ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں کسی ٹیم کے بنائے گئے 400 یا اس سے زیادہ رنز کے اسکور کی فہرست ہے، جو بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی ایک روزہ کرکٹ کی ایک شکل ہے اوریہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) کی سب سے اوپر چھ ایسوسی ایٹ اور ملحقہ اراکین کے طور پرمکمل رکن ہیں۔ ۔ [1] ٹیسٹ میچوں کے برعکس، ایک روزہ بین الاقوامی فی ٹیم ایک اننگز پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں اوورز کی تعداد کی حد ہوتی ہے۔ حد فی الحال 50 اوورز فی اننگز ہے، حالانکہ ماضی میں اس میں فرق رہا ہے۔ ابتدائی میچ جسے اب وایک روزہ بین الاقوامی کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے وہ 5 جنوری 1971ء کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ [2] تب سے اب تک 26 ٹیموں کے درمیان 4,000 سے زیادہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ [3] ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی پوری تاریخ میں ٹیموں کے مجوعی اسکور میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں تکنیک میں بہتری، نئے کھیلنے کے طریقوں اور ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کے تعارف کے ساتھ اس میں تیزی آئی ہے۔ 400 رنز تک پہنچنے سے پہلے ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ سری لنکا نے 6 مارچ 1996ء کو اسگیریا اسٹیڈیم ، کینڈی میں کینیا کے خلاف 398/5 کی صورت میں بنایا تھا۔ [4] 12 نومبر 2023ء تک، ایسے 27 مواقع آئے ہیں جہاں ایک ٹیم نے کل 400+ ریکارڈ کیے ہیں۔۔ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں سب سے زیادہ اسکور انگلینڈ نے حاصل کیا، جس نے 17 جون 2022ء کو وی آر اے کرکٹ گراؤنڈ میں نیدرلینڈ کے خلاف 50 اوورز میں 498/4 رنز بنائے [5]

تاریخ کی ترتیب میں فہرست

ترمیم
نمبر. سکور ٹیم مخالف مقام سیزن
1 434/4 (50 اوورز)   آسٹریلیا   جنوبی افریقا جوہانسبرگ 2005-06
2 438/9 (49.5 اوورز)   جنوبی افریقا   آسٹریلیا جوہانسبرگ 2005–06
3 443/9 (50 اوورز)   سری لنکا   نیدرلینڈز ایمسٹیلوین 2006
4 418/5 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   زمبابوے پوٹچفسٹروم 2006–07
5 413/5 (50 اوورز)   بھارت   برمودا پورٹ آف سپین 2007ء
6 402/2 (50 اوورز)   نیوزی لینڈ   آئرلینڈ ایبرڈین، سکاٹ لینڈ 2008
7 414/7 (50 اوورز)   بھارت   سری لنکا راجکوٹ 2009–10
8 411/8 (50 اوورز)   سری لنکا   بھارت راجکوٹ 2009–10
9 401/3 (50 اوورز)   بھارت   جنوبی افریقا گوالیار 2009–10
10 418/5 (50 اوورز)   بھارت   ویسٹ انڈیز اندور 2011–12
11 404/5 (50 اوورز)   بھارت   سری لنکا کولکتہ 2014–15
12 439/2 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   ویسٹ انڈیز جوہانسبرگ 2014–15
13 408/5 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   ویسٹ انڈیز سڈنی 2014–15ء
14 411/4 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   آئرلینڈ کینبرا 2014–15ء
15 417/6 (50 اوورز)   آسٹریلیا   افغانستان پرتھ 2014–15ء
16 408/9 (50 اوورز)   انگلینڈ   نیوزی لینڈ برمنگھم 2015
17 438/4 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   بھارت ممبئی 2015–16
18 444/3 (50 اوورز)   انگلینڈ   پاکستان ناٹنگھم 2016ء
19 481/6 (50 اوورز)   انگلینڈ   آسٹریلیا ناٹنگھم 2018
20 418/6 (50 اوورز)   انگلینڈ   ویسٹ انڈیز سینٹ جارج 2018–19ء
21 498/4 (50 اوورز)   انگلینڈ   نیدرلینڈز ایمسٹیلوین 2022
22 409/8 (50 اوورز)   بھارت   بنگلادیش چٹاگانگ 2022-2023ء
23 408/6 (50 اوورز)   زمبابوے   ریاستہائے متحدہ ہرارے 2023ء
24 416/5 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   آسٹریلیا سنچورین 2023
25 428/5 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   سری لنکا دہلی 2023
26 401/6 (50 اوورز)   نیوزی لینڈ   پاکستان بنگلور 2023
27 410/4 (50 اوورز)   بھارت   نیدرلینڈز بنگلور 2023

بلحاظ ٹیم 400 رنز

ترمیم
نمبر ٹیم 400+ سکورز کی تعداد جیتا شکست بے نتیجہ
1   جنوبی افریقا 8 8 0 0
2   بھارت 7 7 0 0
3   انگلینڈ 5 5 0 0
4   سری لنکا 2 1 1 0
5   آسٹریلیا 2 1 1 0
6   نیوزی لینڈ 2 1 1 0
7   زمبابوے 1 1 0 0
آخری اپ ڈیٹ: 4 نومبر 2023ء

400+ مجموعہ کے مقابلوں کی تفصیل

ترمیم

پہلا اور دوسرا 400+ سکور

ترمیم
مارچ 12 2006ء
[1]
  آسٹریلیا
434/4 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
438/9 (50 اوورز)
جنوبی افریقہ 1 وکٹ سے جیت گیا۔
  • آسٹریلیا نے پہلی مرتبہ ایک روزہ بین الاقوامی میں 400 سے زیادہ کا مجموعی سکور کیا۔

تیسرا 400+ سکور

ترمیم
4 جولائی 2006ء
سکور کارڈ
  سری لنکا
443/9 (50 اوورز)
ب
  نیدرلینڈز
248 (48.3 اوورز)
سنتھ جے سوریا 157 (104)
بلی سٹیلنگ 2/77 (10 اوورز)
ٹم ڈی لیڈے 51 (42)
کوشل لوکوا رچی 3/41 (9.3 اوورز)
سری لنکا 195 رنز سے جیت گیا۔
وی آر اے کرکٹ گراؤنڈ, امستلوین
امپائر: سٹیو بکنر (ویسٹ انڈیز) اور شاہ الحمید (انڈونیشیا)
بہترین کھلاڑی: سنتھ جے سوریا (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا 400+ سکور

ترمیم
20 ستمبر 2006ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
418/5 (50 اوورز)
ب
  زمبابوے
247/4 (50 اوورز)
ٹیری ڈفن 88 (134)
راجر ٹیلیماکس 2/33 (8 اوورز)
جنوبی افریقہ 171 رنز سے جیت گیا۔
سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور برائن جرلنگ (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: مارک باؤچر (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • زمبابوے کا 247 کا سکور ایک روزہ بین الاقوامی میں ٹاپ آٹھ ممالک کے خلاف ان کا سب سے بڑا سکور تھا۔

5ویں 400+ سکور

ترمیم
19 مارچ 2007ء
سکور کارڈ
بھارت  
413/5 (50 اوورز)
ب
  برمودا
156 (43.1 اوورز)
ڈیوڈ ہیمپ 76 (105)
انیل کمبلے 3/38 (9.1 اوورز)
بھارت 257 رنز سے جیت گیا۔
کوئنز پارک اوول, پورٹ آف اسپین
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: وریندر سہواگ (بھارت)
  • برموڈا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ورلڈ کپ ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 400+ سکور کرنے والی پہلی ٹیم۔

چھٹا 400+ اسکور

ترمیم
1 جولائی 2008
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
402/2 (50 اوورز)
ب
  آئرلینڈ
112 (28.3 اوورز)
پیٹر کونیل 22* (26)
ٹم ساؤتھی 3/23 (6 اوورز)
نیوزی لینڈ 290 رنز سے جیت گیا۔
مینوفیلڈ پارک، ابرڈین، اسکاٹ لینڈ
امپائر: پال بالڈون (انگلینڈ) اور سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: برینڈن میکولم (نیوزی لینڈ)
  • آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • نیوزی لینڈ کی جیت نے رنز کے سب سے بڑے مارجن سے فتح کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔

ساتویں اور آٹھویں 400+ اسکورز

ترمیم
15 دسمبر 2009
سکور کارڈ
بھارت  
414/7 (50 اوورز)
ب
  سری لنکا
411/8 (50 اوورز)
تلکارتنے دلشان 160 (124)
ہربھجن سنگھ 2/58 (10 اوورز)
بھارت 3 رنز سے جیت گیا۔
مادھوراؤ سندھیا کرکٹ گراؤنڈ، راجکوٹ
امپائر: ماریس ایراسمس (نوبی افریقہ ) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: وریندر سہواگ (بھارت)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • Tان کا میچ صرف دوسرا موقع تھا جہاں دونوں ٹیموں نے 400 سے زیادہ کا مجموعہ بنایا۔

9واں 400+ اسکور

ترمیم
24 فروری 2010
دن/ رات
سکور کارڈ
بھارت  
401/3 (50 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
248 (42.5 اوورز)
سچن ٹنڈولکر 200* (147)
وین پارنیل 2/95 (10 اوورز)
اے بی ڈی ویلیئرز 114* (101)
شری شانت 3/49 (7 اوورز)
بھارت 153 رنز سے جیت گیا۔
کیپٹن روپ سنگھ اسٹیڈیم, گوالیار
امپائر: ایان گولڈ (انگریزی) اور شاویر تاراپور (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر (بھارت)

دسواں 400+ سکور

ترمیم
8 دسمبر 2011
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
418/5 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
265 (49.2 اوورز)
وریندر سہواگ 219 (149)
آندرے رسل 1/63 (7 اوورز)
دنیش رامدین 96 (96)
رویندر جدیجا 3/34 (10 اوورز)
بھارت 153 رنز سے جیت گیا۔
ہولکر کرکٹ اسٹیڈیم، اندور
امپائر: ٹونی ہل (NZ) اور سندرام راوی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: وریندر سہواگ (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • وریندر سہواگ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اس وقت کا سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا، جس نے سچن ٹنڈولکر کا سکور توڑ دیا۔

11 واں 400+ اسکور

ترمیم
13 نومبر 2014ء
02:30 دوپہر
سکور کارڈ
بھارت  
404/5 (50 اوورز)
ب
  سری لنکا
251 (43.1 اوورز)
روہت شرما 264 (173)
اینجلو میتھیوز 2/44 (8 اوورز)
بھارت 153 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز, کولکاتا, مغربی بنگال
حاضری: 50,389[6]
امپائر: بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا) اور سندرام راوی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: روہت شرما (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • روہت شرما نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا۔

12 واں 400+ اسکور

ترمیم
18 جنوری 2015ء
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
439/2 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
291/7 (50 اوورز)
ہاشم آملہ 153* (142)
آندرے رسل 1/78 (10 اوورز)
دنیش رامدین 57 (55)
مورنے مورکل 2/43 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 148 رنز سے جیت گیا۔
نیو وانڈررز اسٹیڈیم, جوہانسبرگ
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور ایڈرین ہولڈسٹاک (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: اے بی ڈیویلیئرز (جنوبی افریقہ)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جنوبی افریقہ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنا سب سے بڑا سکور ریکارڈ کر لیا۔
  • اے بی ڈی ویلیئرز نے 16 گیندوں پر تیز ترین ایک روزہ بین الاقوامی 50 اور 31 گیندوں میں تیز ترین 100 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ روہت شرما کے ایک روزہ بین الاقوامی میں 16 چھکوں کے ریکارڈ کی برابری کی۔

13 واں 400+ سکور

ترمیم
27 فروری 2015ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
408/5 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
151 (33.1 اوورز)
اے بی ڈیویلیئرز 162* (66)
کرس گیل 2/21 (4 اوورز)
جیسن ہولڈر 56 (48)
عمران طاہر 5/45 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 257 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: اے بی ڈیویلیئرز (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اے بی ڈی ویلیئرز نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں تیز ترین 150 رنز بنائے، اپنے 150 رنز 63 گیندوں پر مکمل کیے۔

14 واں 400+ اسکور

ترمیم
3 مارچ 2015ء (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
411/4 (50 اوورز)
ب
  آئرلینڈ
210 (45 اوورز)
ہاشم آملہ 159 (128)
اینڈی میک برائن 2/63 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 201 رنز سے جیت گیا۔
مانوکا اوول, کینبرا
امپائر: سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا) اور رینمور مارٹینز (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جنوبی افریقہ مسلسل دو ایک روزہ بین الاقوامی اننگز میں 400 رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

15 واں 400+ اسکور

ترمیم
4 مارچ 2015ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
417/6 (50 اوورز)
ب
  افغانستان
142 (37.3 اوورز)
ڈیوڈ وارنر 178 (133)
شاپور زدران 2/89 (10 اوورز)
نوروز منگل 33 (35)
مچل جانسن 4/22 (7.3 اوورز)
آسٹریلیا 275 رنز سے جیت گیا۔
ڈبلیو اے سی اے گراؤنڈ, پرتھ
امپائر: کمار دھرما سینا (سری لنکا) اور مائیکل گف (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا)
  • افغانستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • آسٹریلیا کا 417/6 کا اسکور مردوں کے ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، جس نے 2007 کے ورلڈ کپ میں ہندوستان کے 413/5 کو بہتر کیا۔ 275 رنز کا جیت کا مارجن اب تک ورلڈ کپ میچ میں سب سے زیادہ ہے (بشمول 2019ء ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ)۔[7][8]

16 واں 400+ سکور

ترمیم
9 جون 2015ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
408/9 (50 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
198 (31.1 اوورز)
جوس بٹلر 129 (77)
ٹرینٹ بولٹ 4/55 (10 اوورز)
راس ٹیلر 57 (54)
اسٹیون فن 4/35 (7 اوورز)
انگلینڈ 210 رنز سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: جوس بٹلر (انگلینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

17 واں 400+ اسکور

ترمیم
25 اکتوبر 2015ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
438/4 (50 اوورز)
ب
  بھارت
224 (35.5 اوورز)
فاف ڈو پلیسس 133 (115)
سریش رائنا 1/19 (3 اوورز)
اجنکیا رہانے 87 (51)
کاگیسو ربادا 4/41 (6.5 اوورز)
جنوبی افریقہ 214 رنز سے جیت گیا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم, ممبئی
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور کمار دھرما سینا (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: کوئنٹن ڈی کاک (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

18 واں 400+ سکور

ترمیم
30 اگست 2016ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
444/3 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
275 (42.4 اوورز)
الیکس ہیلز 171 (122)
حسن علی 2/74 (10 اوورز)
محمد عامر 58 (27)
کرس ووکس 4/41 (5.4 اوورز)
انگلینڈ 169 رنز سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم
امپائر: سائمن فرائی (آسٹریلیا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: الیکس ہیلز (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انگلینڈ نے 2006ء میں سری لنکا کے 443/9 کے اسکور کو بہتر بناتے ہوئے سب سے زیادہ ٹیم سکور کا اس وقت کا ریکارڈ قائم کیا۔

19 واں 400+ سکور

ترمیم
19 جون 2018ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
481/6 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
239 (37 اوورز)
الیکس ہیلز 147 (92)
جھئے رچرڈسن 3/92 (10 اوورز)
ٹریوس ہیڈ 51 (39)
عادل رشید 4/47 (10 اوورز)
انگلینڈ 242 رنز سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم
امپائر: کمار دھرما سینا (سری لنکا) اور ٹم رابنسن (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: الیکس ہیلز (انگلینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انگلینڈ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ اننگز کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ یہ بھی پہلی مثال تھی جب مردوں کی ٹیم نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 450 سے زیادہ رنز بنائے۔[9]

20 واں 400+ سکور

ترمیم
27 فروری 2019ء
09:30
سکور کارڈ
انگلینڈ  
418/6 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
389 (48 اوورز)
جوس بٹلر 150 (77)
کارلوس بریتھویٹ 2/69 (10 اوورز)
کرس گیل 162 (97)
عادل رشید 5/85 (10 اوورز)
انگلینڈ 29 رنز سے جیت گیا۔
نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, گریناڈا
امپائر: گریگوری براتھویٹ (ویسٹ انڈیز) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: جوس بٹلر (انگلینڈ)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا جانے والا 100 واں ایک روزہ بین الاقوامی تھا۔[10]
  • آئون مورگن انگلینڈ کی جانب سے ایک روزہ بین الاقوامی میں 6000 رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[11]
  • جوس بٹلر (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز میں تیز ترین سنچری بنائی (60 گیندوں پر)[12] اور انگلینڈ کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگائے (12)۔ کرس گیل (ویسٹ انڈیز) نے پھر اپنی سنچری مکمل کرنے کے لیے 55 گیندیں لے کر بٹلر کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔[13]
  • انگلینڈ نے اپنی اننگز میں 24 چھکے مار کر پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کی جانب سے قائم کردہ 23 کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔[14]
  • یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف انگلینڈ کا سب سے بڑا سکور تھا۔[15]
  • کرس گیل (ویسٹ انڈیز) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنا 10,000 رن اور 25 ویں سنچری مکمل کی۔[16] گیل نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا 500 واں چھکا بھی لگایا۔[17]
  • میچ میں 46 چھکے لگائے گئے جو ایک روزہ بین الاقوامی میں ایک ریکارڈ ہے۔[18]
  • یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کا سب سے بڑا سکور تھا۔[19]

21ویں 400+ اسکور

ترمیم
17 جون 2022ء
11:00
سکور کارڈ
انگلینڈ  
498/4 (50 اوورز)
ب
  نیدرلینڈز
266 (49.4 اوورز)
جوس بٹلر 162* (70)
پیٹر سیلار 2/83 (9 اوورز)
سکاٹ ایڈورڈز 72* (56)
معین علی 3/57 (10 اوورز)
انگلینڈ 232 رنز سے جیت گیا۔
وی آر اے کرکٹ گراؤنڈ, امستلوین
امپائر: رضوان اکرم (نیدرلینڈز) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: جوس بٹلر (انگلینڈ)
  • ہالینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • فل سالٹ (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[20]
  • ڈیوڈ میلان (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[21]
  • جوس بٹلر (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 10ویں سنچری بنائی۔[22]
  • انگلینڈ کے 498 کے ٹوٹل نے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سب سے زیادہ مجموعے کا نیا ریکارڈ قائم کیا، اس نے 2018 میں ٹرینٹ برج میں آسٹریلیا کے خلاف قائم کردہ 481 کے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا۔[23]

22 واں 400+ سکور

ترمیم
10 دسمبر 2022ء
12:00 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
409/8 (50 اوورز)
ب
  بنگلادیش
182 (34 اوورز)
ایشان کشن 210 (131)
شکیب الحسن 2/68 (10 اوورز)
شکیب الحسن 43 (50)
شاردل ٹھاکر 3/30 (5 اوورز)
بھارت 227 رنز سے جیت گیا۔
ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم, چٹا گانگ
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور غازی سہیل (بنگلہ دیش)
بہترین کھلاڑی: ایشان کشن (بھارت)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایشان کشن (بھارت) نے 126 گیندوں پر اپنی پہلی اور تیز ترین ایک روزہ بین الاقوامی ڈبل سنچری بھی بنائی۔[24]
  • ویراٹ کوہلی (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 44ویں سنچری بنائی۔[25] انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی 72ویں سنچری بھی بنائی،[26] اور بین الاقوامی کرکٹ میں تمام فارمیٹس میں دوسری سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے رکی پونٹنگ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔[27]

23ویں 400+ اسکور

ترمیم
26 جون 2023ء
9:00
سکور کارڈ
  زمبابوے
408/6 (50 اوورز)
ب
  ریاستہائے متحدہ
104 (25.1 اوورز)
سین ولیمز 174 (101)
ابھیشیک پرادکر 3/78 (9 اوورز)
زمبابوے 304 رنز سے جیت گیا۔
ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے
امپائر: سیم نوگاسکی (آسٹریلیا) اور مارٹن سیگرز (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: سین ولیمز (زمبابوے)
  • امریکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ زمبابوے کا ایک روزہ بین الاقوامی میں پہلا 400+ اسکور تھا، جس سے وہ اس کو سنبھالنے والی مجموعی طور پر ساتویں ٹیم بن گئی۔
  • یہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں زمبابوے کی سب سے زیادہ مارجن سے فتح تھی۔
  • یہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں فتح کا دوسرا سب سے زیادہ مارجن تھا۔

24ویں 400+ اسکور

ترمیم
15 ستمبر 2023ء
13:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
416/5 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
252 (34.5 اوورز)
ہینرک کلاسن 174 (83)
جوش ہیزل ووڈ 2/79 (10 اوورز)
ایلکس کیری 99 (77)
لنگی نگیڈی 4/51 (8 اوورز)
جنوبی افریقہ 164 رنز سے جیت گیا۔
سنچورین پارک, سینچورین
امپائر: نتن مینن (بھارت) اور علاؤالدین پالیکر (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: ہینرک کلاسن (جنوبی افریقہ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ایڈم زمپا (آسٹریلیا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ برابر کر دیا۔[28]

25ویں 400+ اسکور

ترمیم
7 اکتوبر 2023ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
428/5 (50 اوورز)
ب
  سری لنکا
326 (44.5 اوورز)
جنوبی افریقہ 102 رنز سے جیت گیا۔
ارون جیٹلی اسٹیڈیم, دہلی
امپائر: رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ) اور شرف الدولہ (بنگلہ دیش)
بہترین کھلاڑی: ایڈن مارکرم (جنوبی افریقہ)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جنوبی افریقہ کا 428/5 کا سکور ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔[29]
  • ایڈن مارکرم (جنوبی افریقہ) نے ورلڈ کپ کی تاریخ کی تیز ترین سنچری (49 گیندوں) اسکور کی۔[30]
  • دونوں اننگز میں بنائے گئے 754 رنز ورلڈ کپ کے ایک میچ میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ ہیں۔[31]

26ویں 400+ اسکور

ترمیم
4 نومبر 2023ء
10:30
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
401/6 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
200/1 (25.3 اوورز)
فخر زمان 126* (81)
ٹم ساؤتھی 1/27 (5 اوورز)
پاکستان 21 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ) اور پال ولسن (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: فخر زمان (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔

27ویں 400+ اسکور

ترمیم
12 نومبر 2023
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
410/4 (50 اوورز)
ب
  نیدرلینڈز
250 (47.5 اوورز)
شریاس آئیر 128* (94)
باس ڈی لیڈے 2/82 (10 اوورز)
بھارت 160 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور
امپائر: کرس گیفانی (نیوزی لینڈ) اور مائیکل گف (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: شریاس آئیر (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • روہت شرما (بھارت) نے اے بی ڈی ویلیئرز کا 2015ء میں ایک سال میں ون ڈے میں سب سے زیادہ (60) چھکوں کا ریکارڈ۔[32]
  • کےایل راہول نے روہت شرما کا ورلڈ کپ میں کسی ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ توڑ دیا، (62) گیندوں کا سامنا کرنے کے معاملے میں۔[32]
  • شریاس آئیر اور کےایل راہول نے کرکٹ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لیے اب تک کی چوتھی سب سے بڑی شراکت داری کی۔[33] انھوں نے کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کے لیے چوتھی وکٹ پر اب تک کی سب سے بڑی شراکت داری بھی کی۔[34]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Classification of Official Cricket" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 29 ستمبر 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2009 
  2. "Only ODI: Australia v England"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ 21 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2012 
  3. Christopher Martin-Jenkins (2003)۔ "Crying out for less"۔ Wisden Cricketers' Almanack – online archive۔ John Wisden & Co۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2009 
  4. "Full Scorecard of Sri Lanka vs Kenya 28th Match 1995/96 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2015 
  5. "Records | One-Day Internationals | Team records | Highest innings totals | ESPNcricinfo.com"۔ 16 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018 
  6. "Rohit blitz, it's time for ATK now"۔ The Times of India۔ 05 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2014 
  7. "Australia post Cricket World Cup record score v Afghanistan"۔ BBC Sport۔ 4 March 2015۔ 05 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2015 
  8. "Australia post Cricket World Cup record score in victory over Afghanistan"۔ The Guardian۔ 4 March 2015۔ 24 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2015 
  9. "England v Australia: Hosts make record 481-6 in third ODI"۔ BBC Sport (بزبان انگریزی)۔ 19 June 2018۔ 19 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018 
  10. "Windies chase crucial win against England - Teams meet in 100th ODI today"۔ The Jamaica Gleaner۔ 27 February 2019۔ 27 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  11. "West Indies v England fourth ODI: Eoin Morgan and Jos Buttler hit centuries in Grenada"۔ Sporting Life۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  12. "Jos Buttler and Eoin Morgan smash centuries as England hit world-record 24 sixes in fourth ODI"۔ Sky Sports۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  13. "West Indies vs England: Chris Gayle slams 55-ball ton, creates history in Grenada"۔ Hindustan Times۔ 28 February 2019۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2019 
  14. "England set the new world record as Jos Buttler and Eoin Morgan hammer West Indies"۔ Metro۔ 27 February 2019۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  15. "England break world record for most sixes in ODI innings"۔ The New Indian Express۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  16. "Gayle joins 10 000-run ODI club"۔ Sport24۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  17. "Gayle reaches 10,000 ODI runs"۔ SportStar۔ 27 February 2019۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  18. "England in West Indies: Jos Buttler's 150 inspires tourists to thrilling win"۔ BBC Sport۔ 27 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  19. "England take series lead in Grenada run-fest"۔ CricBuzz۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2019 
  20. "Phil Salt hits first ODI century for England"۔ Sky Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022 
  21. "Destructive England smash ODI world record against the Netherlands with three centuries in punishing innings"۔ Evening Standard۔ 17 June 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022 
  22. "Stats: England now have top three totals in ODIs"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022 
  23. "Red-hot England sizzle and post new world record score as Jos Buttler hits 162"۔ BT Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022 
  24. "Ishan Kishan becomes first batsman to covert maiden ODI ton into a double hundred"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ December 10, 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022 
  25. "IND vs BAN, 3rd ODI: Virat Kohli Smashes 44th ODI Century, Goes Past Ricky Ponting's Tally of Most International Tons"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022 
  26. "Virat Kohli scores 72nd international century, surpasses Ricky Ponting's record"۔ Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022 
  27. "Bangladesh vs India: Virat Kohli goes past Ponting to become No.2 in list for most international hundreds"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022 
  28. "Records for ODI Matches"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2023 
  29. https://sportstar.thehindu.com/cricket/icc-cricket-world-cup/highest-team-totals-scores-australia-south-africa-india-icc-odi-world-cup-batting-records/article67392625.ece/amp/
  30. "Fastest ODI World Cup hundreds: Markram breaks record with 49-ball century in SA vs SL WC 2023 match"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  31. "SA vs SL: South Africa-Sri Lanka records highest aggregate in a World Cup match with 754 runs in Delhi"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  32. ^ ا ب "Records galore as India post their second-best World Cup total against Netherlands"۔ The Times of India۔ 12 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2023 
  33. "Records–One-Day Internationals–Partnership records–Highest partnerships for any wicket"۔ ESPN Cricinfo۔ 15 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2023 
  34. "World Cup - India Cricket Team Records & Stats"۔ ESPN Cricinfo۔ 15 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2023