کرکٹ عالمی کپ مقابلوں کے ریکارڈز کی فہرست

کرکٹ عالمی کپ مردوں کی کرکٹ میں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام، یہ ٹورنامنٹ ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ کرکٹ عالمی کپ پہلی بار انگلستان میں منعقد ہوا تھا۔ اس کے بعد سے ٹیموں کی تعداد اور میچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ آئی سی سی نے 2007ء کے عالمی کپ کی تنقید کے بعد، [1] فارمیٹ کو کم کرنے میں دلچسپی کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کے پاس عالمی کپ میں انفرادی ریکارڈ کا ایک انبار ہے۔ 1997ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک اور "دنیا میں سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے کرکٹ کھلاڑی"، [2] ٹنڈولکر نے پچاس سے زیادہ اسکور کی سب سے زیادہ اننگز کھیلیں ہیں اور عالمی کپ کی تاریخ میں کسی بھی دوسرے کرکٹ کھلاڑی سے زیادہ اسکور بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کے گلین میک گراتھ انفرادی باؤلنگ ریکارڈ پر حاوی ہیں، جنھوں نے اپنے ملک کے لیے چار عالمی کپ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ [3] اس کے پاس کسی بھی دوسرے باؤلر کے مقابلے میں سب سے بہترین اسٹرائیک ریٹ اور اکانومی ریٹ ہے، جس کے پاس انفرادی باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار ہیں اور ٹورنامنٹ کی تاریخ میں زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔

آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ اور سری لنکا کے کمار سنگاکارا انفرادی فیلڈنگ ریکارڈ میں سرفہرست ہیں۔ انفرادی عالمی کپ ٹورنامنٹ اور مقابلے کی تاریخ دونوں میں کیچ لینے کے لحاظ سے پونٹنگ سرفہرست فیلڈر ہیں، جبکہ سنگاکارا عالمی کپ کی تاریخ میں وکٹ کیپر کے ذریعے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ ایڈم گلکرسٹ کے پاس ایک ہی میچ (سرفراز احمد کے ساتھ) اور انفرادی ٹورنامنٹ (ٹوم لیتہم کے ساتھ) دونوں میں وکٹ کیپر کے ذریعہ سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا مشترکہ ریکارڈ ہے۔ آسٹریلیا کی ٹیم کے پاس کئی ریکارڈ ہیں، جن میں سب سے زیادہ جیت، سب سے زیادہ جیت کا فیصد، مسلسل سب سے زیادہ جیت وغیرہ۔ وہ 2003ء اور 2007ء کے کرکٹ عالمی کپ کی مہموں میں ناقابل شکست رہے۔

ناکام پرفارمنس کے ریکارڈ بھی رکھے جاتے ہیں۔ ان میں ٹورنامنٹ کی تاریخ میں کینیڈا کا سب سے کم اسکور، زمبابوے کا ریکارڈ تعداد میں میچ ہارنا اور کینیڈا کے نکولس ڈی گروٹ کا لگاتار تین صفر شامل ہیں۔

نوٹیشن

ترمیم

ٹیم نوٹیشن

  • (300–3) اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ ایک ٹیم نے تین وکٹوں پر 300 رنز بنائے اور اننگز کو بند کر دیا گیا یا تو کامیاب رن کا تعاقب کرنے کی وجہ سے یا اگر کوئی اوور باقی نہیں رہ گیا (یا اس قابل ہے) کہ گیند کی جا سکے۔
  • (300) اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ ایک ٹیم نے 300 رنز بنائے اور آل آؤٹ ہو گئی یا تو تمام دس وکٹیں کھو کر یا ایک یا زیادہ بلے باز بلے بازی کرنے سے قاصر ہو کر اور باقی وکٹیں گنوا دیں۔

بیٹنگ نوٹیشن

  • (100) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بلے باز نے 100 رنز بنائے اور آؤٹ ہوا۔
  • (100*) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بلے باز نے 100 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہا۔

باؤلنگ نوٹیشن

  • (5–100) اشارہ کرتا ہے کہ ایک بولر نے 100 رنز دیتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔

فی الحال کھیل رہا ہے۔

  • وہ ریکارڈ ہولڈرز جو فی الحال ون ڈے کھیل رہے ہیں یا اسٹریکس جو ابھی بھی فعال ہیں اور تبدیل ہو سکتے ہیں ان کے نام کے آگے ایک ^ ہوتا ہے۔

ٹیم ریکارڈز

ترمیم

ٹیم کی جیت، ہار، ٹائی اور کوئی نتیجہ نہیں۔

ترمیم
ٹیم اسپین میچز جیت شکسٹ ٹائی میچ کوئی نتیجہ نہیں۔ % جیت
First Edition Last Edition
  افغانستان 2015 2023 24 5 19 0 0 20.83%
  آسٹریلیا 1975 2023 103 76 25 1 1 75.00%
  بنگلادیش 1999 2023 49 16 32 0 1 33.33%
  برمودا 2007 2007 3 0 3 0 0 0.00%
  کینیڈا 1979 2011 18 2 16 0 0 11.11%
سانچہ:Country data East Africa East Africa 1975 1975 3 0 3 0 0 0.00%
  انگلینڈ 1975 2023 92 51 38 2 1 57.14%
  بھارت 1975 2023 92 61 29 1 1 67.58%
  آئرلینڈ 2007 2015 21 7 13 1 0 35.71%
  کینیا 1996 2011 29 6 22 0 1 21.42%
  نمیبیا 2003 2003 6 0 6 0 0 0.00%
  نیدرلینڈز 1996 2023 28 4 24 0 0 14.28%
  نیوزی لینڈ 1975 2023 98 59 37 1 1 61.34%
  پاکستان 1975 2023 88 49 37 0 2 56.97%
  اسکاٹ لینڈ 1999 2015 14 0 14 0 0 0.00%
  جنوبی افریقا 1992 2023 73 45 25 2 1 63.88%
  سری لنکا 1975 2023 89 40 46 1 2 46.55%
  متحدہ عرب امارات 1996 2015 11 1 10 0 0 9.09%
  ویسٹ انڈیز 1975 2019 80 43 35 0 2 55.12%
  زمبابوے 1983 2015 57 11 42 1 3 21.29%
Updated as of 11 November 2023[4]

The win percentage excludes no results; a tie counts as half a win; irrespective of a tiebreaker match count as a tie

ٹیم اسکورنگ ریکارڈز

ترمیم

اننگز کا سب سے زیادہ ٹوٹل

ترمیم
اسکور ٹیم مخالف جگہ تاریخ
428/5 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   سری لنکا ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی 7 اکتوبر 2023
417/6 (50 اوورز)   آسٹریلیا   افغانستان واکا, پرتھ 4 مارچ 2015
413/5 (50 اوورز)   بھارت   برمودا کوئنز پارک اوول، پورٹ آف اسپین 19 مارچ 2007
411/4 (50 اوورز)   جنوبی افریقا   آئرلینڈ مانوکا اوول، کینبرا 3 مارچ 2015
410/4 (50 overs)   بھارت   نیدرلینڈز M. Chinnaswamy Stadium, Bengaluru 12 November 2023
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 7 اکتوبر 2023ء[5]

اننگز کا کم ترین مجموعہ

ترمیم
اسکور ٹیم مخالف جگہ تاریخ
39 (18.4 اوورز)   کینیڈا   سری لنکا بولینڈ پارک، پارل 19 فروری 2003
45 (40.3 اوورز)   کینیڈا   انگلینڈ اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر 13 جون 1979
45 (14 اوورز)   نمیبیا   آسٹریلیا سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم 27 فروری 2003
55 (19.4 overs)   سری لنکا   بھارت Wankhede Stadium, Mumbai 2 November 2023
58 (18.5 اوورز)   بنگلادیش   ویسٹ انڈیز شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکا 4 مارچ2011
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[6]

سب سے زیادہ میچ کا مجموعہ

ترمیم
اسکور ٹیمیں بمقام تاریخ
771/19 (99.2 overs)   آسٹریلیا (388) v   نیوزی لینڈ (383/9) HPCA, Dharamshala 28 October 2023
754/15 (94.5 overs)   جنوبی افریقا (428/5) v   سری لنکا (326) Arun Jaitley Stadium, Delhi 7 October 2023
714/13 (100 overs)   آسٹریلیا (381/5) v   بنگلادیش (333/8) Trent Bridge, Nottingham 20 June 2019
689/13 (98.2 overs)   سری لنکا (344/9) v   پاکستان (345/4) Rajiv Gandhi International Stadium, Hyderabad 10 October 2023
688/18 (96.2 overs)   آسٹریلیا (376/9) v   سری لنکا (312/9) Sydney Cricket Ground, Sydney 8 March 2015
Updated as of 12 November 2023[7]

سب سے کم میچ مجموعہ

ترمیم
اسکور ٹیمیں جگہ تاریخ
73/11 (23.2 اوورز)   سری لنکا (37/1) بمقابلہ   کینیڈا (36) بولینڈ پارک، پارل 19 فروری 2003
91/12 (54.2 اوورز)   انگلینڈ (46/2) بمقابلہ   کینیڈا (45) اولڈ ٹریفورڈ, مانچسٹر 13 جون 1979
117/11 (31.1 اوورز)   ویسٹ انڈیز (59/1) بمقابلہ   بنگلادیش (58) شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکا 4 مارچ 2011
138/12 (41.4 اوورز)   ویسٹ انڈیز (70/2) بمقابلہ   اسکاٹ لینڈ (68) گریس روڈ، لیسٹر 27 مئی 1999
141/10 (31.5 اوورز)   نیوزی لینڈ (72/0) بمقابلہ   کینیا (69) ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی 20 فروری 2011
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[8]

سب سے زیادہ رن کا تعاقب

ترمیم
اسکور ٹیم مدبقابل جگہ تاریخ
345/4 (48.2 اوورز)   پاکستان   سری لنکا راجیوگاندھی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم، حیدرآباد 10 اکتوبر 2023
329/7 (49.1 اوورز)   آئرلینڈ   انگلینڈ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم 2 مارچ 2011
322/3 (41.3 اوورز)   بنگلادیش   ویسٹ انڈیز کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن 17 جون 2019
322/4 (48.1 اوورز)   بنگلادیش   اسکاٹ لینڈ سکسٹن اوول، نیلسن 5 مارچ 2015
313/7 (49.2 اوورز)   سری لنکا   زمبابوے پوکیکورا پارک، نیو پلائی ماؤتھ 23 فروری 1992
312/1 (47.2 اوورز)   سری لنکا   انگلینڈ ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن 1 مارچ 2015
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 10 اکتوبر 2023ء[9]

نوٹ: کرکٹ عالمی کپ 2011ء میں، انگلینڈ نے بھارت کے خلاف اپنا کھیل برابر کرنے کے لیے دوسری اننگز میں 338-8 رنز بنائے۔[10]

نتائج کا ریکارڈ

ترمیم

جیت کا سب سے بڑا مارجن (رنز کے حساب سے)

ترمیم
مارجن ٹیمیں جگہ تاریخ
309 runs   آسٹریلیا (399/8)   نیدرلینڈز (90) Arun Jaitley Cricket Stadium, Delhi 25 October 2023
302 runs   بھارت (357/8)   سری لنکا (55) Wankhede Stadium, Mumbai 2 November 2023
275 runs   آسٹریلیا (417/6)   افغانستان (142) WACA, Perth 4 March 2015
257 runs   بھارت (413/5)   برمودا (156) Queen's Park Oval, Port of Spain, Trinidad 19 March 2007
  جنوبی افریقا (408/5)   ویسٹ انڈیز (151) SCG, Sydney 27 February 2015
Updated as of 12 November 2023[11]

جیت کا سب سے کم مارجن (رنز کے حساب سے)

ترمیم

ان مختصر فتوحات کے ساتھ ساتھ، پانچ ایسے میچز ہوئے ہیں جہاں اسکور برابر رہے، بشمول 2019ء کا فائنل، جو آخرکار انگلینڈ نے باؤنڈریز کی تعداد پر جیت لیا۔

مارجن ٹیمیں جگہ تاریخ
1 رن   آسٹریلیا (270–6) ہرایا  بھارت (269) ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنائی 9 اکتوبر 1987
  آسٹریلیا (237–9) ہرایا  بھارت (234) [ہدف 236 (ڈی ایل ایس طریقہ کار)] دی گابا، برسبین 1 مارچ 1992
2 رنز   سری لنکا (235) ہرایا  انگلینڈ (233–8) سر ویوین رچرڈز اسٹیڈیم، اینٹیگوا 4 اپریل 2007
3 رنز   نیوزی لینڈ (242–7) ہرایا  زمبابوے (239) راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، حیدرآباد 10 اکتوبر 1987
  آسٹریلیا (199–4) ہرایا  نیوزی لینڈ (196–9) ہولکر اسٹیڈیم، اندور 18 اکتوبر 1987
  زمبابوے (252/9) beat   بھارت (249) گریس روڈ، لیسٹر 19 مئی 1999
  ویسٹ انڈیز (278/5) beat   جنوبی افریقا (275/9) نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ، کیپ ٹاؤن 9 فروری 2003
آخری تجدید: 11 اکتوبر 2023[12]

ٹورنامنٹ کا بادشاہ

ترمیم
100% جیت کا ریکارڈ[13]
ٹیم سال میچ کھیلے گئے۔
  آسٹریلیا (2007) 11
  آسٹریلیا (2003) 11
  سری لنکا (1996) 8[ا]
  ویسٹ انڈیز (1975) 5
  ویسٹ انڈیز (1979) 5[ب]

مزید شماریات

ترمیم
ریکارڈ پہلا دوسرا
مسلسل سب سے زیادہ فتوحات   آسٹریلیا (19992011ء) 27[پ][14]   بھارت (2011ء2015ء) 11[15]
سب سے زیادہ جیت (کل)   آسٹریلیا 69   نیوزی لینڈ 54
مسلسل سب سے زیادہ میچ ہارے بغیر   آسٹریلیا (1999ء2011ء) 34[پ][14]   بھارت (2011ء2015ء) 11[15]
سب سے زیادہ مسلسل شکست   زمبابوے (1983ء1992ء) 18[16]   اسکاٹ لینڈ (1999ء2015ء) 14[17]
سب سے زیادہ شکستیں (کل)   زمبابوے 42   سری لنکا 39

بیٹنگ

ترمیم

سب سے زیادہ کیریئر رنز

ترمیم
رنز کھلاڑی میچز اننگز سب سے زیادہ اوسط 100s 50s مدت
2,278   سچن ٹنڈولکر 45 44 152 56.95 6 15 1992–2011
1,743   رکی پونٹنگ 46 42 140* 45.86 5 6 1996–2011
1,532   کمار سنگاکارا 37 35 124 56.74 5 7 2003–2015
1,225   برائن لارا 34 33 116 42.24 2 7 1992–2007
1,207   اے بی ڈی ویلیئرز 23 23 162* 63.52 4 6 2007–2015
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[18]

ہر بیٹنگ پوزیشن میں سب سے زیادہ رنز

ترمیم
بیٹنگ پوزیشن بلے باز ٹیم اننگز رنز اوسط عرصہ حوالہ
اوپنر سچن ٹندولکر   بھارت 31 1,767 58.90 1996–2011 [19]
نمبر 3 رکی پونٹنگ   آسٹریلیا 40 1,723 46.56 [20]
نمبر 4 جاوید میانداد   پاکستان 21 906 50.33 1983–1992 [21]
نمبر 5 ارجنا راناتونگا   سری لنکا 17 709 70.90 1983–1999 [22]
نمبر 6 مائیکل بیون   آسٹریلیا 14 481 48.10 1996–2003 [23]
نمبر 7 ایلکس کیری 8 329 65.80 2019–2019 [24]
نمبر 8 پال نکسن   انگلینڈ 7 174 43.50 2007–2007 [25]
نمبر 9 جیسن ہولڈر   ویسٹ انڈیز 4 155 51.66 2015–2015 [26]
نمبر 10 جارج ڈوکریل   آئرلینڈ 7 66 13.20 2011–2015 [27]
نمبر 11 شعیب اختر   پاکستان 8 50 25.00 1999–2011 [28]
آخری تجدید: 11 اکتوبر 2023


سب سے زیادہ انفرادی اسکور

ترمیم
رنز کھلاڑی گیند 4s 6s ایس آر اپوزیشن مقام تاریخ
237*   مارٹن گپٹل 163 24 11 145.39   ویسٹ انڈیز ویلنگٹن، نیوزی لینڈ 21 مارچ 2015
215   کرس گیل 147 10 16 146.25   زمبابوے مانوکا اوول، کینبرا 24 فروری 2015
188   گیری کرسٹن 159 13 4 118.23   متحدہ عرب امارات راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی 16 فروری 1996
183   سوربھ گانگولی 158 17 7 115.82   سری لنکا کاؤنٹی گراؤنڈ، ٹانٹن 26 مئی 1999
181   ویوین رچرڈز 125 16 7 144.80   سری لنکا نیشنل اسٹیڈیم، کراچی 13 اکتوبر 1987
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[29]

سب سے زیادہ اوسط

ترمیم
اوسط کھلاڑی میچ اننگ ناٹ آؤٹ رنز مدٹ
124.00   لانس کلوزنر 14 11 8 372 1999–2003
103.00   اینڈریو سائمنڈز 18 13 8 515 2003–2007
66.42   بین اسٹوکس 11 10 3 465 2019
65.20   روہت شرما 17 17 2 978 2015–2019
63.52   اے بی ڈی ویلیئرز 23 22 3 1207 2007–2015
اہلیت: کم از کم 10 اننگز آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[30]

سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ

ترمیم
رینک اسٹرائیک ریٹ کھلاڑی میچ اننگز رنز گیندیں کھیلیں عرصہ
1 120.84   برینڈن میکولم 34 27 742 614 2003–2015
2 117.28   اے بی ڈیویلیئرز 23 22 1,207 1,029 2007–2015
3 115.14   کپیل دیو 26 24 669 581 1979–1992
4 108.06   شین واٹسن 22 19 643 595 2007–2015
5 106.17   وریندرسہواگ 22 22 843 794 2003–2011
اہلیت: کم از کم 500 گیندوں کا سامنا کرنے والے کھلاڑی۔

آخری تجدید: 12 اکتوبر 2023[31][32]

سب سے زیادہ سنچریاں

ترمیم
سنچریاں کھلاڑی میچ اننگ رنز سب سے زیادہ مدت
7   روہت شرما 19 19 1109 140 2015-2023
2   سچن ٹنڈولکر 45 44 2278 152 1992–2011
5   کمار سنگاکارا 37 35 1532 124 2003–2015
  رکی پونٹنگ 46 42 1743 140* 1996–2011
4   ڈیوڈ وارنر 18 18 992 178 2015–2019
  سوربھ گانگولی 21 21 1006 183 1999-2007
  اے بی ڈی ویلیئرز 23 22 1207 162* 2007-2015
  مارک واہ 22 22 1004 130 1992-1999
  تلکارتنے دلشان 27 25 1112 161* 2007-2015
  مہیلا جے وردھنے 40 34 1100 115* 1999-2015
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 12 اکتوبر 2023[33]

سب سے زیادہ 50+ اسکور

ترمیم
نمبر کھلاڑی میچ اننگ رنز سب سے زیادہ 100s 50s مدت
21   سچن ٹنڈولکر 45 44 2278 152 6 15 1992–2011
12   شکیب الحسن 29 29 1146 124* 2 10 2007–2019
  کمار سنگاکارا 37 35 1532 124 5 7 2003–2015
11   رکی پونٹنگ 46 42 1743 140* 5 6 1996–2011
10   اے بی ڈی ویلیئرز 23 22 1207 162* 4 6 2007-2015
  ہرشل گبز 25 23 1067 143 2 8 1999–2007
  ویرات کوہلی 28 28 1170 107 2 8 2011-2023
  جیک کیلس 36 32 1148 128* 1 9 1996–2011
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[34]

تیز ترین 50

ترمیم
نمبر گیند کھلاڑی بمقابلہ مقام تاریخ
1 18   برینڈن میکولم   انگلینڈ ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن 20 فروری 2015
2 20   کینیڈا ڈیرن سیمی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، جزیرہ گروس 22 مارچ 2007
  اینجلو میتھیوز   اسکاٹ لینڈ بیللیریو اوول، ہوبارٹ 11 مارچ 2015
4 21   گلین میکسویل   افغانستان پرتھ اسٹیڈیم، پرتھ 4 مارچ 2015
  مارک باؤچر   نیدرلینڈز وارنر پارک اسپورٹنگ کمپلیکس، باسیتیر 16 مارچ 2007
  برینڈن میکولم   آسٹریلیا ایڈن پارک، آکلینڈ 28 فروری 2015
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019[35]

تیز ترین 100

ترمیم
درجہ گیندیں کھلاڑی اپوزیشن مقام تاریخ
1 49   ایڈن مارکرم   سری لنکا ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی 7 اکتوبر 2023
2 50   کیون او برائن   انگلینڈ ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور 2 مارچ 2011
3 51   گلین میکسویل   سری لنکا سڈنی کرکٹ گراؤنڈ , سڈنی 8 مارچ 2015
4 52   اے بی ڈیویلیئرز   ویسٹ انڈیز سڈنی کرکٹ گراؤنڈ , سڈنی 27 فروری 2015
5 57   آئون مورگن   افغانستان اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر 18 جون 2019
آخری تجدید: 12 اکتوبر 2023[36]

سب سے زیادہ چھکے

ترمیم
نمبر چھکے کھلاڑی میچ اننگز رنز ہائی اسکور اوسط سنچریاں ففٹیاں عرصہ
1 49   کرس گیل 35 34 1186 215 35.93 2 6 2003-2019
2 37   اے بی ڈیویلیئرز 23 23 1207 162* 63.52 4 6 2007–2015
3 31   رکی پونٹنگ 46 42 1743 140* 45.86 5 6 1996–2011
4 29   برینڈن میکولم 34 27 742 101 33.72 1 6 2003–2015
5 28   ہرشل گبز 25 23 1067 143 56.15 2 8 1999–2007
  روہت شرما 19 19 1109 140 65.23 7 3 2015–2023
11 اکتوبر 2023 کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔[37]

مجموعی طور پر

ترمیم
 
بھارتی کرکٹ کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے ورلڈ کپ میں کسی بھی دوسرے کھلاڑی سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ انھوں نے جاوید میانداد کے ساتھ سب سے زیادہ ورلڈ کپ میں شرکت (6) کا ریکارڈ بھی شیئر کیا۔
 
آسٹریلیائی رکی پونٹنگ نے 1700 سے زیادہ رنز بنائے اور ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ (46) اور سب سے زیادہ میچز بطور کپتان (29) کھیلے۔ چوٹی پر دھاریاں اور سامنے پیلے رنگ کا لوگو۔ اس نے گہرے نیلے رنگ کی چوٹی پہن رکھی ہے جس کے ہر بازو کے کندھے سے نیچے تین پیلے رنگ کی پٹیاں ہیں اور دروازے کے سامنے جھکا ہوا ہے۔
ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
تیز ترین ڈبل سنچری   کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) 138 گیندیں   مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) 152 گیندیں [38]
تیز ترین 150   اے بی ڈی ویلیئرز بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) 64 گیندیں   عمران نذیر بمقابلہ زمبابوے (2007) 116 گیندیں [39][40]
سب سے زیادہ صفر  نیتھن ایسٹل 22 میں سے 5   اعجاز احمد 26 میں سے 5 [41]
سب سے زیادہ چھکے   کرس گیل 49   اے بی ڈی ویلیئرز 37 [42]
ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے  آئون مورگن بمقابلہ افغانستان (2019) 17   کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) 16 [43]
سب سے زیادہ چوکے   سچن ٹنڈولکر 241   کمار سنگاکارا 147 [44]
ایک اننگز میں سب سے زیادہ چوکے  مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) 24  تلکارتنے دلشان بمقابلہ بنگلہ دیش (2015) 22 [45]
ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز باؤنڈریز کے ذریعے   مارٹن گپٹل بمقابلہ ویسٹ انڈیز (2015) 162   کرس گیل بمقابلہ زمبابوے (2015) 136 [46][47]
سب سے زیادہ شراکت داری   مارلن سیموئلز اور کرس گیل
دوسری وکٹ بمقابلہ زمبابوے (2015)
372   سوربھ گانگولی اور راہول ڈریوڈ
|دوسری وکٹ بمقابلہ سری لنکا (1999)
318 [48]

سچن ٹنڈولکر کے پاس بیٹنگ کے متعدد ریکارڈز ہیں، جن میں سب سے زیادہ سنچریاں، سب سے زیادہ نصف سنچریاں اور سب سے زیادہ رنز شامل ہیں۔ ان کے پاس سب سے زیادہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی ہے.[49]

ایک ٹورنامنٹ

ترمیم
ریکارڈ کھلاڑی ریکارڈ ایڈیشن
سب سے زیادہ سنچریاں[50]   روہت شرما 5 2019
  کمار سنگاکارا 4 2015
سب سے زیادہ 50+ اسکورز [51]   سچن ٹنڈولکر 7 2003
  شکیب الحسن 7 2019
  روہت شرما 6 2019
  ڈیوڈ وارنر 6 2019
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز [52]   سچن ٹنڈولکر 674 (11 اننگز) 2003
  میتھیو ہیڈن 659 (10 اننگز) 2007
  روہت شرما 648 (9 اننگز) 2019
سب سے زیادہ چھکے [53]   کرس گیل 26 (6 اننگز) 2015
  آئون مورگن 22 (10 اننگز) 2019
  اے بی ڈی ویلیئرز 21 (8 اننگز) 2015
سب سے زیادہ چوکے [54]   سچن ٹنڈولکر 75 (11 اننگز) 2003
  میتھیو ہیڈن 69 (10 اننگز) 2003
  جونی بیرسٹو 67 (11 اننگز) 2019

تسلسل

ترمیم
ریکارڈ پہلا حوالہ جات
مسلسل سب سے زیادہ سنچریاں   کمار سنگاکارا 4 2015 [55][56]
سب سے زیادہ مسلسل 50+ اسکورز   سٹیوسمتھ
  وراٹ کوہلی
5 2015
2019
[57]
سب سے زیادہ مسلسل صفر   نکولس ڈی گروٹ
  شیم نگوچے
3 2003
2011
[58]

گیند بازی

ترمیم

کیریئر کی سب سے زیادہ وکٹیں

ترمیم
درجہ وکٹیں کھلاڑی میچز اوسط اکانومی ریٹ بہترین باؤلنگ مدت
1 71   گلین میک گراتھ 39 18.19 3.96 7/15 1996–2007
2 68   متھیا مرلی دھرن 40 19.63 3.88 4/19 1996–2011
3 56   لاستھ ملنگا 29 22.87 5.51 6/38 2007–2019
4 55   وسیم اکرم 38 23.83 4.04 5/28 1987–2003
5 52   مچل اسٹارک 20 15.57 29.98 6/28 2015–2023
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[59]

بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار

ترمیم
درجہ اعداد و شمار کھلاڑی اوورز میڈنز اکانومی ریٹ مخالف مقام تاریخ
1 7/15   گلین میک گراتھ 7.0 4 2.14   نمیبیا سینویس پارک, پاٹشیفٹسروم 27 فروری 2003ء
2 7/20   اینڈی بیچل 10.0 0 2.00   انگلینڈ سینٹ جارج پارک, پورٹ الزبتھ 2 مارچ 2003ء
3 7/33   ٹم ساؤتھی 9.0 0 3.66   انگلینڈ ویسٹ پیک اسٹیڈیم, ویلنگٹن 20 فروری 2015ء
4 7/51   ونسٹن ڈیوس 10.3 0 4.85   آسٹریلیا ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ, لیڈز 11 جون 1983ء
5 6/14   گیری گلمور 12.0 6 1.16   انگلینڈ ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ, لیڈز 18 جون 1975ء
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[60]

بہترین اوسط

ترمیم
درجہ اوسط کھلاڑی میچز وکٹیں اکانومی ریٹ اوورز مدت
1 14.81   مچل اسٹارک 18 49 4.64 156.1 2015–2019
2 15.18   کرس اولڈ 9 16 2.68 90.3 1975–1979
3 15.70   محمد شامی 11 31 5.06 96.1 2015–2019
4 16.12   ناتھن بریکن 10 16 3.60 71.4 2007
5 16.25   جیف ایلوٹ 9 20 3.70 87.4 1999
اہلیت: کم از کم 400 ڈیلیوری

5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[61][62]

بہترین اسٹرائیک-ریٹ

ترمیم
درجہ اسٹرائیک-ریٹ کھلاڑی میچز وکٹیں اوورز مدت
1 18.6   محمد شامی 11 31 96.1 2015–2019
2 19.7   مچل اسٹارک 18 49 156.1 2015–2019
3 23.5   بریٹ لی 17 35 825 2003–2011
4 24.0   شان ٹیٹ 18 34 819 2007–2011
5 24.8   لاستھ ملنگا 29 56 1,394 2007–2019
اہلیت: کم از کم 500 گیندیں

5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[63][64]

بہترین اکانومی ریٹ

ترمیم
درجہ اکانومی ریٹ کھلاڑی میچز وکٹیں رنز اوورز مدت
1 3.24   اینڈی رابرٹس 16 26 552 170.1 1975–1983
2 3.43   ایئن بوتھم 22 30 762 222.0 1979–1992
3 3.52   گیون لارسن 19 18 599 170.0 1992-1999
4 3.57   جان ٹریکوس 20 16 673 188.0 1983-1992
5 3.60   شان پولاک 31 31 970 269.0 1996–2007
اہلیت: کم از کم 166.0 اوورز

5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[65][66]

مجموعی طور پر

ترمیم
 
آسٹریلوی بولر گلین میک گراتھ نے کرکٹ ورلڈ کپ میں کسی بھی کھلاڑی سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔
ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
سب سے زیادہ پانچ وکٹیں لینے والے   مچل اسٹارک 3   گیری گلمور
  واسبرٹ ڈریکس
  مصتفیض الرحمان
  اسانتھا ڈی میل
  شاہد آفریدی
  گلین میک گراتھ
2 [67]
سب سے زیادہ چار وکٹ لینے والے (اور زیادہ)   مچل اسٹارک 6   عمران طاہر 5 [68]
مسلسل گیندوں پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے   لاستھ ملنگا 4 بمقابلہ جنوبی افریقا (2007)   چیتن شرما 3 بمقابلہ نیوزی لینڈ (1987) [69][70]
  ثقلین مشتاق 3 بمقابلہ زمبابوے (1999)
  چمنڈا واس 3 بمقابلہ بنگلہ دیش (2003)
  بریٹ لی 3 بمقابلہ کینیا (2003)
  لاستھ ملنگا 3 بمقابلہ کینیا (2011)
  کیمار روچ 3 بمقابلہ نیدرلینڈز (2011)
  اسٹیون فن 3 بمقابلہ آسٹریلیا (2015)
  جے پی ڈومنی 3 بمقابلہ سری لنکا (2015)
  محمد شامی 3 بمقابلہ افغانستان (2019)
  ٹرینٹ بولٹ 3 بمقابلہ آسٹریلیا (2019)
تیز گیند باز   شعیب اختر 161.3 کلومیٹر/گھنٹہ (100.23 میل فی گھنٹہ) بمقابلہ انگلینڈ (2003) [71]

سب سے زیادہ وکٹیں لینے اور بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ گلین میک گراتھ کے پاس ہے۔ 2007ء کے ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر چار گیندوں پر چار وکٹیں لینے والے پہلے کھلاڑی تھے۔[72] چمنڈا واس نے 2003ء میں بنگلہ دیش کے خلاف پانچ گیندوں پر چار وکٹیں حاصل کیں جن میں میچ کی پہلی تین گیندوں پر وکٹیں بھی شامل تھیں۔ کرکٹ ورلڈ کپ میں چیتن شرما، ثقلین مشتاق، بریٹ لی، کیمار روچ، اسٹیون فن، جے پی ڈومنی اور محمد شامی نے بھی ہیٹ ٹرک کی ہیں۔[69][73][74] لاستھ ملنگا کرکٹ ورلڈ کپ کے میچوں میں 2 ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے بولر تھے۔

ایک ٹورنامنٹ

ترمیم
ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے   مچل اسٹارک 27 (10 میچز) 2019   گلین میک گراتھ 26 (11 میچز) 2007 [75]

فیلڈنگ

ترمیم

اگرچہ بہترین فیلڈرز کے ریکارڈ مختلف ورلڈ کپ میں مختلف ہوتے رہے ہیں، وکٹ کیپرز کے ریکارڈ کمار سنگاکارا کے پاس ہیں جن کے پاس مجموعی طور پر سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ ہے اور ایڈم گلکرسٹ جو ایک ٹورنامنٹ اور ایک میچ میں وکٹ کیپر کے ذریعے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔

 
بطور وکٹ کیپر سب سے زیادہ آؤٹ: کمار سنگاکارا

سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے (وکٹ کیپر)

ترمیم
درجہ آؤٹ کھلاڑی میچز کیچز اسٹمپنگ مدت
1 54   کمار سنگاکارا 37 41 13 2003-2015
2 52   ایڈم گلکرسٹ 31 45 7 1999-2007
3 42   مہندر سنگھ دھونی 29 34 8 2007-2019
4 32   برینڈن میکولم 34 30 2 2003-2015
5 31   مارک باؤچر 25 31 0 1999-2007
5 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[76]

سب سے زیادہ کیچز (فیلڈر)

ترمیم
درجہ کیچز کھلاڑی میچز زیادہ سے زیادہ مدت
1 28   رکی پونٹنگ 46 3 1996-2011
2 20   جو روٹ 18 3 2015-2023
3 18   سنتھ جے سوریا 38 2 1992-2007
4 17   ویرات کوہلی 28 2 2011-2023
  کرس گیل 35 2 2003-2019
12 اکتوبر 2023ء کو اپ ڈیٹ ہوا۔[77]

ایک ٹورنامنٹ میں

ترمیم
ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ(جات)
زیادہ آؤٹ کیے(وکٹ کیپر)   ایڈم گلکرسٹ 21 2003   ایلکس کیری 20 2019 [78]
  ٹوم لیتھم 21 2019
زیادہ کیچ پکڑے (فیلڈر)   جو روٹ 13 2019   رکی پونٹنگ 11 2003 [79]

شراکت داری

ترمیم

سب سے زیادہ شراکت (کسی بھی وکٹ پر)

ترمیم
درجہ رنز شراکت داری کھلاڑی بیٹنگ ٹیم بمقابلہ مقام تاریخ
1 372 دوسری وکٹ کرس گیل اور مارلن سیموئلز   ویسٹ انڈیز   زمبابوے مانوکا اوول, کینبرا 24 فروری 2015ء
2 318 دوسری وکٹ سوربھ گانگولی اور راہول ڈریوڈ   بھارت   سری لنکا کاؤنٹی گراؤنڈ, ٹانٹن 26 مئی 1999ء
3 282 دوسری وکٹ تلکارتنے دلشان اور اپل تھرنگا   سری لنکا   زمبابوے پلے کلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی 10 مارچ 2011ء
4 *273 دوسری وکٹ ڈیون کونوے اور راچن رویندر   نیوزی لینڈ   انگلینڈ نریندرا مودی اسٹیڈیم, احمد آباد 05 اکتوبر 2023ء
5 260 پہلی وکٹ ڈیوڈ وارنر اور سٹیوسمتھ   آسٹریلیا   افغانستان واکا, پرتھ 4 مارچ 2015ء
ستارہ (*) ایک اٹوٹ پارٹنرشپ کو ظاہر کرتا ہے (یعنی مقررہ اوورز کے اختتام یا مطلوبہ اسکور تک پہنچنے سے پہلے کوئی بھی بلے باز آؤٹ نہیں ہوا) آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 5 اکتوبر 2023ء۔[80]

سب سے زیادہ شراکتیں (بذریعہ وکٹ)

ترمیم
شراکت رنز کھلاڑی بیٹنگ ٹیم مخالف مقام تاریخ
پہلی وکٹ 282 تلکارتنے دلشان اور اپل تھرنگا   سری لنکا   زمبابوے پلے کلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی 10 مارچ 2011ء
دوسری وکٹ 372 کرس گیل اور مارلن سیموئلز   ویسٹ انڈیز   زمبابوے مانوکا اوول, کینبرا 24 فروری 2015ء
تیسری وکٹ *237 راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر   بھارت   کینیا کاونٹی گراؤنڈ, برسٹل 23 مئی 1999ء
چوتھی وکٹ 204 مائیکل کلارک اور بریڈ ہوج   آسٹریلیا   نیدرلینڈز وارنر پارک،باسیتیر 18 مارچ 2007ء
پانچویں وکٹ *256 جے پی ڈومنی اور ڈیوڈ ملر   جنوبی افریقا   زمبابوے سیڈون پارک، ہیملٹن 15 فروری 2015ء
چھٹی وکٹ 162 ایلکس کوسیک اور کیون او برائن   آئرلینڈ   انگلینڈ ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور 2 مارچ 2011ء
ساتویں وکٹ 116 مہندرسنگھ دھونی اور رویندرجدیجا   بھارت   نیوزی لینڈ اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر 9 جولائی 2019ء
آٹھویں وکٹ 117 ڈیوڈ ہاؤٹن اور آئن بوچارٹ   زمبابوے   نیوزی لینڈ لال بہادر شاستری اسٹیڈیم, حیدرآباد 10 اکتوبر 1987ء
نویں وکٹ 126 کپل دیو اور سید کرمانی   بھارت   زمبابوے نیویل گراؤنڈ, رائل ٹینبریج 18 جون 1983ء
دسویں وکٹ 71 اینڈی رابرٹس اور جوئل گارنر   ویسٹ انڈیز   بھارت اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر 9 جون 1983ء
ایک ستارہ (*) ایک اٹوٹ پارٹنرشپ کی نشان دہی کرتا ہے (یعنی مقررہ اوورز کے اختتام یا مطلوبہ سکور تک پہنچنے سے پہلے کوئی بھی بلے باز آؤٹ نہیں ہوا)۔ آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 اکتوبر 2023[81]

دیگر ریکارڈز

ترمیم

بیٹنگ، بولنگ یا فیلڈنگ کے علاوہ کچھ ریکارڈز ہیں۔ ان ریکارڈز میں شرکت کے ریکارڈ، میزبانی کے ریکارڈ وغیرہ شامل ہیں۔

ایک ٹورنامنٹ

ترمیم
ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
سب سے زیادہ آؤٹ کرنے والے (وکٹ کیپر)   ایڈم گلکرسٹ 21 2003   ایلکس کیری 20 2019 [82]
  ٹام لیتہم 21 2019
سب سے زیادہ کیچ (فیلڈر)   جو روٹ 13 2019   رکی پونٹنگ 11 2003 [83]

اضافی

ترمیم

ایک اضافی ایک رن ہے جو بلے باز گیند کو مارنے کے علاوہ کسی اور ذریعہ سے بنایا جاتا ہے۔ نو بال سے بلے سے بنائے گئے رنز کے علاوہ، کسی بلے باز کو ایکسٹرا کا کریڈٹ نہیں دیا جاتا اور ایکسٹرا کو اسکور کارڈ پر الگ سے شمار کیا جاتا ہے اور صرف ٹیم کے اسکور میں شمار کیا جاتا ہے۔

ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
ایک اننگز میں سب سے زیادہ ایکسٹرا رنز دیے۔   اسکاٹ لینڈ بمقابلہ   پاکستان (1999) 59 (5 بائی, 6 لیگ بائی, 33 وائیڈ, 15 نو بال)   بھارت بمقابلہ   زمبابوے (1999) 51 (0 بائی, 14 لیگ بائے, 21 وائیڈ, 16 نوبال) [84]

گراؤنڈز

ترمیم

انگلینڈ میں پانچ مرتبہ ورلڈ کپ منعقد ہو چکا ہے۔ نتیجتاً انگلش گراؤنڈز سب سے زیادہ ورلڈ کپ میچوں کی میزبانی کر چکے ہیں۔

درجہ گراؤنڈ میچز مدت
1   اولڈ ٹریفرڈ, مانچسٹر 17 1975-2019
2   ہیڈنگلے, لیڈز 16 1975-2019
  ایجبیسٹن, برمنگھم 1975-2019
4   کیننگٹن اوول, لندن 15 1975-2019
  لارڈز, لندن 1975-2019
  ٹرینٹ برج, ناٹنگھم 1975-2019
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[85]

امپائرز

ترمیم

سب سے زیادہ میچز

ترمیم
امپائر میچز مدت
  ڈیوڈ شیپرڈ 46 1983-2003
  سٹیوبکنر 45 1992-2007
  علیم ڈار 34 2003-2019
  بلی باؤڈن 25 2003-2015
  روڈی کرٹزن 25 1999-2007
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[86]

امپائر کے طور پر سب سے زیادہ فائنل

ترمیم
امپائر میچز مدت
  سٹیوبکنر 5 1992-2007
  ڈیوڈ شیپرڈ 3 1996-2003
  ڈکی برڈ 3 1975-1983
  علیم ڈار 2 2007-2011
  بیری میئر 2 1979-1983
  کماردھرما سینا 2 2015-2019
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[87]

سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے

ترمیم

ٹورنامنٹس

ترمیم
ریکارڈ پہلے جوائنٹ حوالہ جات
سب سے زیادہ ورلڈ کپ کھیلے۔   جاوید میانداد 6 (1975-1996)   سچن ٹنڈولکر 6 (1992-2011)

سب سے زیادہ میچز

ترمیم

ٹاپ 10 کی فہرست میں ان کھلاڑیوں کا غلبہ ہے جو پانچ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں شرکت کر چکے ہیں۔

درجہ کھلاڑی میچز رنز اوسط وکٹیں اوسط
1   رکی پونٹنگ 46 1743 45.87
2   سچن ٹنڈولکر 45 2278 56.95 8 67.38
3   مہیلا جے وردھنے 40 1100 35.48 2 65.50
4   متھیا مرلی دھرن 40 69 8.63 68 19.63
5   گلین میک گراتھ 39 3 3.00 71 18.20
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[88]

ایک سے زیادہ ممالک کی نمائندگی کرنا

ترمیم
کھلاڑی ممالک[89]
کیپلر ویسلز   آسٹریلیا (1983)
|  جنوبی افریقا (1992)
اینڈرسن کمنز   ویسٹ انڈیز (1992)
  کینیڈا (2007)
ایڈ جوائس   انگلینڈ (2007)
  آئرلینڈ (2011 اور 2015)
آئون مورگن   آئرلینڈ (2007)
  انگلینڈ (2011, 2015 اور 2019)

سب سے زیادہ ورلڈ کپ ٹائٹل

ترمیم
سب سے زیادہ ٹائٹل کھلاڑی
3   ایڈم گلکرسٹ (1999, 2003 اور 2007)
  گلین میک گراتھ (1999, 2003 اور 2007)
  رکی پونٹنگ (1999, 2003 اور 2007)

19 سال یا اس سے کم عمر کے کل 40 کھلاڑی ورلڈ کپ میں حصہ لے چکے ہیں۔[90] اور 40 سال سے زائد عمر کے 19 کھلاڑی مقابلے میں حصہ لے چکے ہیں۔[91]

ریکارڈ پہلا دوسرا حوالہ جات
سب سے کم عمر کھلاڑی   نتیش کمار 16 سال، 283 دن 2011   طلحہ جبیر 17 سال، 70 دن 2003 [92]
سب سے زیادہ عمر کا کھلاڑی   نولان کلارک 47 سال، 257 دن 1996   جان ٹریکوس 44 سال، 306 دن 1992 [93][94]

کپتانی

ترمیم

بطور کپتان سب سے زیادہ میچ

ترمیم
درجہ میچ کھلاڑی جیتا ہارا بندھا بے نتیجہ جیت % مدت
1 29   رکی پونٹنگ 26 2 0 1 92.85 2003-2011
2 27   سٹیفن فلیمنگ 16 10 0 1 61.53 1999-2007
3 23   محمد اظہر الدین 10 12 0 1 45.45 1992-1999
4 22   عمران خان 14 8 0 0 63.63 1983-1992
5 17   کلائیو لائیڈ 15 2 0 0 88.23 1975-1983
  گریم اسمتھ 11 6 0 0 64.70 2007-2011
  مہندر سنگھ دھونی 14 2 1 0 85.29 2011-2015
  آئون مورگن 9 7 1 0 55.88 2015-2019
آخری بار اپ ڈیٹ کیا گیا: 14 جولائی 2019ء[95]

بطور کپتان بہترین جیت % (کم سے کم 10 میچز)

ترمیم
درجہ کھلاڑی میچز جیت%
1   رکی پونٹنگ 29 میچز 92.85
2   کلائیو لائیڈ 17 میچز 88.23
3   مہندر سنگھ دھونی 17 میچز 85.29
4   سوربھ گانگولی 11 میچز 81.82
5   ہینسی کرونیے 15 میچز 76.66

حوالہ جات

ترمیم
  1. "England learn World Cup fate"۔ England and Wales Cricket Board۔ 7 October 2009۔ 13 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2009 
  2. "Sachin Tendulkar"۔ ESPN Cricinfo۔ 31 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2013 
  3. "Statistics – Statsguru – GD McGrath – One-Day Internationals (World Cup)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2009 
  4. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  5. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  6. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  7. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  8. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  9. "Team records | One-Day Internationals | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ 20 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  10. "Recent Match Report – India vs England, World Cup, 11th Match, Group B | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2019 
  11. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  12. "عالمی کپ ریکارڈز اور شماریات| ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023 
  13. "Statistics – Statsguru – World Cup – Team records"۔ Cricinfo۔ 13 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2015 
  14. ^ ا ب "Australia World Cup winning match streak 1999–2011"۔ Cricinfo۔ 11 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015 
  15. ^ ا ب "India World Cup winning match streak 2011–2015"۔ Cricinfo۔ 13 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015 
  16. "Zimbabwe World Cup losing match streak 1983–1992"۔ Cricinfo۔ 30 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015 
  17. "Scotland World Cup losing match results"۔ Cricinfo۔ 13 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015 
  18. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  19. "اعدادوشمار | سب سے زیادہ رنز | اوپنر | کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  20. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 3| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  21. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 4| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  22. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 5| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  23. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 6| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  24. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 7| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  25. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 8| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  26. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 9| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  27. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 10| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  28. "شماریات | زیادہ رنز | نمبر 11| کرک انفو"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2020 
  29. "عالمی کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈز اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023 
  30. "World Cup Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2019 
  31. "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2023 
  32. "ورلڈ کپ کرکٹ بیٹنگ ریکارڈز ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2019 
  33. "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2019 
  34. "ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کے ریکارڈ اور اعدادوشمار | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2023 
  35. "گیندوں کے لحاظ سے تیز ترین ففٹی"۔ کرکٹ آرکاءیو۔ 12 اکتوبر 2023۔ 2 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2015 
  36. "ایک روزہ ورلڈ کپ میں تیز ترین سنچری اور نصف سنچریاں۔ - تیز کرکٹ"۔ 12 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2023 
  37. "اعداد و شمار - سٹیٹس گرو - ایک روزہ بین الاقوامی - بلے بازی کے ریکارڈ (ورلڈ کپ،چھکے)"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  38. "Highest WC score, fastest double-ton, record sixes"۔ Cricinfo۔ 24 February 2015۔ 26 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  39. "AB De Villiers hits fastest ODI 150 in South Africa World Cup win"۔ BBC Sport۔ 27 February 2015۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  40. "A new high for Nazir"۔ ESPNCricinfo۔ 17 June 2019 
  41. "Cricket Records – Records – World Cup – Most ducks"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  42. "Statistics – Stats Guru – One-day Internationals – Batting records (World Cup, by sixes)"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  43. "World Cup sixes in an innings"۔ Cricinfo۔ 09 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2015 
  44. "Statistics/ World Cup/Most boundaries"۔ ICC-Cricket World CUp۔ 25 June 2019۔ 02 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2019 
  45. "Statistics/Cricket World Cup/Most fours in an innings"۔ ESPNCricnfo۔ 25 June 2019۔ 05 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2019 
  46. "Cricket Records – Records – World Cup – High scores"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  47. "Most boundaries in an innings"۔ Cricket Archive۔ 07 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2015 
  48. "Cricket Records – Records – World Cup – Highest partnerships by runs"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  49. "Most Man of the Match Awards"۔ Cricinfo۔ 22 مارچ 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2007 
  50. "Most centuries in World Cups"۔ Cricinfo۔ 14 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2015 
  51. "Cricket Records – Records – World Cup – Most fifties (and over)"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  52. "Cricket Records – Records – World Cup – Most runs in a series"۔ Cricinfo۔ 19 نومبر 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  53. "Cricket Records – Records – World Cup – Most sixes in a tournament"۔ Cricinfo۔ 13 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2011 
  54. "Statistics/ World Cup/Most boundaries in a single tournament"۔ ESPNCricinfo۔ 25 June 2019۔ 26 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جون 2019 
  55. "Kumar Sangakkara 2015 Rohit sharma 2019 World Cup match list"۔ Cricinfo۔ 14 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2015 
  56. "World Cups – 100s in Most Consecutive Innings"۔ Cricinfo۔ 04 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2009 
  57. "Steve Smith World Cup match list"۔ Cricinfo۔ 10 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2015 
  58. "Statistics – Statsguru – NA de Groot – One-Day Internationals"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  59. "ریکارڈز/ورلڈ کپ/کیرئیر کی سب سے زیادہ وکٹیں"۔ کرک انفو۔ 12 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2019 
  60. "Cricket Records – Records – World Cup – Best bowling figures in an innings"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  61. "WORLD CUP LOWEST CAREER BOWLING AVERAGE"۔ cricketarchive.com۔ 06 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2019 
  62. "Cricket Records – Records – World Cup – Lowest bowling average"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2019 
  63. "ہاؤ سٹیٹ! باؤلنگ - اسٹرائیک ریٹ (ورلڈ کپ)"۔ www.howstat.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2019 
  64. "باؤلنگ ریکارڈز | ایک روزہ بین الاقوامی میچز | کرک انفو اسٹیٹس گرو | ESPNcricinfo.com"۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2019 
  65. "Cricket Records – Records – World Cup – Best economy rates"۔ Cricinfo۔ 21 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2019 
  66. "Bowling Records – World Cup – Best economy rates"۔ Cricinfo۔ |archive-url= بحاجة لـ |archive-date= (معاونت) میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2023 
  67. "World Cup five-wicket hauls"۔ 22 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2019 
  68. "World Cup four-wicket hauls (and over)"۔ 21 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2019 
  69. ^ ا ب "World Cup hat-tricks"۔ Reuters۔ 18 March 2015۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2015 
  70. "Full length, full reward"۔ Cricinfo۔ 28 March 2007۔ 12 جولا‎ئی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2009 
  71. "Fastest delivery of a cricket ball (male)"۔ Guinness World Records۔ 15 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2019 
  72. Dileep Premachandran۔ "Malinga's hat-trick and South Africa's edge"۔ Cricinfo۔ 17 اپریل 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2009 
  73. "World Cups – Hat Tricks"۔ Cricinfo۔ 30 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2009 
  74. "ICC World Cup – 10th match, Pool B"۔ Cricinfo۔ 24 نومبر 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2009 
  75. "World cup most wickets in a tournament"۔ ESPNCricinfo۔ 09 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2011 
  76. "Records – World Cup – Most dismissals"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  77. "Records – World Cup – Most catches"۔ کرک انفو۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  78. "کرکٹ ریکارڈز - ریکارڈز - ورلڈ کپ - ایک سیریز میں سب سے زیادہ آؤٹ"۔ کرک انفو۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  79. "ریکارڈز – ریکارڈز – ورلڈ کپ – ایک سیریز میں سب سے زیادہ کیچز"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  80. "ورلڈ کپ ٹرافی میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت داری"۔ کرک انفو۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2022 
  81. "ورلڈ کپ ٹرافی میں وکٹ کے حساب سے سب سے زیادہ شراکتیں"۔ کرک انفو۔ کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023 
  82. "Cricket Records – Records – World Cup – Most dismissals in a series"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  83. "Records – Records – World Cup – Most catches in a series"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  84. "World Cup – Records – Most extras in an innings"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  85. "Matches per ground"۔ Cricinfo۔ 11 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2019 
  86. "Cricket Records – Records – World Cup – Most matches as umpire"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  87. "Cricket World Cup Records – Most finals as umpire"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2015 
  88. "Records / World Cup / Most matches"۔ Cricinfo۔ 18 مارچ 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2015 
  89. "Players to Have Played World Cups for two different Countries"۔ 07 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014 
  90. "World Cup players aged 19 or less"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2019 
  91. "World Cup players aged 40 or more"۔ Cricinfo۔ 24 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2019 
  92. "Hattrick in Cricket World Cup | ICC Cricket World Cup records"۔ Tentaran.com۔ 20 May 2019۔ 20 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2019 
  93. "World Cup Oldest Players"۔ Cricket Archive۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2015 
  94. "World Cup – Oldest Players (up to 2007)"۔ Cricinfo۔ 04 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2009 
  95. "Most matches as captain – World Cup"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2007