ایک روزہ کرکٹ میچوں میں 400 سے زائد اننگز کی فہرست
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں کسی ٹیم کے بنائے گئے 400 یا اس سے زیادہ رنز کے اسکور کی فہرست ہے، جو بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی ایک روزہ کرکٹ کی ایک شکل ہے اوریہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) کی سب سے اوپر چھ ایسوسی ایٹ اور ملحقہ اراکین کے طور پرمکمل رکن ہیں۔ ۔ [1] ٹیسٹ میچوں کے برعکس، ایک روزہ بین الاقوامی فی ٹیم ایک اننگز پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں اوورز کی تعداد کی حد ہوتی ہے۔ حد فی الحال 50 اوورز فی اننگز ہے، حالانکہ ماضی میں اس میں فرق رہا ہے۔ ابتدائی میچ جسے اب وایک روزہ بین الاقوامی کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے وہ 5 جنوری 1971ء کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ [2] تب سے اب تک 26 ٹیموں کے درمیان 4,000 سے زیادہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ [3] ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی پوری تاریخ میں ٹیموں کے مجوعی اسکور میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں تکنیک میں بہتری، نئے کھیلنے کے طریقوں اور ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کے تعارف کے ساتھ اس میں تیزی آئی ہے۔ 400 رنز تک پہنچنے سے پہلے ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ سری لنکا نے 6 مارچ 1996ء کو اسگیریا اسٹیڈیم ، کینڈی میں کینیا کے خلاف 398/5 کی صورت میں بنایا تھا۔ [4] 12 نومبر 2023ء تک، ایسے 27 مواقع آئے ہیں جہاں ایک ٹیم نے کل 400+ ریکارڈ کیے ہیں۔۔ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں سب سے زیادہ اسکور انگلینڈ نے حاصل کیا، جس نے 17 جون 2022ء کو وی آر اے کرکٹ گراؤنڈ میں نیدرلینڈ کے خلاف 50 اوورز میں 498/4 رنز بنائے [5]
تاریخ کی ترتیب میں فہرست
ترمیمبلحاظ ٹیم 400 رنز
ترمیمنمبر | ٹیم | 400+ سکورز کی تعداد | جیتا | شکست | بے نتیجہ | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جنوبی افریقا | 8 | 8 | 0 | 0 | ||||
2 | بھارت | 7 | 7 | 0 | 0 | ||||
3 | انگلینڈ | 5 | 5 | 0 | 0 | ||||
4 | سری لنکا | 2 | 1 | 1 | 0 | ||||
5 | آسٹریلیا | 2 | 1 | 1 | 0 | ||||
6 | نیوزی لینڈ | 2 | 1 | 1 | 0 | ||||
7 | زمبابوے | 1 | 1 | 0 | 0 | ||||
آخری اپ ڈیٹ: 4 نومبر 2023ء |
400+ مجموعہ کے مقابلوں کی تفصیل
ترمیمپہلا اور دوسرا 400+ سکور
ترمیم مارچ 12 2006ء
[1] |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے پہلی مرتبہ ایک روزہ بین الاقوامی میں 400 سے زیادہ کا مجموعی سکور کیا۔
تیسرا 400+ سکور
ترمیمچوتھا 400+ سکور
ترمیم 20 ستمبر 2006ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- زمبابوے کا 247 کا سکور ایک روزہ بین الاقوامی میں ٹاپ آٹھ ممالک کے خلاف ان کا سب سے بڑا سکور تھا۔
5ویں 400+ سکور
ترمیم 19 مارچ 2007ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- برموڈا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ورلڈ کپ ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 400+ سکور کرنے والی پہلی ٹیم۔
چھٹا 400+ اسکور
ترمیم 1 جولائی 2008
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
- نیوزی لینڈ کی جیت نے رنز کے سب سے بڑے مارجن سے فتح کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
ساتویں اور آٹھویں 400+ اسکورز
ترمیم 15 دسمبر 2009
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- Tان کا میچ صرف دوسرا موقع تھا جہاں دونوں ٹیموں نے 400 سے زیادہ کا مجموعہ بنایا۔
9واں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ تھا ایک روزہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی نے ایک اننگز میں 200 رنز بنائے
دسواں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- وریندر سہواگ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اس وقت کا سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا، جس نے سچن ٹنڈولکر کا سکور توڑ دیا۔
11 واں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- روہت شرما نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ انفرادی سکور بنایا۔
12 واں 400+ اسکور
ترمیم 18 جنوری 2015ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنا سب سے بڑا سکور ریکارڈ کر لیا۔
- اے بی ڈی ویلیئرز نے 16 گیندوں پر تیز ترین ایک روزہ بین الاقوامی 50 اور 31 گیندوں میں تیز ترین 100 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ روہت شرما کے ایک روزہ بین الاقوامی میں 16 چھکوں کے ریکارڈ کی برابری کی۔
13 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اے بی ڈی ویلیئرز نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں تیز ترین 150 رنز بنائے، اپنے 150 رنز 63 گیندوں پر مکمل کیے۔
14 واں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ مسلسل دو ایک روزہ بین الاقوامی اننگز میں 400 رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔
15 واں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- افغانستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- آسٹریلیا کا 417/6 کا اسکور مردوں کے ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، جس نے 2007 کے ورلڈ کپ میں ہندوستان کے 413/5 کو بہتر کیا۔ 275 رنز کا جیت کا مارجن اب تک ورلڈ کپ میچ میں سب سے زیادہ ہے (بشمول 2019ء ایک روزہ بین الاقوامی ورلڈ کپ)۔[7][8]
16 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
17 واں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
18 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- انگلینڈ نے 2006ء میں سری لنکا کے 443/9 کے اسکور کو بہتر بناتے ہوئے سب سے زیادہ ٹیم سکور کا اس وقت کا ریکارڈ قائم کیا۔
19 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- انگلینڈ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ اننگز کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ یہ بھی پہلی مثال تھی جب مردوں کی ٹیم نے ایک روزہ بین الاقوامی میں 450 سے زیادہ رنز بنائے۔[9]
20 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا جانے والا 100 واں ایک روزہ بین الاقوامی تھا۔[10]
- آئون مورگن انگلینڈ کی جانب سے ایک روزہ بین الاقوامی میں 6000 رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[11]
- جوس بٹلر (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز میں تیز ترین سنچری بنائی (60 گیندوں پر)[12] اور انگلینڈ کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگائے (12)۔ کرس گیل (ویسٹ انڈیز) نے پھر اپنی سنچری مکمل کرنے کے لیے 55 گیندیں لے کر بٹلر کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔[13]
- انگلینڈ نے اپنی اننگز میں 24 چھکے مار کر پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کی جانب سے قائم کردہ 23 کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔[14]
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف انگلینڈ کا سب سے بڑا سکور تھا۔[15]
- کرس گیل (ویسٹ انڈیز) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنا 10,000 رن اور 25 ویں سنچری مکمل کی۔[16] گیل نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا 500 واں چھکا بھی لگایا۔[17]
- میچ میں 46 چھکے لگائے گئے جو ایک روزہ بین الاقوامی میں ایک ریکارڈ ہے۔[18]
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں ویسٹ انڈیز کا سب سے بڑا سکور تھا۔[19]
21ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- ہالینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- فل سالٹ (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[20]
- ڈیوڈ میلان (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[21]
- جوس بٹلر (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 10ویں سنچری بنائی۔[22]
- انگلینڈ کے 498 کے ٹوٹل نے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سب سے زیادہ مجموعے کا نیا ریکارڈ قائم کیا، اس نے 2018 میں ٹرینٹ برج میں آسٹریلیا کے خلاف قائم کردہ 481 کے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا۔[23]
22 واں 400+ سکور
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایشان کشن (بھارت) نے 126 گیندوں پر اپنی پہلی اور تیز ترین ایک روزہ بین الاقوامی ڈبل سنچری بھی بنائی۔[24]
- ویراٹ کوہلی (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 44ویں سنچری بنائی۔[25] انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی 72ویں سنچری بھی بنائی،[26] اور بین الاقوامی کرکٹ میں تمام فارمیٹس میں دوسری سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے رکی پونٹنگ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔[27]
23ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- امریکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ زمبابوے کا ایک روزہ بین الاقوامی میں پہلا 400+ اسکور تھا، جس سے وہ اس کو سنبھالنے والی مجموعی طور پر ساتویں ٹیم بن گئی۔
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں زمبابوے کی سب سے زیادہ مارجن سے فتح تھی۔
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں فتح کا دوسرا سب سے زیادہ مارجن تھا۔
24ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
25ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ کا 428/5 کا سکور ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔[29]
- ایڈن مارکرم (جنوبی افریقہ) نے ورلڈ کپ کی تاریخ کی تیز ترین سنچری (49 گیندوں) اسکور کی۔[30]
- دونوں اننگز میں بنائے گئے 754 رنز ورلڈ کپ کے ایک میچ میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ ہیں۔[31]
26ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
27ویں 400+ اسکور
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- روہت شرما (بھارت) نے اے بی ڈی ویلیئرز کا 2015ء میں ایک سال میں ون ڈے میں سب سے زیادہ (60) چھکوں کا ریکارڈ۔[32]
- کےایل راہول نے روہت شرما کا ورلڈ کپ میں کسی ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ توڑ دیا، (62) گیندوں کا سامنا کرنے کے معاملے میں۔[32]
- شریاس آئیر اور کےایل راہول نے کرکٹ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لیے اب تک کی چوتھی سب سے بڑی شراکت داری کی۔[33] انھوں نے کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت کے لیے چوتھی وکٹ پر اب تک کی سب سے بڑی شراکت داری بھی کی۔[34]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Classification of Official Cricket" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 29 ستمبر 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2009
- ↑ "Only ODI: Australia v England"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ 21 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2012
- ↑ Christopher Martin-Jenkins (2003)۔ "Crying out for less"۔ Wisden Cricketers' Almanack – online archive۔ John Wisden & Co۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2009
- ↑ "Full Scorecard of Sri Lanka vs Kenya 28th Match 1995/96 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2015
- ↑ "Records | One-Day Internationals | Team records | Highest innings totals | ESPNcricinfo.com"۔ 16 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018
- ↑ "Rohit blitz, it's time for ATK now"۔ The Times of India۔ 05 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2014
- ↑ "Australia post Cricket World Cup record score v Afghanistan"۔ BBC Sport۔ 4 March 2015۔ 05 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2015
- ↑ "Australia post Cricket World Cup record score in victory over Afghanistan"۔ The Guardian۔ 4 March 2015۔ 24 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2015
- ↑ "England v Australia: Hosts make record 481-6 in third ODI"۔ BBC Sport (بزبان انگریزی)۔ 19 June 2018۔ 19 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018
- ↑ "Windies chase crucial win against England - Teams meet in 100th ODI today"۔ The Jamaica Gleaner۔ 27 February 2019۔ 27 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "West Indies v England fourth ODI: Eoin Morgan and Jos Buttler hit centuries in Grenada"۔ Sporting Life۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "Jos Buttler and Eoin Morgan smash centuries as England hit world-record 24 sixes in fourth ODI"۔ Sky Sports۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "West Indies vs England: Chris Gayle slams 55-ball ton, creates history in Grenada"۔ Hindustan Times۔ 28 February 2019۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2019
- ↑ "England set the new world record as Jos Buttler and Eoin Morgan hammer West Indies"۔ Metro۔ 27 February 2019۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "England break world record for most sixes in ODI innings"۔ The New Indian Express۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "Gayle joins 10 000-run ODI club"۔ Sport24۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "Gayle reaches 10,000 ODI runs"۔ SportStar۔ 27 February 2019۔ 17 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "England in West Indies: Jos Buttler's 150 inspires tourists to thrilling win"۔ BBC Sport۔ 27 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "England take series lead in Grenada run-fest"۔ CricBuzz۔ 28 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2019
- ↑ "Phil Salt hits first ODI century for England"۔ Sky Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022
- ↑ "Destructive England smash ODI world record against the Netherlands with three centuries in punishing innings"۔ Evening Standard۔ 17 June 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022
- ↑ "Stats: England now have top three totals in ODIs"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022
- ↑ "Red-hot England sizzle and post new world record score as Jos Buttler hits 162"۔ BT Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2022
- ↑ "Ishan Kishan becomes first batsman to covert maiden ODI ton into a double hundred"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ December 10, 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022
- ↑ "IND vs BAN, 3rd ODI: Virat Kohli Smashes 44th ODI Century, Goes Past Ricky Ponting's Tally of Most International Tons"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022
- ↑ "Virat Kohli scores 72nd international century, surpasses Ricky Ponting's record"۔ Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022
- ↑ "Bangladesh vs India: Virat Kohli goes past Ponting to become No.2 in list for most international hundreds"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022
- ↑ "Records for ODI Matches"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2023
- ↑ https://sportstar.thehindu.com/cricket/icc-cricket-world-cup/highest-team-totals-scores-australia-south-africa-india-icc-odi-world-cup-batting-records/article67392625.ece/amp/
- ↑ "Fastest ODI World Cup hundreds: Markram breaks record with 49-ball century in SA vs SL WC 2023 match"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023
- ↑ "SA vs SL: South Africa-Sri Lanka records highest aggregate in a World Cup match with 754 runs in Delhi"۔ SportStar۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023
- ^ ا ب "Records galore as India post their second-best World Cup total against Netherlands"۔ The Times of India۔ 12 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2023
- ↑ "Records–One-Day Internationals–Partnership records–Highest partnerships for any wicket"۔ ESPN Cricinfo۔ 15 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2023
- ↑ "World Cup - India Cricket Team Records & Stats"۔ ESPN Cricinfo۔ 15 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2023