صارف:Abdulqayyumfsc/تختہ مشق
{{ Research on the لسانیات پاکستان پر سافٹ ویر بنانے اور مادری زبانوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کے لیے مشہور ہیں#استدعا:Unsubst||$B=
Abdulqayyumfsc/تختہ مشق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
رہائش | چترال |
عملی زندگی | |
مقام_تدریس | نیشنل فاونڈیشن کونسل، ماہنامہ شندور ،چترال وژن،خیبر نیوز |
ڈاکٹری مشیر | جسٹس میاں شاکراللہ جان |
استاذ | ڈاکٹر میجر عطاء اللہ خان محمود |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
}}
رحمت عزیز چترالی (25اپریل 1970ء پاکستان کے ضلع چترال سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹرسائنسدان[1] ، سافٹ ویرانجئیر، ماہر لسانیات، ماہراقبالیات اور مترجم ہیں۔
رحمت عزیز چترالی پاکستان کے چترال کی تحصیل تورکھومیں پیدا ہوئے۔[2] ان کے والد دور خان چترالی [3] سماجی اور سیاسی کارکن ہیں۔ آپ نسبی طور پر خوشے [4] قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ رحمت عزیز چترالی [5] پاکستان میں مقیم کھوار [6] اور اردو کے ممتاز ماہر لسانیات [7]، ماہر ترجمہ [8]، لیکزیکوگرافر [9]، صحافی [10]، ادیب، ماہر اقبالیات [8]، مدیر [11]، کالم نگار [12]،اور دانشور ہیں۔ادبی کالم نگاری کے ساتھ ساتھ ماھنامہ ظرافت [13] کراچی اور ماھنامہ چاند لاہور میں ہلکے فکاہیہ کالم بھی لکھتے ہیں، دو شعری مجموعے (اردو اور کھوار- چترالی) زبان میں گلدستہ رحمت اور گلدان رحمت اور کھوار زبان میں طنزیہ و مزاحیہ خطوط کا مجموعہ صدائے چترال کے نام سے کھوار اکیڈمی نے شائع کیا ہے۔ کھوار زبان میں پہلی بار شاعر مشرق علامہ اقبال کی کتابوں بانگ دارا، بال جبریل، ضرب کلیم، زبور عجم اور ارمغان حجاز کا منظوم ترجمہ کیا ہے جسے وزارت ثقافت حکومت پاکستان، اقبال اکیڈمی [14] اور کھوار اکیڈمی [15] نے باہمی تعاون و اشتراک سے شائع کیا ہے۔ آپ نے کھوار اکیڈمی کے صدر نشین ﺍﻭﺭ ﺍنجمن ترقی کھوار کراچی کے صدر کی حیثیت سے کھوار کے لیے بڑا کام کیا۔ اور آپ کی ادبی خدمت کا سلسہ تا ہنوز جاری ہے۔ رحمت عزیز چترالی کی ادبی زندگی کا آغاز 1980ء میں شروع ہو چکا تھا۔ آپ کھواراکیڈمی کے اردو ﺍﻭﺭ کھوار اخبار "چترال ﻭژن" کے مدیر رہے۔ آپ کی اردو ﺍﻭﺭ کھوار کتابیں اسی زمانے میں کراچی سے شائع ہوئیں۔ آپ کی وجہ شہرت "انسانی حقوق کی علمبرداری"، مادری زبانوں میں تعلیم کی بھرپور حمایت اور پاکستان کی معدومیت کا شکار زبانوں کے لیے مفت سافٹ ویر کی ایجاد ہے، آپ نے پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کو ایک سافٹ ویر کے ذریعے تحریر کے قابل بناکر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام روشن کردیا[16] ۔ رحمت عزیز چترالی نے انگریزی روزنامہ ٹریبیون اور نیویارک ٹائمز کو انٹریو میں کہا:
Being a linguist, I’m in love with languages, and this is a gift from me to the people of Pakistan-Rehmat Aziz Chitrali, Linguist & Poet [17]
—
رحمت عزیز چترالی نے نوجوان صحافی حمید الرحمان کے تعاوں سے چترال میں بولی جانے والی زبان کھوار کے لیے پہلی کلیدی تختی کھوار کلیدی تختی کے نام سے ایجاد کی اور کھوار زبان کے مخصوص حروف کے لیے آپ نے یونی کوڈز بنائے۔ جس طرح ڈاکٹر عطش درانی نے پاکستان میں بولی جانے والی اردو کو پاکستانی اردو کے نام سے علاحدہ شناخت کے ساتھ تسلیم اور متعارف کروایا ہے بالکل اسی طرح رحمت عزیز چترالی نے پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر، چترال اور سوات میں بولی جانے والی زبان کو پاکستانی کھوار کے نام سے متعارف کروایاہے۔ کھوار زبان کے بولنے والے کراچی سے لیکر چترال اور گلگلت بلتستان میں آباد ہیں۔ کھوار اکیڈمی رحمت عزیز چترالی کی تحقیق کے حوالے سے پاکستان میں کھوار بولنے والوں کی تعداد دس لاکھ بتائی ہے۔ اس وقت آپ کھوار اکیڈمی میں کھوار اردو لغت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور اسی ادارے کے صدر نشین بھی ہیں۔ رحمت عزیز چترالی پاکستان کی قومی زبان اردو اور شمالی پاکستان (چترال، کالاش کافرستان، سوات،گلگت بلتستان کے غذر)میں بولی جانے والی زبان کھوار، کالاشہ، وخی، شینا، بلتی ،بروشسکی، انڈس کوہستانی، اوشوجی، یدغہ، پھالولا، منجانی، دامیڑی اور مداک لشٹی (فارسی) کے ممتاز ماہر لسانیات ہیں اور پاکستانی یونیورسٹیوں، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی [18]، [18] اور [18] کے ایم فل اور پی ایچ ڈی لیول کے طالب علموں اور ریسرچ اسکالرز کو چترالی زبان و ادب سے اردو تراجم کرکے دے رہے ہیں آپ نے وخان کی زبان وخی اور اشکاشمی پر بھی تحقیق کی ہے۔ انکے کھوار سے اردو اور انگریزی تراجم کو لسانی تحقیق میں سند کا درجہ حاصل ہے۔ اور پاکستانی ریسرچ اسکالرز آپ کی تحریروں سے بھر پور استفادہ کررہے ہیں۔ آپ کے کھوار سے اردو تراجم پاکستانی یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہیں۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ایم فل کے نصاب میں چترال اور گلگت بلتستان کی زبانوں کو شامل کرنے کے سلسلے میں آپ کی تجاویز [19] ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے اور حال ہی میں آپ نے حکومت خیبر پختونخوا سے سفارش کی تھی کہ کھوار زبان کو ضلع چترال کے تعلیمی نصاب میں شامل کیا جایے اور اس سلسلے میں آپ نے کھوار اکیڈمی کے پلیٹ فارم سے کھوار زبان کو نصاب میں شامل کرنے کے لیے تجاویز بھی ارسال کی تھی اور حکومت خیبر پختونخوا نے ان تجاویز کو قبول کرکے کھوار کو چترال کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے [20] -
مخصوص طنزیہ و فکاہیہ مضامین
ترمیمرحمت عزیز چترالی نے کئی مضامیں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیے ہیں ۔ ابتدا میں جگر مراد آبادی، اختر شیرانی اور حبیب جالب سے متاثر ہوئے اور روایتی غزلیں کہتے ﺭہے اس کے بعد کراچی آگئے۔ جہاں سے انہوں نے اردو ﺍﻭﺭ کھوار ﺍخباﺭ "چترال وژن" اور ماھنامہ ژنگ جاری کیا۔ اور محمد علی مجاھد کے ساتھ مل کر انہوں نے ماھنامہ شندور جاری کیا [جو اردو اور کھوار زبان میں شایع ہورہا ہے] یہیں ان میں طبقاتی شعور پیدا ہوا اور انھوں نے معاشرتی ناانصافیوں کو اپنی نظموں کا موضوع بنایا۔ 2007ء میں اسلام آباد میں رہائش اختیار کی۔ اور یہاں پر بھی آپ نے انجمن ترقی کھوار اسلام آباد کی بنیاد رکھی۔
سیاسی شاعری
ترمیمرحمت عزیز چترالی کی کھوار اور اردو زبان میں سیاسی، طنزیہ اور مزاحیہ شاعری آج بھی عام آدمی کو ظلم کے خلاف بے باک آواز اٹھانے کا سبق دیتی ہے۔ نومبر 1997 میں جب اس وقت کے حکمراں جنرل پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگائی تو مشرف کا مزاق اڑانے والوں میں چترال سے رحمت عزیز چترالی کا نام سرفہرست تھا جنہوں نے اپنی اردو اور کھوار شاعری میں مزاحیہ انداز پرویز مشرف، مارشل لا، مطلق العنانیت اور ایمرجنسی کا مزاق اڑایا۔ اور چترال سے اردو اور کھوار زبان میں مزاحمتی شاعری شروع کی۔ اور بے شمار اردو اور کھوار مزاحیہ اشعار لکھے جن کو کافی پزیرائی ملی۔
وجہ شہرت
ترمیمرحمت عزیز چترالی کی وجہ شہرت اردو اور کھوار مزاح نگاری ہے ۔ پاکستان بھر بڑے بڑے تعلیمی اداروں میں ان کے سینکڑوں شاگرد ہیں جو پاکستان کی زبانوں خصوصا چترال کی چودہ زبانوں کے بارے میں آپ کی تحریروں سے مستفید ہوتے ہیں۔ ایک مرتبہ انہوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کے کھوار پروگرام گرزینی وشلی کے میزبان خیر محمد سہیل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کھوار اور اردو زبان کے لسانی روابط سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ دونوں زبانیں جڑواں بہنیں ہیں۔ [21] -آپ خیبر نیوز ٹی وی کے پہلے چترالی پروگرام چھترارو ہواز یعنی چترال کی آواز کے میزبان ہیں اور کھوار زبان میں ٹی وی کے لیے خبریں بھی لکھتے ہیں۔ آپ کا ژانو یار بیگ کا شروع کردہ یہ پروگرام آج بھی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ [22] -آپ نے ٹیلی ویژن سے اپنی کیرئیر کا آغاز پاکستان ٹیلی ویژن کراچی مرکز سے سنڈے برنچ نامی پروگرام سے کیا تھا اور اس سینٹر سے آپ نےاردو زبان میں مزاحیہ خاکے لکھ کر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے [23] -۔
شاعری
ترمیممزاحیہ شاعری کے ساتھ انہوں نے سنجیدہ شاعری اور نثر میں بھی طبع آزمائی کی۔ ان کے مشہور مجموعوں میں گلدان رحمت (طنزیہ و مزاحیہ اردو مجموعہ کلام) اور گلدستہ رحمت (طنزیہ و مزاحیہ کھوار- چترالی مجموعہ کلام) قابل ذکر ہیں۔ رحمت عزیز چترالی کی اصل وجہ شہرت مزاحیہ شاعری ہی رہی اور انہیں اس سلسلے میں بھرپور پزیرائی ملی۔
سرعام (اخباری کالم)
ترمیمپاکستانی اخبارات، رسائل و جرائد میں آپ کی زبان و ادب سے متعلق مقالےاور کالمز چھپتے رہتے ہیں۔ آپ کے اردو زبان میں اخباری کالم سرعام میں بھی چترالی زبانوں اور چترال میں اردو زبان وادب کو موضوع بنایا جاتاہے۔ آپ کو پاکستان کی صوبائی زبانوں اور خصوصا شمالی پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں پر لسانی تحقیق میں نمایان مقام حاصل ہے اور چترال میں کھواراور اردو زبان و ادب کے فروع میں پروفیسر اسرار الدیں اور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی کے بعد رحمت عزیز چترالی وہ واحد محقق ہیں کہ جنہیں چترال میں اردو اور کھوار کے لسانی تحقیق میں اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے آپ کو بچوں کے ادب کےفروع کے سلسلے میں آپ کی خدمات کو ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کرنے کے بعد ایوارڈ سے نوازا ہے [24] -۔
This Certificate of Commendation is awarded to Rahmat Aziz Chitrali in recognition of his academic contribution producing outstanding and creative works entitled “MaaR MaaRa Mayoon” under the project of “Promotion of Children Literature”
شخصیت و فن پر مقالے
ترمیمرحمت عزیز چترالی کی کھوار زبان میں شائع شدہ کتاب گلدستہ رحمت[طنزیہ و مزاحیہ کھوار مجوعہ کلام] کی پانچ سو کاپیاں وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے خریدنے کی منظوری دے کر آپ کورائلٹی اور تعریفی سند سے نوازا [25] -۔ آپ کی دیگر تخلیقات میں پاکستان اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان(اردو)، گلدان رحمت (اردو)، صدائے چترال(کھوار، اردو، انگریزی، طنزیہ، مزاحیہ، سنجیدہ خطوط کا مجموعہ) شامل ہیں۔ آپ کی کتاب گل افشانیات اقبال کھوار اکیڈمی، وزارت ثقافت حکومت پاکستان اور اقبال اکیڈمی کے باہمی تعاوں و اشتراک سے شائع ہوئی۔ کھوار اکیڈمی نے آپ کی دس سے زائد کتابیں شائع کی ہیں اور کئی تحقیقی منصوبے اسی اکیڈمی کے زیر اہتمام زیر تدویں ہیں۔ آپ کی اردو اور کھوار شاعری اور شخصیت وفن پر روزنامہ بادشمال گلگت، جامعہ پشاور کے اسکالر سید غفور شاکر جامعہ کراچی کے عبدالرقیب اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے اکبر علی غازی نے تحقیق کی ہے اور اپنے اپنے مقالوں( پاکستانی زبانوں میں حمد نگاری کی روایت، پاکستان میں اردو زبان کا آغار و ارتقاء اور صوبہ سرحد میں اردو طنزومزاح کی روایت ) میں سیر حاصل تبصرہ کیا ہے۔
اردو کے لیے خدمات
ترمیمآپ نے نوجوان صحافی محمد علی مجاہد کی سربراہی میں کھوار اکیڈمی کراچی کے پلیٹ فارم سے اردو اور کھوار زبان میں ماہنامہ شندور کااجرا کیا اور اسکے ریزیڈنٹ ایڈیٹراور منیجنگ ایڈیٹر رہے۔ [26] - چترال میں اردواور کھوار زباں کے فروع میں آپ کو نمایاں مقام حاصل ہے۔ آپ مادری زبان میں تعلیم کے حامیوں میں سے ہیں اور چترال کے بچوں کے لیے نصاب بنارہے ہیں۔ فی الحال آپ کھوار اکیڈمی( اکادمی برائے تحقیق چترالی زبانیں) اور انجمن ترقی کھوار کراچی کے صدر ہیں۔ چترال میں اردو اور کھوار زبان وادب اورصحافت کے فروع کے لیے آپ نے کھواراکیڈمی کے پلیٹ فارم سے نوجوان صحافی حمیدالرحمان کی سربراہی میں چترال کے پہلے رنگیں اخبار چترال وژن میں بطور ایڈیٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آپ نے شمالی اور چترالی زبانوں پر تحقیق کی ہے اور ساتھ ساتھ اردو زبان کے فروع میں بھی پیش پیش ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ رحمت عزیز چترالی کو اردو اور شمالی پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں کا محسن کہا جاتا ہے۔ 2010ء میں آپ نے اردو ویکیپیڈیا میں بطور ایڈیٹر کام کرنا شروع کیا اب تک اردو ویکیپیڈیا کے لیے بے شمار مضامین، مقالے لکھ چکے ہیں اور ویکیپیڈیا کے سمرقندی، کادشف عقیل، ساجد امجد ساجد، عمر احمد بنگش اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر مقالاجات کی پروف خوانی، ایڈیٹنگ اور نوک پلک سنوارنے میں مصروف ہیں۔ اردو مقالوں، مضامین کے ساتھ ساتھ آپ اردو ویکیپیڈیا کے ساتھ اپنی بے شمار تصاویر بھی شیر کررہے ہیں [27] - تاہم چترالی صاحب نے کئی سرگرم اردو ویکیپیڈیا کے صارفین کی مخالفت بھی کی تھی۔[28]
ایوارڈز و گولڈ میڈل
ترمیمسال | اعزاز/انعام | کیفیت | ملک |
---|---|---|---|
2000ء | شندور ایوارڈ | کھوار زبان و ادب کے فروع کے لیے دیا گیا | پاکستان[29] |
2006 | چترال ھیومین ڈولپمنٹ ایوارڈ | چترال ھیومین ڈولپمنٹ اینڈ ویلفیر ایسوسی ایشن کی طرف سے زبان و ادب اور صحافت کے فروع کے لیے دیا گیا | پاکستان[30] |
اکتوبر 2012ء | تمغہء چترال | ویکیپیڈیا کا اعزاز برائے ایڈیٹنگ، ویکیپیڈیا اردو کے منتظم جناب طاہر محمود کی طرف سے چترال، کالاش، شمالی علاقہ جات اور لسانیات چترال کے بارے جامع معلوماتی مضامیں تحریر کرنے پر دیا گیا | پاکستان[31] |
مارچ 2011ء | سند لسانیات مائی لینگویجز ڈاٹ آرگن نامی ایک بین الاقوامی ادبی و لسانی تنظیم کی طرف سے اردو اور کھوار زبان کے فروع کے لیے دیا گیا | رحمت عزیز چترالی کو سند لسانیات کا اعزاز دینے کے ساتھ دنیا کے سو بہترین ماہرین لسانیات کی فہرست میں شامل کیا گیا | آسٹریلیا[32] |
دسمبر 2013ء | پاکستان بارن اسٹار ایوارڈ آف نیشنل میرٹ ویکیپیڈیا فاونڈیشن کی طرف سے دیا گیا | انگریزی ویکیپیڈیا کی طرف سے انعام برائے ایڈیٹنگ | ریاستہائے متحدہ[33] |
مارچ 2013ء | سند فضیلت | دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد کی طرف سے بچوں کے ادب کے فروع کے لیے دیا گیا | پاکستان[34] |
2014ء | اینوویٹیو یوتھ ایوارڈ | اینوویٹیو یوتھ فورم سوات کی طرف سے پاکستانی زبانوں میں سافٹ بنانے پر دیا گیا | پاکستان[35] |
2014ء | نوبل انعام امن | نامزد امیدوار | سویڈن[36] |
2014ء | پرائڈ آف دی نیشن گولڈ میڈل | جرنلسٹ فاونڈیشن پاکستان کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کو ایک سافٹ ویر کے ذریعے پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں میں تحریر کو ممکن بناکر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام روشن کرنے پر دیا گیا | پاکستان[37] |
2014ء | انٹرنیشنل اینوویشن ایوارڈ | شریف اکیڈمی جرمنی کی طرف سے ہر سال ایسے شخص کو دیا جاتا ہے جو سائنس، سافٹ ویر انجنئیرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دیتا ہے۔ | جرمنی[38] |
2014ء | کوئنز ینگ لیڈرز ایوارڈ نامزد | ملکہ برطانیہ کی طرف سے ہر سال ایسے نوجوان کو دیا جاتا ہے جو کسی بھی شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دیتا ہے۔ | مملکت متحدہ[39] |
کتابیں
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ [1]
- ↑ ویکیپیڈیا میں رحمت عزیز چترالی کے گاوں کے بارے میں معلومات
- ↑ اردو ویکیپیڈیا میں رحمت عزیز چترالی کے والد کے بارے میں معلومات
- ↑ اردو ویکیپیڈیا میں رحمت عزیز چترالی کے قبیلے کے بارے میں معلومات
- ↑ ویکیپیڈیا میں رحمت عزیز چترالی کے بارے میں معلومات
- ↑ ویکیپیڈیا میں کھوار زبان کے بارے میں رحمت عزیز چترالی کا بنایا ہوا سانچہ
- ↑ لنگوسٹک لسٹ کے موقع روۓ خط میں رحمت عزیز چترالی کے بارے میں معلومات
- ^ ا ب علامہ اقبال کے موقع روۓ خط میں رحمت عزیز چترالی کے علامہ اقبال کی کتابوں بانگ درا، بال جبریل، زبور عجم، ضرب کلیم اور ارمغان حجاز کا منظوم کھوار تراجم کے بارے میں معلومات
- ↑ کھوار ڈکشنری
- ↑ کالم نویس
- ↑ چترال وژن
- ↑ کالم، سرعام
- ↑ مزاحیہ کالم، حرف ظرافت
- ↑ اقبال کا منظوم کھوار ترجمہ
- ↑ اکادمی برایے تحقیق چترالی زبانیں
- ↑ اردو پوائنٹ 15 نومبر ء 2014 "پاکستانی نوجوان نے ایک سافٹ ویر کے ذریعے چالیس سے زائد پاکستانی زبانوں میں تحریر کو ممکن بناکر عالمی ریکارڈ قائم کر لیا"
- ↑ ٹریبیون، نیویارک ٹائمز 15 نومبر 2014ء، "Typing tongues now a click
- ^ ا ب پ پاکستانی زبانوں میں حمد نگاری کی روایت کے لیے کھوار سے اردو تراجم
- ↑ چترالی اور شمالی زبانوں کو شامل نصاب کرنے کی سفارش
- ↑ کھوار زبان کو شامل نصاب کرنے کی سفارش
- ↑ انٹرویو ریڈیو پاکستان پشاور
- ↑ کھوار زبان کا پہلا ٹی وی پروگرام
- ↑ پاکستان ٹیلویژن کا پروگرام سنڈے برنچ کے اردو مزاحیہ خاکے
- ↑ وزارت تعلیم حکومت پاکستان اور نیشنل بک فاونڈیشن کا ایوارڈ
- ↑ رحمت عزیز چترالی کی کتاب کے سرکاری اعزاز
- ↑ منیجنگ ایڈیٹر ماھنامہ شندور
- ↑ رحمت عزیزچترالی کا حصہ اردو ویکیپیڈیا کے لیے رحمت عزیز چترالی کا حصہ
- ↑ چترالی صاحب کی مخالفتوں سے دلبرداشتہ ایک پاکستانی صارف کا تبصرہ
- ↑ "رحمت عزیز چترالی کے شندور ایوارڈ کا اعزاز"۔ 24 دسمبر 2000۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2000
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) والوسيط غير المعروف|Magazine=
تم تجاهله يقترح استخدام|magazine=
(معاونت) - ↑ "رحمت عزیز چترالی کو چترال ھیومین ڈولپمنٹ ایوارڈ دیا گیا"۔ 24 دسمبر 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-12-24
{{حوالہ خبر}}
: الوسيط غير المعروف|Magazine=
تم تجاهله يقترح استخدام|magazine=
(معاونت) - ↑ "اردو ویکیپیڈیا کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کے لیے تمغہء چترال کا اعزاز"۔ Urdu Wikipedia۔ 16 اکتوبر 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-10-16
- ↑ "The My Languages Top 100 Global Linguists"۔ 05 مارچ 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-03-05
- ↑ "رحمت عزیز چترالی کے لیے پاکستان بارن اسٹار ایوارڈ آف نیشنل میرٹ کا عالمی اعزاز"۔ Wikipedia English ۔ 02 دسمبر 2013
- ↑ "دعوۃ اکیڈمی، بین الاسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کے لیے سند فضیلت کا اعزاز"۔ Dawah Academy Islamabad۔ 06 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-03-06
- ↑ "اینوویٹیو یوتھ فورم سوات کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کے لیے اینوویٹیو یوتھ ایوارڈ کا اعزاز"۔ 17 مئی 2014
- ↑ "اقوام متحدہ اور این-پیس نیٹ ورک کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کو امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا"۔ 24 اپریل 2014
- ↑ "جرنلسٹ فاونڈیشن اسلام آباد کی طرف سے رحمت عزیز چترالی کے لیے پرائڈ آف دی نیشن ایوارڈ اور گولڈ میڈل کا اعزاز"۔ 07 دسمبر 2014
- ↑ http://outpost.pk/gilgit-baltistan/191-chitrali-gets-international-award.html
- ↑ http://outpost.pk/culturem/210-another-award-chitrali-nominated-for-queen-s-young-leader-award.html
- ↑ رحمت_عزیز_چترالی_کی_کتابیں
ویکی ذخائر پر Abdulqayyumfsc/تختہ مشق سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |