیرا سبحان اللّٰہ بکرۃ  و اصیلا۔ اللّٰہ سبحانہ و تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں اپنی بڑائی کا احساس عطا فرمائے اور اس کی صفت رحمانی کامل ہو جائے اللّٰہ سبحانہ و تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں اپنی اپنی بڑائی کا احساس عطا فرمائے اور اس کی صفت و رحمان کامل ہو جائے امین
  • الکبیر لغت میں اسے کہتے ہیں جو سب سے بڑا ہو۔ اور اس سے بھی بڑا ہو کہ اس کی کبریائی اور عظمت کا کوئی احاطہ نہ کر سکے۔
  • ارض و سماء اور جو کچھ ان کے درمیان ہے وہ سب اشیاء اللّٰہ کے ہاتھ میں ا س طرح ہیں جس طرح ہم میں سے کسی کے ہاتھ رائی کا دانہ ہو۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. الوجیز فی شرح اسماء اللہ الحسنیٰ۔ محمد الکوسی الکویتی
اسماء الحسنیٰ
اللہالرحمٰنالرحیمالملکالقدوسالسلامالمؤمنالمہیمنالعزیزالجبارالمتکبرالخالقالباریالمصورالغفارالقہارالوہابالرزاقالفتاحالعلیمالقابضالباسطالخافضالرافعالمعزالمذلالسمیعالبصیرالحکمالعدلاللطیفالخبیرالحلیمالعظیمالغفورالشکورالعلیالکبیرالحفیظالمقیتالحسیبالجلیلالکریمالرقیبالمجیبالواسعالحکیمالودودالمجیدالباعثالشہیدالحقالوکیلالقویالمتیناولیالحمیدالمحصیالمبدیالمعیدالمحییالممیتالحیالقیومالواجدالماجدالواحدالصمدالقادرالمقتدرالمقدمالمؤخرالاولالآخرالظاہرالباطنالوالیالمتعالالبرالتوابالمنتقمالعفوالرؤفالمقسطالجامعالغنیالمغنیالمانعالضارالنافعالنورالہادیالبدیعالباقیالوارثالرشیدالصبورمالک الملکذو الجلال و الاکرام
یہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی فہرست ہے