مضمون خدا کے نام میں شامل کچھ بیرونی روابط مثلا اسلامی ویب لائبریری کے لنک ویب سائٹ کے فارمیٹ کی تبدیلی کی وجہ سے صحیح طور پر کھل نہیں رہے، اور مردہ لنک کے طور پر نظر آرہے ہیں مثلا وَإِنَّ اللَّهَ وِتْرٌ يُحِبُّ الْوِتْرَ۔ اللہ وتر (اکیلا) ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے۔ [62] کا لنک پہلے http://library.islamweb.net/hadith/display_hbook.php?bk_no=173&hid=1159&pid=109697 تھا اور اب نئی ویب سائٹ پر تبدیل ہوکر https://www.islamweb.net/ar/library/index.php?page=bookcontents&ID=1159&bk_no=5&flag=1 ہوگیا ہے۔ لنک میں دیکھا جائے تو حدیث نمبر وہی ہے مگر کتاب نمبر 173 سے تبدیل ہوکر 5 ہوگیا ہے۔

https://www.islamweb.net/ar/library/index.php?page=bookcontents&bk_no=1&ID=1&flag=1

صحیح بخاری : 0 صحیح مسلم : 1 سنن ترمذی : 2 سنن نسائی : 3 سنن ابی داؤد : 4 سنن ابن ماجہ : 5 مسند احمد : 6 موطا امام مالک : 7 سنن دارمی : 8 المنصف ابن شیبہ : 10 فتح الباری : 52 سنن کبریٰ بیہقی : 71 مسند بزار : 72 مصنف عبدالرزاق: 73 مستدرک حاکم : 74 صحیح ابن خزیمہ : 75 معجم الکبیر طبرانی : 84 معجم الاوسط طبرانی: 85 معجم الصغیر طبرانی: 85 مجمع الزوائد : 87 صحیح ابن حبان : 314


ایس پی بالا سبرامنیم کے مقبول ہندی گیت

ترمیم
نغمہ/گانا ساتھی گلوکار موسیقی ہدایتکار گیت کار فلم / میوزک البم سال تبصرہ
تیرے میرے بیچ میں کیسا ہے یہ بندھن لتا منگیشکر لکشمی کانت پیارے لال ۔۔۔ ایک دوجے کے لیے 1981
ہم تم دونوں جب مل جائیں ۔۔۔
ہم بنے تم بنے ایک دوجے کے لیے ۔۔۔
آجا شام ہونے آئی، موسم نے لی انگڑائی لتا منگیشکر رام لکشمن دیو کوہلی میں نے پیار کیا 1989
آتے جاتے ہنستے گاتے، سوچا تھا میں نے من میں
دل دیوانہ، بن سجنا کے، مانے ناں اسد بھوپالی
دل دے کے دردِ محبت لیا ہے
کبوتر جا، جا، جا
تم لڑکی ہو، میں لڑکا ہوں لتا منگیشکر،شلیندر سنگھ
انتاکشری ۔۔۔
سُن بیلیا لتا منگیشکر وجے پاٹیل ۔۔۔ 100 ڈیز 1991
تانادیرے نا تانا دے ۔۔۔ 1991
سن سن سن دلربا ۔۔۔ 1991
دیوانی دیوانی لتا منگیشکر بپی لہری ۔۔۔ فرسٹ لو لیٹر 1991
ٹوٹا ٹوٹا ۔۔۔ 1991
کبھی تو چھلیا لگتا ہے لتا منگیشکر رام لکشمن نور قسکر پتھر کے پھول 1991
موت سے کیا ڈرنا
تم سے جو دیکھتے ہی پیار ہوا، زندگی میں پہلی بار ہوا
دیوانہ دل بن سجنا کے مانے نہ
سجنا تیرے بنا کیا جینا
سنڈے کو بلایا لتا منگیشکر ابھیجیت ۔۔۔ آئی لو یو 1992
تم میرے آگے
آ کے تیری بانہوں میں ہر شام لگے سندوری لتا منگیشکر آنند ملند سمیر ونش 1992
یہ بادل آسماں پہ کیوں لتا منگیشکر وجے پاٹیل ۔۔۔ دل کی بازی 1993
کل تم سے آکر کہا لتا منگیشکر وجے پاٹیل ۔۔۔ انتم نیائے 1993
پرے ہٹ سوہنیے
کیسے جانوں میں مانوں
دل دھڑکے تیرے لیے لتا منگیشکر ۔۔۔ ۔۔۔ انوکھا پریم یدھ 1994
دیدی تیرا دیور دیوانہ، ہارے رام کڑیوں کو ڈالے دانہ لتا منگیشکر رام لکشمن اسد بھوپالی ہم آپکے ہیں کون 1994
یہ موسم کا جادو ہے متوا
دلہے کی سالیوں او ہرے دوپٹے والیوں
مجھ سے جدا ہوکر تجھے دور جانا ہے
ہم آپ کے ہیں کون
واہ واہ رام جی، جوڑی کیا بنائی
دھک تانا دھک تانا لتا منگیشکر، ادت نارائن، شلیندر سنگھ


دِگ‍گج اَبھِنیتا شریرام لاگُو کی زِںدگی کے یے اَنسُنے پہلُو آپ شاید ہی جانتے ہوںگے

ہِںدی اؤر مراٹھی سِنیما کے دِگ‍گج اَبھِنیتا اؤر رںگکرمی شریرام لاگُو (Shriram Lagoo) کا 92 کی ورش کی اُمر میں پُنے میں نِدھن ہو گیا۔

By Devendra Mishra On Dec 18، 2019

223

Share

ہِںدی اؤر مراٹھی سِنیما کے دِگ‍گج اَبھِنیتا اؤر رںگکرمی شریرام لاگُو (Shriram Lagoo) کا 92 کی ورش کی اُمر میں پُنے میں نِدھن ہو گیا۔ می‍ڈِیا رِپورٹس کے مُتابِک مںگوار لگبھگ ساڑھے سات بجے پُنے میں اُنہوںنے اَںتِم ساںس لی۔ 42 سال کی اُمر مے رںگ مںچ اؤر سِنیما ترپھ رُکھ کرنے والے اِس دِگ‍گج اَبھِنیتا سے جُڑے اَنکہے کِس‍سے شاید ہی جانتے ہوںگے آپ۔


Advertisement

پیشے سے ڈاک‍ٹر، دِگ‍گج اَبھِنیتا اؤر رںگکرمی شریرام لاگُو کی اِن باتوں کو شاید ہی آپ جانتے ہوںگے۔۔

جن‍م اؤر بچپن

Source-Google

دِگ‍گج اَبھِنیتا اؤر رںگکرمی شریرام لاگُو کا جن‍م 16 نوںبر 1927 کو ساتارا میں ہُآ تھا۔ بچپن سے ہی لاگُو کو ایک‍ٹ‍ِںگ کا بیہد شؤک تھا، جو پُنے اؤر مُںبئی میں پڑھائی کرنے کے دؤران بھی چلتا رہا۔

پڑھائی اؤر رںگمںچ

Source-Google

پڑھائی کے لِئے شریرام لاگُو نے میڈِکل کو چُنا۔ اَپنے ڈاک‍ٹری کے پیشے کے چلتے وہ اَفریکا سمیت کئی دیشوں میں گئے۔ لیکِن ایک سرجن کا کام کرتے ہُئے بھی اُنکے من میں ایکٹِںگ کا شؤک پنپتا رہا۔

ڈاک‍ٹری اؤر اَبھِنے

Source-Google

اَپنی اُمر کے دو دشک سے ج‍یادا وک‍ت ڈاک‍ٹری میں گُجارنے کے باد شریرام لاگُو 42 سال کی اُمر اَبھِنے کو اَپنا پیشا بنا لیتے ہیں۔ 1969 میں وہ پُوری ترہ مراٹھی تھِایٹر سے جُڑ گئے۔

مراٹھی تھِایٹر

Source-Google

RELATED POSTS

اِن 5 دھاکڑ وجہوں کے لِئے زرُور دیکھیں سلمان کھان کی…

Dec 20، 2019

سال 2019 مے تیمُور سے لیکر سُہانا تک اِن 7 سٹار…

Dec 17، 2019

مراٹھی تھِایٹر میں تو اُنہیں 20ویں سدی کے سبسے بیہترین کلاکاروں میں گِنا جاتا ہے۔ اِتنا ہی نہیں شریرام لاگُو نے 20 سے اَدھِک مراٹھی ناٹکوں کا نِردیشن بھی کِیا۔ ‘نٹسمراٹ’ ناٹک میں اَہم بھُومِکا نِبھائی، جِسے مراٹھی تھِایٹر کے لِئے میل کا پتّھر مانا جاتا ہے۔

‘نٹسمراٹ’

Source-Google

‘نٹسمراٹ’ ناٹک میں اُنہوںنے گنپت بیلولکر کی بھُومِکا نِبھائی۔ اِتنا ہی نہیں یہ رول اِتنا کٹھِن مانا جاتا تھا کِ اِس رول کو نِبھانے والے بہُت سارے ایکٹر گںبھیر رُوپ سے بیمار ہُئے۔ وہیں نٹسمراٹ کے اِس رول کے باد ڈاکٹر لاگُو کو بھی دِل کا دؤرا پڑا تھا۔

گھرؤںدا اؤر پھِلمپھیّر

Source-Google

شریرام لاگُو نے ہِںدی اؤر مراٹھی فِلموں میں کئی یادگار رول کِئے۔ لیکِن 1977 میں آئی پھِلم ‘گھرؤںدا’ کا وو اُمردراج باس جو اَپنے ऑپھِس میں کام کرنے والی ایک یُوا لڑکی سے شادی کرتا ہے، وو ہمیشا یاد کِیا جاتا ہے۔ ‘گھرؤںدا’ کے لِئے اُنہیں پھِلمپھیّر سروشریشٹھ سہاَبھِنیتا کا اَوارڈ مِلا تھا۔

پھِل‍میں

Source-Google

شریرام لاگُو نے اَپنے کیرِیر میں کریب 100 سے جیادا ہِںدی اؤر 40 سے جیادا مراٹھی پھِلموں میں کام کِیا ہے۔ اُنہوںنے ‘آہٹ: ایک اَجیب کہانی’، ‘پِںجرا’، ‘میرے ساتھ چل، ‘سامنا’، ‘دؤلت’ جیسی کئی پھِلموں میں اَبھِنے کِیا ہے۔

شریرام لاگُو اؤر آتمکتھا

Source-Google

رِچرڈ ایٹنبرا کی پھِلم ‘گاںدھی’ میں گوپال کرشن گوکھلے کا اُنکا چھوٹا سا رول بھی ہمیشا یاد رہتا ہے۔ دِگ‍گج ایک‍ٹر نسرُدّین شاہ نے ایک بار کہا تھا کِ شریرام لاگُو کی آتمکتھا ‘لمان’ کِسی بھی ایکٹر کے لِئے بائیبل کی ترہ ہے۔

دگگگ ناظمہ سریمر کا اطلاق زمندگی کی ہے جب آپ کے ساتھ ہو گا

ہندی اور ممبئی کے سنیما گھروں کے ڈگسگج اداکاری اور رنگکرمی سریمر کا اطلاق (شری رام لاگو) کا 92 سالہ سال کے عمر میں پونے میں نگران ہونا تھا۔

دیویندر مشرا 18 دسمبر 2019 کو

223

بانٹیں

ہندی اور ممبئی کے سنیما گھروں کے ڈگسگج اداکاری اور رنگکرمی سریمر کا اطلاق (شری رام لاگو) کا 92 سالہ سال کے عمر میں پونے میں نگران ہونا تھا۔ میڈی میڈیا رپورٹس کا منگوار منور تقریبا सा ساڑھے سات بجے پونے میں آخری ساناس لی۔ 42 سال کی عمر کا رنگ پلیٹ فارم اور سینما کی رکاوٹ والے لوگ اس دگگج اداکاری سے گزرے ہوئے تھے۔


شریرام لاگُو ہِندی فِلموں کے ایک اَبھِنیتا ہیں۔[کرپیا اُدّھرن جوڑیں]شریرام لگُو ہِںدی اؤر مراٹھی میں ایک بھارتیے پھِلم اؤر تھِیّٹرکٹر ہے اؤر ایک اِیاینٹی سرجن بھی ہے۔ اُنہیں پھِلموں میں اُنکی چرِتر بھُومِکاّوں کے لِئے جانا جاتا ہے۔ اُنہوںنے 100 سے اَدھِک ہِںدی اؤر مراٹھی پھِلموں میں، 40 سے اَدھِک مراٹھی، ہِںدی اؤر گُجراتی ناٹکوں میں اَبھِنے کِیا ہے، اؤر 20 سے اَدھِک مراٹھی ناٹکوں کا نِردیشن کِیا ہے۔ اُنہیں بیسویں شتابدی کے اُتّراردھ کے دؤران مراٹھی مںچ کے سبسے مہان اَبھِنیتاّوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ پرگتِشیل اؤر ترکسںگت ساماجِک کارنوں کو آگے بڑھانے میں بھی وہ بہُت مُکھر اؤر سکرِے رہے ہیں، اُداہرن کے لِئے 1999 میں، اُنہوںنے اؤر ساماجِک کاریکرتا جی۔ پی۔ پردھان نے بھرشٹاچار-وِرودھی اَنّا ہجارے کے سمرتھن میں اُپواس کِیا۔ [1] اُنہوںنے ہِںدی فِلم گھرؤںدا کے لِئے 1978 کا فِلمفیّر سروشریشٹھ سہایک اَبھِنیتا کا پُرسکار جیتا۔ اُنکی آتمکتھا کا شیرشک ہے لمن (لاما)، جِسکا اَرتھ ہے "مال کا واہک"۔ [2] [3]

اشتہار

پیش کش سے دھوکہ دہی ، دگٹگج اداکاری اور رنگارمی سریمر کا اطلاق ان باتوں سے ہوسکتا ہے جب آپ اپنے آپ سے ملاقات کریں۔

سالگرہ اور بچپن

ماخذ-گوگل

دنگگج اداکارہ اور رنگکرمی سریمر کا اطلاق 16 نومبر 1927 کو ستارہ میں ہوا تھا۔ اسی طرح کے بدعنوانی پر بھی عمل درآمد ہوتا ہے ، جو پونے اور ممبئی میں پڑھتے رہتے ہیں۔

پڑھیں اور رنگین

ماخذ-گوگل

پڑھیں سریرام نے نی میڈیکل کے لئے درخواست دی۔ آپ کے ڈاکٹروں نے کرپشن کی پیش کش کی تھی۔ لیکن ایک سرجن کام نہیں کرتا تھا۔

بدعنوانی اور اداکاری

ماخذ-گوگل

آپ کی عمر کے دو ہفتہ سے آریدیہ اور بدعنوانی کے الزامات میں گورزن کے بعد سری رام کا اطلاق 42 سال کی عمر کی کارکردگی سے کیا جاتا ہے۔ 1969 میں وہ مکمل طور پر مراسم تھے۔

اردو

ماخذ-گوگل

متعلقہ اشاعت

اس میں 5 چھریوں کے بارے میں جائزے دیکھنے والے سالمن کھانے کی…

20 دسمبر ، 2019

سالوں میں 2019 تیمور سے گزر رہی ہے 7 اسٹار…

17 دسمبر ، 2019

ہندوستانی زبان میں اس کے 20 ویں سینڈی کے سب سے بڑے فنکاروں میں گنا نہیں تھا۔ ایسا ہی نہیں ، سریام کا اطلاق 20 سے زیادہ اردو ناٹاکرز نے بھی کیا۔ ‘نٹسمرٹ’ ناٹک میں احد کی آواز کا مظاہرہ کررہا ہے ، اس کے بعد اردو میں ملیر کا پتھر تھا۔

‘نٹسمراٹ’

ماخذ-گوگل

‘نٹسمراٹ’ ناٹک میں وہ ریاستی بیلولکر کی تنقید نبھای۔ اس طرح اس رول کی وجہ نہیں ہے ، اس رول کی وجہ سے یہ بہت سارے ایکٹر کی حیثیت سے ہوتا ہے۔ شرم نٹسمرٹ کے اس رول کے بعد ڈاکٹروں کا اطلاق بھی دل کی دوڑ سے ہوتا ہے۔

گھراندا اور فلمیئر

ماخذ-گوگل

سری رام کا اطلاق نہیں ہندی اور مراسم میں اردو یاد رکھیں۔ لیکن 1977 میں آئی فلم ’گھرنسڈا‘ کی عمر کے بواس کی ایک آفس میں کام کرنا تھا ، جو ایک نوجوان لڑکی سے شادی کی تھی ، کبھی یاد نہیں رہتی تھی۔ ‘ہومسنڈا’ کے لئے ڈی رائفائر بہترین تعاون نہیں کیا گیا تھا۔

فلمی

ماخذ-گوگل

سریم کا اطلاق آپ کے کیریئر میں 100 سے زیادہ ہندی اور 40 سے زیادہ اردو فلموں میں کام کرنا ہے۔ وہ ‘آہٹ: ایک اجیب کی کہانی’ ، ‘پنجنرا’ ، ‘میرے ساتھ چل رہے ہیں ،‘ لڑکے ’،‘ ریس ریس ’میں کئی بار فلموں میں نمائش ہوئی۔

سری رام کا اطلاق اور ماحولیات

ماخذ-گوگل

رچرڈ آٹونبرا کی فلم ‘گاندھی’ میں گولپال کرشن گوکھلے کا اپنا چھوٹا سا رول بھی ہمیشہ یاد رہے۔ دگگگس بدعنوانی کے واقعات میں شاہد نے ایک بار کہا تھا کہ سری رام کا اطلاق ہوتا ہے۔

2001 دھیاسپرو ّمراٹھی فِلم

1994 کھُدّار

1994 گوپالا

1993 مایا مایا

1993 بڑی بہن

1993 پیار کا ترانا

1992 کرنٹ

1992 اِمیکیُولیٹ اِںسپیکشن ّاَںگریجی فِلم

1992 سرپھِرا

1991 پھُولوتی

1990 کِشن کنہیّا سُندر داس

1989 ایک دِن اَچانک

1989 گلِیوں کا بادشاہ چاچا اَبدُل

1989 کالا بازار

1989 دانا پانی

1989 تؤہین

1988 نامُمکِن

1988 تماچا

1988 چرنوں کی سؤگندھ گوِّںد

1988 اؤرت تیری یہی کہانی

1987 شیر شِواجی

1987 آوام

1987 مرد کی زبان

1987 اِںساپھ کی پُکار

1987 مجال

1987 میرا کرم میرا دھرم

1986 ایک پل

1986 سویرے والی گاڑی

1986 سمے کی دھارا

1986 لاکیٹ

1986 کالا دھںدھا گورے لوگ

1986 جیوا

1986 سِںہاسن

1986 دِلوالا گنیش بھِتھل کولہاپُرے

1986 مُدّت وِکرم سِںہ

1986 گھر سںسار

1985 اَنکہی

1985 سِتمگر

1985 ہم نؤجوان

1985 سرفروش پُلِس کمِشنر

1984 بد اؤر بدنام

1984 ترںگ

1984 میری اَدالت

1984 ہولی

1984 مکسد

1984 لو میرِج میہرا

1983 مُجھے اِںساپھ چاہِیے

1983 سؤتن

1983 پُکار

1983 کلاکار روہِت کھنّا

1983 موالی

1983 ہم سے ہے زمانا کالیچرن

1982 میں اِنتکام لُوںگی

1982 دیدار-ئے-یار

1982 راستے پیار کے

1982 شریمان شریمتی اَرُنا کے پِتا

1982 دؤلت

1982 سمراٹ

1982 وِدھاتا

1982 چورنی جج سِنہا

1981 گھُںگھرُو کی آواز

1981 اَگنِ پریکشا وکیل اَنُپم

1981 چیہرے پے چیہرا پُجاری

1981 جمانے کو دِکھانا ہے

1981 سنسنی

1981 لاوارِس

1980 گہرائی

1980 دو اؤر دو پاںچ

1980 اِںساپھ کا تراجُو مِسٹر چندرا

1980 تھوڑی سی بیوپھائی

1980 نیّت

1980 کستُوری

1980 جوالامُکھی

1980 سویںور

1980 لُوٹمار

1980 جیوتِ بنے جوالا

1979 جُرمانا

1979 میرا راجا بِرامدیو راٹھوڈ

1979 ترانا

1979 ہم تیرے آشِک ہیں

1979 مُکابلا

1979 مںزِل

1978 داماد

1978 میرا رکشک

1978 اَروِند دیسائی کی اَجیب داستان

1978 دیوتا

1978 نیا دؤر

1978 پھُول کھِلے ہیں گُلشن گُلشن

1978 مُکدّر کا سِکندر

1978 دیس پردیس مِ۔ باںڈ

1977 اِںکار

1977 گھرؤںدا

1977 کِنارا

1977 اِیمان دھرم گوِّںد اَنّا ڈا॰ شریرام لاگُو نام سے

1977 اَگر اَشوک سکسینا

1976 ہیرا پھیری

1976 چلتے چلتے

1976 بُلیٹ


سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست

ترمیم

آج کل کسی فلم کی کامیابی کا معیار سینما گھروں میں زیادہ عرصے تک چلنے سے نہیں ہوتا کیونکہ موجودہ زمانے کی فلمیں سلور، گولڈن یا پلاٹینیم جوبلی کا جشن نہیں منا سکتیں۔ ہندی سینما میں اب کامیابی کا معیار کسی فلم سے کمائے جانے والا پیسہ ہے۔ سو کروڑ، دو سو کروڑ، تین سو کروٹ کلب ہندی فلم انڈسٹری میں ایک نیا رجحان ہے۔ ذیل میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست دی جا رہی ہے جو 2 سو کروڑ سے اوپ رہیں۔ ( ترمیم بتاریخ : 22 مئی 2017ء)

سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلمیں (حالیہ)

ترمیم
کلید
پس منظر*اشارہ کرتا ہے کہ یہ فلم فی الحال سینما میں چل رہی ہے
درجہ اُٹھان فلم سال زبان اداکار اسٹوڈیو / پروڈیوسر مجموعی آمدنی بھارتی روپے
(امریکی ڈالر) میں
حوالہ
1 1 دنگل (فلم) 2016ء ہندی عامرخان، ساکشی تنور، فاطمہ ثنا شیخ والٹ ڈزنی پکچرز
عامر خان پروڈکشنز
یو ٹی وی موشن پکچر
کروڑ روپے
تقریباً (280ملین ڈالر)
[1]
2 1 باہو بلی 2 2017ء تیلگو
تامل
پربھاس، انوشکا شیٹی، رانا دگوبتی آرکا میڈیا ورکس 1652 کروڑ روپے
تقریباً (260 ملین ڈالر)
[2]
3 پی کے 2014ء ہندی عامر خان، انوشکا شرما، سنجے دت ونود چوپڑا فلمز
وندھو ونود چوپڑا
792 کروڑ روپے
تقریباً (120 ملین ڈالر)
[3]
4 باہوبلی:دا بگننگ 2015ء تیلگو
تامل
پربھاس، انوشکا شیٹھی، تمنا بھاٹیہ آرکا میڈیا ورکس 650 کروڑ روپے
تقریباً (100 ملین ڈالر)
5 بجرنگی بھائی جان 2015ء ہندی سلمان خان، نواز الدين صدیقی، کرینہ کپور سلمان خان فلمز
کبیر خان فلمز
626 کروڑ روپے
تقریباً (93 ملین ڈالر)
[4]
6 دھوم 3 2013ء ہندی عامر خان، ابھیشیک بچن، ادے چوپڑا یش راج فلمز 585 کروڑ روپے
تقریباً (91 ملین ڈالر)
7 سلطان 2016 ہندی سلمان خان، انوشکا شرما، رندیپ ہوڈا ، یش راج فلمز 584 کروڑ روپے
تقریباً (91 ملین ڈالر)
8 کبالی 2016ء تمل رجنی کانت، رادھیکا آپٹے وی کری ایشن 477 کروڑ روپے تقریباً (74 ملین ڈالر)
499 کروڑ روپے تقریباً (77 ملین ڈالر)
9 پریم رتن دھن پایو 2015ء ہندی سلمان خان، سونم کپور راج شری فلمز 432 کروڑ روپے
تقریباً (64 ملین ڈالر)
10 چینائی ایکسپریس 2013ء ہندی شاہ رخ خان، دپیکا پڈوکون ریڈ چلیز فلمز 423 کروڑ روپے
تقریباً (63 ملین ڈالر)
11 تھری ایڈیٹس 2009ء ہندی عامر خان، کرینہ کپور ،بومن ایرانی ونود چوپڑا فلمز
وندھو ونود چوپڑا
395 کروڑ روپے
تقریباً (59ملین ڈالر)
12 دل والے(2015ء فلم) 2015ء ہندی شاہ رخ خان، کاجول، ورون دھون، کرتی سینون ریڈ چلیز فلمز 394 کروڑ روپے
تقریباً (59 ملین ڈالر)
13 باجی راؤ مستانی 2015ء ہندی رنویر سنگھ، دپیکا پڈوکون، سنجے لیلا بھنسالی فلمز 358 کروڑ روپے
تقریباً (56 ملین ڈالر)
14 کک 2014ء ہندی سلمان خان، رندیپ ہوڈا، جیکولین فرنینڈز نڈیاڈوالا گرینڈسن انٹر ٹینمنٹ 352 کروڑ روپے
تقریباً (55 ملین ڈالر)
15 ہیپی نیو ائیر 2014ء ہندی شاہ رخ خان،ابھیشیک بچن، بومن ایرانی ریڈ چلیز فلمز 345 کروڑ روپے
تقریباً (54 ملین ڈالر)

سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلمیں (بترتیب زمانی)

ترمیم

ذیل میں سال بہ سال سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست دی جا رہی ہے۔

کلید
پس منظر*اشارہ کرتا ہے کہ یہ فلم فی الحال سینما میں چل رہی ہے
سال فلم زبان اداکار اسٹوڈیو / پروڈیوسر مجموعی آمدنی بھارتی روپے
(امریکی ڈالر) میں
حوالہ
2001 کبھی خوشی کبھی غم ہندی شاہ رخ خان، امیتابھ بچن، ہریتھک روشن دھرما پروڈکشنر 135.53کروڑ روپے تقریباً (21ملین ڈالر) [5]
2002 دیوداس ہندی شاہ رخ خان، ایشوریا رائے، مادھوری دیکشت سنجے لیلا بھنسالی 99.87کروڑ روپے تقریباً (16ملین ڈالر) [6]
2003 کل ہو نہ ہو! ہندی شاہ رخ خان، پریتی زنتا، سیف علی خان دھرما پروڈکشنر 86.09کروڑ روپے تقریباً (13ملین ڈالر) [7]
2004 ویر زارا ہندی شاہ رخ خان، پریتی زنتا، رانی مکھرجی یش راج فلمز 97.64کروڑ روپے تقریباً (15ملین ڈالر) [8]
2005 نو اینٹری ہندی انیل کپور، فردین خان، سلمان خان ایس کے فلمز 74.14کروڑ روپے تقریباً (12ملین ڈالر) [9]
2006 دھوم 2 ہندی ہریتھک روشن، ابھیشیک بچن، ادے چوپڑا یش راج فلمز 151.39کروڑ روپے تقریباً (24ملین ڈالر) [10]
2007 اوم شانتی اوم ہندی شاہ رخ خان، دپیکا پڈوکون، ارجن رامپال فرح خان 149.87کروڑ روپے تقریباً (23ملین ڈالر) [11]
2008 دسااوتارم تمل کمل ہاسن، آسین، کے ایس روی کمار 200 کروڑ روپے تقریباً (31ملین ڈالر)
2009ء تھری ایڈیٹس ہندی عامر خان، کرینہ کپور ،بومن ایرانی ونود چوپڑا فلمز
وندھو ونود چوپڑا
390.9 کروڑ روپے
تقریباً (61ملین ڈالر)
[12]
2010 ایتھران (روبوٹ) تمل رجنی کانت، ایشوریا رائے،ڈینی ڈینزونگپا ایس شنکر 289 کروڑ روپے تقریباً (45ملین ڈالر) [13]
2011 باڈی گارڈ (ہندی فلم) ہندی سلمان خان، کرینہ کپور ریف لائف پروڈکشن 234.39کروڑ روپے
تقریباً (36 ملین ڈالر)
[14]
2012 ایک تھا ٹائیگر ہندی سلمان خان، کٹرینا کیف یش راج فلمز 320 کروڑ روپے
تقریباً (50 ملین ڈالر)
[15]
2013 دھوم 3 ہندی عامر خان، ابھیشیک بچن، ادے چوپڑا یش راج فلمز 585 کروڑ روپے
تقریباً (91 ملین ڈالر)
[16]
2014 پی کے ہندی عامر خان، انوشکا شرما، سنجے دت ونود چوپڑا فلمز
وندھو ونود چوپڑا
792 کروڑ روپے
تقریباً (120 ملین ڈالر)
[3]
2015ء باہوبلی:دا بگننگ تیلگو
تامل
پربھاس، انوشکا شیٹھی، تمنا بھاٹیہ آرکا میڈیا ورکس 650 کروڑ روپے
تقریباً (100 ملین ڈالر)
2016 دنگل (فلم) ہندی عامرخان، ساکشی تنور، فاطمہ ثنا شیخ والٹ ڈزنی پکچرز
عامر خان پروڈکشنز
یو ٹی وی موشن پکچر
1501 کروڑ روپے
تقریباً (230ملین ڈالر)
[1]
2017 باہو بلی 2 تیلگو
تامل
پربھاس، انوشکا شیٹی، رانا دگوبتی آرکا میڈیا ورکس 1538 کروڑ روپے
تقریباً (240 ملین ڈالر)
[2]








رفیع ہندی

  • بلحاظ حروف تہجی  : ا تا ذ (ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ )
  • بلحاظ حروف تہجی  : رتاف (ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف )
  • بلحاظ حروف تہجی  : ق تا ے (ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے)
  • بلحاظ حروف تہجی  : ا تاخ (ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ )
  • بلحاظ حروف تہجی  : دتاش (د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش )
  • بلحاظ حروف تہجی  : ص تاگ (ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ)
  • بلحاظ حروف تہجی  : ل تا ے ( ل م ن و ہ ھ ء ی ے)


https://www.linkedin.com/pulse/indian-cinema-1920s-moving-images-film-academy

http://dailypakistan.com.pk/aliflaila/


جدول

ترمیم

جنوری تا اپریل

ترمیم
تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
12 جنوری 1921 زرین خان، کرن کندرا، سونیا آرمسٹرانگ وکرم

بھٹ|| ڈراؤنی ||[17]

12 جنوری کالا کانڈی سیف علی خان، ایشا تلوار، وجے راز، دیپک

دوبریال||اکشانت ورما|| ڈارک کامیڈی ||[18]

12 جنوری مُکّے باز ونیت کمار، زویا حسین، روی کشن، جمی

شیرگل ||اانوراگ کشیپ|| ڈراما ||[19]

19 جنوری مائی برتھ ڈے سانگ سنجے سوری، نورا فتیحی،

سمیر سونی|| سائیکلوجیکل تھرلر ||[20]



1940 کی دہائی

ترمیم
نغمہ/گانا ساتھی گلوکار موسیقار نغمہ نویس فلم / میوزک البم سال تبصرہ / اداکار حوالہ
گورئیے نی ہیرئیے نی تیری یاد نہ آن ستایا ، ، ، گُل بلوچ (پنجابی) 1944 بطور گلوکار پہلی فلم
ہندوستان کے ہم ہیں، ہندوستان ہمارا ، نوشاد ڈی این مدھوک پہلے آپ انور حسین، شمیم [21]
اِک بار انہیں ملا دے پھر میری توبہ مولا شیام انور حسین، شمیم [22]
تم دلّی میں آگرے ، میرے دل سے نکلے ہائے ، فاصلہ سو کوس کا ہم میں ، ساون بیتو جائے شیام انور حسین، شمیم [23]
ٹوپی والے بابو نے امیر بائی کرناٹکی اللہ رکھا قریشی روپ بانی کُل کلنک 1945
ہائے رے دنیا ہائے رے دنیا ، کتنی دلدگار ہے ، میرصاحب، حافظ خان ماہر القادری، نکشب جارچوئی، انجم پیلی بھٹی، شیوان رضوی زینت 1945 نورجہاں ، یعقوب [24]
بہت مختصر ہے ہماری کہانی ، جوانی محبت، محبت جوانی ، فیروز نظامی تنویر نقوی شربتی آنکھیں 1945 ایشورلال ، ونمالا [25]
اب نہ بین بجا، اب نہ بین بجا سُنے ہی ، پنڈت اندرا 1945 ایشورلال ، ونمالا [26]
پیار کرنا ہی پڑے گا اِک دن، تم کو ہسنا ہی پڑے گا اِک دن ، 1945 ایشورلال ، ونمالا [27]
دل دئیے چلے، دل دئیے چلے، ہم جیے چلے ایسے ہم جیے چلے ایسے موہن تارا ہری پران داس گوپال سنگھ نیپالی بیگم 1945 اشوک کمار، نسیم بانو [28]
تیرا جلوہ جس نے دیکھا، جس مست نظر نے دیکھا، میں مستانہ ہوگیا ایس ڈی باتش گووند رام تنویر نقوی لیلیٰ مجنوں 1945 نذیر، محمد رفیع [29]
سخی کی خیر مائی، بابا کی خیر ، تیرا اللہ نگہباں ہو 1945 نذیر، سورن لتا [30]
بہت مایوس ہوکر کوچۂ قاتل سے ہم نکلے ، شنکر راؤ ویاس رمیش گپتا گھونگٹ 1946 ارون کمار، نرملا دیوی [31]
گائے جا گائے جا گائے جا، بھول جا اپنے گیت پرانے نرملا دیوی 1946 ارون کمار، نرملا دیوی [32]
نینوں سے مد مدرا پلا کر تونے ہائے ہمیں مستانہ کیا 1946 ارون کمار، نرملا دیوی [33]
قدم سوئے منزل بڑھائے چلاچل ، پریم ناتھ پنڈت پھانی رنگ بھومی 1946 کے این سنگھ، نگار سلطانہ [34]
جو آگے بڑھے ، 1946 کے این سنگھ، نگار سلطانہ
خود سمجھ لو کہ یہ التجا کیا ہے شمشاد بیگم آرزو لکھنوی 1946 کے این سنگھ، نگار سلطانہ [35]
آگ لگی تن من میں، دل کو پڑا تھامنا، رام جانے کب ہوگا پیا جی کا سامنا 1946 کے این سنگھ، نگار سلطانہ [36]
کہہ کے بھی نہ آئے تم، اب چھپ گئے تارے، دل لے کے تمہی جیتے ، دل دے کے ہمی ہارے ، چتلکار رام چندرا گوپال سنگھ نیپالی سفر 1946 کینو رائے، شوبھنا [37]
اب وہ ہمارے ہوگئے اقرار کرے یا نہ کرے ، چتلکار رام چندرا گوپال سنگھ نیپالی سفر 1946 کینو رائے، شوبھنا [38]
تیرا کھلونا ٹوٹا بالک، تیرا کھلونا ٹوٹا ، نوشاد تنویر نقوی انمول گھڑی 1946 سریندر، نورجہاں ، ثریا، [39]
میرے سپنوں کی رانی، میرے سپنوں کی رانی ، روحی روحی روحی کے ایل سہگل نوشاد مجروح سلطان پوری شاہجہاں 1946 کے ایل سہگل،راگنی [40]
میں جب چھیڑوں پریم ترانہ، ناچے میرے ساتھ زمانہ موہن تارا تلپڑے فیروز نظامی پنڈت پھانی امر راج 1946 ترلوک کپور، نروپا رائے [41]
پران تیاگ کر، پران تیاگ کر تونے دیوانی ، دنیا میں بنادی امر کہانی ، فیروز نظامی آئی سی کپور امر راج 1946 ترلوک کپور، نروپا رائے [42]
توڑو توڑو ، دل کے تار، ٹوٹے تو سنگیت لٹائے ، بِن ٹوٹے جھنکار ، فیروز نظامی آئی سی کپور امر راج 1946 ترلوک کپور، نروپا رائے [43]
بیٹھے ہیں تیرے در پر کچھ کر کے اُٹھیں گے شمشاد بیگم طفیل فاروقی ولی صاحب سونا چاندی 1946 سریش، چاندنی [44]
اب کے بھگوان دَیا کریں گے شمشاد بیگم طفیل فاروقی ولی صاحب سونا چاندی 1946 سریش، چاندنی
داتا جی تیرا بھید نہ پایا ، طفیل فاروقی شمیم سونا چاندی 1946 سریش، چاندنی [45]
من کی سُنی، نگریا سُہانی بنی امیر بائی کرناٹکی طفیل فاروقی خاور زمان سونا چاندی 1946 سریش، چاندنی [46]
وطن کی امانت میری زندگی ہے شمشاد بیگم گووند رام ایشور چندر کپور، رام مورتی چترویدی رُوپا 1946 جللو، سریکھا، رتن مالا [47]
بالا جوبن وا سنبھالا نہ جائے 1946 جللو، سریکھا، رتن مالا
نینوں سے نین ملالیں ، سوتا پریم جگالیں راج کماری داتا کورگاؤنکر آرزو لکھنوی شاہکار 1947 شاہنواز، شوبھنا سمرتھ [48]
یہ دنیا ہے سب پریم کی، تو پریم کیے جا شمشاد بیگم داتا کورگاؤنکر آرزو لکھنوی شاہکار 1947 شاہنواز، شوبھنا سمرتھ [49]
یہاں بدلہ وفا کا بیوفائی کے سوا کیا ہے نورجہاں فیروز نظامی تنویر نقوی جگنو 1947 دلیپ کمار، نورجہاں [50]
وہ اپنی یاد دلانے کو اِک عشق کی دنیا چھوڑ گئے ، فیروز نظامی اصغر سرحدی، ایم جی ادیب جگنو 1947 دلیپ کمار، محمد رفیع [51]
ہم کو تمہارا ہی آسرا، تم ہمارے ہو یا ہو ، چتلکار رام چندرا موتی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [52]
میں ہوں جے پور کی بنجارن چنچل میرا نام للیتا دیولکر چتلکار رام چندرا قمر جلال آبادی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [53]
سنبھل سنبھل کے جائیو، ہو بنجارے ہو بنجارے للیتا دیولکر، گیتا دت چتلکار رام چندرا رام مورتی چترویدی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [54]
او بابو، اجی بابو، گلی میں تیری چاند چمکا ، دیکھو چاند چمکا ، چتلکار رام چندرا قمر جلال آبادی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [55]
ہم بنجار ےسنگ ہمارے دھوم مچالے دنیا للیتا دیولکر، گیتا دت چتلکار رام چندرا موتی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [56]
کس کو سناؤ حالِ دل تم کو ہی بس پہچانتی ہوں للیتا دیولکر چتلکار رام چندرا موتی ساجن 1947 اشوک کمار، ریحانہ [57]
میری آنکھوں کے تارے یہ پھول سہائے ہائے پیا ، دتّہ دیوجیکر ماہی پال آپ کی سیوا میں 1947 سروج بورکر، دکشت، [58]
ہا ہا ہو ہو، میں تیری تو میرا، میں تیری تو میرا، دونوں کا سنگ سنگ ہو بسیرا ، دتّہ دیوجیکر ماہی پال آپ کی سیوا میں 1947 سروج بورکر، دکشت، [59]
دیش میں سنکٹ آیا ہے ، آیا ہے جی ایم ساجن دتّہ دیوجیکر ماہی پال آپ کی سیوا میں 1947 سروج بورکر، دکشت، [60]
دُنیا میں میری آج اندھیرا ہی اندھیرا ، ایس ڈی برمن راجہ مہدی علی خان دو بھائی 1947 اُلہاس، کامنی کوشل [61]
دو دن گنتی کے عمریہ بیتی جائے ، گووند رام ڈی این مدھوک دو دِل 1947 موتی لال، ثریا [62]
گھر توڑ کے بنایا ہے گھر تیری گلی میں (سب کچھ لٹایا ہم نے ) ، ہنسراج بہل مکھ رام شرما چُنریہ 1948 منورما، پران [63]
پھول کو بھول کے لے بیٹھا خار، تیرا کانٹوں سے ہے پیار گیتا دت ملکراج بھکری 1948 منورما، پران [64]
یہ زندگی کے میلے ، یہ زندگی کے میلے، دنیا میں کم نہ ہوں گے افسوس ہم نہ ہوں گے ، نوشاد شکیل بدایونی میلہ 1948 دلیپ کمار، نرگس [65]
وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں، شہید ہو (تیز ) مستان غلام حیدر راجہ مہدی علی خان شہید 1948 دلیپ کمار [66]
وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں، شہید ہو(دھیما) مستان غلام حیدر راجہ مہدی علی خان شہید 1948 دلیپ کمار، کامنی کوشل [67]
واہ رے زمانے کیا رنگ دکھائے ، گووند رام آئی سی کپور گھر کی عزت 1948 دلیپ کمار، ممتاز شانتی [68]
سولہ برس کی بالی عمریہ شمشاد بیگم رام گنگولی بہزاد لکھنوی آگ 1948 راج کپور، نرگس [69]
ننھی سی جان میں ہے جوانی کا ستم کیوں (یہ اس لیے کہ زندگی میں پیار کیا جائے ) شمشاد بیگم چتلکار رام چندرا موتی ندیا کے پار 1948 ڈیوڈ، سشیل ساہو [70]
"مورے راجہ ہو ، لے چل ندیا کے پار " للیتا دیولکر چتلکار رام چندرا ، ندیا کے پار 1948 دلیپ کمار، کامنی کوشل [71]
ایک دل ایک ٹوٹ کے ہزار ہوئے ، حسن لال بھگت رام قمر جلال آبادی پیار کی جیت 1948 رحمٰن ، ثریا [72]
دھیرے دھیرے بول کوئی سن لے نہ بول شمشاد بیگم شیام سندر نکشب جارچوئی ایکٹریس 1948 پریم ادیب، ریحانہ [73]
اے دل میری آہوں میں اتنا تو اثر آئے ، ، ، ایکٹریس 1948 پریم ادیب، ریحانہ [74]
ہم اپنے دل کا فسانہ انہیں سنا نہ سکے ، شیام سندر ، ایکٹریس 1948 پریم ادیب، ریحانہ [75]
جیون ہے انمول مسافر جیون ہے انمول ، بی ایس ٹھاکر شکیل بدایونی شانتی 1949 جیون، افضل، وجے لکشمی [76]
ہنستے ہنستے جانا، روتے روتے آنا، مورکھ ، بی ایس ٹھاکر شکیل بدایونی شانتی 1949 جیون، افضل، وجے لکشمی [77]
لارا لپہ لارا لپہ لئی رکھدا لتا منگیشکر ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [78]
اب حالِ دل، حالِ جگر کچھ نہ پوچھیے لتا منگیشکر ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [79]
یہ شوخ ستارے، اک شوخ نظر کی طرح کرتے ہیں اشارے لتا منگیشکر ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [80]
ہم چلے دُور، دل ہوا چُور، اے میری حُور لتا منگیشکر، ستیش بترا ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [81]
گھِر گھِر کے آئے ہے بدریہ سجنوا نہ جا لتا منگیشکر ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [82]
لمبی جورُو بڑ ی مصیبت دن دیکھے نہ رات لتا منگیشکر ونود عزیز کشمیری ایک تھی لڑکی 1949 موتی لال، مینا شورے [83]
سہانی رات ڈھل چکی ، نہ جانے تم کب آؤ گے ، نوشاد شکیل بدایونی دُلاری 1949 مدھوبالا، سُریش [84]
مِل مل کے گائیں گے دو دل یہاں ، ایک تیرا ایک میرا لتا منگیشکر نوشاد شکیل بدایونی دُلاری 1949 مدھوبالا، سُریش [85]
رات رنگیلی مست نظارے گیت سنائے چاند ستارے لتا منگیشکر نوشاد شکیل بدایونی دُلاری 1949 مدھوبالا، سُریش [86]
خبر کیا تھی کہ غم کھانا پڑے گا،

محبت کرکے پچھتانا پڑے گا

شمشاد بیگم نوشاد شکیل بدایونی چاندنی رات 1949 شیام، نسیم بانو، ڈیوڈ
دل ہو اُن کو مبارک جو دل کو ڈھونڈتے ہیں ، نوشاد شکیل بدایونی چاندنی رات 1949 شیام، نسیم بانو، ڈیوڈ [87]
نگاہیں رک گئی ہیں کہاں پر (کیسے باجے دل کا ستار) شمشاد بیگم نوشاد شکیل بدایونی چاندنی رات 1949 شیام، نسیم بانو، ڈیوڈ [88]
چھین کے دل کیوں پھیر لی آنکھیں ، جان گئے ہم جان گئے شمشاد بیگم نوشاد شکیل بدایونی چاندنی رات 1949 شیام، نسیم بانو، ڈیوڈ [89]
میں زندگی میں ہردم روتا ہی رہا ہوں ، شنکر جے کشن حسرت جے پوری برسات 1949 راج کپور، نرگس [90]
یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں لتا منگیشکر نوشاد مجروح سلطان پوری انداز 1949 راج کپور ، نرگس، دلیپ کمار [91]
تیرے کوچے میں ارمانوں کی دنیا لے کے آیا ہوں ، نوشاد شکیل بدایونی دل لگی 1949 شیام، چندا، ثریا [92]
اس دنیا میں اے دل والوں دل کا لگانا کھیل نہیں ، نوشاد شکیل بدایونی دل لگی 1949 شیام، چندا، ثریا [93]
محبت کے دھوکے میں کوئی نہ آئے ، حسن لال بھگت رام راجیندر کرشن بڑی بہن 1949 رحمٰن، ثریا، گیتا بالی [94]
اپنی نظر سے دور وہ ، اُن کی نظر سے ہم لتا منگیشکر شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [95]
شہیدوں تم کو میرا سلام ، شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [96]
چھلّہ دے جا نشانی ، تیری مہربانی شمشاد بیگم، ستیش بترا شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، گوپی، منگلا [97]
میرے بھگوان ، تو مجھ کو یوں ہی برباد رہنے دے ، شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [98]
یہ ہے دنیا کا بازار، اس بازار میں دیکھ اہم نے ہسنے رونے کا بیوپار ، شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام،گوپی، منگلا [99]
اے محبت ان سے ملنے کا بہانہ مل گیا لتا منگیشکر شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [100]
او جانے والے چاند ذرا مسکراکے جا ، شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [101]
مانگ رہا ہے ہندوستان، روٹی کپڑا اور مکان ، شیام سندر قمر جلال آبادی بازار 1949 شیام، نگار سلطانہ [102]
دل لے کے چھپنے والے تُو ہے کہاں بتادے لتا منگیشکر غلام محمد شکیل بدایونی پارس 1949 رحمٰن، کامنی کوشل ، مدھوبالا [103]
میرے دل کی دنیا بسا دی کسی نے، امیدوں کی قسمت جگادی کسی نے شمشاد بیگم غلام محمد شکیل بدایونی پارس 1949 رحمٰن، کامنی کوشل ، مدھوبالا [104]
محبت میں کسے معلوم تھا یہ دن بھی آئیں گے، تڑپ کر روئیں گے دو دل مگر ملنے نہ پائیں گے شمشاد بیگم غلام محمد شکیل بدایونی پارس 1949 رحمٰن، کامنی کوشل ، مدھوبالا [105]
بولو جی دل لوگے تو کیا کیا دوگے شمشاد بیگم چتلکار رام چندرا راجیندر کرشن پتنگا 1949 نگار سلطانہ، یعقوب، گوپی [106]
پہلے تو ہوگئی نمستے نمستے ، پھر پیار ہوگیا ہنستے ہنستے شمشاد بیگم چتلکار رام چندرا راجیندر کرشن پتنگا 1949 نگار سلطانہ، یعقوب، گوپی ، شیام [107]
ہائے یہ تو نے کیا کیا، مجھے پھر یہ کیا بتا دیا ثُریا چتلکار رام چندرا سرسوتی کمار دیپک، اسد بھوپالی ، ایس ایچ بہاری، آرزو لکھنوی، دُنیا 1949 کرن دیوان ، ثریا [108]
قسمت کےلکھے کو مٹا نہ سکے، ہم ان کو اپنا بنا نہ سکے 1949 کرن دیوان ، ثریا ، شکیلا، یعقوب [109]
رونا ہے تو تو چُپکے چُپکے ، آنسو نہ بہا آواز نہ ہو ، 1949 کرن دیوان ، ثریا ، شکیلا، یعقوب [110]
اس وعدے کا مطلب کیا سمجھوں ، آسان بھی ہے دشوار بھی ہے ، 1949 کرن دیوان ، ثریا [111]
تم ہمیں بھول گئے ہم نہ تمہیں بھول سکے ، حسن لال بھگت رام قمر جلال آبادی بالم 1949 نگار سلطانہ ثریا ، جئینت [112]
دنیا والو ! مجھے بتاؤ کیا ہے سچا پیار 1949 نگار سلطانہ ثریا ، جئینت [113]
ٹھکرا کے ہم چل دئیے بے گانہ سمجھ کر 1949 نگار سلطانہ ثریا ، جئینت [114]
آتا ہے زندگی میں بھلا پیار کس طرح ثریا 1949 نگار سلطانہ ثریا ، جئینت [115]
تیری یاد ستائے گھڑی گھڑی ، حسن لال بھگت رام ملکراج بھکری بانسُریہ 1949 گیتا بالی، رام سنگھ [116]
یہ بھولی صورت والے دل کا لگانا کیا جانیں ایس باتش، راج کماری شیام سندر شکیل بدایونی چار دِن 1949 شیام، ثُریا، جئینت [117]
اِک دُکھیا جوانی کی ہے بس اتنی کہانی ، حسن لال بھگت رام ملکراج بھکری چکوری 1949 بھارت بھوشن، نلنی جیونت [118]
دل کی دل میں ہی رہی (پریت لگا کے چلے گئے ) 1949 بھارت بھوشن، نلنی جیونت [119]
کیوں گرم سرد ہوتے ہو، تکرار نہیں ہے، دل لینا ہے تو لے لو 1949 بھارت بھوشن، نلنی جیونت [120]
اے سامنے آنے والے بتا ، کیوں چاند میرا ہے مجھ سے خفا شمشاد بیگم بلوسی رانی ایم جی ادیب غریبی 1949 جے راج، گیتا بالی، نیروپا رائے [121]
ایک دِن اِک ارماب بھرا دل الفت سے دوچار ہوا ، بی آر شرما 1949 جے راج، گیتا بالی، نیروپا رائے [122]
کسی سے ہم نے یہ پوچھا محبت کس کو کہتے ہیں ، نظر کا تیر مارا اور بولے اِس کو کہتے ہیں راجیندر کرشن 1949 جے راج، گیتا بالی، نیروپا رائے [123]

بلحاظ حروف تہجی (ا - ذ)

ترمیم
تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
1923ء اشوآتما گوتی رام،بابو راؤ داتر، دادا پینڈسے ، مادھو مالوسرے، دادا صاحب پھالکے تاریخی/سوانح [124] بعنوان: وانڈیرنگ سول (ترجمہ: آوارہ روحیں )
1923ء اندرکماری ،،، ،،، تاریخی/سوانح [125]اسٹار فلم کمپنی کے تحت
1923ء انڈین نیشنل کانگریس : 37 تھ سیشن ایٹ گایا ،،،، دادا صاحب پھالکے ڈوکیومنٹری [126]
1923ء ببھرو واہن سکھا رام یادو، بابو راؤ داتر، دادا پینڈسے دادا صاحب پھالکے مذہبی/دیومالا [127]مہابھارت میں ارجن کا بیٹا ، منی پور کا راجکمار ببھروُ واہن کی کہانی
1923ء بدھا دیو انّا سالونکے، بابو راؤ داتر دادا صاحب پھالکے تاریخی/سوانح [128] گوتم بدھ کے متعلق
1923ء برڈ آئی ویو آف بودھ گایا ،،،، دادا صاحب پھالکے ڈوکیومنٹری [129] گوتم بدھ کی جائے پیدائش بودھ گایا کا فضائی منظر
1923ء بندیر پران (دی سول آف سلیوز) جگل بوس، اہیندرا چوہدری، جیوتش مشرا،ہیماچندر مکھرجی، گوکل ناتھ، سدھیر، ایڈلے ولسن وریتھ ہیماچندر مکھرجی سماجی/ ڈراما [130]
1923ء بھکت سدھانوا ،،، ،،، تاریخی/سوانح [131]اسٹار فلم کمپنی کے تحت
1923ء بھکت گورا کُمبھار ،،، دادا صاحب پھالکے تاریخی/سوانح [132] مہاراشٹر کے ایک سنت گبورا کُمبھارکے متعلق
1923ء بھکت نندن ،،، آر ایس پرکاش مذہبی [133]
6 جنوری 1923ء بیماتا (بجوئے بسنت) ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی سماجی/ ڈراما [134] بنگالی فلم بِیماتا، لغوی معنی سوتیلی ماں۔
1923ء جراسندھ ودھ بی پوار، بابو راؤ داتر، گھنشیام سنگھ دادا صاحب پھالکے مذہبی/دیومالا [135] مہابھارت کا کردار ، مگدھ کا راجہ جراسندھ، جسے بھیم نے قتل کیا۔
1923ء چمپاراج ہادو ،،، نانو بھائی بی ڈیسائی مذہبی/تاریخی [136]  میواڑ کے مہاراجہ کرن سنگھ کے عہد میں بُوندی کے راجہ چمپاراج اور اس کی بیوی ستی سونے کی کہانی
1923ء چنتا منی ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی سماجی/ مزاحیہ [137]
1923ء چندرگپت ،،، اسٹار فلم کمپنی تاریخی/سوانح [138]ہندوستان کی موریا سلطنت کا بانی چندر گپت موریاکی سوانح
1923ء درواسا شراپ ،،، شری ناتھ پٹناکر مذہبی/ دیومالا [139] راماین اور مہابھارت میں مذکور قدیم ہندو رشی جنہوں اپنے جلالی مزاج کی وجہ سے رام کی سلطنت ایودھیا، مہابھارت کے پانڈو اور شکنتلا کو شراپ (بددعا) دی۔
25 اکتوبر 1923ء دی کیٹاکسٹ آف کل ارنی
(کل ارنی گاؤں کا مدرس)
تھامس گیون ڈفی، بروس گورڈن آر ایس پرکاش مشنری [140]

بلحاظ حروف تہجی (ر -ف)

ترمیم
تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
1923ء راجہ ميوردھوج ،،، اسٹار فلم کمپنی مذہبی/دیومالا [141]مہابھارت میں ایک راجہميوردھوج ، شری کرشن کی تعلیمات سے متاثر ہوکر راج پاٹ چھوڑ کر سنت بن گئے
1923ء رام ماروتی یدھ بابو راؤ داتر، سکھا رام یادو ، دادا صاحب پھالکے مذہبی/دیومالا [142] نارد، شیو، پاروتی اور گنیش کے ایک قصہ پر مبنی
نومبر 1923ء ساوتری ستیہ وان (ساوتری) رینا ڈی لیگورو، اینجلو فیراری، جیانا ٹریبلی گونزالیس، بروٹو کیسٹلانی، لائے ڈیانے گیورگیو مانینی مذہبی/دیومالا [143] 1914ء کی ہندی فلم ستیہ وان ساوتری کا ریمیک، بھارت اور اٹلی کی مشترکہ پروڈکشن۔
1923ء ستی سمنتنی ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی مذہبی/ سماجی [144]
1923ء ستی نرمدا ،،، کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [145]شیو کی بھگت نرمدا ، جس سے دریائے نرمدا منسوب ہے
1923ء ستی نو شراپ (ستی کی بدعا) ،،، منی لال جوشی مذہبی/دیومالا [146]
1923ء ستی ویرماتا ،،، شری ناتھ پٹناکر تاریخی/سوانح [147] مراٹھا سلطنت کے بانی شیواجی کی ماں ستی ویرماتا جیجا بائی شاہ جی بھونسلے کی داستان
1923ء سنہگڑھ بالا صاحب یادو، کملا دیوی، مس نلنی، بابو راؤ پینٹر، وی شانتا رام ، زنزرو پوار، کیشو راؤ دھایبر، ڈی سرپٹ دار، کے پی بھوے، جی آر مانے بابو راؤ پینٹر ڈراما/جنگی/تاریخی [148] برصغیر کی پہلی جنگی فلم
1923ء شری بال کرشنا کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [149] کرشن کے بچپن کے متعلق
1923ء شری کرشنا بھکت پیپاجی ،،، شری ناتھ پٹناکر مذہبی/تاریخی [150]14ویں صدی میں گجرات کی راجپوت ریاست گگرون گڑھ کے راجہ پیپا جی جو بھکتی آندولن کے سرکردہ سنتوں میں سے تھے۔
1923ء شکدیو کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [151] مہابھارت عہد کے مشہور رشی منی اور ویدویاس کے بیٹے شُکدیو
1923ء شیطان پجاری ،،، پنجاب فلمز ڈراما/ ہارر [152] برصغیر کی پہلی پنجابی اور پہلی ڈراؤنی فلم



بلحاظ حروف تہجی (ق - ے)

ترمیم
سال فلم کردار بطور دیگر اداکار موضوع/تبصرہ
1960 راہ گزر - صبیحہ خانم، اسلم پرویز، نئیر سلطانہ،طالش پاکستانی فلم، ہدایت کار ضیاء شاہد
1962ء لارنس آف عربیہ طفس پیٹر او ٹول، ایلک گنیز، جیک ہاکنز، عمرشریف، انتھونی کوئل،، طفس کا کردار، لارنس آف عربیہ کے اصل گائیڈ شیخ عبید الراشد قبیلہ بنو سلیم پر مبنی تھا۔
1923ء کرشنا ستیہ بھاما
سیمنتک منی
شری ناتھ پٹناکر ،،، [153] شری کرشن، ستیہ بھاما اور سیمنتک منی (پارس پتھر) کی داستان
1923ء کرما دیوی
(ڈیسٹنی: قسمت)
کانجی بھائی راٹھور ،،، [154]گیارہویں صدی میں جھانسی کی کرمابائی کی کہانی،
1923ء کلیچا نارد شنڈے سکھا رام یادو، بابو راؤ داتر، [155]ہندو دیومالا میں رشی مُنی نارد جسے جنگ کرانے والا (مراٹھی لفظ:کلیچا कळीचा) بھی کہا جاتا ہے
1923ء کنیا وکریا (بیٹی کی فروخت) وی ایس نرنتر بابو راؤ داتر، کرشنا چوہان [156]
1923ء کھوکھا بابو چترنجن گوسوامی چترنجن گوسوامی، نریش مترا، ناگیندر بالا، [157]
1923ء کیرات ارجن منی لال جوشی ،،، [158] کیرات ارجن (ہندی: किरातार्जुनीयम्) ساتویں صدی عیسوی کے شاعر بھاروی کی لکھی رزمیہ داستان ہے ، جس میں مہابھارت کے عہد میں کیرات واشی شیو اور ارجن کے درمیان جنگ کو بیان کیا گیا ہے۔
1923ء گایتری مہاتمیہ / وینو کمار اسٹار فلم کمپنی ،،، [159] (ترجمہ: گایتری کی عظمت )
1923ء گرو درون اچاریہ دادا صاحب پھالکے دادا پینڈسے، بابو راؤ داتر ، چاروُ بائی [160]مہابھارت میں پانڈؤوں کے گرو
1923ء گرو مچھیندر ناتھ استری راج شری ناتھ پٹناکر ،،، [161]دسویں صدی عیسوی کے یوگی گرو مچھیندر ناتھ (گرو متسیندر ناتھ) ، یوگا سے 84 بانی یوگیوں میں سے ایک
1923ء گورا کُمبھار جی وی سانے بھونسلے، بابو راؤ داتر [162] مہاراشٹر کے ایک سنت گبورا کُمبھار Gora Kumbharکے متعلق
1923ء گوسوامی تلسی داس کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور [163] تلسی داس کے متعلق
17 مارچ 1923ء ماتری سنیہا جیوتش بینرجی اکشے بابو، امر چوہدری، پیشینس کوپر، مس کمود، تلسی لہری، ایڈون مئیر، نرادا سندری، پربھا دیوی، سشیلا سندری، آشا لتا ویب گاؤنکر [164] بنگالی فلم ماتری سنیہا یعنی ماں کے ایثار کی کہانی۔
18 جنوری 1923ء مان بھنجن نریش مترا نریش مترا، تنکورے چکرورتی، اندو مکھرجی، سونا دیوی، نیلمارانی، تلسی بینرجی،درگاداس بینرجی، [165] رابندرناتھ ٹیگور کی کہانی en:Maanbhanjan پر مبنی، ایک عورت کی کہانی جس کا شوہر ایک تھیٹر ایکٹریس پر فریفتہ ہوتا ہے، اپنے شوہر کی توجہ پانے کے لیے وہ بھی تھیٹر کی اداکارہ بن جاتی ہے۔
1923ء ماہی راون آر نٹراج مدلیار ،،، [166] راماین کی کہانی
1923ء متسیا وراہا اوتار اسٹار فلم کمپنی ،،، [167]وشنو کے دو اوتار متسیا (مچھلی) اور وراہا (جنگلی سور) کی داستان
1923ء منال دیوی کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور [168] گجرات کی مہارانی مایانللا منال دیوی
1923ء مہا نندا دادا صاحب پھالکے بی پوار، بابو راؤ داتر، دادا پینڈسے ، [169] ہندو دیومالا میں شیو کی ایک بھکت ستی مہا ننداکے متعلق
1923ء میرج ٹانک دھیریندر ناتھ گنگولی ،،، [170]
19 مئی 1923ء نورجہاں جے جے مدن پیشینس کوپر، البرٹینا، منچیرشا چاپگر، چارلس کریڈ، عزرا میر، دادی بھائی سرکاری [171]مغل شہنشاہ جہانگیر کی ملکہ نورجہاں پر بنی پہلی فلم
1923ء واتسلا ہرن بابو راؤ پینٹر ،،، [172] 1921ء کی فلم سریکھا ہرن کا ری میک
1923ء والی سوگریو اسٹار فلمز ،،، [173] راماین کے دو کردار، کشکندھا کا راجا والی جسے رام نے قتل کیا اور والی کا بھائی سُوگریو جس نے لنکا ڈھانے میں رام کا ساتھ دیا ۔
1923ء وامن اوتار
بالی راجہ
شری ناتھ پٹناکر ،،، [174]وشنو کے اوتار وامن نامی بونے کی داستان
1923ء وجے اینڈ بسنت دھیریندر ناتھ گنگولی ،،، [175]
1923ء ورت اسور ودھ کانجی بھائی راٹھور ،،، [176]ویدوں کے عہد میں اسُور قبیلے کا سانپ نما راکھشس ورت ،جسے اندر نے ہلاک کیا، اس کا ذکر راماین میں بھی ہے
1923ء ونراج چاوڈو شری ناتھ پٹناکر ،،، [177]
1923ء ویدیہی جنک شری ناتھ پٹناکر ،،، [178] [179] راماین میں ویدیہا (میتھلی سلطنت) کے راجہ، سیتا کے والد جنک کی کہانی
1923ء ویر بھیم سین کانجی بھائی راٹھور ،،، [180]مہابھارت میں پانڈو کا بیٹا اور ارجن کا بھائی بھیم کی کہانی
1923ء ییاتی دھیریندر ناتھ گنگولی ،،، [181] قدیم ہندو دیومالا میں راجہ ییاتی کی کہانی


فلموگرافی

ترمیم
تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
1923ء لائف آف لارڈ بدھا ،،، مدن تھیٹر ز مذہبی/سوانح [182]گوتم بدھ کی سوانح
1923ء کرشنا ارجن یدھ ،،، اسٹار فلمز مذہبی/ دیومالا [183] مہابھارت کی جنگ پر مبنی
1923ء کرشنا ستیہ بھاما
سیمنتک منی
،،، شری ناتھ پٹناکر مذہبی/دیومالا [184] شری کرشن، ستیہ بھاما اور سیمنتک منی (پارس پتھر) کی داستان
1923ء کرما دیوی
(ڈیسٹنی: قسمت)
،،، کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [185]گیارہویں صدی میں جھانسی کی کرمابائی کی کہانی،
1923ء کلیچا نارد سکھا رام یادو، بابو راؤ داتر، شنڈے مذہبی/دیومالا [186]ہندو دیومالا میں رشی مُنی نارد جسے جنگ کرانے والا (مراٹھی لفظ:کلیچا कळीचा) بھی کہا جاتا ہے
1923ء کنیا وکریا (بیٹی کی فروخت) بابو راؤ داتر، کرشنا چوہان وی ایس نرنتر سماجی/ ڈراما [187]
1923ء کھوکھا بابو چترنجن گوسوامی، نریش مترا، ناگیندر بالا، چترنجن گوسوامی مزاحیہ/بنگالی [188]
1923ء کیرات ارجن ،،، منی لال جوشی مذہبی/دیومالا [189] کیرات ارجن (ہندی: किरातार्जुनीयम्) ساتویں صدی عیسوی کے شاعر بھاروی کی لکھی رزمیہ داستان ہے ، جس میں مہابھارت کے عہد میں کیرات واشی شیو اور ارجن کے درمیان جنگ کو بیان کیا گیا ہے۔
1923ء گایتری مہاتمیہ / وینو کمار ،،، اسٹار فلم کمپنی تاریخی/سوانح [190] (ترجمہ: گایتری کی عظمت )
1923ء گرو درون اچاریہ دادا پینڈسے، بابو راؤ داتر ، چاروُ بائی دادا صاحب پھالکے مذہبی/دیومالا [191]مہابھارت میں پانڈؤوں کے گرو
1923ء گرو مچھیندر ناتھ استری راج ،،، شری ناتھ پٹناکر تاریخی/سوانح [192]دسویں صدی عیسوی کے یوگی گرو مچھیندر ناتھ (گرو متسیندر ناتھ) ، یوگا سے 84 بانی یوگیوں میں سے ایک
1923ء گورا کُمبھار بھونسلے، بابو راؤ داتر جی وی سانے تاریخی/سوانح [193] مہاراشٹر کے ایک سنت گبورا کُمبھار Gora Kumbharکے متعلق
1923ء گوسوامی تلسی داس کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور تاریخی/سوانح [194] تلسی داس کے متعلق
17 مارچ 1923ء ماتری سنیہا اکشے بابو، امر چوہدری، پیشینس کوپر، مس کمود، تلسی لہری، ایڈون مئیر، نرادا سندری، پربھا دیوی، سشیلا سندری، آشا لتا ویب گاؤنکر جیوتش بینرجی سماجی/ ڈراما [195] بنگالی فلم ماتری سنیہا یعنی ماں کے ایثار کی کہانی۔
18 جنوری 1923ء مان بھنجن نریش مترا، تنکورے چکرورتی، اندو مکھرجی، سونا دیوی، نیلمارانی، تلسی بینرجی،درگاداس بینرجی، نریش مترا سماجی/ ڈراما [196] رابندرناتھ ٹیگور کی کہانی en:Maanbhanjan پر مبنی، ایک عورت کی کہانی جس کا شوہر ایک تھیٹر ایکٹریس پر فریفتہ ہوتا ہے، اپنے شوہر کی توجہ پانے کے لیے وہ بھی تھیٹر کی اداکارہ بن جاتی ہے۔
1923ء ماہی راون ،،، آر نٹراج مدلیار مذہبی/دیومالا [197] راماین کی کہانی
1923ء متسیا وراہا اوتار ،،، اسٹار فلم کمپنی مذہبی/دیومالا [198]وشنو کے دو اوتار متسیا (مچھلی) اور وراہا (جنگلی سور) کی داستان
1923ء منال دیوی کانجی بھائی راٹھور کانجی بھائی راٹھور تاریخی/سوانح [199] گجرات کی مہارانی مایانللا منال دیوی
1923ء مہا نندا بی پوار، بابو راؤ داتر، دادا پینڈسے ، دادا صاحب پھالکے مذہبی/دیومالا [200] ہندو دیومالا میں شیو کی ایک بھکت ستی مہا ننداکے متعلق
1923ء میرج ٹانک ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی سماجی/ مزاحیہ [201]
19 مئی 1923ء نورجہاں پیشینس کوپر، البرٹینا، منچیرشا چاپگر، چارلس کریڈ، عزرا میر، دادی بھائی سرکاری جے جے مدن تاریخی [202]مغل شہنشاہ جہانگیر کی ملکہ نورجہاں پر بنی پہلی فلم
1923ء واتسلا ہرن ،،، بابو راؤ پینٹر مذہبی/دیومالا [203] 1921ء کی فلم سریکھا ہرن کا ری میک
1923ء والی سوگریو ،،، اسٹار فلمز مذہبی/دیومالا [204] راماین کے دو کردار، کشکندھا کا راجا والی جسے رام نے قتل کیا اور والی کا بھائی سُوگریو جس نے لنکا ڈھانے میں رام کا ساتھ دیا ۔
1923ء وامن اوتار
بالی راجہ
،،، شری ناتھ پٹناکر مذہبی/دیومالا [205]وشنو کے اوتار وامن نامی بونے کی داستان
1923ء وجے اینڈ بسنت ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی سماجی/ مزاحیہ [206]
1923ء ورت اسور ودھ ،،، کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [207]ویدوں کے عہد میں اسُور قبیلے کا سانپ نما راکھشس ورت ،جسے اندر نے ہلاک کیا، اس کا ذکر راماین میں بھی ہے
1923ء ونراج چاوڈو ،،، شری ناتھ پٹناکر تاریخی/سوانح [208]
1923ء ویدیہی جنک ،،، شری ناتھ پٹناکر مذہبی/دیومالا [209] [210] راماین میں ویدیہا (میتھلی سلطنت) کے راجہ، سیتا کے والد جنک کی کہانی
1923ء ویر بھیم سین ،،، کانجی بھائی راٹھور مذہبی/دیومالا [211]مہابھارت میں پانڈو کا بیٹا اور ارجن کا بھائی بھیم کی کہانی
1923ء ییاتی ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی مذہبی/ دیومالا [212] قدیم ہندو دیومالا میں راجہ ییاتی کی کہانی














تاریخ و سن
فلم اداکار ہدایات از موضوع تبصرہ
(حوالہ)
1"Run"
"دوڑ"
مارک منڈنجوشوا سافرن27 ستمبر 2015ء (2015ء-09-27)7.14[213]

ایف بی آئی کی نو آموز ایجنٹ ایلکس پیریش خود کو تباہ شدہ گرینڈ سینٹرل اسٹیشن کے ملبے پر موجود پاتی ہے۔ وہاں سے اُسے ایف بی آئی لے جاکر پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔ ماضی کی جھلکیاں

نو ماہ پہلے، کوانٹیکو میں واقع ایف بی آئی اکیڈمی میں ایلکس اور دوسرے نئے بھرتی شدہ ایجنٹوں کی تربیت کے مختلف مناظر دکھاتی ہیں۔ ان مناظر سے آشکار ہوتا ہے کہ رائن بوتھ ایک خفیہ ایجنٹ ہے جسے اسپیشل

ایجنٹ لیام اوکونر نے ایلکس کی نگرانی پر مامور کیا ہوا ہے۔ ایلکس، لیام کو بتاتی ہے کہ اُسی نے اپنے باپ، جیف مائیکل، کو اپنی ماں سے جھگڑے کے دوران گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ باپ کے قتل کے بعد اُسے علم ہوا کہ

وہ بھی ایف بی آئی کا ایک اسپیشل ایجنٹ تھا۔ وہ لیام سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اُس کے باپ سے متعلق جس قدر معلومات ہوسکے، فراہم کردے۔ حال کے مناظر دکھاتے ہیں کہ ایف بی آئی کے اہل کاروں کو

دہشت گردی کی کارروائی میں ایلکس کے ملوث ہونے کا شک ہے۔ ایف بی آئی کی ایجنٹ جب ایلکس کے فلیٹ پر چھاپا مارتے ہیں تو اُنھیں رائن بوتھ بے ہوشی کی حالت میں ملتا ہے، جسے ایلکس ہی کی گن سے

گولی ماری گئی ہوتی ہے۔ فلیٹ سے ملنے والے سامان اور دیگر تمام شواہد ایلکس ہی کے مجرم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ چناں چہ ایلکس کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ منتقلی کے دوران، میرنڈا فرار میں اُس کی مدد

کرتی ہے۔
2"America"
"امریکا"
اسٹیفن کےجوشوا سافرن4 اکتوبر 2015ء (2015ء-10-04)6.98[214]

کوانٹیکو میں، نیمہ اور رینا کو میرنڈا خبردار کرتی ہے کہ وہ اپنا خفیہ روپ بے نقاب نہ کریں۔ غزہ میں سائمن کے ماضی کے بارے میں ایلائس کھوج نکالتا ہے، اور میرنڈا جان جاتی ہے کہ رائن

ایک خفیہ ایجنٹ ہے، اُسے شبہ ہوتا ہے کہ رائن کو دراصل اُس کی جاسوسی کے لیے یہاں تعینات کیا گیا ہے۔ حال کی طرف لوٹیں تو ایلکس کو فرار کرنے میں معاونت فراہم کرنے والی میرانڈا کو لیام پکڑ لیتا ہے،

لیکن اس دوران ایلکس فرار ہونے میں کام یاب ہوچکی ہوتی ہے۔ ایلکس اپنے فلیٹ پر واپس جاتی ہے اور اپنے بے گناہ ہونے کے شواہد اکٹھا کرتی ہے۔ اس کوشش میں وہ نتالی کے ہاتھوں پکڑے جانے سے بال

بال بچتی ہے۔ ایلکس ہسپتال میں داخل رائن کو فون کرتی ہے؛ وہ بتاتا ہے کہ اُسے یاد نہیں کہ اُسے کس نے گولی ماری تھی، لیکن اتنا ضرور یاد ہے کہ وہ ایلکس نہیں تھی۔ وہ اسے مدد کی پیشکش کرتا ہے، لیکن یہ

بھی کہتا ہے کہ اسے لیام کو یہ ظاہر کرنا پڑے گا کہ ایلکس ہی مجرم ہے۔
3"Cover"
"آڑ"
جینیفر لنچجورڈن نارڈینو11 اکتوبر 2015ء (2015ء-10-11)5.75[215]

ایلکس کی ماں، سیتا کو تفتیش کے لیے لایا جاتا ہے اور لیام اسے قائل کرتا ہے کہ وہ پریس کانفرنس میں ایلکس کے مجرم ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اُسے خود کو قانون کے حوالے کرنے کی

درخواست کرے۔ اس دوران، ایلکس مدد کے لیے سائمن سے رابطہ کرتی ہے۔ تب یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اُسے ابتدا ہی میں کوانٹیکو سے فارغ کردیا گیا تھا۔ کوانٹیکو میں، ایلکس اپنے باپ کے ماضی سے متعلق جانتی ہے،

جب کہ نئے بھرتی شدہ ایجنٹ مختلف مہارتیں سیکھنا جاری رکھتے ہیں۔ وہ پتا لگاتا ہے کہ ایلکس کو کوانٹیکو میں داخل ہونے کے وقت ہی سے پھنسانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ سائمن اُسے فرار ہونے میں مدد فراہم

کرتا ہے، تاہم بعد کے مناظر دکھاتے ہیں کہ وہ خفیہ طور پر ڈائریکٹر کلیٹن کے لیے کام کر رہا ہے۔ کوانٹیکو میں ماضی کی جھلکیاں دکھاتی ہیں کہ ایلکس کو لیام اُس کے باپ کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے جو خود

ایک خاص ایجنٹ تھا۔ رینا کی بہن، نیمہ اُسے چھوڑ کر کوانٹیکو سے چلی جاتی ہے۔ میرنڈا کا بیٹا، جسے اُسی نے جیل میں قید کروایا تھا، پیرول پر رہا ہونے کے حوالے سے پُر امید ہے۔
4"Kill"
"قتل"
رچل موریسنچیرین ڈیبیس18 اکتوبر 2015ء (2015ء-10-18)5.30[216]

ایف بی آئی، ایلکس کا تعاقب کرتے ہوئے سائمن تک پہنچنے ہی والی تھی کہ سائمن اسے وہاں سے بچا لے جاتا ہے۔ ایلکس کی رہائش گاہ سے ملنے والی تار کی چھان بین کرتے ہوئے اُنھیں

شلبی کی ایک کمپنی کا سراغ ملتا، چناں چہ وہ ثبوت کی تلاش کے لیے اس کے گھر جا پہنچتے ہیں۔ تب شلبی انکشاف کرتی ہے کہ وہ جانتی ہے کہ سائمن خفیہ طور پر کلیٹن کے لیے کام کر رہا ہے، دوسری طرف رائن

بھی اس بات سے واقف ہوچکا ہے۔ بالآخر، شلبی کو ایلکس یرغمال بنالیتی ہے۔ کلیٹن حکم دیتا ہے کہ اب ایلکس کو دیکھتے ہی مار دیا جائے۔ دوسری طرف، کوانٹیکو میں ایلکس اپنے باپ کی حقیقت سے آگاہ ہونے کے بعد اسے ذہنی طور پر تسلیم کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہے، اور ایک تربیتی چھاپہ مار کارروائی میں ناکام ہوجاتی ہے۔ لیام، رائن پر زور

ڈالتا ہے کہ وہ ایلکس کو اکیڈمی چھوڑنے پر تیار کرے، تاہم رائن کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ اس کی یہ خفیہ ذمہ داری دراصل باضابطہ نہیں ہے اور لیام اپنی مرضی کر رہا ہے۔ میرنڈا، نیمہ کو تلاش کرکے اُسے بتاتی ہے کہ

کیسے اس کا بیٹا انتہا پسندوں کے چنگل میں پھنس گیا تھا جنھوں نے اسے ہائی اسکول پر حملے کے لیے اکسایا؛ اور آخر نیمہ کو کوانٹیکو واپسی پر تیار کرلیتی ہے۔ ایلیز کو سائمن کی حقیقت کا اچھی طرح اندازہ ہوجاتا ہے اور وہ

اسے جتا بھی دیتا ہے۔
5"Found"
"کھوج"
ڈیوڈ مک وھائٹرجیک کوبرن اور جسٹن برینیمین25 اکتوبر 2015ء (2015ء-10-25)اعلان باقی ہے

کوانٹیکو میں زیرِ تربیت ایجنٹوں کی تربیت مکمل ہونے میں اب بھی 15 ہفتے باقی ہیں، تاہم اب وہ تکان کا شکار ہونے لگے ہیں۔ اُنھیں ایک رات اکیڈمی سے باہر گزارنے کا موقع دیا جائے گا،

تاہم اس دوران اُنھوں نے اس ہفتے کے سبق، یعنی ’’خفیہ شناختوں‘‘، پر کام جاری رکھنا ہوگا۔ اُنھیں ایک کمپنی کی پارٹی میں فرضی شناختوں کے ساتھ گھل مل جانا ہے اور کمپنی کے سی ای او تک پہنچنے کی کوشش

کرنی ہے۔
6"God"
"خدا"
پیٹر لیٹوبیتھ شیکٹر1 نومبر 2015ء (2015ء-11-01)اعلان باقی ہے
7"Go"
"رخصت"
پیٹرک نورسلوگن سلیکٹر8 نومبر 2015ء (2015ء-11-08)اعلان باقی ہے


https://vintageindianclothing.com/2016/02/26/a-short-list-of-indian-period-dramas/

http://www.futuresamachar.com/hi/dhruv-charitra-6825

https://www.facebook.com/SanskarOfficial/photos/a.402386473195098.1073741825.123652391068509/690455061054903/?type=1&theater

http://www.hindi-web.com/tag/%E0%A4%A7%E0%A5%8D%E0%A4%B0%E0%A5%81%E0%A4%B5-%E0%A4%9A%E0%A4%B0%E0%A4%BF%E0%A4%A4%E0%A5%8D%E0%A4%B0/


http://सिनेमा.भारत

  • ہندوستان میں پہلی مرتبہ پردے پر فلم کی نمائش 7 جولائی 1896 کو لومئر برادرز نے ممبئی کے واٹسن ہوٹل میں کی ۔
  • ہندوستان میں پہلی مرتبہ کیمرے کا استعمال 1897 میں بھاٹوڈیکر نے کیا، انہوں نے بمبئی میں ایک کشتی کو فلمایا۔
  • بھارت میں سب سے پہلا موشن کیمرا 1898 میں کلکتہ کے ہیرالال سین نے خریدا تھا۔ اس سے وہ راجا مہاراجاؤں کی فلمیں بناکر عام عوام کو دکھاتے تھے۔
  • 1901 میں کیمبرج یونیورسٹی سے ریاضی میں اعلیٰ پوزیشن لانے والئ بھارتی طالب علم آر پی پرانجپے کی بھارت واپسی کو ساوے دادا نے فلمایا جو ہندوستان کی پہلی ڈاکیومینٹری بنی۔
  • 1902 میں کلکتہ کے کلاسکل تھئیٹر میں کے ششی نے گراموفون ڈسک پر پہلا گیت ریکارڈ کروایا۔
  • 1907 میں ایف۔ مدن نے کلکتہ میں ہندوستان کا پہلا سنیما ہال ’’ایلفنس ٹائنز پکچر پیلیس بنوایا۔
  • 1912 میں بھارت کی پہلی تھیٹرکل فلم 'پنڈلک' کی نمائش ہوئیجو که آر۔ تورنے نے بنائی تھی۔
  • 3 مئی 1913 کو ہندوستان کی پہلی مکمل فیچر فلم “راجہ ہریش چندر” ممبئی کے کورونیشن تھیٹر میں نمائش پزیدہوئی ۔ (1913ء )
  • ہندوستان کی پہلی فلم اشتہار 5 مئی 1913 کو بامبے کرانکل اخبار میں چھپا۔ یہ فلم راجہ ہریش چندر کا اشتہار تھا۔
  • بیرونِ ملک نمائش ہونے والی پہلی بھارتی فلم بھی 'راجا ہریش چندر' تھی جو که 1914 میں لندن میں دکھائی گئی۔
  • 1918 میں کوہ نور فلم کمپنی کی شروعات کرنے والے دوارکا داس سمپت نے فلموں میں سائیڈ سنگیت کی شروعات کی، جس میں پردے کے قریب ہی سازندے سنگیت بجاتے تھے۔
  • 1920 میں بابوراو پینٹر نے اپنی فلم وتسلا ہرن کے لئے پہلی بار پوسٹر جاری کیا۔
  • کسی بھارتی فلم میں کام کرنے والی پہلی بین الاقوامی اداکارہ امریکی اداکارہ ڈوروتھی کنگڈم تھی جنہوں نے 1920 میں سچیت سنگھ کی فلم 'شکنتلا' میں کام کیا۔
  • 1924 میں بنی فلم 'کالا ناگ' ہندوستان کی پہلی تھرلر فلم تھی۔
  • 1925 میں آئی فلم 'لائٹ آف ایشیاء' پہلی فلم تھی جو بھارت اور جرمنی کی شراکت سے بنی تھی۔
  • فلم 'لائٹ آف ایشیاء' وہ پہلی فلم بھی تھی جس کی بیرونِ ملک نمائش سپر ہٹ رہی اور کئی ہفتوں تک چلی۔ اس فلم سے سے پہلی بار بھارتی فلموں کو بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی۔
  • 1921 میں آئی فلم 'ودیشی وستروں کی ہولی' میں پہلی بار مہاتما گاندھی کسی فلم میں دکھائی دیئے۔
  • 1926 میں پینڈھارکر کی فلم 'وندے ماترم آشرم' پہلی فلم تھی جس پر نمائش ہونے سے پہلے ہی روک لگا دی گئی۔
  • سلور جبلی منانے والی ہندوستان کی پہلی فلم 1929 میں آئی 'کپال کنڈلا' تھی۔
  • ہندوستان کی پہلی بولتی فلم آردیشر ایرانی کی 'عالم آرا' تھی جو که 1931 میں ممبئی کے میجیسٹک سنیما میں دکھائی گئی۔
  • 'عالم آرا' وہ پہلی فلم بھی تھی جس میں پہلی بار کسی 7 گانے شامل تھے۔
  • ہندوستان کے پہلے پس پردہ گلوکار وزیر محمد خان تھے جنہوں نے 'عالم آرا' کے گیت گائے۔
  • 1933 میں آئی 'سیرندھری' ہندوستان کی پہلی رنگین فلم تھی لیکن اسکا پرنٹ صاف نہ ہونے کی وجہ سے یہ ریکارڈ 'کسان کنیا' کے نام گیا۔
  • 'کسان کنیا' فلم کی اداکارہ پدما کو کلر فلم میں کام کرنے والی پہلی اداکارہ ہونے کی وجہ سے کلر کوئین کا خطاب ملا تھا۔
  • 1933 میں بنی فلم 'کرما' ہندوستان کی پہلی انگریزی زبان کی فلم تھی۔ بیرونِ ملک میں شوٹ ہونے والی پہلی بھارتی فلم بھی یہی تھی۔ ہندوستان کی پہلی بین الاقوامی فلم بھی 'کرما' ہی تھی۔
  • ہندی فلموں میں بوسہ کی شروعات بھی سب سے پہلے 'کرما' سے ہی ہوئی۔
  • شرت چند کے ناول 'دیوداس' پر پہلی مرتبہ فلم 1935 میں بنی اسکے بعد ان فلموں کا سلسلہ چل پڑا۔
  • 1934 میں آئی فلم 'ہنٹروالی' سے ہندوستان میں اسٹنٹ فلموں کی شروعات ہوئی۔
  • فلم 'ہنٹروالی' کی خاتون اداکارہ نادیہ ہندوستان کی پہلی اسٹنٹ کوئین تھی۔
  • بولتی فلموں میں 1937 میں آئی 'نوجوان' پہلی فلم تھی جس میں ایک بھی گانا نہیں تھا۔
  • 1935 میں آئی فلم 'جوانی کی ہوا' سے بالی وڈ کو اسکی پہلی خاتون سنگیت کار ملی۔ جن کا نام تھا سرسوتی دیوی۔
  • 1939 میں آئی سہراب مودی کی 'پکار' ہندوستان کی پہلی فکشن تاریخی فلم تھی۔
  • 1937 میں انڈین موشن پکچر پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی بنیاد ڈلی ۔
  • درگا کھوٹے ہندوستان کی پہلی گریجوئیٹ اداکارہ تھیں، جنہوں نے بولتی دلموں میں کام کیا۔ یہ شادی شدہ ہونے کے بعد فلموں میں آئیں۔
  • 1941 میں آئی فلم 'قسمت' نے کلکتہ کے راکسی ٹاکیز میں لگاتار 3 سال 8 مہینے چل کر ریکارڈ بنایا۔ یہ پہلی فلم تھی جو ایک ہی تھیٹر میں اتنے لمبے عرصہ تک چلی تھی۔ 'قسمت' کا ریکارڈ بعد میں 'شعلے' اور 'شعلے' کا ریکارڈ 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' نے توڑا۔
  • 1944 میں آئی فلم 'چاند' سے ہندی سنیما کو اسکی پہلی سنگیت کار جوڑی حُسن لال اور بھگت رام ملی۔
  • 1946 میں آئی فلم 'دھرتی کے لال' انڈین پیپلز تھیٹر ایسوسی ایشن کی بنائی پہلی فلم تھی۔ یہ فلم روس میں تقسیم ہونے والی پہلی فلم تھی۔
  • 1946 میں آئی چیتن آنند کی فلم 'نیچا نگر' کینز فلم فیسٹیول میں ایوارڈ جیتنے والی پہلی فلم تھی۔
  • 1951 میں آئی سہراب مودی کی فلم 'جھانسی کی رانی' بھارت کی پہلی ٹیکنو کلر فلم تھی۔
  • 1954 میں فلم فیئر ایوارڈ کی شروعات ہوئی۔
  • بہترین اداکار کا سب سے پہلا فلم فیئر ایوارڈ دلیپ کمار نے فلم 'داغ' کے لئے جیتا۔
  • بہترین اداکارہ کا سب سے پہلا فلم فیئرایوارڈ مینا کماری نے فلم 'بیجوباورا' کے لئے جیتا۔
  • بہترین فلم کا سب سے پہلا فلم فیئرایوارڈ 'دو بیگھہ زمین' کو ملا۔
  • 1956 میں بمل رائے فلم فیئرایوارڈ کی ہیٹرک پوری کرنے والے پہلے فلمساز بنے تھے۔ جنہوں نے 1953 ('دو بیگھہ زمین')، 1954 ('پرنیتا') اور 1955 ('براج بہو') کا ایوارڈ جیتا تھا۔
  • ۔ بہترین ہدایتکار کا پہلا فلم فیئربمل رائے کو ملا۔
  • ۔ بہترین سنگیت کا سب سے پہلا فلم فیئرفلم 'بیجوباورا' کے لئے نوشاد کو ملا۔
  • ۔ بہترین گیت کار کا سب سے پہلا فلم فیئرشیلیندر کو 1959 میں فلم 'یہودی' کے لئے ملا۔
  • ۔ بہترین گلوکار کا سب سے پہلا ایوارڈ 1959 میں لتا منگیشکر کو 'مدھمتی' کے لئے ملا۔
  • 1951 میں آئی راج کپور کی فلم 'آوارہ' بین الاقوامی سطح پر کامیاب ہونے والی بھارت کی سب سے پہلی فلم تھی۔
  • 1954 سے فلموں کے لئے نیشنل ایوارڈ کی شروعات ہوئی۔
  • 1954 میں آئی فلم 'جاگرتی' طالب علموں کی زندگی پر پر بنی ہندوستان کی سب سے پہلی فلم تھی
  • ممبئی کے میٹرو تھیٹر میں پہلے فلم فیئرتقریب میں گریگری پیک پہلے گیسٹ آف آنر تھے۔
  • 1952 میں فلم 'بیجو باورا' پہلی فلم تھی جس میں شاستریہ سنگیت کے دو سب سے بڑے ناموں استاد امیر خاں اور ڈی وی پلسکر نے جگل بندی کی تھی۔
  • وجینتی مالا فلم فیئرایوارڈ ٹھکرانے والی پہلی اداکارہ تھی۔ انہیں 1955 کی 'دیوداس' کے لئے معاون اداکارہ کا فلم فیئرملا تھا جبکہ انکے مطابق وہ مرکزی ہیروئین تھیں۔
  • ساحر لدھیانوی پہلے گیت کار تھے جنہوں نے فی گیت کے حساب سے محنتانہ لینے کے بجائے فی فلم کا ایک مشت محنتانہ لینے کا چلن شروع کیا۔
  • رتن فلم کے بعد سنگیت کار نوشاد علی 25 ہزار روپے محنتانہ لینے والے ہندوستان کے پہلے سنگیت کار بن گئے۔
  • 1951 کی فلم 'آن' کے لئے ہندوستان ہی نہیں بلکہ دنیا میں پہلی بار 100 سازوں والے آرکیسٹرا کا استعمال ہوا تھا۔
  • فلموں میں بیک گراؤنڈ سکور اور ساؤنڈ مکسنگ کی شروعات نوشاد نے کی۔ اپنی فلم 'آن' کے بیک گراؤنڈ سکور کے لئے وہ لندن گئے۔ یہ سب سے پہلاواقعہ تھا جب بیک گراؤنڈ سکور کے لئے کوئی سنگیت کار بیرونِ ملک گیا ہو۔
  • 1951 میں بی بی سی کے آرکیسٹرا نے نوشاد کی بنائی دھن کے ساتھ پروگرام پیش کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی بھارتی فلم سنگیت کار کی دھن پر کسی مغربی آرکیسٹرا نے پروگرام دیا ہو۔
  • 'جادو' فلم کے لئے نوشاد نے ایکارڈین، پیانو، کونگا اور سپینش گٹار جیسے ساز کو پہلی بار کسی بھارتی فلم میں استعمال کیا۔
  • فلم 'انداز' میں پہلی بار اداکارہ پیانو پر بیٹھ کر گانا گاتے دکھائی دی اور اسکے بعد یہ ایک کامیاب چلن بن گیا۔
  • ساحر لدھیانوی پہلے گیت کار تھے جنہوں نے اپنے زمانے میں سنگیت کار سے 1 روپے زیادہ لینے کا چلن شروع کیا تھا۔
  • 1957 میں آئی فلم 'مدر انڈیا' کو بالی وڈ کی پہلی آفیشل ری میک مانا جاتا ہے، یہ محبوب خان کی ہی 1940 میں آئی فلم عورت کا ری میک تھی۔
  • 'مدر انڈیا' آسکر ایوارڈ کی بہترین غیرملکی فلم کی کیٹگری میں نامزد ہونے والی پہلی بھارتی فلم تھی۔
  • 'مدر انڈیا' کے لئے کارلووی فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ پانے والی نرگس پہلی بھارتی اداکارہ تھیں۔
  • 1959 میں آئی 'کاغذ کے پھول' ہندوستان کی پہلی سنیما اسکوپ فلم تھی۔
  • 5 اگست 1960 کو ہدایتکار کے آصف کی فلم 'مغلِ اعظم' ہندوستان بھر کے 150 سنیما گھروں میں ایک ساتھ ریلیز ہونے والی پہلی فلم تھی۔
  • 'مغلِ اعظم' کے صرف 1 گانے 'پیار کیا تو ڈرنا کیا' کو فلمانے میں 10 لاکھ روپے کا خرچ آیا تھا جبکہ اس دور میں پوری ایک فلم 10 لاکھ سے کم میں بن جاتی تھی۔
  • 'مغلِ اعظم' فلم کے ہی ایک گیت 'اے محبت زندہ باد' کے لئے پہلی بار 100 گلوکاروں کے کورس کا استعمال کیا گیا۔
  • مغلِ اعظم کے لئے پہلی بار شاستریہ گلوکار بڑے غلام علی خاں نے فلموں کو اپنی آواز دی اور بدلے میں 25000 روپے کا بھاری بھرکم محنتانہ لیا جبکہ اس دور میں محمد رفیع جیسے بڑے گلوکار بھی تین چار سو روپے لیتے تھے۔
  • ہندوستان کی پہلی بھوجپوری فلم 1962 میں آئی 'گنگا مئیا توہے پیری چڑھئبو' تھی۔
  • 1963 میں آئی فلم 'میرے محبوب' کے ایک گیت کے لئے صرف 4 وادیوں کا استعمال ہوا تھا۔
  • ہندوستان کی جنگ پر مبنی پہلی فلم 1964 میں آئی چیتن آنند کی فلم 'حقیقت' تھی۔
  • 1964 میں آئی سنیل دت کی فلم 'یادیں' بھارت ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سنیما کی پہلی فلم تھی جس میں صرف ایک ہی اداکار تھا اور پوری فلم ایک ہی سیٹ پر فلمائی گئی تھی۔
  • 1969 کی فلم آرادھنا سے ہندی سنیما میں پہلی بار سپر سٹار لفظ کا چلن میں آیا اور راجیش کھنہ پہلے سپر سٹار بنے۔
  • 1965 میں آئی فلم 'گائیڈ' پہلی فلم تھی جس نے فلم فیئرایوارڈ کی چاروں بڑی کیٹیگری (بہترین فلم، بہترین ڈایریکٹر، بہترین اداکار اور بہترین اداکارہ )کے ایوارڈ جیتے۔

78۔ 1969 میں ہی سنیما کے لئے سب سے بڑے بھارتیہ پرسکار دادا صاحب پھالکے پرسکار کی شروعات ہوئی۔

79۔ پہلا پھالکے ایوارڈ دیوکا رانی کو ملا۔

80۔ 1973 کی فلم 'بابی' سے بالی وڈ میں پہلے پہل ٹین ایج لو سٹوری اور 'جنجیر' سے امیتابھ بچن کے دور کی شروعات ہوئی۔

81۔ 1971 میں دادا صاحب پھالکے پر پہلا ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔

82۔ 1975 میں آئی 'شولے' پہلی فلم تھی جس نے دیش کے 60 سے زیادہ تھئیٹروں میں گولڈن جبلی اور 100 سے زیادہ تھئیٹروں میں سلور جبلی منائی۔

83۔ شولے پہلی فلم تھی جسکے سنوادوں کا کیسٹ جاری ہوا تھا۔

84۔ 1974 کی 'نیا دن نئی رات' پہلی فلم تھی جسمیں ایک ہی ابھینیتا نے 9 الگ الگ بھومکائیں ادا کی۔

85۔ 1977 میں مشہور فلمکار ستیجت رائے نے اپنی پہلی ہندی فلم 'شطرنج کے کھلاڑی' بنائی۔

86۔ 1941 میں لکس صابن کے پرچار میں نظر آنے والی لیلا چٹنس پہلی ابھینیتری تھیں۔

87۔ 1982 میں آئی فلم 'گاندھی' کے لئے آسکر ایوارڈ پانے والی بھانو اتھییا پہلی بھارتیہ تھیں۔

88۔ گیتکاروں میں سب سے پہلا دادا صاحب پھالکے 1991 میں مجروح سلتانپری کو ملا۔

89۔ کمار سانو لگاتار پانچ ورشوں تک فلم فیئربہترین گایک کا ایوارڈ جیتنے والے پہلے گایک بنے۔

90۔ 1967 میں شرمیلا ٹیگور بکنی میں نظر آنے والی پہلی ابھینیتری تھیں۔ فلم تھیں 'این ایوننگ ان پیرس۔'

91۔ 1995 میں آئی 'دل والے دلہنیا لے جا ئینگے' ممبئی کے مراٹھا مندر سنیما حال میں 15 سال سے بھی زیادہ سمیہ تک چلنے والی پہلی فلم بنی۔

92۔ 1998 میں آئی 'چھوٹا چیتن' بھارت کی پہلی 3-ڈی فلم تھی۔

93۔ 1999 میں آئی سبھاش گھئی کی فلم 'تال' بھارت کی پہلی پورنتیا بیماکرت فلم تھی۔

94۔ 1999 میں آئی 'پیار میں کبھی کبھی' پہلی فلم تھی جسمیں سبھی 300 کلاکار نوودت تھے۔

95۔ لندن کے میڈم تسعد سنگرہالیہ میں جگہ پانے والے امیتابھ بچن بالی وڈ کے پہلے ستارے تھے۔

96۔ مشہور سنگیت کار نوشاد 2005 میں آئی فلم 'تاج محل' کا 86 سال کی عمر میں سنگیت دینے والے وشو کے پہلے کلاکار تھے۔

97۔ 2009 میں 'واٹس یور' راشی میں پرینکا چوپڑا نے 12 بھومکائیں نبھائیں۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ابھینیتری نے ایسا کیا ہو۔

98۔ سنگیت کار اے۔ رحمٰن اکادمی ایوارڈ پانے والے پہلے بھارتیہ سنگیت کار بنے۔ انہیں یہ سمان 2008 کی فلم 'سلم ڈاگ ملینیئر' کے لئے دیا گیا۔

99۔ 'مگلے اعظم' پہلی فلم تھی جسے 2004 میں بلیک اینڈ وہائٹ سے کلر میں پن پردرشت کیا گیا اور یہ دوبارہ ہٹ ہوئی۔

100۔ شاہ رخ خان کی 2011 میں آئی 'را ون' پہلی بھارتیہ فلم تھی جسکی لاگت 175 کروڑ کے آس پاس پہنچی۔















http://www.hindisamay.com/contentDetail.aspx?id=5388&pageno=1


1922ء کی بالی ووڈ فلموں کی فہرست

http://hindi.news18.com/news/entertainment/bollywood/182073.html

ممبئی. ہندوستانی سنیما کے 100 شاندار سال پورے ہو رہے ہیں. ان 100 سالوں میں سنیما ہماری زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے. ابھی تفریح ​​کا تصور بغیر فلموں کے نہیں کیا جا سکتا. پانچ قسطوں میں پڑھیں ہندی سنیما کا خوبصورت سفر نامہ.

اس فلم کی وجہ سے پیدا ہوا بالی ووڈ

1910 میں ممبئی میں فلم 'دی لائف آف کرائسٹ' کے پرردشن کے دوران ناظرین کی بھیڑ میں ایک ایسا شخص بھی تھا جسے فلم دیکھنے کے بعد آپ کی زندگی کا مقصد مل گیا. تقریبا دو ماہ کے اندر اس نے شہر میں ظاہر ساری فلمیں دیکھ ڈالی اور تہیہ کر لیا وہ فلم کی پیداوار ہی کرے گا. یہ شخص کوئی اور نہیں ہندوستانی سنیما کے والدین دادا صاحب پھالکے تھے.

شیف بنا بالی ووڈ کی پہلی ہیروئن


ہندوستانی سنیما دنیا کی پہلی فیچر فلم 'راجا ہریش چندر' تعمیر دادا صاحب پھالکے (اصل نام دھڈراج گووند پھالکے) نے پھالکے فلم کمپنی کے بینر تلے کیا. فلم بنانے میں ان کی مدد فوٹو گرافی کا سامان کے ڈیلر یشونت ناڈركري نے کی تھی. فلم میں راجہ ہریش چندر کا کردار دتتاتري دامودر، بیٹے روہت کا کردار دادا پھالکے کے بیٹے بھالچدر پھالکے جبکہ ملکہ تارامتي کا کردار ریستوران میں شیف کے طور پر کام کرنے والے شخص انا سالكے نبھایا تھا.

500 لوگوں نے کیا کام، 15000 روپے میں بنی فلم

فلم کی تعمیر کے دوران دادا پھالکے کی بیوی نے ان کی کافی مدد کی. اس دوران انہوں نے فلم میں کام کرنے والے تقریبا 500 لوگوں کے لئے خود کھانا پکاتی تھیں اور ان کے کپڑے دھوتی تھیں. فلم کی تعمیر میں تقریبا 15000 روپے لگے جو ان دنوں کافی بڑی رقم ہوا کرتی تھی. فلم کا پریمیئر اولمپیا تھیٹر میں 21 اپریل 1913 کو ہوا جبکہ یہ فلم تین مئی 1913 میں ممبئی کے كورنےشن سنیما میں مطابق ظاہر کی گئی. تقریبا 40 منٹ کی اس فلم کو ناظرین کی بے پناہ پیار ملا. فلم کے ٹکٹ کھڑکی پر سپر ہٹ ثابت ہوئی.

بھارت کی پہلی خاتون اداکارہ اور پہلا رقص نمبر

فلم بادشاہ ہریش چندر کی بے پناہ کامیابی کے بعد دادا صاحب پھالکے نے سال 1913 میں 'سائرن بھسماسر' تعمیر کیا. اسی فلم کے ذریعے کیٹرپلر گوکھلے اور ان کی ماں درگا گوکھلے جیسی اداکاراؤں کو ہندوستانی فلمی دنیا کی پہلی خاتون اداکارہ بننے کا اعزاز حاصل ہوا تھا. اسی فلم میں پہلا رقص نمبر بھی فلمایا گیا تھا. کملا گوکھلے پر فلمایا اس گیت دادا پھالکے نے رقص ہدایت کیا تھا.

ہٹ ہوا پھالکے کا آئیڈیا، کھلنے لگیں فلم کمپنیاں

سال 19.4 میں دادا پھالکے نے 'بادشاہ هرشرچدر'، 'سائرن بھسماسر' اور 'ستيوان ساویتری' کو لندن میں مطابق ظاہر کیا. اسی سال آر وےكےيا اور روپے پرکاش نے مدراس میں پہلے مستقل سنیما ہال گےٹي تعمیر کیا. سال 1917 میں بابو راؤ پینٹر نے کولہاپور میں مہاراشٹر فلم کمپنی قائم وہی جمشےدجي پھرامجي مدن (جےےپھ مدن) نے اےلپھسٹن بايسكوپ کے بینر تلے کولکتہ میں پہلی فیچر فلم کی ایماندار بادشاہ هرشرچدر تعمیر کیا.

بالی وڈ کا پہلا ڈبل ​​رول، پہلی سپر ہٹ فلم

سال 1917 میں ظاہر دادا پھالکے کی فلم 'لنکا دہن' پہلی فلم تھی جس میں کسی مصور نے ڈبل کردار ادا کیا تھا. انا سالكے نے اس فلم میں رام اور سیتا کا کردار ادا کیا تھا. اس فلم کو ہندوستانی سنیما کو پہلی سپر ہٹ فلم بننے کا اعزاز حاصل ہے. ممبئی کے ایک سینما ہال میں یہ فلم 23 ہفتوں تک مسلسل نظر گئی تھی. سال 1918 میں مطابق ظاہر فلم كيچك ودھم جنوبی بھارت میں بنی پہلی فلم تھی.

جب فلمی پردے بن گیا مندر

سال 1919 میں ظاہر دادا پھالکے کی فلم 'کالیا مردن' اہم فلم مانی جاتی ہے. اس فلم میں دادا پھالکے کی بیٹی منداکنی پھالکے نے کرشنا کا کردار ادا کیا تھا. لنکا دہن اور کالیا مردن کے پرردشن کے دوران رام اور مسٹر کرشن جب پردے پر نازل ہوتے تھے تو سارے ناظرین انہیں عبادت سجدہ کرنے لگتے. سال 1920 میں اردےشر ایرانی نے اپنی پہلی خاموش فلم نل دميتي تعمیر کیا. فلم میں پےٹنيس کوپر نے اہم کردار ادا کیا تھا.

شروع ہوا کمرشل کامیابی کی کا دور

1920 کی دہائی فلموں کی تعمیر پیشہ طور پر کامیابی حاصل کرنے کے لئے ہونے لگا. سال 1921 میں مطابق ظاہر فلم بکت ویدر كوهينور سٹوڈیو کے بینر تلے بنائی گئی ایک کامیاب فلم تھی. اسی سال 1921 میں آئی فلم 'دی انگلینڈ ریٹرن' پہلی سماجی مزاحیہ فلم ثابت ہوئی. فلم کی ہدایت دھيرےندر گنگولی نے کیا تھا. اس سال مطابق ظاہر فلم 'سرےكھا هرن' سے بطور اداکار راجارام وانكدرے شانتا رام (وهي شانتا رام) نے اپنے فلمی کیریئر کی شروعات کی تھی.

پہلی سٹار، سینسر بورڈ کے اعتراض اور پہلا پوسٹر

سال 1922 میں مطابق ظاہر جے جے مدن ہدایت فلم شوہر بکتی کو ٹکٹ کھڑکی پر قابل ذکر کامیابی حاصل کی. فلم کی کامیابی نے اداکار پےٹنيس کوپر سٹار بن گئے. یہ پہلی فلم تھی جہاں سےسر بورڈ نے فلم پر اپنا اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اس فلم کے ایک گانے کو ہٹانے کی مانگ کی تھی. بابو راؤ پینٹر تشکیل اور سال 1923 میں آئی فلم سگھد پہلی فلم تھی جس مصنوعی لائٹ کا استعمال کیا گیا تھا. اس فلم میں وهي شانتا رام نے اہم کردار ادا کیا تھا. اسی سال پہلی فلم پوسٹر بابو راؤ پینٹر نے اپنی فلم 'وتسلا هرن' کیلئے چھپوايا تھا.

پہلی خاتون ڈائریکٹر

سال 1926 میں مطابق ظاہر فلم 'بلبلے' پرستان پہلی فلم تھی جس کا ہدایت خاتون نے کیا تھا. بیگم فاطمہ سلطانہ اس فلم کی ڈائریکٹر تھیں. فلم میں جبےدا، سلطانہ اور تلمیذ نے اہم کردار ادا کیا تھیں. اسی سال اردےشر ایرانی نے اپےريل فلم قائم کی. لاہور میں پنجاب فلم کارپوریشن قائم بھی اسی سال کی گئی.

اور وہ پہلی دیوداس ...

1928 میں ظاہر شرت چندر چٹوپادھياي کے ناول دیوداس پر پہلی بار فلم دیوداس تعمیر کیا گیا.


1917ء میں بھارتی فلمی صنعت

ترمیم

خبریں اور نکات

ترمیم
  • یونیورسل پکچرز فلمی دنیا میں ایک جانا پہچانا اور معروف نام ہے۔ سال 1916ء میں اس امریکی فلمی ادارے نے ہندوستان میں اپنی پہلی ہالی ووڈ ایجنسی کی بنیاد رکھی۔
  • رنگاسوامی نٹراج مدلیار کی دوسری تمل و تیلگو فلم ’’کیچا کا ودھ ‘‘ اس سال ریلیز ہوئی اور کامیاب رہی اس فلم نے مدراس (ساؤتھ انڈین) فلمی صنعت کی بنیاد کو مضبوط کیا۔


بھارت کی پہلی منع (Banned) فلم "بکت ویدر" (1920) بھارت میں سن 1918 میں سنسر شپ ایکٹ بنایا گیا. جس انترگت ء 1920 میں آئی فلم "ارپھنس آف دی سٹورم" کو سینسر بورڈ کے سامنے لایا گیا اور اس فلم کے کچھ مناظر کو کاٹنے کے بعد سینسر بورڈ نے اسے کارکردگی کے لئے سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا. یہی بھارت کی پہلی سینسر سرٹیفکیٹ والی فلم مانی جاتی ہے. اس فلم میں فرانس کے انقلاب اور طبقاتی جدوجہد اور نسلی نفرت کو دکھایا گیا تھا. لہذا کانٹ چھاٹ کے بعد بھارت میں ریلیز ہونے سے پہلے اسے بھارت میں پہلا سینسر سرٹیفکیٹ ملا لیکن کوہ نور فلم کمپنی کے بینر تلے بنی ء 1920 میں ظاہر ڈویلپر کانجی بھائی راٹھور کی فلم "بکت ویدر" بھارت کی پہلی فلم ہے جسے کہ سنسر شپ کے تحت سندھ اور مدراس (موجودہ چنئی) میں کارکردگی کے لئے منع کیا گیا تھا. یہ ایک خاموش فلم تھی. موہن لال جی ڈیو کی کہانی ہندو مہاکاوی مہا بھارت پر مبنی تھی. جس پانڈو اور كوروو کے درمیان تنازعات کو بیوہ کے نقطہ نظر سے دکھایا گیا تھا. اب آپ کہیں گے کی اس میں فلم کو پابندی کرنے کی ایسی کون سی بات تھی تو اس کا سبب یہ تھا کی بھارت اس وقت اپنی آزادی کی لڑائی لڑ رہا تھا. مارچ 1919 میں ہندوستان کی برطانوی حکومت کی طرف سے بھارت میں گاندھی جی کی قیادت میں ابھر رہے قومی تحریک کو کچلنے کے مقصد سے "رلےٹ ایکٹ" نام کا ایک قانون پاس کیا گیا. اس کے مطابق برطانوی حکومت کو یہ حق حاصل ہو گیا تھا کہ وہ کسی بھی ہندوستانی پر عدالت میں بغیر مقدمہ چلائے اور بغیر سزا دیئے اسے جیل میں بند کر سکتی تھی. اس قانون کے تحت مجرم کو اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے کا نام جاننے کا حق بھی ختم کر دیا گیا تھا | اس قانون کی مخالفت میں ملک گیر هڑتالے، جولوس اور کارکردگی ہونے لگے. گادھيجي نے وسیع ہڑتال کا اعلان کیا. 13 اپریل 1919 کو ڈاکٹر سیف الدین كچلو اور ڈاکٹر ستیہ پال کی گرفتاری کی مخالفت میں جلياوالا باغ میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوئی. امرتسر میں تعینات فوجی کمانڈر جنرل ڈائر نے اس بھیڑ پر اندھا دھند گولیاں چلواي. ہزاروں لوگ مارے گئے. بھیڑ میں خواتین اور بچے بھی تھے. پورے ملک میں غم و غصہ کی لہر تھی. ایسے میں اگلے ہی سال فلم "بکت ویدر" ریلیز ہوئی. اس فلم میں بیوہ کا اہم کردار دوارکا داس سمپت نے ادا کیا تھا. جو خاموش فلموں کے منجھے ہوئے اداکار تھے. دیگر کردار میں روبی سرخ پٹیل، ہومی ماسٹر، پربھا شنکر، گنگا رام اور سکینہ تھے. اس فلم میں بیوہ کے اہل نے سر پر گاندھی ٹوپی لگائی تھی اور کھادی کے کپڑے پہنے تھے. یہی انگریزی حکومت کی آنکھوں میں کھٹک گئی کیونکہ رولٹ ایکٹ کے خلاف مزاحمت اور جاليا والا باغ قتل عام سے لوگو میں پہلے ہی برطانوی حکومت میں فی زبردست غم و غصہ تھا. گاندھی جی کی نقل و حرکت سے ڈری ہوئی انگریزی حکومت نے فلم کو بھارت میں پابندی عائد کر دی. برطانوی سینسر بورڈ نے فلم کو محدود کرتے ہوئے هاسيپد دلیل دی کی ہم جانتے ہیں کہ "آپ کیا دکھا رہے ہیں یہ ویدر نہیں یہ گاندھی جی ہے اس فلم میں ہندو پورانیک کردار ودر کو موہن داس کرم چند گاندھی کی شخصیت پر ڑالا گیا ہے. اسے ظاہر اجازت نہیں دی جائے گی. "آپ اس فلم کے ذریعے حکومت کے خلاف عدم اطمینان اور حوصلہ افزائی پرجولت چاہتے ہیں اس فلم کو دیکھ کر عوام کے اکسانے کی چھت کی پناہ کوئی ہے. لہذا برطانوی حکومت نے فلم کے پرنٹ قبضہ کر لئے اس طرح "بکت ویدر" مدراس، کراچی اور کچھ دیگر صوبوں میں محدود کر دی گئی. ڈویلپر کانجی بھائی راٹھور برطانوی حکومت کو سمجھانے میں ناکام رہے اور انہیں اقتصادی نقصان بھی اٹھانا پڑا. مخلص-ونڈ مہرا

جنوبی بھارت میں فلم انڈسٹری کہ سب بنیادیں ارنٹراج مدليار نے رکھی | انہوں نے جنوبی بھارت کی پہلی فکشن فلم "كيچك ودھم" کی تعمیر 1919 میں کیا | دوارکا داس سمپت بمبئی میں فلموں کا غلبہ بنانے والے افراد میں سے ایک تھے | 1918 میں انہوں نے 'رام بنواس' نام سے بھارت کے پہلے سیریل فلمیں تعمیر کیا | 1919 میں انہوں نے 'کوہ نور فلم کمپنی' تعمیر کیا، جس کے بینر تلے کٹورا بھر خون (بمبئی میں بنی پہلی سماجی فلم)، بکت ودر (1921)، سیاہ سانپ (1924) وغیرہ فلموں کی تعمیر اپ | بمبئی حیثیت کوہ نور سٹوڈیو کو ایک وقت میں وہ شہرت حاصل تھی، جو ہالی ووڈ میں اےمجيےم حاصل تھی | اپنے اس يوگدانو کی بدولت 'دوارکا داس سمپت' کو بمبئی فلم انڈسٹری کی پیرنٹ دماغ گیا | شمالی بھارت میں قائم ہونے والی پہلی کمپنی 'دی گریٹ ایسٹرن فلم کارپوریشن لمیٹڈ،' تھی | اس کی تنصیب 1924 میں پنجاب میں ہمانشو رائے نے کی تھی | اس کے تحت بنی فلم 'لائٹ آف ایشیا' لندن میں دس ماہ چلی | بین الاقوامی كشتر میں ہندوستان کو پرششٹھا دلانے والی یہ پہلی فلم تھی |                            بنگال میں فلم انڈسٹری کے سیٹ اپ کے طور پر جس شخص کو كھيت حاصل ہے، ان لوگ مدن لال صاحب کے نام سے جانتے ہیں | انہونے پھالکے کہ فلم کو بنگال میں ظاہر کیا | 1927 تک پورے بھارت سال کے 346 سینما گھروں میں 86 انہی کے تھے | انہونے 1907 میں كلكاتتا میں 'اےلپھسٹن تصویر پےلےس' نام سے پہلا مستقل سنیما کی تعمیر | بنگال کا پہلا کہانی تصاویر ولب منگل بھی انہی کہ شاہکار تھی |                     1931 میں بھارت کہ پہلی سواك فلم 'عالم آرا' تعمیر اردےشر ایرانی نے کیا | اور ایک بار فلموں کو زبان کیا ملا، انہوں نے پھر کبھی مڈكر نہیں دیکھا | بھارت میں ایکشن اور ساہسک كارنامو سے بھری فلم بنانے کا کریڈٹ واڈیا بدھوو حاصل ہے | جےبيےچ واڈیا نے چھوٹے بھائی ہومی واڈیا کے ساتھ مل کر ہالی ووڈ کہ ایکشن فلموں سے متاثر ہو بہت سٹنٹ فلموں سے تعمیر کیا | ان کی پہلی فلم 'تھنڈر بولٹ' تھی | ان دیگر سٹنٹ فلموں میں لانمےن (1932) هول ونڈ (1933)، دلربا ڈاکو (1933) وغیرہ اہم تھی |           1918 میں وڈیوز صنعت کہ دیکھ تاتكالين برطانوی حکومت نے 'سنےماٹوگراپھ ایکٹ' پاس کیا | 1920 میں پہلا انڈین فلم سنسر بورڈ کہ قیام عمل میں آیا | اس وقت بورڈ کا بنیادی مقصد فلموں کو قوم پرست خیالات سیکشن اور حکومت مخالف جذبات کے اثرات سے بچے رکھنا محض تھا | اسی بنیاد پر کوہ نور فلم کمپنی کہ 'بھکت ویدر' مکمل طور پابندی عائد کر دی گئی | بنگال میں 1922 اور بمبئی 1923 میں برطانوی حکومت کی طرف سے تفریح ​​کر نافذ کر دیا گیا | ابتدائی بھارتی پھلمے پچمي دےشو کہ فلموں کہ مقابلے میں تكنيك اور فنکارانہ کے لحاظ سے کمتر تھی | لیکن ان فلموں نے کچھ کہے ہی، ہندوستانیوں کو ان طاقتوں کو دکھایا | سماجی فلموں کی طرف ہندوستانیوں کو ان میں بسی سمسياو کے بارے میں بتایا گیا اور ان سے نجات حاصل کرنے کے راستے بھی تجویز کردہ | خواتین کو بااختیار بنانے کہ غور سیکشن بھی فلموں کے ذریعے درشكو تک پهچايي گئی | عظیم ساهتكارو کے ناول اور کہانیا فلموں کے ذریعے عام عوام تک پهچايي گئی | اتت: ابتدائی فلموں نے لوگو کو تفریح ​​فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہوش بھی کیا | کیا سهي- کیا غلط ترک کرنے کہ عقل فراہم کرتے ہیں کہ اور انمے نئی گھماو کو منتقل کیا |


مقبول فلمیں

ترمیم
  • کیچا کا ودھ اس سال کی سب سے مقبول فلم تھی ۔جسے تمل ہدایتکار و پروڈیوسر رنگاسوامی نٹراج مدلیار اور تیلگو ہدایتکار و پروڈیوسر رگھوپتی وینکیا نے بنایا، اس فلم کی کہانی مہابھارت کے کردار کچاکا اور دروپتی کی کہانی پر مبنی تھی۔ اس فلم کے اداکاروں میں جیوا رتھنم، رنگاسوامی نٹراج مدلیار، راجہ مدلیار تھے۔ اس فلم کو جنوبی ہند کی پہلی فیچر فلم بھی کہتے ہیں کیونکہ اس فلم کا دورانیہ گزشتہ تمام فلموں سے زیادہ تھا ۔ چھ ہزار فیٹ لمبی ریل پر بنی اس فلم کی لاگت اس زمانے میں 35 ہزار روپے تھی اور اس فلم کی کمائی 50 ہزار روپے ہوئی۔ یعنی یہ اپنے وقت کی سپر ہٹ فلم رہی۔ بدقسمتی سے یہ فلم امتداد زمانہ کی نظر ہوگئی ، اب اس فلم کی ایک ریل بھی اسٹوڈیو یا فلم لائبریری میں موجود نہیں۔ فلم کی گمشدگی کی وجہ سے اس فلم کی اصل تاریخ پر مؤرخین کو اعتراض ہے ۔ فلم مورخ ایس تھیوڈر بھاسکر، آر کے سیلوامنی اور پریم چودھری کے مطابق یہ فلم 1916ء میں ریلیز ہوئی۔ سریش چھابڑیا اور فلم نیوز آنندن کا کہنا ہے کہ یہ 1917ء میں آئی تھی، جبکہ مورخ رندور گوئے، ایس متھیا اور پرفیسر کنت اے جیکب سن اس فلم کو 1918ء کی ریلیز مانتے ہیں۔ [217]

بھارتی فلمی صنعت میں پیدائش

ترمیم
  • للیتا پوار  : پیدائش 18 اپریل 1916ء، بالی ووڈ کی معروف اداکارہ، جو عموما ظالم ساس جیسے منفی کردار کے لیے مشہور ہیں۔ آنند، اناڑی، شری 420، جس دیش میں گنگا بہتا ہے، خاندان، گرہستی ،بہورانی، سنگم، میری بھابھی، بہوبیگم، ساس بھی کبھی بہو تھی، سو دن ساس کے، نصیب، یارانہ، ناستک، ایک دن بہو کا، پیاری بھابی، زلزلہ، بھائی، سمیت چھ دہائیوں میں تین سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔[218]
  • پرامیلا  : پیدائش 30 دسمبر 1916ء، ہندی ، تمل اور ملیالم فلموں کی اداکارہ۔ بسنت، شالیمار، نصیب، بے قصور، بہانہ، پیاسی محبت، اچھوت کنیا، ہماری بیٹیاں نامی ہندی فلموں میں کام کیا۔[219]
  • ڈی کے سپرو (دیا کشن سپرو): پیدائش 16 مارچ 1916ء، ہندی فلموں کے کریکٹر آرٹسٹ، معروف بالی ووڈ ویلن تیج سپرو کے والد۔ صاحب بی بی اور غلام، پاکیزہ، جیول تھیف، لیڈر، شہید، دل دیا درد لیا، محل، ہیر رانجھا، زنجیر، دیوار، چرس، دھرم ویر، قدرت نامی ہندی فلموں میں کام کیا۔[220]
  • ستین بوس  : پیدائش 22 جنوری 1916ء، ہندی فلموں کی ہدایت کار اور لکھاری۔ جاگرتی، دوستی، چلتی کا نام گاڑی، آنسوبن گئے پھول، انوکھی پہچان، مستان دادا، پایل کی جھنکار نامی ہندی فلمیں بنائیں۔[221]
  • پی ایل سنتوشی  : پیدائش 17 اگست 1916ء، ہندی فلموں کی ہدایت کار اور لکھاری۔ شہنائی، کھڑکی، اپنی چھایا، ہم پنچھی ایک ڈال کے، برسات کی رات نامی ہندی فلمیں لکھیں اور بنائیں۔[222]
  • شوبھنا سمرتھ  : پیدائش 17 نومبر 1916ء، ہندی فلموں کی اداکارہ و ہدایت کارہ، معروف اداکارہ نوتن اور تنوجہ کی ماں اور اداکارہ کاجول کی نانی۔ پتی پتنی، ہماری بیٹی، سادھنا، دو دیوانے، رام راج ، بھرت ملاپ اورچھلیا نامی ہندی فلموں میں کام کیا۔[223]
  • ایم ایس سبالکشمی  : پیدائش 16 ستمبر 1916ء، 40 کی دہائی میں تمل فلموں کی اداکارہ۔ میرا، شکنتلا، سیوا سدن اور د ی وائف نامی فلموں میں کام کیا۔[224]
  • عبدالجبار خان  : پیدائش 20 اپریل 1916ء، بنگالی فلموں کے ہدایت کار، پروڈیوسر اور لکھاری۔ کانچ کٹا ہیرے ، بنشوری، ناچ گھر، جوار ایلو، مکھ او مکھوش نامی فلمیں لکھیں اور بنائیں۔[225]
  • شکیل بدایونی  : پیدائش 3 اگست 1916ء، ہندی فلموں کے معروف نغمہ نویس۔ مدر انڈیا، مغل اعظم، گنگا جمنا، صاحب بی بی اور غلام، میلہ، بابل، دیدار، بیجوباورا، امر ، مرزا غالب، اڑن کھٹولا، کوہِ نور، گھرانہ، بیس سال بعد، پھول اور پتھر، دل دیا درد لیا، پالکی، رام و شیام، لیڈر، میرے محبوب، دوبدن جیسی فلموں کے گیت لکھے۔[226]
  • سبطین فضلی  : پیدائش 9 جولائی 1916ء، بھارتی و پاکستانی فلموں کے ہدایت کار ۔ چورنگی، عصمت، شمع ، مہندی اور دوپٹہ (پاکستانی فلم) جیسی فلموں کی ہداہتکاری کی۔[227]
  • احمد ندیم قاسمی  : پیدائش 20 نومبر 1916ء، اردو کے معروف افسانہ نگار ۔ ان کی کہانی پر پاکستان میں فلم لوری اور بھارت میں ایک ٹی وی ڈراما کردار فلمایا گیا۔[228]
  • بسم اللہ خان (قمر الدین خان): پیدائش 21 مارچ1916ء، بھارت کے عظیم شہنائی نواز ۔ انہوں نے ہندی فلم گونج اٹھی شہنائی اور کنڑا فلم سنادھی اپننا میں موسیقی دی۔ ۔[229]
  • نریندر ناتھ مترا  : پیدائش 30 جنوری 1916ء، بھارتی فلموں کے کہانی نویس ۔ ہندی فلم :سوداگر (1973)اور اور بنگالی فلم :بگ سٹی، پھیرا، بلمبیتالے، پوش مشر پریت، کے لکھاری ۔[230]
  • رامانند سین گپتا  : پیدائش 3 مارچ 1916ء، بھارتی بنگالی فلموں کے سنیماٹوگرافر اور کیمرا مین۔ [231]
  • دیوی مکھرجی  : پیدائش 27 جنوری 1916ء، 40 کی دہائی میں بھارتی بنگالی فلموں کی اداکارہ ۔ عربین نائٹس، بن پھول، کرشنا لیلا، ہمراہی، میری بہن جیسی ہندی فلموں کے علاوہ بنگالی فلموں میں بھی کام کیا۔ ۔[232]
  • کلیمنٹ بستستا  : پیدائش 7 فروری 1916ء، بھارت کے ڈوکیومنٹری فلم ڈائریکٹر ۔[233]

بھارتی فلمی صنعت میں وفات

ترمیم

1922ء کی فلمیں

ترمیم
تاریخ فلم اداکار ہدایتکار موضوع تبصرہ
5 جون 1922ء شری رادھا کرشنا / یشودھا نندن امودھنی، کنج لال چکرورتی، دھیریندر ناتھ گنگولی دھیریندر ناتھ گنگولی، این سی لاہری تاریخی [234]
مدن تھیٹرز کے بینر تلے
1922ء بھیشما ماسٹر موہن، کیکی ادا جانیا، جیوتش بینرجی تاریخی [235]
6 مئی 1922ء بھیشا بھرکشا (زہریلا درخت) درگاداس بینرجی، بسنت کماری، گوپال چندر بھٹیا چاریہ، کاشی ناتھ چٹرجی جیوتش بینرجی تاریخی [236]
1922ء نارٹکی تارا (تارا ڈانسر) پربودھ چندرا بوس ، پیشینس کوپر، جیوتش بینرجی/جے جے مدن معاشرتی [237]
1922ء کملے کامنی (کنول کی داسی) تلسی بینرجی، بسنت کماری، اکشے چکرورتی، سسر کمار بہادری، پربودھ بوس سسر کمار بہادری ،،،، [238]
1922ء اندھارے الو (روشنی کی کرن) سسر کمار بہادری، نریش مترا، جوگیش چوہدری، درگا رانی، درگا داس بینرجی سسر کمار بہادری/نریش مترا معاشرتی،ڈراما [239]
1922ء راماین پیشینس کوپر، بھگون داس ، مسز مینلی، جیوتش بینرجی تاریخی [240]
1922ء دروپتی سوئمبر کملا وشنو پپنت دیویکر تاریخی [241]
1922ء دروپتی وینی بندھن داملے ، سونی، شری ناتھ پٹناکر وشنو پپنت دیویکر تاریخی ؟؟؟
1922ء کرشنا تولا ،،، وشنو پپنت دیویکر تاریخی [242]
1922ء رادھا ولاس وی وائی داتر، سونی، وشنو پپنت دیویکر تاریخی [243]
1922ء شرمشٹھا /شرمشٹھا دیویانی ،،،، وشنو پپنت دیویکر تاریخی [244] بھگوت پُران کے تاریخی کردار پر مبنی
1922ء ویراٹ پروا وی وائی داتر، سونی، وشنو پپنت دیویکر تاریخی [245]
1922ء ہرا گوری (شیو اور پاروتی) ،،،،،، دھیریندر ناتھ گنگولی تاریخی [246]
1922ء اندرجیت (اندرجیت استانی) دھیریندر ناتھ گنگولی، سیتا دیوی، دھیریندر ناتھ گنگولی معاشرتی [247]
1922ء لیڈی ٹیچر (استانی) ،،، دھیریندر ناتھ گنگولی مزاحیہ [248]
1922ء بریر بازار (شادی کا بازار) تلسی بینرجی، ہری سندری بلیکی، نرپن بوس، چترنجن گوسوامی، سسر کمار بہادری ،،، [249]
1922ء راجہ پریکشت مس اقبال، منی لال جوشی تاریخی [250] ویدوں کے عہد کا راجہ
1922ء ویر ابھیمنیو سلطانہ، فاطمہ بیگم، مدن رائے وکیل، منی لال جوشی، منی لال جوشی تاریخی [251]
1922ء سادھو اور شیطان دھیریندر ناتھ گنگولی، منمتا پال، سشیلا بالا، لینا ویلنٹائن، دھیریندر ناتھ گنگولی/این سی لاہری مزاحیہ [252]
1922ء رتناوالی / لیڈی فرام لنکا پیشینس کوپر، مس البرٹینا، مس گوہر، تلسی دت شیدا جیوتش بینرجی۔سی لیگرینڈ تاریخی [253] ہولی سے منسوب ایک تاریخی کہانی
1922ء لیلا مجنوں پیشینس کوپر، ایچ وی ویرنگ، مس ڈاٹ فوئے، جنیٹا شیرون جے جے مدن تاریخی، رومانوی [254]
1922ء پتی بھکتی(شوہر کی خدمت) پیشینس کوپر، ماسٹر موہن، سائنوریا مانیلی، سید حسین ، منی لال جے جے مدن سماجی، ڈراما [255]
1922ء قمر الزمان / راجکماری بدور پیشینس کوپر، یوگینو ڈی لیگورو، ڈورتھی بیلی، ایڈنا ڈیلس، دادا بھائی سرکاری جے جے مدن تاریخی، رومانوی [256] الف لیلا میں شامل مشرق بعید کی شہزاری بدر البدور کی کہانی
1922ء ستیہ ناراین اینا سالونکے، شنڈے وی ایس نرینتر تاریخی، مذہبی [257]
1922ء بھگوت بھکت دامجی بابو راؤ پینٹر، سشیلا بانی، گلاب بائی، راجیو ہسکار، بابو راؤ پینٹر مذہبی [258]
1922ء دامجی بابو راؤ پینٹر، سشیلا بانی، گلاب بائی، راجیو ہسکار، بابو راؤ پینٹر مذہبی [259]
1922ء بھکت بودنا/شری رنچودھرائی راجہ سینڈو، شری ناتھ پٹناکر تاریخی، مذہبی [260]
1922ء بھکت بودنا/شری رنچودھرائی راجہ سینڈو، شری ناتھ پٹناکر تاریخی، مذہبی [261]
1922ء جادو ناتھ تارا کوریگاؤنکر، کے جی گوکھلے، باباویاس،ترمبک راؤ پردھان، کیلکر شری ناتھ پٹناکر تاریخی، مذہبی [262]
یکم جنوری 1922ء کالی داس تارا کوریگاؤنکر، باباویاس، شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖڈراما [263]
1922ء کرن راجہ سینڈوز پی کے، شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖمذہبی [264] مہابھارت کا کردار
1922ء بھرت ہری تارا کوریگاؤنکر، ٹھٹے شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖڈراما [265]
1922ء مہا شیوتا کدمبری تارا کوریگاؤنکر، ٹھٹے ،باباویاس، شری ناتھ پٹناکر شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖڈراما [266]
1922ء ستی انجلی تارا کوریگاؤنکر، سی سی شاہ شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖڈراما [267] ہنومان کی پیدائش پر مبنی
1922ء شری مرکنڈے اوتار / شیو ماہیما داملے ، سی سی شاہ ،باباویاس، شری ناتھ پٹناکر تاریخی، ٖڈراما [268]
1922ء احمد آباد کانگریس ،،،، دادا صاحب پھالکے ڈوکیومنٹری [269]
1922ء گجیندرواچے بھاگیہ (گجیندر کی قسمت) ،،،، دادا صاحب پھالکے مختصر فلم [270]
1922ء پٹوردھن رائل سرکس ،،،، دادا صاحب پھالکے مختصر ڈوکیومنٹری [271]
1922ء سنت نامدیو ،،،، دادا صاحب پھالکے مذہبی [272]
1922ء اجمل خلیل، جمنا، ہومی ماسٹر، گنگا رام کانجی بھائی راٹھور مذہبی [273] بھگوت پران کا ایک کردار
1922ء بھکت امبریش خلیل، تارا، آر این ویدیا کانجی بھائی راٹھور مذہبی [274]
1922ء دیوی توڈی جمنا کانجی بھائی راٹھور مذہبی [275]
1922ء مالتی مہادیو خلیل، تارا، آر این ویدیا، مس موتی، گنگارام کانجی بھائی راٹھور مذہبی [276]
1922ء پرشو رام ،،،،، کانجی بھائی راٹھور مذہبی [277]
1922ء ستی تورل خلیل، سکینہ،مس موتی، غنی بابو کانجی بھائی راٹھور مذہبی [278]
1922ء شری ستیہ ناراین خلیل، سکینہ،مس موتی، آر این ویدیا، غنی بابو، تارا، راجہ بابو کانجی بھائی راٹھور مذہبی [279]
1922ء سکنیا ساوتری سکینہ،مس موتی، جمنا کانجی بھائی راٹھور مذہبی [280]
1922ء سوریا کماری خلیل، تارا،مس موتی، راجہ سینڈو کانجی بھائی راٹھور / ناراین دیوارے مذہبی [281]
1922ء ودیا سندر/ بدیا سندر درگا رانی سریندر ناراین رائے تاریخی داستان [282]
1922ء آہی راون ماہی راون ودھ بھورا ؤداتر، پی جی سانے ،باچو پوار، شانتا نلگوندے، گھنشام سنگھ جی وی سانے تاریخی [283] راماین کے کردار
1922ء گنیش اوتار بھورا ؤداتر، مادھو مالوسرے جی وی سانے تاریخی [284]
1922ء ہری تلیکا بھورا ؤداتر، جی وی سانے تاریخی [285]
1922ء پانڈو بنواس بھورا ؤداتر، باچو پوار، سکھا رام یادو جی وی سانے تاریخی [286]
1922ء سنت سکوبائی شانتا نلگوندے، ویبھو نرینتر جی وی سانے تاریخی [287]
1922ء شیشوپال ودھ بھورا ؤداتر، باچو پوار، سونا بائی، سانے جی وی سانے تاریخی [288]
1922ء سمراٹاشوکا ،،،،، ،،،، تاریخی [289]
1922ء بھاگیرتھی گنگا /گنگاوترن پیشینس کوپر، دادی بھائی سرکاری ،،، تاریخی [290]
1922ء بھیشم پتاما /بھیشم بناشیہ مدن رائے وکیل ،،، تاریخی [291]
1922ء بھیشم پراتگنا ،،،، آر ایس پرکاش تاریخی [292]
1922ء بودھ ببوکھ ،،، ،،، تاریخی [293]
1922ء ہئیر اسٹروم ،،، ،،، تاریخی [294]
1922ء پراکشت وٹھل داس پنچوٹیا ،،، تاریخی [295]
1922ء پترودھر / گنگا مکتی ،،، منی لال جوشی تاریخی [296]
1922ء راجہ بھوج پیشینس کوپر، البرٹینا ،،، تاریخی [297]
1922ء راج رشی امبریش /بھکت شرومنی ،،،، دادا صاحب پھالکے تاریخی [298]
1922ء ستی /دکش یگنا/ کالی گھاٹ پیشینس کوپر،،، ،،،، تاریخی [299]
1922ء یادو وناش ،،، ،،،، تاریخی [300]

مزید دیکھیے

ترمیم

بالی ووڈ فلموں کی فہرستیں

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Aditya Laxman Jakki (21 مئی 2017)۔ "Dangal set to beat Baahubali-2, grosses over Rs 1,500 crore worldwide"۔ Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2017 
  2. ^ ا ب "Baahubali 2 box office collection day 23: SS Rajamouli film collects Rs 1538 crore"۔ The Indian Express۔ 21 مئی 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2017 
  3. ^ ا ب "پی کے نے کمائے باکس آفس پر 735 کروڑ"۔ باکس آفس انڈیا۔ 30،جولائی 2015ء 
  4. "بجرنگی بھائی جان باکس آفس رپورٹ"۔ کوئی موئی۔ ستمبر 2015ء 
  5. "Box Office 2001"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  6. "Top Worldwide Grossers 2002"۔ Box Office India۔ 22 جولائی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولائی 2015 
  7. "Box Office 2003"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  8. "Box Office 2004"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  9. "Box Office 2005"۔ Box Office India۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  10. "TOP WORLDWIDE GROSSERS 2006"۔ Box Office India۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  11. "TOP WORLDWIDE GROSSERS 2007"۔ Box Office India۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2017 
  12. "Box Office 2009"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  13. "Box Office 2011"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  14. "Box Office 2012"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  15. "Box Office 2013"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  16. 1921 آئی ایم ڈی بی پر
  17. {{آئی ایم ڈی بی عنوان|6102396|کالا کانڈی}}
  18. مُکّے باز آئی ایم ڈی بی پر
  19. {{آئی ایم ڈی بی عنوان|4335954|مائی برتھ ڈے سانگ}}
  20. ہندوستان کے ہم ہیں، ہندوستان ہمارا۔ یوٹیوب پر
  21. اِک بار انہیں ملا دے پھر میری توبہ مولا ۔ یوٹیوب پر
  22. تم دلّی میں آگرے ، میرے دل سے نکلے ہائے ، فاصلہ سو کوس کا ہم میں ، ساون بیتو جائے ۔ یوٹیوب پر
  23. ہائے رے دنیا ہائے رے دنیا کتنی دلدگار ہے ۔ یوٹیوب پر
  24. بہت مختصر ہے ہماری کہانی ، جوانی محبت، محبت جوانی۔ یوٹیوب پر
  25. اب نہ بین بجا، اب نہ بین بجا سُنے ہی۔ یوٹیوب پر
  26. پیار کرنا ہی پڑے گا اِک دن، تم کو ہسنا ہی پڑے گا اِک دن ۔ یوٹیوب پر
  27. دل دئیے چلے، دل دئیے چلے، ہم جیے چلے ایسے ہم جیے چلے ایسے ۔ یوٹیوب پر
  28. تیرا جلوہ جس نے دیکھا، جس مست نظر نے دیکھا، میں مستانہ ہوگیا ۔ یوٹیوب پر
  29. سخی کی خیر مائی، بابا کی خیر، تیرا اللہ نگہباں ہو۔ یوٹیوب پر
  30. بہت مایوس ہوکر کوچۂ قاتل سے ہم نکلے ۔ یوٹیوب پر
  31. گائے جا گائے جا گائے جا، بھول جا اپنے گیت پرانے ۔ یوٹیوب پر
  32. نینوں سے مد مدرا پلا کر تونے ہائے ہمیں مستانہ کیا ۔ یوٹیوب پر
  33. قدم سوئے منزل بڑھائے چلاچل ۔ یوٹیوب پر
  34. خود سمجھ لو کہ یہ التجا کیا ہے ۔ یوٹیوب پر
  35. آگ لگی تن من میں، دل کو پڑا تھامنا، رام جانے کب ہوگا پیا جی کا سامنا ۔ یوٹیوب پر
  36. کہہ کے بھی نہ آئے تم، اب چھپ گئے تارے، دل لے کے تمہی جیتے ، دل دے کے ہمی ہارے ۔ یوٹیوب پر
  37. اب وہ ہمارے ہوگئے اقرار کرے یا نہ کرے ۔ یوٹیوب پر
  38. تیرا کھلونا ٹوٹا بالک، تیرا کھلونا ٹوٹا۔ یوٹیوب پر
  39. میرے سپنوں کی رانی، میرے سپنوں کی رانی ، روحی روحی روحی ۔ یوٹیوب پر
  40. میں جب چھیڑوں پریم ترانہ، ناچے میرے ساتھ زمانہ ۔ یوٹیوب پر
  41. پران تیاگ کر، پران تیاگ کر تونے دیوانی ، دنیا میں بنادی امر کہانی ۔ یوٹیوب پر
  42. توڑو توڑو ، دل کے تار، ٹوٹے تو سنگیت لٹائے ، بِن ٹوٹے جھنکار۔ یوٹیوب پر
  43. بیٹھے ہیں تیرے در پر کچھ کر کے اُٹھیں گے۔ یوٹیوب پر
  44. داتا جی تیرا بھید نہ پایا۔ یوٹیوب پر
  45. من کی سُنی، نگریا سُہانی بنی۔ یوٹیوب پر
  46. وطن کی امانت میری زندگی ہے ۔ یوٹیوب پر
  47. نینوں سے نین ملالیں ، سوتا پریم جگالیں ۔ یوٹیوب پر
  48. یہ دنیا ہے سب پریم کی، تو پریم کیے جا ۔ یوٹیوب پر
  49. یہاں بدلہ وفا کا بیوفائی کے سوا کیا ہے۔ یوٹیوب پر
  50. وہ اپنی یاد دلانے کو اِک عشق کی دنیا چھوڑ گئے ۔ یوٹیوب پر
  51. ہم کو تمہارا ہی آسرا، تم ہمارے ہو یا ہو۔ یوٹیوب پر
  52. میں ہوں جے پور کی بنجارن چنچل میرا نام ۔ یوٹیوب پر
  53. سنبھل سنبھل کے جائیو، ہو بنجارے ہو بنجارے ۔ یوٹیوب پر
  54. او بابو، اجی بابو، گلی میں تیری چاند چمکا ، دیکھو چاند چمکا۔ یوٹیوب پر
  55. ہم بنجار ےسنگ ہمارے دھوم مچالے دنیا۔ یوٹیوب پر
  56. کس کو سناؤ حالِ دل تم کو ہی بس پہچانتی ہوں ۔ یوٹیوب پر
  57. میری آنکھوں کے تارے یہ پھول سہائے ہائے پیا۔ یوٹیوب پر
  58. ہا ہا ہو ہو، میں تیری تو میرا، میں تیری تو میرا، دونوں کا سنگ سنگ ہو بسیرا۔ یوٹیوب پر
  59. دیش میں سنکٹ آیا ہے ، آیا ہے ۔ یوٹیوب پر
  60. دُنیا میں میری آج اندھیرا ہی اندھیرا ۔ یوٹیوب پر
  61. دو دن گنتی کے عمریہ بیتی جائے ۔ یوٹیوب پر
  62. گھر توڑ کے بنایا ہے گھر تیری گلی میں (سب کچھ لٹایا ہم نے ) ۔ یوٹیوب پر
  63. پھول کو بھول کے لے بیٹھا خار، تیرا کانٹوں سے ہے پیار ۔ یوٹیوب پر
  64. یہ زندگی کے میلے ، یہ زندگی کے میلے، دنیا میں کم نہ ہوں گے افسوس ہم نہ ہوں گے۔ یوٹیوب پر
  65. وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں، شہید ہو ۔ یوٹیوب پر
  66. وطن کی راہ میں وطن کے نوجواں، شہید ہو ۔ یوٹیوب پر
  67. واہ رے زمانے کیا رنگ دکھائے ۔ یوٹیوب پر
  68. سولہ برس کی بالی عمریہ ۔ یوٹیوب پر
  69. ننھی سی جان میں ہے جوانی کا ستم کیوں (یہ اس لیے کہ زندگی میں پیار کیا جائے ) ۔ یوٹیوب پر
  70. مورے راجہ ہو ، لے چل ندیا کے پار ۔ یوٹیوب پر
  71. ایک دل ایک ٹوٹ کے ہزار ہوئے ۔ یوٹیوب پر
  72. دھیرے دھیرے بول کوئی سن لے نہ بول۔ یوٹیوب پر
  73. اے دل میری آہوں میں اتنا تو اثر آئے ۔ یوٹیوب پر
  74. ہم اپنے دل کا فسانہ انہیں سنا نہ سکے ۔ یوٹیوب پر
  75. جیون ہے انمول مسافر جیون ہے انمول ۔ یوٹیوب پر
  76. ہنستے ہنستے جانا، روتے روتے آنا، مورکھ۔ یوٹیوب پر
  77. لارا لپہ لارا لپہ لئی رکھدا۔ یوٹیوب پر
  78. اب حالِ دل، حالِ جگر کچھ نہ پوچھیے ۔ یوٹیوب پر
  79. یہ شوخ ستارے، اک شوخ نظر کی طرح کرتے ہیں اشارے ۔ یوٹیوب پر
  80. ہم چلے دُور، دل ہوا چُور، اے میری حُور ۔ یوٹیوب پر
  81. گھِر گھِر کے آئے ہے بدریہ سجنوا نہ جا ۔ یوٹیوب پر
  82. لمبی جورُو بڑ ی مصیبت دن دیکھے نہ رات ۔ یوٹیوب پر
  83. سہانی رات ڈھل چکی ، نہ جانے تم کب آؤ گے۔ یوٹیوب پر
  84. مِل مل کے گائیں گے دو دل یہاں ، ایک تیرا ایک میرا ۔ یوٹیوب پر
  85. رات رنگیلی مست نظارے گیت سنائے چاند ستارے ۔ یوٹیوب پر
  86. دل ہو اُن کو مبارک جو دل کو ڈھونڈتے ہیں ۔ یوٹیوب پر
  87. نگاہیں رک گئی ہیں کہاں پر (کیسے باجے دل کا ستار) ۔ یوٹیوب پر
  88. چھین کے دل کیوں پھیر لی آنکھیں ، جان گئے ہم جان گئے ۔ یوٹیوب پر
  89. میں زندگی میں ہردم روتا ہی رہا ہوں ۔ یوٹیوب پر
  90. یوں تو آپس میں بگڑتے ہیں خفا ہوتے ہیں۔ یوٹیوب پر
  91. تیرے کوچے میں ارمانوں کی دنیا لے کے آیا ہوں ۔ یوٹیوب پر
  92. اس دنیا میں اے دل والوں دل کا لگانا کھیل نہیں۔ یوٹیوب پر
  93. محبت کے دھوکے میں کوئی نہ آئے ۔ یوٹیوب پر
  94. اپنی نظر سے دور وہ ، اُن کی نظر سے ہم ۔ یوٹیوب پر
  95. شہیدوں تم کو میرا سلام ۔ یوٹیوب پر
  96. چھلّہ دے جا نشانی ، تیری مہربانی ۔ یوٹیوب پر
  97. میرے بھگوان ، تو مجھ کو یوں ہی برباد رہنے دے۔ یوٹیوب پر
  98. یہ ہے دنیا کا بازار، اس بازار میں دیکھ اہم نے ہسنے رونے کا بیوپار ۔ یوٹیوب پر
  99. اے محبت ان سے ملنے کا بہانہ مل گیا۔ یوٹیوب پر
  100. او جانے والے چاند ذرا مسکراکے جا ۔ یوٹیوب پر
  101. مانگ رہا ہے ہندوستان، روٹی کپڑا اور مکان ۔ یوٹیوب پر
  102. دل لے کے چھپنے والے تُو ہے کہاں بتادے۔ یوٹیوب پر
  103. میرے دل کی دنیا بسا دی کسی نے، امیدوں کی قسمت جگادی کسی نے ۔ یوٹیوب پر
  104. محبت میں کسے معلوم تھا یہ دن بھی آئیں گے، تڑپ کر روئیں گے دو دل مگر ملنے نہ پائیں گے ۔ یوٹیوب پر
  105. بولو جی دل لوگے تو کیا کیا دوگے۔ یوٹیوب پر
  106. پہلے تو ہوگئی نمستے نمستے ، پھر پیار ہوگیا ہنستے ہنستے ۔ یوٹیوب پر
  107. ہائے یہ تو نے کیا کیا، مجھے پھر یہ کیا بتا دیا۔ یوٹیوب پر
  108. قسمت کےلکھے کو مٹا نہ سکے، ہم ان کو اپنا بنا نہ سکے۔ یوٹیوب پر
  109. رونا ہے تو تو چُپکے چُپکے ، آنسو نہ بہا آواز نہ ہو۔ یوٹیوب پر
  110. اس وعدے کا مطلب کیا سمجھوں ، آسان بھی ہے دشوار بھی ہے۔ یوٹیوب پر
  111. تم ہمیں بھول گئے ہم نہ تمہیں بھول سکے ۔ یوٹیوب پر
  112. دنیا والو ! مجھے بتاؤ کیا ہے سچا پیار ۔ یوٹیوب پر
  113. ٹھکرا کے ہم چل دئیے بے گانہ سمجھ کر ۔ یوٹیوب پر
  114. آتا ہے زندگی میں بھلا پیار کس طرح ۔ یوٹیوب پر
  115. تیری یاد ستائے گھڑی گھڑی ۔ یوٹیوب پر
  116. یہ بھولی صورت والے دل کا لگانا کیا جانیں ۔ یوٹیوب پر
  117. اِک دُکھیا جوانی کی ہے بس اتنی کہانی ۔ یوٹیوب پر
  118. دل کی دل میں ہی رہی (پریت لگا کے چلے گئے )۔ یوٹیوب پر
  119. کیوں گرم سرد ہوتے ہو، تکرار نہیں ہے، دل لینا ہے تو لے لو ۔ یوٹیوب پر
  120. اے سامنے آنے والے بتا ، کیوں چاند میرا ہے مجھ سے خفا ۔ یوٹیوب پر
  121. ایک دِن اِک ارماب بھرا دل الفت سے دوچار ہوا ۔ یوٹیوب پر
  122. کسی سے ہم نے یہ پوچھا محبت کس کو کہتے ہیں ، نظر کا تیر مارا اور بولے اِس کو کہتے ہیں ۔ یوٹیوب پر
  123. اشوآتما آئی ایم ڈی بی پر
  124. اندرکماری آئی ایم ڈی بی پر
  125. انڈین نیشنل کانگریس : 37 تھ سیشن ایٹ گایا آئی ایم ڈی بی پر
  126. ببھرو واہن آئی ایم ڈی بی پر
  127. بدھا دیو آئی ایم ڈی بی پر
  128. برڈ آئی ویو آف بودھ گایا آئی ایم ڈی بی پر
  129. بندیر پران آئی ایم ڈی بی پر
  130. بھکت سدھانوا آئی ایم ڈی بی پر
  131. بھکت گورا کُمبھار آئی ایم ڈی بی پر
  132. بھکت نندن آئی ایم ڈی بی پر
  133. بیماتا آئی ایم ڈی بی پر
  134. جراسندھ ودھ آئی ایم ڈی بی پر
  135. چمپارج ہادو آئی ایم ڈی بی پر
  136. چنتا منی آئی ایم ڈی بی پر
  137. چندرگپت آئی ایم ڈی بی پر
  138. درواسا شراپ آئی ایم ڈی بی پر
  139. دی کیٹاکسٹ آف کل ارنی آئی ایم ڈی بی پر
  140. راجہ ميوردھوج آئی ایم ڈی بی پر
  141. رام ماروتی یدھ آئی ایم ڈی بی پر
  142. ساوتری ستیہ وان آئی ایم ڈی بی پر
  143. ستی سمنتنی آئی ایم ڈی بی پر
  144. ستی نرمدا آئی ایم ڈی بی پر
  145. ستی نو شراپ آئی ایم ڈی بی پر
  146. ستی ویرماتا آئی ایم ڈی بی پر
  147. سنہگڑھ آئی ایم ڈی بی پر
  148. شری بال کرشنا آئی ایم ڈی بی پر
  149. شری کرشنا بھکت پیپاجی آئی ایم ڈی بی پر
  150. شکدیو آئی ایم ڈی بی پر
  151. شیطا ن پجاری آئی ایم ڈی بی پر
  152. کرشنا ستیہ بھاما آئی ایم ڈی بی پر
  153. کرما دیوی آئی ایم ڈی بی پر
  154. اندرکماری آئی ایم ڈی بی پر
  155. کنیا ورنتر آئی ایم ڈی بی پر
  156. کھوکھا بابو آئی ایم ڈی بی پر
  157. کیرات ارجن آئی ایم ڈی بی پر
  158. گایتری مہاتمیہ آئی ایم ڈی بی پر
  159. گرو درون اچاریہ آئی ایم ڈی بی پر
  160. گرو مچھیندر ناتھ آئی ایم ڈی بی پر
  161. گورا کُمبھار آئی ایم ڈی بی پر
  162. گوسوامی تلسی داس آئی ایم ڈی بی پر
  163. ماتری سنیہا آئی ایم ڈی بی پر
  164. مان بھنجن آئی ایم ڈی بی پر
  165. ماہی راون آئی ایم ڈی بی پر
  166. متسیہ وراہ اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  167. منال دیوی آئی ایم ڈی بی پر
  168. مہا نندا آئی ایم ڈی بی پر
  169. میرج ٹانک آئی ایم ڈی بی پر
  170. نورجہاں آئی ایم ڈی بی پر
  171. واتسلا ہرن آئی ایم ڈی بی پر
  172. والی سوگریو آئی ایم ڈی بی پر
  173. وامن اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  174. وجے اینڈ بسنت آئی ایم ڈی بی پر
  175. ورت اسور ودھ آئی ایم ڈی بی پر
  176. ونراج چاوڈو آئی ایم ڈی بی پر
  177. ویدیہی جنک آئی ایم ڈی بی پر
  178. جنک ویدیہی آئی ایم ڈی بی پر
  179. ویر بھیم سین آئی ایم ڈی بی پر
  180. ییاتی آئی ایم ڈی بی پر
  181. لائف آف لارڈ بدھا آئی ایم ڈی بی پر
  182. کرشنا ارجن یدھ آئی ایم ڈی بی پر
  183. کرشنا ستیہ بھاما آئی ایم ڈی بی پر
  184. کرما دیوی آئی ایم ڈی بی پر
  185. اندرکماری آئی ایم ڈی بی پر
  186. کنیا ورنتر آئی ایم ڈی بی پر
  187. کھوکھا بابو آئی ایم ڈی بی پر
  188. کیرات ارجن آئی ایم ڈی بی پر
  189. گایتری مہاتمیہ آئی ایم ڈی بی پر
  190. گرو درون اچاریہ آئی ایم ڈی بی پر
  191. گرو مچھیندر ناتھ آئی ایم ڈی بی پر
  192. گورا کُمبھار آئی ایم ڈی بی پر
  193. گوسوامی تلسی داس آئی ایم ڈی بی پر
  194. ماتری سنیہا آئی ایم ڈی بی پر
  195. مان بھنجن آئی ایم ڈی بی پر
  196. ماہی راون آئی ایم ڈی بی پر
  197. متسیہ وراہ اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  198. منال دیوی آئی ایم ڈی بی پر
  199. مہا نندا آئی ایم ڈی بی پر
  200. میرج ٹانک آئی ایم ڈی بی پر
  201. نورجہاں آئی ایم ڈی بی پر
  202. واتسلا ہرن آئی ایم ڈی بی پر
  203. والی سوگریو آئی ایم ڈی بی پر
  204. وامن اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  205. وجے اینڈ بسنت آئی ایم ڈی بی پر
  206. ورت اسور ودھ آئی ایم ڈی بی پر
  207. ونراج چاوڈو آئی ایم ڈی بی پر
  208. ویدیہی جنک آئی ایم ڈی بی پر
  209. جنک ویدیہی آئی ایم ڈی بی پر
  210. ویر بھیم سین آئی ایم ڈی بی پر
  211. ییاتی آئی ایم ڈی بی پر
  212. ڈینی ڈکسن (29 ستمبر 2015ء)۔ [http://tvbythenumbers.zap2it.com/2015/09/29/sunday-final-ratings-bobs- burgers-adjusted-down-60-minutes-adjusted-up-sunday-night-football/473898/ "Sunday Final Ratings: 'Bob's Burgers' Adjusted Down, '60 Minutes' Adjusted Up + 'Sunday Night Football"] تحقق من قيمة |url= (معاونت) (بزبان انگریزی)۔ ٹی وی بائے دا نمبرز 
  213. ریک پورٹر (6 اکتوبر 2015ء)۔ [http://tvbythenumbers.zap2it.com/2015/10/06/sunday-final-ratings-blood-oil- simpsons-adjusted-up-madam-secretary-adjusted-down/476816/ "Sunday final ratings: 'Blood & Oil,' 'The Simpsons' adjusted up, 'Madam Secretary' adjusted down"] تحقق من قيمة |url= (معاونت) (بزبان انگریزی)۔ ٹی وی بائے دا نمبرز 
  214. ریک پورٹر (13 اکتوبر 2015 ء)۔ [http://tvbythenumbers.zap2it.com/2015/10/13/sunday-final-ratings-oct-11- 2015/477642/ "Sunday final ratings: 'The Good Wife' and 'Last Man on Earth' adjusted up, plus final NFL numbers"] تحقق من قيمة |url= (معاونت) (بزبان انگریزی)۔ ٹی وی بائے دا نمبرز 
  215. رک پورٹر (20 اکتوبر 2015ء)۔ [http://tvbythenumbers.zap2it.com/2015/10/20/sunday-final-ratings-oct-18- 2015/479263/ "Sunday final ratings: 'The Good Wife,' 'Madam Secretary' and 'The Simpsons' adjusted up, plus final NFL numbers"] تحقق من قيمة |url= (معاونت) (بزبان انگریزی)۔ ٹی وی بائے دا نمبرز 
  216. "کیچا کا ودھ"۔ ویکی پیڈیا انگریزی 
  217. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر للیتا پوار
  218. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر پرامیلا
  219. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر ڈی کے سپرو
  220. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر ستین بوس
  221. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر پی ایل سنتوشی
  222. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر شوبھنا سمرتھ
  223. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر ایم ایس سبالکشمی
  224. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر عبدالجبار خان
  225. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر شکیل بدایونی
  226. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر سبطین فضلی
  227. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر احمد ندیم قاسمی
  228. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر بسم اللہ خان
  229. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر نریندر ناتھ مترا
  230. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر رامانند سین گپتا
  231. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر دیوی مکھرجی
  232. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر کلیمنٹ بستستا
  233. شری رادھا کرشنا آئی ایم ڈی بی پر
  234. بھیشما آئی ایم ڈی بی پر
  235. بھیشا بھرکشا آئی ایم ڈی بی پر
  236. نارٹکی تارا آئی ایم ڈی بی پر
  237. کملے کامنی آئی ایم ڈی بی پر
  238. اندھارو الو آئی ایم ڈی بی پر
  239. راماین آئی ایم ڈی بی پر
  240. دروپتی سوئمبر آئی ایم ڈی بی پر
  241. کرشنا تولا آئی ایم ڈی بی پر
  242. رادھا ولاس آئی ایم ڈی بی پر
  243. شرمشٹھا آئی ایم ڈی بی پر
  244. ویراٹ پروا آئی ایم ڈی بی پر
  245. ہرا گوری آئی ایم ڈی بی پر
  246. اندرجیت آئی ایم ڈی بی پر
  247. لیڈی ٹیچر آئی ایم ڈی بی پر
  248. بریر بازار آئی ایم ڈی بی پر
  249. راجہ پریکشت آئی ایم ڈی بی پر
  250. ویر ابھیمنیو آئی ایم ڈی بی پر
  251. سادھو اور شیطان آئی ایم ڈی بی پر
  252. رتنا والی آئی ایم ڈی بی پر
  253. لیلیٰ مجنوں آئی ایم ڈی بی پر
  254. پتی بھکتی آئی ایم ڈی بی پر
  255. قمر الزمان آئی ایم ڈی بی پر
  256. ستیہ ناراین آئی ایم ڈی بی پر
  257. بھگوت بھکت دامجی آئی ایم ڈی بی پر
  258. دامجی آئی ایم ڈی بی پر
  259. بھکت بودنا آئی ایم ڈی بی پر
  260. بھکت بودنا آئی ایم ڈی بی پر
  261. جادو ناتھ آئی ایم ڈی بی پر
  262. کالی داس آئی ایم ڈی بی پر
  263. کرن آئی ایم ڈی بی پر
  264. بھرت ہری آئی ایم ڈی بی پر
  265. مہاشیوتا کدمبری آئی ایم ڈی بی پر
  266. ستی انجلی آئی ایم ڈی بی پر
  267. شری مرکنڈے اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  268. احمد آباد کانگریس آئی ایم ڈی بی پر
  269. گجیندرواچے بھاگیہ آئی ایم ڈی بی پر
  270. پٹوردھن رائل سرکس آئی ایم ڈی بی پر
  271. سنت نامدیو آئی ایم ڈی بی پر
  272. اجمل آئی ایم ڈی بی پر
  273. بھکت امبریش آئی ایم ڈی بی پر
  274. دیوی توڈی آئی ایم ڈی بی پر
  275. مالتی مہادیو آئی ایم ڈی بی پر
  276. پرشو رام آئی ایم ڈی بی پر
  277. ستی تورل آئی ایم ڈی بی پر
  278. شری ستیہ ناراین آئی ایم ڈی بی پر
  279. سکنیا ساوتری آئی ایم ڈی بی پر
  280. سوریا کماری آئی ایم ڈی بی پر
  281. ودیا سندر آئی ایم ڈی بی پر
  282. آہیرون ماہی راون ودھ آئی ایم ڈی بی پر
  283. گنیش اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  284. ہری تلیکا آئی ایم ڈی بی پر
  285. پانڈو بنواس آئی ایم ڈی بی پر
  286. سنت سکوبائی آئی ایم ڈی بی پر
  287. شیشوپال ودھ آئی ایم ڈی بی پر
  288. اشوکا آئی ایم ڈی بی پر
  289. بھاگیرتھی گنگا آئی ایم ڈی بی پر
  290. بھیشم پتاما آئی ایم ڈی بی پر
  291. بھیشم پراتگنا آئی ایم ڈی بی پر
  292. بودھ ببوکھا آئی ایم ڈی بی پر
  293. ہئیر اسٹروم آئی ایم ڈی بی پر
  294. پراکشت آئی ایم ڈی بی پر
  295. پترودھر آئی ایم ڈی بی پر
  296. راجہ بھوج آئی ایم ڈی بی پر
  297. راج رشی امبریش آئی ایم ڈی بی پر
  298. ستی آئی ایم ڈی بی پر
  299. یادو وناش آئی ایم ڈی بی پر

بیرونی روابط

ترمیم

[[زمرہ::ہندی فلمیں]] [[زمرہ::بالی ووڈ فلموں کی فہرستیں بلحاظ سال]]

https://indiancine.ma/FQ/info


شری ناتھ پٹناکر ہری لال سین دادا صاحب پھالکے سری ناتھ پتانکر رنگاسوامی نٹراج مدلیار

https://web.archive.org/web/20080507173558/http://www.livevisionusa.com:80/1913-1947.htm




|1920ء || نرسنگھ اوتار ||،،،||شری ناتھ پٹناکر||،،|| [1] |- |1920ء || لو کش ||،،،||رنگاسوامی نٹراج مدلیار||تاریخی|| [2]


[3]

https://indiancine.ma/DN/info .

|1922ء || شری رادھا کرشنا / یشودھا نندن ||امودھنی، کنج لال چکرورتی، دھیریندر ناتھ گنگولی ||دھیریندر ناتھ گنگولی، این سی لاہری||تاریخی||[4] |- |1928ء || کیلور کریتی ||لالو بوس، بیلا رانی دیوی، نیہار بالا||سدھانگشو مصطفی||تاریخی|| [5] |-


|1923ء || بندیر پران / سول آف سلیو (غلام روحیں)|| جگل بوس، اہیندر چوہدری، جیوتش مترا، ہیم چندر مکھرجی، سدھیر، گوکل ناگ||ہیم چندر مکھرجی||تاریخی، رومانوی||[6] |- |1924ء || رتناوالی || مس اقبال،الیعزر||منی لال جوشی||تاریخی||[7] |- |6 جنوری 1923ء || بیمتا / بجوئے بسنت || دھریندر ناتھ گنگولی، سیتا دیوی، مس جوئے بلی،||دھریندر ناتھ گنگولی||معاشرتی ||[8] |- |17 مارچ 1923ء || ماتری سنیہا (ماں کی محبت)||اکشے بابو، امر چوہدری، پیشینس کوپر، تلسی لہری، ||جیوتش بینرجی||معاشرتی||[9] |- |1923ء || چنتامنی || ،،،،||دھریندر ناتھ گنگولی||تاریخی ||[10] |-


http://vle.du.ac.in/mod/book/print.php?id=8567&chapterid=11427

  1. نرسنگھ اوتار آئی ایم ڈی بی پر
  2. لو کش آئی ایم ڈی بی پر
  3. وشوامتر مینکا آئی ایم ڈی بی پر
  4. شری رادھا کرشنا آئی ایم ڈی بی پر
  5. کیلور کریتی آئی ایم ڈی بی پر
  6. بندیر پران آئی ایم ڈی بی پر
  7. رتنا والی آئی ایم ڈی بی پر
  8. بیمتا آئی ایم ڈی بی پر
  9. ماتری سنیہا آئی ایم ڈی بی پر
  10. چنتامنی آئی ایم ڈی بی پر