گیارہویں صدی عیسوی کی اسلامی تاریخ کا خط زمانی
اسلامی تاریخ کا خط زمانی: چھٹی | ساتویں | آٹھویں | نویں | دسویں | گیارہویں | بارہویں | تیرہویں | چودہویں | پندرہویں | سولہویں | سترہویں | اٹھارویں | انیسویں | بیسویں | اکیسویں صدی |
بارہویں صدی عیسوی 1001ء–1100ء تخمیناً 391 ہجری تا 493 ہجری پر محیط ہے۔
1001ء تا 1010ء
ترمیم- 1001ء: سلطان محمود غزنوی نے پشاور میں ہندو شاہی افواج کو شکست دی۔
- 1003ء: 3 اگست— عباسی خلیفہ الطائع باللہ 71 سال کی عمر میں بغداد میں فوت ہوا۔ اُسے بحیثیت خلیفہ 30 اکتوبر991ء کو معزول کر دیا گیا تھا۔
- 1004ء: سلطان محمود غزنوی نے بھاٹیہ پر قبضہ کر لیا۔
- 1005ء: سلطان محمود غزنوی نے ملتان اور غور پر قبضہ کر لیا۔
- 1008ء: سلطان محمود غزنوی نے راجپوتوں کو شکست دی۔
- 1009ء: نومبر— مشہور صوفی بزرگ سید علی بن عثمان الہجویری پیدا ہوئے۔
- 1010ء: ہسپانیہ میں خلیفہ ھشام المؤيد بالله دستبردار ہو گیا۔ محمد المہدی باللہ تخت نشیں ہوا۔
- 1010: ماہر طب العین علی ابن عیسیٰ الکحال اِس زمانہ میں بقید حیات تھا۔
1011ء تا 1020ء
ترمیم- 1013ء: مسلم ماہر طبیب اور ماہر جراحی ابو القاسم الزہراوی اندلس کے شہر مدینہ الزہراء میں 77 سال کی عمر میں وفات پائی۔
- 19 اپریل1013ء: قرطبہ کے دوسرے اُموی خلیفہ ھشام المؤيد بالله کا اِنتقال بمقامقرطبہ ہوا۔ اُس کا بیٹا سلیمان المستعین باللہ قرطبہ کا امیر و خلیفہ بنا۔
1021ء تا 1030ء
ترمیم- 1023ء: مفکر و فلسفی ابو حیان التوحیدی شیراز میں 100 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
- 1029: 20 جنوری— سلجوقی سلطان الپ ارسلان پیدا ہوا۔
- 1030ء: 30 اپریل— سلطان محمود غزنوی نے 58 سال کی عمر میں غزنی میں وفات پائی۔ اِن کی تدفین غزنی میں ہوئی۔
1031ء تا 1040ء
ترمیم- 1031ء: خلافت قرطبہ کے آخری خلیفہ اندلس ہشام المعتد باللہ کو معزول کر دیا گیا۔ اندلس میں اموی خلافت قرطبہ کا خاتمہ ہو گیا۔
- 1031ء: 29 نومبر— عباسی خلیفہ القادر باللہ فوت ہوئے۔ القائم بامر اللہ چھبیسویں عباسی خلیفہ کی حیثیت سے تخت نشیں ہوا۔
- 1036ء: 13 جون— دولت فاطمہ کے ساتویں حکمران علی الظاہر کا انتقال ہوا۔ مستنصر باللہ تخت نشین ہوا۔
- 1037ء: طغرل بیگ نے خلافت عباسیہ کے دارالحکومت بغداد پر قبضہ کر لیا اور بغداد کو سلجوقی سلطنت کا حصہ بنادیا گیا۔
- 1040ء: 17 جنوری— غزنوی سلطان مسعود غزنوی کا انتقال ہوا۔ محمد غزنوی تخت نشین ہوا۔
1041ء تا 1050ء
ترمیم- 1041ء: مودود غزنوی نے محمد غزنوی کو تخت سے ہٹا دیا اور خود سلطنت غزنویہ کی حکمرانی سنبھالی۔
- 1042ء: جنوری— بلاد الشام کے فاطمی گورنر اور مبصر شرف المعالی ابوالمنصور انوشتگین قلعہ حلب میں فوت ہو گیا۔
- 1048ء: 9 دسمبر— مسلم مورخ، ماہر فلکیات، جغرافیہ دان، ماہر طبیعیات، ریاضی دان ابو ریحان البیرونی بمقام غزنی سلطنت غزنویہ میں 75 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
- 1049ء: 30 اگست— فاطمی سپہ سالار افواج ابوالفضل رفق الخادم حلب میں فوت ہوا۔
1051ء تا 1060ء
ترمیم- 1053ء: 8 اگست— ملک شاہ سلجوقی اصفہان میں پیدا ہوا۔
1061ء تا 1070ء
ترمیم- 1063ء: 4 ستمبر— سلجوقی سلطان طغرل بیگ فوت ہوا۔ الپ ارسلان سلجوقی سلطان کی حیثیت سے تخت نشین ہوا۔
- 1063ء: اکتوبر کے بعد — طغرل بیگ کے مدفن یعنی برج طغرل کی تعمیر شروع ہوا۔
- 1067ء: نجم الدین نسفی قرشی شہر میں پیدا ہوئے۔
1071ء تا 1080ء
ترمیم- 1072ء: 25 ستمبر— مشہور صوفی بزرگ سید علی بن عثمان الہجویری لاہور میں 63 سال کی عمر میں فوت ہوئے۔
- 1072ء: 15 دسمبر— سلجوقی سلطان الپ ارسلان دریائے جیحوں کے قریبی علاقہ میں 43 سال کی عمر میں انتقال کرگیا۔ملک شاہ سلجوقی سلجوقی سلطان بن گیا۔
- 1072ء: مصر میں بدر الجمالی فاطمی وزیر بن گیا۔
- 1075ء: 2 اپریل— عباسی خلیفہالقائم بامر اللہ فوت ہوا۔ المقتدی باللہ ستائیسویں عباسی خلیفہ کی حیثیت سے تخت نشیں ہوا۔
- 1077ء: سلجوقی ترکوں نے ترکی میں سلطنت سلجوقی کی بنیاد رکھی۔
- 1077ء: ترکی شہزادہ اور سلاجقہ روم کا جدِ امجد قتلمش فوت ہوا۔ اُس کا باقاعدہ اختیار حکومت 1060ء میں شروع ہوا تھا۔
1081ء تا 1090ء
ترمیم- 1081ء: برکیاروق (سلجوقی سلطان) پیدا ہوا۔
- 1082ء: الجیریا دولت مرابطین کا حصہ بن گیا۔
- 1086ء: سلاجقہ روم کا بانی سلطان سلیمان بن قتلمش فوت ہوا۔
1091ء تا 1100ء
ترمیم- 1092ء: 19 نومبر— ملک شاہ سلجوقی بغداد میں 37 سال کی عمر میں انتقال کرگیا۔ تدفین اصفہان میں کی گئی۔محمود اول سلجوقی سلجوقی سلطان کی حیثیت سے تخت نشین ہوا۔
- 1094ء: فاطمی وزیر بدر الجمالی قاہرہ میں فوت ہوا۔
- 1094ء: 10 جنوری— مستنصر باللہ الفاطمی کا انتقال ہوا۔ ابو القاسم احمد المستعلی باللہ تخت نشین ہوا۔
- 1094ء: 3 فروری— عباسی خلیفہ المقتدی باللہ فوت ہوا۔ المستظہر باللہ اٹھائیسویں عباسی خلیفہ کی حیثیت سے تخت نشیں ہوا۔
- 1094ء: نومبر— محمود اول سلجوقی فوت ہوا۔ برکیاروق سلجوقی سلطان کی حیثیت سے تخت نشین ہو