ایشیا کپ 2018ء
ایشیا کپ 2018ء ایک روزہ بین الاقوامی (او ڈی آئی) کرکٹ کا ایک ٹورنامنٹ تھا جو 15 ستمبر، 2018ء کو شروع ہوا اور فائنل، بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان میں 28 ستمبر 2018ء کو متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا۔ جس میں بھارت نے بنگلہ دیش کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر فاتح بن گیا۔[1][2][3] یہ ایشیا کپ کا 14واں ایڈیشن تھا اور تیسری بار متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا، اس سے قبل 1984ء اور 1995ء کے ٹورنامنٹ یہاں منعقد ہوئے۔ بھارت اپنے اعزاز کا دفاع کررہی تھی۔[4]
ایشیا کپ 2018ء کا باضابطہ لوگو | |
تاریخ | 15 – 28 ستمبر 2018 |
---|---|
منتظم | ایشیائی کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | ایک روزہ |
ٹورنامنٹ طرز | ناک آؤٹ اور راؤنڈ روبن |
میزبان | متحدہ عرب امارات |
فاتح | بھارت |
رنر اپ | بنگلادیش |
شریک ٹیمیں | 6 |
کل مقابلے | 13 |
کثیر رنز | شیکھر دھون (342) |
کثیر وکٹیں | راشد خان (10) مصتفیض الرحمان (10) کلدیپ یادیو (10) |
اس ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمموں نے حصہ لیا جن میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان شامل تھیں جب کہ ہانگ کانگ کوالیفائنگ راؤنڈ سے منتخب ہوئی۔ چھ ٹیموں کا یہ کوالیفائنگ راؤنڈ ملائیشیا میں 29 اگست سے 6 ستمبر 2018ء تک کھیلا گیا۔ فائنل میں ہانگ کانگ نے متحدہ عرب امارات کو شکست دے کر کوالیفائی کر لیا۔ ہانگ کانگ نے کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر2018ء میں اپنا (ایک روزہ بین الاقوامی) معیار کھو دیا تھا۔[5][6] لیکن 9 ستمبر، 2018ء کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس ٹورنامنٹ کے تمام میچوں کو ایک روزہ بین الاقوامی میچ کا درجہ دے دیا۔[7]
پس منظر
اصل میں، اس ٹورنامنٹ نے بھارت میں منعقد ہونا تھا،[8][9] پر پاک بھارت کشیدہ تعلقات کی وجہ سے اسے متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا گیا۔[2]
بتاریخ 29 اکتوبر، 2015ء، سنگاپور میں ایشیائی کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بعد، بھارت کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکرٹری نے بیان جاری کیا کہ 2018ء کا ایشیائی کرکٹ کپ بھارت میں منعقد ہوگا۔[10] اگست 2017ء میں، انڈر 19 ایشیا کپ 2017ء کے بھارت سے ملائشیا منتقل ہونے کے بعد، بھارت کرکٹ بورڈ نے بھارتی حکومت سے ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی میزبانی کی منظوری کی کوشش کی۔[11] اپریل 2018ء میں، محمد بن زید النہیان، ابو ظہبی کے بادشاہ، نے ایشیائی کرکٹ کونسل اور بھارت کرکٹ بورڈ سے کہا کہ اگر یہ ٹورنامنٹ بھارت کی بجائے متحدہ عرب امارات میں ہو تو پاکستان کی شرکت یقینی ہے۔[12]
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیائی کرکٹ کونسل کے اجلاس سے قبل یہ سخت موقف اختیار کیا تھا کیوں کہ بھارت نے ایشین ایمرجنگ نیشنز کپ جو اپریل 2018ء میں پاکستان میں منعقد ہونا تھا، اس میں اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی ایشیا کپ میں اپنی ٹیم بھارت نہ بھیجنے کا کہا تھا۔ ۔[13] ایشا کپ کے متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے کے اعلان کے بعد ایشین ایمرجنگ نیشنز کپ اپریل سے دسمبر 2018ء میں منتقل کر دیا گیا اور اب بھارت کے میچ پاکستان کی بجائے سری لنکا میں ہوں گے۔[2]
فارمیٹ
اس ٹورنامنٹ کا شیڈول 24 جولائی، 2018ء کو اعلان کیا گیا، جس کے مطابق 6 ٹیموں کو 2 گروپوں میں بانٹ دیا گیا۔ ہر گروپ کی پہلے دو درجے کی ٹیمیں سپر فور کے لیے کوالیفائی ہوجائیں گی۔[14] سپر فور سے پہلے دو درجے کی ٹیمیں فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیں گی۔ افتتاحی میچ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے درمیان میں 15 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔[15] جبکہ فائنل میچ 28 ستمبر، 2018ء کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔[16] گروپ اے میں دوسرے درجے پر آنے والی ٹیم نے اپنا پہلا سپر فور کا میچ شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم، ابو ظہبی میں کھیلنا تھا۔ لیکن، بھارت چاہے کوئی سے بھی درجے پر آتی اپنا میچ دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں ہی کھیلتی۔[17]
گروپ بی میں سری لنکا اپنے دونوں میچ ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے، جس کی وجہ سے بنگلہ دیش اور افغانستان، سپر فور میں پہنچ گئے۔[18][19]
گروپ اے میں بھی ہانگ کانگ اپنے دونوں میچ ہارنے کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا، جس کا مطلب کہ پاکستان اور بھارت نے سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا۔[20]
19 ستمبر، 2018ء کو ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے سپر فور کے لیے نئے شیڈول کا اعلان کیا۔[21][22][23]
گروپ مرحلے کے آخری میچ میں افغانستان نے بنگلہ دیش کو شکست دی۔
سپر فور مرحلے کے تیسرے میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی اور چوتھے میچ میں بنگلہ دیش نے افغانستان کو شکست دے دی۔ جس کی وجہ سے بھارت نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا جبکہ افغانستان اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔ [24][25]
افغانستان کے خلاف بھارت کے آخری سپر فور میچ میں کپتان روہت شرما اور نائب کپتان شیکھر دھون دونوں نے آرام کیا۔ جس کی وجہ سے مہندر سنگھ دھونی کو بھارت کا کپتان بنایا گیا جنھوں نے بحیثیت کپتان اپنا 200واں ایک روزہ میچ کھیلا۔ بھارت کی طرف سے دھونی پہلے کپتان ہیں جو 200 میچوں میں کپتانی کرچکے ہیں۔[26] یہ ایشیا کپ اور افغانستان کی تاریخ کا پہلا ایک روزہ میچ ہے جو برابر ہوا۔[27]بنگلہ دیش نے سپر فور مرحلے کے آخری میچ میں پاکستان کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔[28]
فائنل میں بنگلہ دیش نے بھارت کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 222 رنز بنائے۔ اس اسکور کے تعاقب میں بھارت کی ٹیم تھوڑا کمزور نظر آئی۔ لیکن آخری اوور کی آخری گیند پر اسکور پورا کر لیا۔[1]
مقامات
متحدہ عرب امارات | |
---|---|
دبئی | ابو ظہبی |
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم | شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم |
گنجائش: 25,000 | گنجائش: 20,000 |
میچز: 8 | میچز: 5 |
ٹیمیں
شریک کھلاڑی
افغانستان[29] | بنگلادیش[30] | ہانگ کانگ[31] | بھارت[32] | پاکستان[33] | سری لنکا[34] |
---|---|---|---|---|---|
وفادار مومند کی انجری کی وجہ سے یامین احمد زئی کو ان کی جگہ افغانستانی اسکواڈ میں جگہ ملی۔[35] اور مومن الحق کو بنگلہ دیشی اسکواڈ میں جگہ ملی۔[36] دنیش چندی مل اور دنشکا گناتھلکا انجری کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے، ان کی جگہ نیروشن ڈکویلا اور شیہن جے سوریا کو ملی۔[37][38] بنگلہ دیش کے تمیم اقبال پہلے ہی میچ میں انجرڈ ہو گئے جس کی وجہ سے وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔[39]
گروپ مرحلے میں پاک بھارت مقابلے کے بعد ہاردیک پانڈیا، اکشر پٹیل اور شردل ٹھاکر زخمی ہو گئے تھے، جس کی وجے سے وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔ ان کی جگہ رویندر جڈیجا، دیپک چاہر اور سدھارتھ کال کو بھارتی اسکواڈ میں جگہ ملی۔[40] سپر فور مرحلے میں امرل کیس اور سومیہ سرکار کو بنگلہ دیشی اسکواڈ میں جگہ ملی۔[41] بنگلہ دیش کے شکیب الحسن پاکستان کے خلاف آخری سپر فور کے میچ سے پہلے انجری کا شکار ہو گئے، جس کی وجہ سے وہ اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔ [42]
امپائر/ریفری
آئی سی سی نے درج ذیل امپائروں اور ریفریوں کو اس ٹورنامنٹ کے لیے بلایا۔ جن میں سے چھ ریفری/امپائر اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے ممالک سے ہیں۔ چار باقی ممالک سے ہیں، دو امپائر/ریفری آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر ہیں۔[43]
- ریفریز
|
|
گروپ مرحلہ
- وقت ع م و 4+ کے مطابق
گروپ اے
ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ | نوٹس |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
بھارت (کوالیفائی) | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 4 | 1.474+ | سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا |
پاکستان (کوالیفائی) | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 2 | 0.284+ | |
ہانگ کانگ | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | 1.748- |
ب
|
||
ب
|
||
- ہانگ کانگ نے ٹاس جیت کر گیند بازی کا فیصلہ لیا
- خلیل احمد (بھارت) کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ
- اس میچ کے نتیجے کے بعد ہانگ کانگ اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا[20]
- نزاکت خان اور انشومن رتھ نے ہانگ کانگ لے لیے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ شراکت قائم کی (174)[20]
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- ایک روزہ بین الاقوامی میں گیندیں بچانے (126) کے لحاظ سے یہ بھارت کی پاکستان کے خلاف سب سے بڑی کامیابی[45]
گروپ بی
ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ | نوٹس |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
افغانستان (کوالیفائی) | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 4 | 2.270+ | سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا |
بنگلادیش (کوالیفائی) | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 2 | 0.010+ | |
سری لنکا | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | 2.280- |
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- سری لنکا کا بنگلہ دیش کے خلاف ایک روزہ میچ میں کم ترین اسکور[46]
ب
|
||
ب
|
||
- افغانستان نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- ابو حیدر اور نظم الحسین شانتو (بنگلہ دیش) کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ
سپرفور
- وقت ع م و 4+ کے مطابق
ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بے نتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ | نوٹس |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
بھارت (کوالیفائی) | 3 | 2 | 0 | 1 | 0 | 5 | 0.863+ | فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا |
بنگلادیش (کوالیفائی) | 3 | 2 | 1 | 0 | 0 | 2 | 0.156- | |
پاکستان | 3 | 1 | 2 | 0 | 0 | 2 | 0.599- | |
افغانستان | 3 | 0 | 2 | 1 | 0 | 1 | 0.044- |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر گیند بازی کا فیصلہ لیا
ب
|
||
- افغانستان نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- شاہین آفریدی (پاکستان) کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ
ب
|
||
شیکھر دھون
114 (100) |
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- روہت شرما (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 7000 رنز پورے کر لیے[48]
- یوزویندر چاہل (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 50 وکٹیں لے لیں[49]
- ایک روزہ بین الاقوامی میں وکٹیں بچانے (9) کے لحاظ سے یہ بھارت کی پاکستان کے خلاف سب سے بڑی کامیابی[50]
- اس میچ کے نتیجے کے بعد بھارت نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- نظم الاسلام (بنگلہ دیش) کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ
- اس میچ کے نتیجے کے بعد افغانستان اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا
- مشرفی مرتضی (بنگلہ دیش) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 250 وکٹیں لے لیں[51]
ب
|
||
- افغانستان نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
- دیپک چاہر کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ
- مہندر سنگھ دھونی کا ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں کپتان کے طور پر 200واں میچ[52]
- یہ ایشیا کپ کی تاریخ اور افغانستان کا پہلا ایک روزہ میچ ہے جو برابر ہوا[27]
ب
|
||
فائنل
ب
|
||
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
حوالہ جات
- ^ ا ب "India creep home in final-over thriller to defend Asia Cup title"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-28
- ^ ا ب پ "2018 Asia Cup moved from India to UAE"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-10
- ↑ ایشیا کرکٹ کپ بھی امارات منتقل - BBC News اردو
- ↑ "India to host Asia Cup 2018 in UAE"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-10
- ↑ "Norman Vanua, Charles Amini help PNG defend 200"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-09
- ↑ "Asia Cup participation highlights the ironies of Hong Kong's ODI existence"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-15
- ↑ "ICC awards Asia Cup ODI status"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-09
- ↑ "Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-24
- ↑ "IPL now has window in ICC Future Tours Programme"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-12
- ↑ "2016 Asia Cup in Bangladesh, 2018 in India: Thakur"۔ The Times of India۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-25
- ↑ "BCCI to seek government clearance to host 2018 Asia Cup in India after losing rights for U-19 event"۔ FirstPost۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-24
- ↑ "UAE Sheikh asks BCCI, ACC to stage Asia Cup in the Gulf"۔ Mumbai Mirror۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-09
- ↑ "Pakistan to host Emerging Asia Cup in 2018"۔ Wisden India۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-30
- ↑ "Asia Cup 2018: No break for India in group stage; will face qualifier and Pakistan on consecutive days"۔ Times Of India۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-24
- ↑ "Asia Cup 2018 Revealed: Asia Cup Schedule"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-24
- ↑ "2018 Asia Cup Final Match at Dubai"۔ ICC Cricket۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-24
- ↑ "Sarfraz miffed by skewed Asia Cup scheduling"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-19
- ↑ "Afghanistan knock Sri Lanka out of the Asia Cup"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-17
- ^ ا ب "Rahmat, spinners knock Sri Lanka out of Asia Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-17
- ^ ا ب پ "Hong Kong give India a scare, but Dhawan century proves just enough"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-18
- ↑ "ACC releases new schedule for Super Four stage of Asia Cup"۔ Geo TV۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-19
- ↑ "Sarfraz, Mortaza Unhappy With Super Fours Schedule"۔ News18۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-19
- ↑ "Even a mad person would be upset, says Mash on fixture change"۔ The Daily Star۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-19
- ↑ "Bangladesh edge out Afghanistan in last-ball thriller"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-24
- ↑ "Mustafizur defends seven in last over to knock out Afghanistan"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-24
- ↑ "Asia Cup 2018: MS Dhoni creates history, leads India for 200th time"۔ Hindustan Times۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-25
- ^ ا ب "Asia Cup 2018: Super-4s, Match 5, India vs Afghanistan – Statistical Highlights"۔ Crictracker۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-26
- ^ ا ب "Mushfiqur Rahim and Mustafizur Rahman lift Bangladesh into Asia Cup final"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-27
- ↑ "Afghanistan pick four spinners for Asia Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-02
- ↑ "Mohammad Mithun, Ariful Haque in Bangladesh squad for Asia Cup 2018"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-30
- ↑ "Anshuman Rath to lead Hong Kong into the 2018 Unimoni Asia Cup"۔ Hong Kong Cricket۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-10
- ↑ "India rest Virat Kohli for Asia Cup, Rohit Sharma to lead; uncapped Khaleel Ahmed called up"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-01
- ↑ "Shaheen Afridi included in Pakistan squad for Asia Cup 2018"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-04
- ↑ "Lasith Malinga recalled for Asia Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-01
- ↑ "Wafadar ruled out of Asia Cup"۔ Afghanistan Cricket Board۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-06
- ↑ "Asia cup UAE 2018: Mominul Haque included in Bangladesh Squad"۔ Bangladesh Cricket Board۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-07
- ↑ "Dinesh Chandimal ruled out of Asia Cup"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-10
- ↑ "Shehan Jayasuriya replaces injured Danushka Gunathilaka in Sri Lanka's Asia Cup squad"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-13
- ↑ "Tamim Iqbal ruled out of Asia Cup"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-15
- ↑ "Hardik, Axar, Shardul all out of Asia Cup with injury"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-20
- ↑ "Soumya Sarkar, Imrul Kayes added to Bangladesh's Asia Cup squad"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-21
- ↑ "Injured Shakib Al Hasan flies home after being ruled out of Asia Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-26
- ↑ "ICC Umpire Appointments for Asia Cup 2018"، Internation Cricket Council، اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-21
- ↑ "Red-hot Pakistan swat Hong Kong aside"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-16
- ↑ "Bhuvneshwar, Jadhav's three-wicket hauls set up easy win for India"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-20
- ↑ "Bangladesh pull off their biggest ODI win away from home"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-16
- ↑ "Afghanistan knock Sri Lanka out of the Asia Cup"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-17
- ↑ "Rohit Sharma completes 7000 runs in ODI"۔ India Blooms۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-23
- ↑ "Dhawan and Sharma make short work of Pakistan"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-23
- ↑ "India's biggest win by wickets against Pakistan". ESPNcricinfo (انگریزی میں). Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2018-09-24.
- ↑ "Asia Cup 2018, Bangladesh vs Afghanistan: Statistical highlights of AFG innings". Hindustan Times (انگریزی میں). 24 ستمبر 2018. Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2018-09-24.
- ↑ "MS Dhoni captains India for 200th time in one-day internationals"۔ India Today۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-25
- ↑ "Asia Cup 2018 final: Liton Das slams maiden ODI hundred"۔ The Indian Express۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-28