ساتویں صدی عیسوی کی اسلامی تاریخ کا خط زمانی
اسلامی تاریخ کا خط زمانی: چھٹی | ساتویں | آٹھویں | نویں | دسویں | گیارہویں | بارہویں | تیرہویں | چودہویں | پندرہویں | سولہویں | سترہویں | اٹھارویں | انیسویں | بیسویں | اکیسویں صدی |
یہ صدی تخمینی طور پر 23 قبل ہجرت تا 81 ہجری پر محیط ہے۔
601ء — 610ء
ترمیم- 605: پیدائش فاطمہ زہرا، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بیٹی۔ اور علی ابن ابی طالب کی بیوی۔
- 605: محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کعبہ کی جدید تعمیر میں معاونت کی۔[1]
- 610: پہلی بار نزول قرآن مجید ہوا۔ غار حرا میں فرشتہ جبرائیل نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کا کلام پہنچایا۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سب سے پہلے اپنی بیوی خدیجہ بنت خویلد کو دعوت دی جنھوں نے اسلام قبول کیا۔[2]
611ء — 620ء
ترمیم- 613: محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسلام کی عام دعوت کے لیے کوہ صفا پراعلان نبوت کیا۔
- 614: مسلمانوں پرقریش کے ظلم و ستم سے تنگ آ کر مسلمانوں کی ایک جماعت نے ہجرت حبشہ کی۔
- 615: عمر بن خطاب اور حمزہ بن عبد المطلب نے اسلام قبول کیا۔
- 616: حبشہ کی طرف دوسری ہجرت کی گئی۔
- 617: قریش نے بنو ھاشم اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا معاشی بائیکاٹ کیا۔
- 619: بائیکاٹ ختم کیا ہوا۔ اسی سال ابو طالب اور خدیجہ بنت خویلد کی وفات ہوئی، جس وجہ سے اسے غم کا سال یعنی عام الحزن کا نام دیا گیا ہے۔
- 620: دعوت اسلام کے لیے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے طائف کیا۔ اسی سال واقعہ معراج پیش آیا، جس میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آسمانوں کی سیر کی اور جنت و دوزخ کے مناظر دیکھے۔
621ء — 630ء
ترمیم- 622ء: جمعہ16 جولائی یکم محرم1ہجری— پہلی صدی ہجری کا آغاز ہوا۔
- 622: ہجرت مدینہ مکہ سے مدینہ کی طرف۔ پہلا اسلامی ہجری سال شروع ہوا۔
- 622: میثاق مدینہ۔ پہلی اسلامی ریاست کا قیام۔
- 624: غزوہ بدر۔ بنی قینقاع کے یہود کو مدینہ سے نکال دیا گيا۔ دوران نماز قبلہ کی تبدیلی کا حکم ہوا اور اب قبلہ یروشلم سے مکہ (کعبہ) قرار پایا۔[3]
- 625: غزوہ احد۔ نکالے گئے بنو نضیر یہدو مدینہ۔
- 625: پیدائش حسن ابن علی، بیٹے علی ابن ابی طالب اور فاطمہ زہرا اور دوسرے شیعہی امام۔
- 626: پیدائش حسین ابن علی، بیٹے علی ابن ابی طالب اور فاطمہ زہرا اور تیسرے شیعہی امام۔
- 627: غزوہ خندق۔ بنو قریظہ پر حملہ۔
- 628: صلح حدیبیہ۔ غزوہ خیبر۔ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مختلف سربراہان مملکت کو دعوتی خطوط ارسال کیے۔
- 629: محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حج کے لیے مکہ تشریف لے گئے۔ جنگ موتہ۔(the only Haj prophet Muhammad performed was in 632 no Haj performed in 629 by prophet Muhammad)
- 630: فتح مکہ۔ غزوہ حنین۔ سریہ اوطاس۔ محاصرہ طائف۔
631ء — 640ء
ترمیم- 631: غزوہ تبوک، غسان۔
- 631 یا 632، قبیلہ بنو ثقیف نے اسلام قبول کیا۔
- 632: خطبہ حجۃ الوداع مکہ میں۔
- 632: وفات محمد۔ وفات فاطمہ زہرا، ان کی بیٹی۔ نبی کے صحابہ کی اکثریت نے ابوبکر صدیق کو بطور خلیفہ اول اجماعی طور پر چن لیا۔ Battles Zu Qissa۔ Battles Zu Abraq۔ جنگ بزاخہ۔ جنگ ظفر۔ جنگ نقرہ۔ بنو تمیم اور مسیلمہ کذاب کے خلاف مہمات۔
- 633: میں مہمات بحرین، عمان، یمن اور حضرموت۔ میں کارروائیاں عراق۔جنگ کاظمہ، Battle Mazar، ولاجہ کی لڑائی، جنگ الیس، جنگ حیرہ، جنگ انبار، جنگ عین التمر، غزوہ دومۃ الجندل، Battle Firaz۔
- 634: Battle Bosra، Battle دمشق، Battle Ajnadin۔ وفات ابوبکر صدیق۔ عمر بن خطاب assumes power as second خلافت۔ Battle Namaraq، Battle Saqinia۔
- 635: کنگز کراس، لندن، Battle Buwaib، فتح دمشق، Battle Fahl۔
- 636: جنگ یرموک، Battle al-Qādisiyyah، فتح Madain۔
- 637: فتح شام، فتح یروشلم، Battle Jalula۔
- 638: فتح Jazirah۔
- 639: فتح صوبہ خوزستان۔ مصر میں آگے بڑھے۔ Plague Emmaus۔
- 640: Battle Babylon مصر میں، جنگ عین شمس۔
641ء — 650ء
ترمیم- 641: Battle Nihawand; فتح اسکندریہ مصرمیں
- 642: فتح مصر
- 643: فتح آذربائیجان اور طبرستان (صوبہ مازندران)۔
- 644: فتح Fars، کرمان، سیستان، مکران اور Kharan۔ عمر بن خطاب کا قتل۔ عثمان ابن عفان تیسرے خلیفہ نامزد ہوئے۔
- 646: مہمات خراسان، آرمینیا اور اناطولیہ۔
- 647: شمالی افریقہ میں مہمات۔ فتح جزیرہ سائپرس۔
- 648: بازنطینی سلطنت کے خلاف مہمات۔
- 650: عربوں اور ترکوں کے درمیاں پہلا تنازع۔ خزر ایک عرب کو شکست force led by عبدالرحمن ابن ربیعہ خضر قصبے کے باہر Balanjar۔
651ء — 660ء
ترمیم- 653ء: 15 فروری— عباس بن عبد المطلب کا مدینہ منورہ میں انتقال ہوا۔
- 655ء: : صحابی رسول حضرت عبادہ بن صامت فوت ہوئے۔
661ء — 670ء
ترمیم- 661: علی ابن ابی طالب کو ایک خارجی نے قتل کر دیا۔
- 662: خارجی بغاوت۔
- 666: Muawia bin Hudeij چھاپے صقلیہ۔[4] عبد الرحمن بن ابی بکر،[5][6] محمد ابن مسلمہ اور رملہ بنت ابو سفیان وفیات۔
- 669: حسن ابن علی، کو زہر دے کر قتل کیا گیا۔ ان کے بعد دوسرے شیعی امام حسین ابن علی ہوئے امام علی ابن ابی طالب کے بیٹے۔
- 670: شمالی افریقا میں پیش قدمی۔ عقبہ بن نافع نے قیروان تونس میں نئی بستیاں قائم کیں۔[7] فتح کابل۔
671ء — 680ء
ترمیم- 672: قبضہ جزیرہ رودوش، خراسان میں مہمات۔
- 674: مسلمانوں نے آمو دریا عبور کیا۔ فتح بخارا، جس سے بخارا، ایک باج گزار ریاست بن جاتا ہے۔
- 676: محمد باقر، پانچویں امام شیعی کی پیدائش۔
- 677: قبضہ سمر قند اور ترمذ۔ محاصرہ قسطنطنیہ۔
- 680: وفات معاویہ بن ابی سفیان۔ یزید بن معاویہ ہوئے خلافت۔ واقعہ کربلا اور حسین ابن علی اپنے ساتھیوں کے ساتھ قتل کیے گئے۔
681ء — 690ء
ترمیم- 682: شمالی افریقا عقبہ بن نافع بحر اوقیانوس پر مارچ، گھات لگا کر حملہ کیا جاتا ہے جس میں یہ قتل ہو جاتے ہیں۔ مسلمانوں قیروان واپس برقع آ جاتے ہیں۔
- 683: وفات یزید۔ معاویہ بن یزید ہوئے خلافت۔
- 684: عبد اللہ ابن زبیر نے مکہ میں اپنی خلافت کا اعلان کیا۔ مروان I نے دمشق کی خلافت سنبھالی۔ جنگ مرج راہط۔
- 685: وفات مروان اول۔ عبدالملک ہوئے خلافت میں دمشق۔ Battle Ain ul Wada۔
- 686: مختار ثقفی نے کوفہ میں اپنی خلافت کا اعلان کر دیا۔
- 687: جنگ کوفہ درمیان افواج مختار ثقفی اور عبد اللہ ابن زبیر۔ مختار ثقفی قتل۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ حیات محمد: 560-661[مردہ ربط] محمد helps rebuild ۔۔۔
- ↑ حیات محمد: 560-661[مردہ ربط] محمد is called to prophethood۔ He receives his first ۔۔۔
- ↑ حیات محمد: 560-661[مردہ ربط] Battle Badr، Muslims defeمیں Meccans۔ direction prayer ۔۔۔
- ↑ A۔ I۔ اکرم، مسلم فتح مصر اور شمالی افریقا۔ فیروز سنز، 1977۔ صفحہ 201
- ↑ جانشینی محمد: ابتدائی خلافت کا مطالعہ، ولفرڈ ماڈلنگ۔ صفحہ 340۔
- ↑ انسائیکلوپیڈیا نسل نگاری مشرق وسطی اور وسطی ایشیا: A-I، جلد 1 تدوین، آر۔ خانم۔ صفحہ 543
- ↑ Clifford Edmund Bosworth (2007)، Historic Cities Islamic World، BRILL، p۔ 260[مردہ ربط]