کوئٹہ
کوئٹہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا صدر مقام اور سب سے بڑا شہر ہے۔ کوئٹہ پشتو لفظ کوٹ سے نکلاہے قیام پاکستان سے قبل کوئٹہ افغانستان کا حصہ تھا تیسرے افغان اینگلو جنگ کے بعد برطانیہ نے کوئٹہ پر قبضہ کیا پھر قیام پاکستان کے بعد یہ تاج برطانیہ سے پاکستان کو منتقل ہوا ک کوئٹہ میں سب سے زیادہ پشتو زبان بولی جاتی ہے جبکہ براہوی ، پنجابی ،ہزارگی زبانیں بھی کوئٹہ میں بولی جاتی ہیں۔کوئٹہ شہر سطح سمندر سے تقریباً 1700 میٹر سے 1900 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور اپنے بہترین معیار کے پھلوں کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہ بنیادی طور پر خشک پہاڑوں میں گھرا ہوا شہر ہے جہاں سردیوں میں شدید سردی اور برف باری ہوتی ہے۔
کوئٹہ | |
---|---|
(اردو میں: کوئٹہ) | |
تاریخ تاسیس | 1876 |
انتظامی تقسیم | |
ملک | پاکستان [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | ضلع کوئٹہ |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 30°11′31″N 67°00′25″E / 30.192°N 67.007°E |
رقبہ | 265.300 مربع کلومیٹر |
بلندی | 1680 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 1001205 (مردم شماری ) (2017) |
مزید معلومات | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+05:00 |
فون کوڈ | 081 |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 1167528 |
درستی - ترمیم |
کوئٹہ، پاکستان کا دسواں سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے جس کی آبادی 2.8 ملین سے زیادہ ہے۔ یہ ملک کے جنوب مغرب میں افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ صوبہ بلوچستان کا دار الحکومت ہے جہاں یہ سب سے بڑا شہر ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی بلوچستان میں واقع ہے اور قندھار جانے والی سڑک، کوئٹہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور مواصلاتی مرکز ہے۔ یہ شہر بولان پاس کے راستے کے قریب ہے جو کسی زمانے میں وسطی ایشیا سے جنوبی ایشیا تک کے بڑے گیٹ ویز میں سے ایک تھا۔ کوئٹہ نے وقفے وقفے سے افغانستان کے تنازع میں پاکستانی مسلح افواج کے لیے عسکری طور پر ایک اہم کردار ادا کیا۔
کوئٹہ کی تاریخ
ترمیمابتدائی تاریخ
ترمیمکوئٹہ شال کوٹ ایک پرانا شہر ہے جس کے نام کا لغوی معنیٰ 'قلعہ' کے ہیں۔ خیال ہے کہ یہ نام کسی قلعہ کی وجہ سے نہیں بلکہ اس وجہ سے پڑا کہ کوئٹہ چاروں طرف سے پہاڑوں سے گھرا ہوا شہر ہے جس سے وہ ایک قدرتی قلعہ ہے۔ اس کے اطراف میں جو پہاڑ ہیں ان کے نام چلتن، زرغون اور مہردار ہیں۔ سب پہاڑ بنیادی طور پر خشک ہیں۔ کوئٹہ قدیم شہر ہے جس کے وجود کا ثبوت چھٹی صدی عیسوی سے ملتا ہے۔ اس وقت یہ ایران کی ساسانی سلطنت کا حصہ تھا۔ ساتویں صدی عیسوی میں جب مسلمانوں نے ایران فتح کیا تو یہ اسلامی سلطنت کا حصہ بن گیا۔ گیارہویں صدی عیسوی میں محمود غزنوی کی فتوحات میں کوئٹہ کا ذکر ملتا ہے۔ اس کے بعد ایک خیال کے مطابق کانسی قبیلہ کے افراد نے تخت سلیمان سے آکر کوئٹی میں بڑی تعداد میں سکونت اختیار کی۔ 1543ء میں مغل شہنشاہ ہمایوں جب شیر شاہ سوری سے شکست کھا کر ایران کی طرف فرار ہو رہا تھا تو یہاں کچھ عرصہ قیام کیا تھا اور جاتے ہوئے اپنے بیٹے اکبر کو یہیں چھوڑ گیا جو دو سال تک یہیں رہا۔ 1556ء تک کوئٹہ مغل سلطنت کا حصہ رہا جس کے بعد ایرانی سلطنت کا حصہ بنا۔ 1595ء میں دوبارہ شہنشاہ اکبر نے کوئٹہ کا اپنی سلطنت کا حصہ بنا لیا۔ 1730ء کے بعد یہ ریاست قلات میں شامل رہا۔ 1828ء میں ایک یورپی مسافر کے مطابق کوئٹہ کے اردگرد مٹی کی ایک بڑی دیوار تھی جس نے اسے ایک قلعہ کی شکل دے دی تھی اور اس میں تقریباً تین سو گھر آباد تھے۔ 1828ء اور اس کے بعد کوئٹہ کا جائزہ لینے کے لیے کئی انگریز مسافر کوئٹہ آئے جن کا مقصد انگریزوں کو معلومات مہیا کرنا تھا۔ 1839ء کی پہلی برطانوی و افغان جنگ کے دوران انگریزوں نے کوئٹہ پر قبضہ کر لیا۔ 1876ء میں اسے باقاعدہ برطانوی سلطنت میں شامل کر لیا گیا اور رابرٹ گروو سنڈیمن کو یہاں کا نمائندۂ سیاسی (پولیٹیکل ایجنٹ) مقرر کیا گیا۔ اس دوران بلوچ قبائل کے افراد بڑی تعداد میں کوئٹہ میں آباد ہوئے۔ انگریزوں نے کوئٹہ کو ایک فوجی اڈا میں تبدیل کر دیا چنانچہ اس دور میں کوئٹہ کی آبادی میں کافی اضافہ ہوا جو 1935ء کے مشہور زلزلہ تک جاری رہا۔
بیسویں صدی اور کوئٹہ کا زلزلہ
ترمیم31 مئی 1935ء کو کوئٹہ میں ایک بڑا زلزلہ آیا جس نے پورے شہر کو آناً فاناً مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا اور ایک اندازہ کے مطابق 40،000 افراد چند دقیقوں میں ہلاک ہو گئے۔ اس قیامت خیز زلزلہ نے کوئٹہ کو بالکل تباہ کر دیا اور شہر میں کوئی عمارت نہ چھوڑی۔ یہ زلزلہ رچرڈ کے معیار کے مطابق 7.1 کی شدت کا تھا۔ اس کا شمار جنوبی ایشیا کی تاریخ کے چار بڑے ترین زلزلوں میں کیا جاتا ہے جس کے بغیر کوئٹہ کی تاریخ نامکمل ہے۔ اس زلزلہ کے بعد کوئٹہ کی تعمیرِ نو ہوئی مگر تمام عمارات یک منزلہ تھیں۔ اس کے علاوہ برطانوی لوگوں نے چونکہ اپنے فوجی اڈے افغانستان کی سرحد کے ساتھ بنا لیے تھے اس لیے انھوں نے کوئٹہ کی تعمیرِ نو میں کوئی دلچسپی نہ لی۔ لیکن کوئٹہ چونکہ افغانستان اور ایران کے تجارتی راستے پر تھا اس لیے آہستہ آہستہ اس نے اپنی حیثیت دوبارہ مستحکم کر لی۔ اس کی تجارت افغانستان کے ساتھ چمن کے راستے اور ایران کے ساتھ نوشکی، دالبندین اور تفتان کے راستے دوبارہ شروع ہو گئی۔
آزادی کے بعد
ترمیم1947ء میں پاکستان کی آزادی کے بعد کوئٹہ پشتون اکثریتی اضلاع پر مشتمل برٹش بلوچستان کا صدر مقام تھا۔ بعد میں جب قلات سٹیٹ یونین کو برٹش بلوچستان کے ساتھ ملا کر ایک صوبہ بنایا گیا تو کوئٹہ کو اس کا دار الحکومت بنا دیا گیا اور اس کی یہ حیثیت برقرار رہی۔ یہ اپنی پھلوں کی تجارت اور کرومائیٹ کی کانوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ سطح سمندر سے 5000 فٹ کی بلندی پر ہونے کی وجہ سے پرفضا مقام ہے اور سیاحت نے بڑی ترقی کی ہے۔ خصوصاً زیارت، جو کوئٹہ سے قریب ہے، پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمد علی جناح کا پسندیدہ مقام تھا۔ صوبائی دار الحکومت ہونے کی وجہ سے بہت سے دفاتر قائم ہوئے ہیں اور صوبائی اسمبلی بھی متحرک رہتی ہے۔ 1979ء کے افغان مسئلہ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں افغان مہاجرین کی آمد نے شہر کی شکل بدل دی اور جرائم کو فروغ دیا۔ آبادی میں اس اضافہ کی وجہ سے کوئٹہ بہت پھیل گیا ہے اور شہر کے اردگرد کافی نئی آبادیوں نے جنم لیا ہے۔ یہ پاکستان کا نواں بڑا شہر ہے جس کی ابادی چھ لاکھ کے قریب ہو چکی ہے (اس میں افغان مہاجرین شامل نہیں)۔ کوئٹہ کو پاکستان کے دیگر علاقوں سے ملانے کے لیے 1600 کلومیٹر طویل ریلوے لائن موجود ہے۔ اس کے علاوہ ایران کے شہر زاھدان سے ایک ریلوے لائن ملاتی ہے۔ کراچی اور کوئٹہ کے درمیان ایک سڑک براستہ سبی، جیکب آباد و سکھر پہلے موجود تھی۔ ایک نئی سڑک کوئٹہ کو براستہ مستونگ، قلات، خضدار اور لسبیلہ ملاتی ہے۔ بہاولپور اور ملتان کے لیے بھی براستہ سڑک اچھے راستے موجود ہیں۔ کوئٹہ کی اہمیت پاکستان میں گوادر کی بندرگاہ کی تعمیر کے بعد بڑھ گئی ہے اور استعماری طاقتوں نے اسے اپنی سازشوں کا گڑھ بنا لیا ہے۔
کوئٹہ کا جغرافیہ
ترمیمکوئٹہ 30.2 ڈگری شمال اور 67 ڈگری مشرق پر واقع ہے۔ چاروں طرف سے پہاڑوں سے گھری ہوئی وادی ہے۔ سردیوں میں شدید سردی ہوتی ہے۔ یہ افغانستان کے شہر قندھار سے قریب ہے۔ یہ کراچی کے شمال مشرق میں اور اسلام آباد کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ بذریعہ ریل اس کا کراچی سے فاصلہ 863 کلومیٹر اور لاہور سے 1170 کلومیٹر ہے۔ لاہور سے فضائی فاصلہ صرف 700 کلومیٹر ہے مگر درمیان میں کوہ سلیمان کے آنے کی وجہ پہلے روہڑی جانا پڑتا ہے اس لیے ریل کا راستہ زیادہ طویل ہے۔ صرف 50 کلومیٹر کے فاصلے پر وادی پشین واقع ہے جو نہائت زرخیز ہے اور اپنے پھلوں اور کاریزات کی وجہ سے مشہور ہے۔ ہنہ جھیل کوئٹہ سے شمال کی طرف تقریباً دس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
آب و ہوا
ترمیمیہاں گرمیوں میں شدید گرمی (46 ڈگری سینٹی گریڈ تک) اور سردیوں میں میں شدید سردی (-25 ڈگری سینٹی گریڈ تک) پڑتی پے۔ موسم سرما میء کے اختتام سے ستمبر کی ابتدا تک جاری رہتا ہے۔یہاں عام طور پر سردیوں میں درجہ حرارت منفی میں چلا جاتا ہے مگر 18 جنوری 1970 میں اس شہر نے اپنی تاریخ کی سب سے شدید ترین سردی دیکھی اور یہاں درجہ حرارت منفی 18.3 ڈگری کو چُھو گیا۔
آب ہوا معلومات برائے کوئٹہ | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
بلند ترین °س (°ف) | 23.6 (74.5) |
26.6 (79.9) |
31.0 (87.8) |
35.0 (95) |
39.4 (102.9) |
41.5 (106.7) |
42.0 (107.6) |
40.6 (105.1) |
38.3 (100.9) |
34.0 (93.2) |
36.0 (96.8) |
25.0 (77) |
42.0 (107.6) |
اوسط بلند °س (°ف) | 10.8 (51.4) |
12.9 (55.2) |
18.7 (65.7) |
24.8 (76.6) |
30.4 (86.7) |
35.3 (95.5) |
35.9 (96.6) |
34.8 (94.6) |
31.4 (88.5) |
25.5 (77.9) |
19.2 (66.6) |
13.3 (55.9) |
24.42 (75.96) |
اوسط کم °س (°ف) | −3.4 (25.9) |
−0.9 (30.4) |
3.4 (38.1) |
8.3 (46.9) |
11.5 (52.7) |
15.9 (60.6) |
19.9 (67.8) |
17.9 (64.2) |
10.9 (51.6) |
3.8 (38.8) |
−0.9 (30.4) |
−3.2 (26.2) |
6.93 (44.47) |
ریکارڈ کم °س (°ف) | −18.3 (−0.9) |
−16.7 (1.9) |
−8.3 (17.1) |
−3.9 (25) |
−0.3 (31.5) |
6.0 (42.8) |
10.6 (51.1) |
3.9 (39) |
−0.6 (30.9) |
−6.7 (19.9) |
−13.3 (8.1) |
−16.7 (1.9) |
−18.3 (−0.9) |
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) | 56.7 (2.232) |
49.0 (1.929) |
55.0 (2.165) |
28.3 (1.114) |
6.0 (0.236) |
1.1 (0.043) |
12.7 (0.5) |
12.1 (0.476) |
0.3 (0.012) |
3.9 (0.154) |
5.3 (0.209) |
30.5 (1.201) |
260.9 (10.271) |
ماہانہ اوسط دھوپ ساعات | 220.1 | 209.0 | 232.5 | 273.0 | 334.8 | 327.0 | 313.1 | 313.1 | 294.0 | 306.9 | 279.0 | 238.7 | 3,341.2 |
ماخذ#1: Climatological Normals of Quetta | |||||||||||||
ماخذ #2: Extreme weather records of Quetta |
بشری شماریات
ترمیممدارس دینیہ جامعہ تجویدالقرآن کوئٹہ یہ جامعہ 1960ءسے کوئٹہ شہرمیں دینی خدمات کے حوالے سے ممتازہے، اب تک ہزاروں قرآن کے حافظ یہ مدرسہ بلوچستان کودے چکاہے۔[حوالہ درکار] ضلع کوئٹہ کی آبادی 2017ء کی مردم شماری کے مطابق 2,275,699 تھی۔
انتظامیہ
ترمیمکوئٹہ شہر میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام ہے جس میں 66 وارڈ ممبر ہوتے ہیں جو ایک میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب کرتے ہیں۔ کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی شہر کے لیے میونسپل سروسز کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔
آبادی
ترمیمتاریخی آبادی | ||
---|---|---|
سال | آبادی | ±% |
1941 | 65,000 | — |
1951 | 84,000 | +29.2% |
1961 | 107,000 | +27.4% |
1972 | 158,000 | +47.7% |
1981 | 286,000 | +81.0% |
1998 | 565,137 | +97.6% |
2017 | 1,001,205 | +77.2% |
کوئٹہ شہر کی آبادی دس لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ 2016ء میں اس کا تخمینہ 1,140,000 تھا، لیکن 2017 کی مردم شماری نے کل 1,001,205 کا انکشاف کیا۔ یہ اسے صوبہ بلوچستان کا سب سے بڑا شہر اور پاکستان کے بڑے شہروں میں سے ایک بناتا ہے۔ شہر کی آبادی کے بارے میں اختلاف ہے کچھ لوگوں کے مطابق، اس شہر میں پشتون اکثریت سے ہیں جس کے بعد بلوچ ، بلوچستان کے دیگر مقامی افراد، ہزارہ اور آخر میں پاکستان کے دوسرے علاقوں کے افراد آباد ہیں۔ جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ اس شہر میں پشتونوں کی اکثریت ہے جس کے بعد بلوچ، ہزارہ، براہوی، پنجابی اور مہاجر آباد ہیں۔اردو قومی زبان ہونے کے ناطے تمام باشندے استعمال اور سمجھتے ہیں اور سے ایک زبان کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ کوئٹہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تقریباً 500,000-600,000 ہزارہ برادری آباد ہے۔
ذرائع نقل و حمل
ترمیمکوئٹہ شہر میں سفر کی مناسب سہولتیں میسر ہیں اور شہر کے بڑے حصوں کو ملانے والی سڑکوں کی حالت بہترین ہے۔ شہر کے اندر سفر کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ جن میں ٹیکسی، بسیں، رکشا، ویگن وغیرہ ہر وقت دستیاب رہتی ہیں۔ شہر کے بس اڈوں پر پورے پاکستان کے لیے ہر وقٹ ٹرانسپورٹ موجود رہتی ہے۔
شاہرات
ترمیمکوئٹہ پاکستان کے مغربی جانب ہے اور سڑکوں کے نیٹ ورک کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے منسلک ہے۔ پاکستان کے مروجہ نظام شاہرات کے تحت قائم بین الاضلاعی شاہرات کے ذریعے یہ شہر سبی، کراچی، لاہور، ژوب، مستونگ ، جیکب آباد ، پشاور ، چمن، چاغی ، زیارت، مستونگ، گوادر، تربت، قلات ، ڈیرہ بگٹی، دالبندین ،ملتان، ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان، راولپنڈی اور اسلام آباد کے ساتھ متصل ہے۔
ہوائی اڈا
ترمیمکوئٹہ بین الاقوامی ہوائی اڈا پاکستان کا چوتھا بلند ترین ہوائی اڈا ہے جو سطح سمندر سے 1605 میٹر بلند ہے۔ یہ ملک کے جنوبی علاقے میں دوسرا سب سے بڑا ہوائی اڈا اور صوبہ بلوچستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈا ہے۔ یہ شہر سے 12 کلومیٹر جنوب مغرب میں 35 ایکڑ (14 ہیکٹر) کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں 1332 اوسط طے شدہ پروازیں اور 247 غیر شیڈول پروازیں تھیں اور 2007 میں کل ریکارڈ شدہ مسافروں کا بہاؤ 152,698 تھا۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن
ترمیمکوئٹہ ریلوے اسٹیشن ، روہڑی-چمن ریلوے لائن برانچ لائن پر واقع ہے۔ یہاں سے ایک ریلوے لائن سرحدی قصبہ چمن جاتی ہے۔ اس اسٹیشن سے ٹرینیں پاکستان کے مختلف شہروں کو جاتی ہیں جن میں کراچی، لاہور، راولپنڈی، سبی، جیکب آباد، سکھر، پشاور، رحیم یار خان، بہاولپور، ملتان، چمن، فیصل آباد، شیلا باغ ریلوے اسٹیشن، کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن، ژوب ریلوے اسٹیشن، دالبدین ریلوے اسٹیشن اور مچھ شامل ہیں۔
تعلیم / تعلیمی ادارے
ترمیمکوئٹہ صوبہ بلوچستان کے لیے تعلیمی مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔ شہر میں متعدد سرکاری اور نجی کالج ہیں، جن میں درج ذیل ہیں:
- یونیورسٹی آف بلوچستان
- بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (BUITEMS)
- سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی
- اسلامیہ ہائی اسکول
- سینٹ جوزف کانونٹ اسکول، کوئٹہ
- بولان میڈیکل کالج
- یونیورسٹی لا کالج (ULC)
- بلوچستان ایگریکلچر کالج
- تمیر نو پبلک کالج
- سینٹ فرانسس گرامر اسکول
- پاکستان کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج
- سائنس کالج
- او پی ایف پبلک اسکول
- اسکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس
- کوئٹہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز
کھیل
ترمیمفٹ بال کوئٹہ کے لوگوں میں مقبول ترین کھیل ہے۔ درج ذیل کوئٹہ کی فٹ بال ٹیمیں ہیں: کوئٹہ زوراور، مسلم ایف سی، بلوچستان یونائیٹڈ ڈبلیو ایف سی، ہزارہ گرین فٹ بال کلب، بلوچ فٹ بال کلب اور کوئٹہ بازیگرز کلب۔ بلوچستان یونائیٹڈ ڈبلیو ایف سی 2014ء کی قومی خواتین چیمپئن شپ جیتی تھی۔ بگٹی اسٹیڈیم بلوچستان کرکٹ ٹیم کا گھر ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پاکستان سپر لیگ (PSL) میں حصہ لیتی ہے۔ کوئٹہ میں باکسنگ بھی بہت مقبول ہے۔ محمد وسیم کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے پروفیشنل باکسر ہیں۔ باڈی بلڈنگ میں نثار احمد خلجی کو مسٹر بلوچستان اور مسٹر پاکستان ٹائٹل اور بین الاقوامی باڈی بلڈنگ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی حاصل ہے۔ ہاکی میں، کوئٹہ نے ذیشان اشرف اور شکیل عباسی پیدا کیے، جو پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے رکن تھے۔
شہید نوروز اسٹیڈیم کوئٹہ کا سب سے بڑا اسٹیڈیم ہے۔ شہر میں ایوب نیشنل اسٹیڈیم بھی ہے، جو فٹ بال اور کرکٹ کے لیے استعمال ہونے والا کثیر المقاصد اسٹیڈیم اور کرکٹ کے لیے بگٹی اسٹیڈیم ہے۔کوئٹہ میں پہاڑوں پر چڑھنے اور غاروں کے ساتھ ساتھ واٹر اسپورٹس کے لیے مقامی سہولیات پیدا کی گئیں۔
طبی مراکز
ترمیم- سلیم میڈیکل کمپلیکس
- نقیب ہسپتال
- راحت ہسپتال
- الناصر ہسپتال
- یاسین ہسپتال
- کوئٹہ ہسپتال
- ریحان ہسپتال
- سلطان ترین ہسپتال
- آغا ہسپتال
- نیشنل ہسپتال
- امداد ہسپتال
- اکرم ہسپتال
- ساجد ہسپتال
- شافی ہسپتال
- الشفاء ہسپتال
- الخیر ہسپتال
- ھارٹ اینڈجنرل ہسپتال
- الگیلانی ہسپتال
- جیلانی ہسپتال
- ڈاکٹر ہسپتال
جنرل پوسٹ آفس کوئٹہ
ترمیمجنرل پوسٹ آفس (General Post Office / GPO) کوئٹہ کا مرکزی ڈاک خانہ ہے۔ ڈاک کا موجودہ نظام انگریز دور سے تعلق رکھتا ہے۔
شہر/قصبہ | رمزِ ڈاک | ضلع/صدر ڈاک خانہ | صوبہ/عملداری |
---|---|---|---|
کوئٹہ طیران گاہ | 87650 | کوئٹہ | بلوچستان |
کوئٹہ GPO | 87300 | کوئٹہ | بلوچستان |
کوئٹہ سیٹلائٹ ٹاؤن | 87500 | کوئٹہ | بلوچستان |
انتظامی تقسیم
ترمیمکوئٹہ ڈویژن
ترمیمکوئٹہ ڈویژن کے تین اضلاع مندرجہ ذیل ہیں۔
کوئٹہ کی تحصیلیں
ترمیمسیاست
ترمیمقومی اسمبلی پاکستان
ترمیمکوئٹہ سے قومی اسمبلی کی 3 نشستیں ہیں جس کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔ [2]
صوبائی اسمبلی بلوچستان
ترمیمکوئٹہ سے صوبائی اسمبلی بلوچستان کے لیے 9 حلقے ہیں جن کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔ [3]
اخبارات و رسائل
ترمیم- آزادی۔
- آساپ۔
- آواز بلوچستان (پندرہ روزہ)
- آواز پاکستان ۔
- آزاد آواز کوئٹہ۔
- آوٹ لک کوئٹہ۔
- آمیزش کوئٹہ۔
- آغاز کوئٹہ۔
- آئی ٹیک کوئٹہ۔
- اہم خبر کوئٹہ۔
- الفجر کوئٹہ۔
- اعتماد کوئٹہ۔
- انتخاب کوئٹہ۔
- انڈی پینڈنٹ کوئٹہ ۔(انگلش)
- اتحاد کوئٹہ۔
- انقلاب کوئٹہ
- انجام کوئٹہ۔
- الرازی کوئٹہ ۔
- ایثار کوئٹہ ۔
- استقلال کوئٹہ
- اخبار بلوچستان کوئٹہ ۔
- اومان کوئٹہ ۔
- السبحان کوئٹہ۔
- اجالا کوئٹہ ۔
- ارتقا کوئٹہ ۔
- اسلامیہ ہائی اسکول میگزین کوئٹہ ۔
- اسلامک اسٹڈیز بلٹن کوئٹہ ( اردو)
- افروز کوئٹہ۔
- اسٹاک نیوز کوئٹہ ۔
- اولس کوئٹہ ( اردو ) ۔
- اقصی کوئٹہ۔
- اسٹار ویژن کوئٹہ ۔
- بلوچستان ایکسپریس کوئٹہ ۔
- بلوچستان ٹائمز کوئٹہ ۔
- بلوچستان لائنز کوئٹہ ۔
- بلوچستان جدید کوئٹہ ۔
- بلوچستان نیوز کوئٹہ ۔
- بولان کوئٹہ ۔
- بلوچی زمانہ کوئٹہ ۔
- بلوچی دنیا کوئٹہ ۔
- بچوں کا اخبار۔
- بریشنا کوئٹہ ۔
- باغ و بہار کوئٹہ ۔
- بزنس کوئٹہ ۔
- بچوں کا شاھین کوئٹہ ۔
- بلوچی کوئٹہ ۔
- بلوشیا کوئٹہ ۔
- بسنت کوئٹہ ۔
- بلوچوں میج کوئٹہ ( انگریزی)
- پاکستان مرر کوئٹہ۔
- پکار کوئٹہ ۔
- پاسبان کوئٹہ ۔
- پربت کوئٹہ ۔
- پشتو کوئٹہ ۔
- پاکستان ایکسپریس کوئٹہ ۔
- ترقی کوئٹہ ۔
- تنظیم کوئٹہ ۔
- ترجمان کوئٹہ/سبی ۔
- تعمیر بلوچستان کوئٹہ ۔
- تازہ خبر کوئٹہ ۔
- تقدیر کوئٹہ ۔
- تحریک کوئٹہ ۔
- ترقی بلوچستان کوئٹہ ۔
- تجارت کوئٹہ ۔
- تعمیر وطن کوئٹہ ۔
- ثمین کوئٹہ ۔
- جنگ کوئٹہ ۔
- جرات کوئٹہ ۔
- جمہور کوئٹہ ۔
- جیو نیوز ۔
- جیو پاکستان کوئٹہ ۔
- جہاں نما کوئٹہ ۔
- چنگ کوئٹہ ۔
- چلڈرن میگزین کوئٹہ ۔
- چلڈرن ایکسپریس کوئٹہ ۔
- چاگرد کوئٹہ ۔ ( بلوچی / انگریزی )۔
- چلتن کوئٹہ ۔
- چٹان کوئٹہ ۔
- حال کوئٹہ ۔
- حرب بقا کوئٹہ ۔
- خبردار کوئٹہ ۔
- خاور کوئٹہ ۔
- خورشید کوئٹہ ۔ ( پشتو / اردو ) ۔
- خلق کوئٹہ ۔
- خواندگی کوئٹہ ۔
- خوشبو کوئٹہ ۔
- دنیا کوئٹہ ۔
- دنیا کوئٹہ
- دشمن کوئٹہ ۔
- دستک کوئٹہ ۔
- دن کوئٹہ ۔
- راہبر کوئٹہ ۔
- ریفارمر کوئٹہ ( انگلش ) ۔
- رہبر نسواں کوئٹہ ۔
- ژلاند کوئٹہ (پشتو ) ۔
- ژغ کوئٹہ ۔
- سسکر انٹرنیشنل کوئٹہ ۔
- سینچری ایکسپریس کوئٹہ ۔
- سحر کوئٹہ ۔
- سچائی کوئٹہ ۔
- ساحل کوئٹہ ۔
- سنگت کوئٹہ ۔
- سبز سویرا ۔
- اسٹوڈینٹ ٹائمز کوئٹہ ۔
- اسکول ٹائمز کوئٹہ ۔
- سپر مارشل آرٹس کوئٹہ ۔
- سحر کوئٹہ ۔
- سالار کوئٹہ ۔
- سدا بولان کوئٹہ ۔
- سیٹرڈے ٹائمز کوئٹہ ۔
- شال کوئٹہ ۔
- شنزہ کوئٹہ ۔
- شاھین کوئٹہ ۔
- صدائے اولس کوئٹہ ۔
- صحافت کوئٹہ ۔
- صداقت کوئٹہ ۔
- صنوبر کوئٹہ ۔
- صبا کوئٹہ ۔
- طالب کوئٹہ ۔
- طاقت کوئٹہ ۔
- ظفر الاسلام
- عوام کوئٹہ ۔
- عفان کوئٹہ ۔
- عقاب کوئٹہ ۔
- غازی کوئٹہ ۔
- فنکار کوئٹہ ۔
- فوٹو گرافر کوئٹہ ۔
- فاکس نیوز کوئٹہ ( انگریزی ) ۔
- فرزان کشمیر کوئٹہ ۔
- * قائد کوئٹہ ۔
- قدرت کوئٹہ ۔
- قاصد کوئٹہ ۔
- کوہستان کوئٹہ ۔
- کوئٹہ ٹائمز کوئٹہ ( انگلش) ۔
- کوہسار کوئٹہ ۔
- کارکن کوئٹہ ۔
- کوئٹہ کوئٹہ ۔
- کہکشاں کوئٹہ ۔
- کوہ سلیمان کوئٹہ ۔
- کاروان کوئٹہ ۔
- گوادر بزنس کوئٹہ ۔
- گوادر ٹائمز کوئٹہ ۔
- گدروشیا کوئٹہ ۔
- گلستان کوئٹہ ( پشتو ) ۔
- گونج کوئٹہ ۔
- لشکر کوئٹہ ۔
- مشرق کوئٹہ ۔
- میزان کوئٹہ ۔
- میرر کوئٹہ (انگریزی ) ۔
- مشرق ایوننگ کوئٹہ ۔
- میثاق الحق کوئٹہ ۔
- معلم کوئٹہ ۔
- مبلغ کوئٹہ ۔
- مسائل کوئٹہ ۔
- مجلہ اکیڈمی کوئٹہ ۔
- مینار کوئٹہ ۔
- مجاہد کوئٹہ ۔
- محور کوئٹہ ۔
- مسلم سلورٹس (ماہنامہ)
- ملی استقلال کوئٹہ ۔
- ہفت روزہ نامور پاکستان کوئٹہ
- نوائے وطن کوئٹہ ۔
- نوئے ژوند کوئٹہ ۔
- ناظم نیوز کوئٹہ ۔
- نعرہ حق کوئٹہ ۔
- نوائے بلوچستان ۔
- نوائے بولان ,مستونگ/ کوئٹہ ۔
- نوائے وطن کوئٹہ ۔
- نوکین دور کوئٹہ۔
- نمکدان کوئٹہ
- نیا چاند (پندرہ روزہ)
- وجدان کوئٹہ ۔
- وادی کوئٹہ ۔
- ہمت مستونگ / کوئٹہ ۔
- ھیواد کوئٹہ ( پشتو )۔
- ہلال کوئٹہ
شخصیات
ترمیم- پروفیسر حسین بخش ساجد
- عامر معان
- صاحبزادہ مولوی حاجی امین اللہ نقشبندی ؒ
- علامہ پیر سید جنید علی شاہ بخاری حسینی
- ذوالفقار یوسف
- عرفان الحق صائم
- خالد ثاقب
- پروفیسر صدف چنگیزی
- عالی سیدی
- ڈاکٹر منیر رئیسانی
- ڈاکٹر اعظم بنگلزئی
- جہاں آرا تبسم
- رشید حسرت
- صفدر حسین سید
- احمد وقاص کاشی
- ادریس کاوش
- عرفان الحق صائم
- گل بنگلزئی
- غزالہ تبسم غزال
- علی بابا تاج
- نوشین قمبرانی
شہر نتائج
ترمیمدرجہ | شہر | آبادی (1998 مردم شماری) | آبادی (2017 مردم شماری) | اضافہ | صوبہ |
---|---|---|---|---|---|
1 | کراچی | 9,856,318 | 16,051,521 [4] | 62.86% | سندھ |
2 | لاہور | 5,143,495 | 11,126,285 | 116.32% | پنجاب، پاکستان |
3 | فیصل آباد | 2,008,861 | 3,203,846 | 59.49% | پنجاب، پاکستان |
4 | راولپنڈی | 1,409,768 | 2,098,231 | 48.84% | پنجاب، پاکستان |
5 | گوجرانوالہ | 1,132,509 | 2,027,001 | 78.98% | پنجاب، پاکستان |
6 | پشاور | 982,816 | 1,970,042 | 100.45% | خیبر پختونخوا |
7 | ملتان | 1,197,384 | 1,871,843 | 56.33% | پنجاب، پاکستان |
8 | حیدرآباد، سندھ | 1,166,894 | 1,732,693 | 48.49% | سندھ |
9 | اسلام آباد | 529,180 | 1,014,825 | 91.77% | اسلام آباد وفاقی دارالحکومت علاقہ |
10 | کوئٹہ | 565,137 | 1,001,205 | 77.16% | بلوچستان |
مزید دیکھیے
ترمیمپاکستان کے شہر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ کوئٹہ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2024ء
- ↑ https://na.gov.pk/en/mna_list.php?list=balochistan
- ↑ https://pabalochistan.gov.pk/new/memberspage/?tenure=1&member_name=&party_name=&constituency=&seat_type=&district=27[مردہ ربط]
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 16 جون 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2022
- تاریخ کوئٹہ کامران اعظم سوہدروی