نوبل انعام وصول کنندگان کی فہرست
نوبل انعامات (سویڈش: Nobelpriset، نارویجن: Nobelprisen) سالانہ تقسیم کیے جانے والے انعامات ہیں جنھیں رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز، سویڈش اکیڈمی، کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ اور نارویجن نوبل کمیٹی ان افراد یا تنظیموں کو دیتی ہے جنھوں نے کیمیاء، طبیعیات، ادب اور فعلیات و طب میں کا رہائے نمایاں سر انجام دئے ہوں۔[1]اسے الفریڈ نوبل کے 1895ء میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، جس کے مطابق ان انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے۔نوبل میموریل انعام برائے معاشیات کو 1968ء میں جاری کیا گیا اسے سیورجس رکس بینک جو سویڈن کی مرکزی بینک ہے نے شروع کیا جو معاشیات میں گراں قدر خدمات پر دی جاتی ہیں۔ ہر انعام یافتہ ایک طلائی میڈل، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم وصول کرتا ہے جس کے مقدار کا فیصلہ ہر سال نوبل فانڈویشن طے کرتی ہے۔[2]
انعام
ہر انعام کو ایک الگ کمیٹی دیتی ہے؛ رائل سویڈش اکیڈمی طبیعیات، کیمیا اور معاشیات کے انعامات دینے کی پابند ہے جبکہ کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ طب و فعلیات کے انعام تقسیم کرتی ہے اسی طرح نارویجن نوبل کمیٹی امن انعام کا فیصلہ کرتی ہے۔[3]ہر انعام یافتہ ایک طلائی میڈل، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم وصول کرتا ہے جس کی مقدار ہر سال انعام یافتگان کی تعداد کے لحاظ سے مختلف ہوا کرتی ہے۔[2] 1901ء میں سب سے پہلے نوبل انعامات جیتنے والوں کو 150،782 سویڈش کرونا دئے گئے، جو 2007ء میں 7,731,004 سویڈش رقم کے مساوی تھے۔ 2008ء میں انعام یافتگان کو دی جانے والی رقم 10,000,000سویڈش کرونا تھی(یہ رقم پاکستانی دس کروڑ اور بھارتی پانچ کروڑ کے لگ بھگ ہے،بمطابق 2015)۔۔[4]یہ انعامات 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں الفرڈ نوبل کی برسی کے دن دئے جاتے ہیں۔[5]
جس سال کسی سبب سے نامزدگیاں نا ہوسکیں تو اس کی رقم اس کے ہمراہی انعام کو دی جاتی ہیں۔[6] نوبل انعام 1940 تا 1942 تک دوسری جنگ عظیم کے باعث نا دی سکیں۔[7]
وصول کنندگان
1901ء سے 2017 تک نوبل انعام اور نوبل میموریل انعام برائے معاشیات 585 دفعہ 923 افراد اور تنظیموں کو دی گئی ہیں۔ چونکہ بعض افراد اور تنظیموں نے یہ انعام ایک سے زائد مرتبہ وصول کیے ہیں لہذا اصل تعداد گھٹ کر 892 افراد (844 مرد اور 48 خواتین) اور 24 تنظیم ہیں۔ چھ نوبل انعام یافتہ شخصیات ایسی ہیں جنھیں ان کے ملک کی حکومت نے یہ انعام وصول کرنے سے روکا۔ہٹلر نے چار جرمن شخصیات کو اس انعام کو وصول کرنے سے روکا یہ لوگ رچرڈ کوہن (کیمیا 1938ء) اڈلف بیوٹنندٹ (کیمیا 1939ء) ، گرہارڈ ڈومگٹ (طب و فعلیات 1939ء) اور کارل فان اوسیتسکی (امن 1935ء)تھے اسی طرح سوویت اتحاد نے بریس پاسترناک (ادب 1958ء) اور چینی حکومت نے لیو شیاوبو (امن 2010) پر یہ انعام نا لینے کے حوالے سے دباؤ ڈالا۔ لیو شیاوبو، کارل فان اوسیتسکی اور آنگ سان سو چی انعام کے وقت قید میں تھیں۔ دو نوبل انعام یافتگان ژاں پال سارتر (ادب 1964ء) اور لی ڈک تھو (امن 1973ء) نے یہ انعام حاصل کرنے سے انکار کیا؛اول الذکر صاحب کسی بھی اعزاز لینے کے قائل ناتھے اور انھوں نے تمام سرکاری اعزازات کا بھی بائکاٹ کر رکھا تھا اور موخر الذکر صاحب کا تعلق ویتنام سے تھا اور اس وقت وہاں کے حالات کے باعث انھوں نے اسے نا لیا۔
چھ انعام یافتگان نے ایک سے زائد انعامات حاصل کیے ہیں؛ان میں سے ریڈ کراس کمیٹی نے نوبل امن انعام تین دفعہ حاصل کیے جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے[8]۔ اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کو یہی انعام دو دفعہ دیا گیا۔ اسی طرح امریکی طبیعیات دان جان باردین کو نوبل انعام برائے طبیعیات دو دفعہ ملا،جبکہ ان کے ہم وطن کیمیا دان فریڈرک سنگر کو نوبل انعام برائے کیمیا دو دفعہ دیا گیا۔ اس کے علاوہ دو انعام یافتگان کو دو مختلف شعبوں میں نوبل انعام ملے میری کیوری جنھیں یہ انعام طبیعیات اور کیمیا کے شعبے میں دیا گیا اور لینس پالنگ کو یہ انعام امن اور کیمیا کے شعبے میں ملا۔ 844 نوبل انعام یافتگان میں 48 خواتین شخصیات ہیں سب سے پہلی خاتون انعام یافتہ شخصیت میری کیوری تھیں انھوں نے یہ انعام 1903ء میں وصول کیا [9] نیز وہ پہلی شخصیت تھیں(مرد اور عورت دونوں میں) جنھوں نے یہ انعام دو بار جیتا انھوں نے دوسرا انعام شعبہِ کیمیا میں سنہ 1991ء میں جیتا۔[8] پاکستان کی سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی دنیا کی سب سے کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ شخصیت ہیں جنھوں نے نوبل امن انعام محض 17 سال کی عمر میں 2014ء میں وصول کیا۔[10][11]
وصول کنندگان کی فہرست
حواشی
- 1 1938 اور 1949 میں جرمنی نے اپنے تین نامزد شہریوں کو نوبل انعام وصول کرنے سے روکا.یہ تین افراد رچرڈ کوہن, کیمیا 1938; اڈلف بیوٹنندٹ, کیمیاءin 1939; اورگرہارڈ ڈومگٹ, طب و فعلیات 1939. انھیں بعد میں نوبل ڈپلوما اور ایوارڈ دیا گیا لیکن وہ رقم سے محروم رہے[8]
- 2 1948 کا نوبل امن انعام نہیں دیا گیا۔ نوبل فاؤنڈیشن کے ویب گاہ کے مطابق یہ انعام موہن داس گاندھی, کو دیا جانا تھا لیکن اس سے قبل ان کا قتل ہو گیا لہذا اس اعزاز کو ان کے احترام میں نا دیا گیا.[13]
- 3 ،روسی پیدائشی بریس پاسترناک, کو 1958 میں روسی حکومت نے ادب کا انعام لینے سے روکا[8]
- 4 In 1964, ژاں پال سارتر نے ادب کا نوبل انعام ینے دے انکار کیا وہ کسی بھی قسم کے انعام لینے کے قائل نا تھے[8]
- 4 In 1973, [[لی ڈک تھو| نے یہ انعام لینے سے انکار کیا کیونکہ وہ خود کو اس حقدار نہیں سمجھتے تھے کیونکہ انھوں نے ویتنام جنگ میں سیز فائر کروانے کے لیے کردار ادا کیا لیکن ان کے نزدیک یہ معاہدہ کامیاب نا ہوا تھا۔.[7][8]
- 5 , لیو شیاوبو 2011 میں یہ انعام نا لے سکے کیونکہ انھیں چینی حکام نے 11 سال کے لیے قید کی سزا سنائی تھی۔[14]
مزید دیکھیے
- نوبل انعام
- نوبل انعام حاصل کرنے والوں کی فہرست
حوالہ جات
- عمومی
- "تمام نوبل انعام یافتگان میں Physics"۔ نوبل فاونڈیشن۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- "تمام نوبل انعام یافتگان میں کیمیاء"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- "تمام نوبل انعام یافتگان میں Medicمیںe"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- "تمام نوبل انعام یافتگان میں Literature"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- "All Nobel Peace Prize Laureates"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- "All Laureates میں Economics"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2008
- خاص
- ↑ "Alfred Nobel – The Man Behind the Nobel Prize"۔ نوبل فاونڈیشن۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2008
- ^ ا ب "نوبل انعامpublisher=Nobel Foundation"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2008
- ↑ "The Nobel Prize Awarders"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2008
- ↑ "The Nobel Prize Amounts"۔ Nobel Foundation۔ 31 جولائی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2008
- ↑ "The Nobel Prize Award Ceremonies"۔ Nobel Foundation۔ 22 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2008
- ↑ "List of All Nobel Laureates 1942"۔ Nobel Foundation۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2008
- ^ ا ب Lundestad, Geir (2001-03-15)۔ "The Nobel Peace Prize 1901–2000"۔ Nobel Foundation۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2008
- ^ ا ب پ ت ٹ ث "Nobel Prize Facts"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2015
- ↑ "Women Nobel Laureates"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2011
- ↑ "Nobel Laureates by Age"۔ nobelprize.org۔ 20 October 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2014
- ↑ "Malala Yousafzai becomes youngest-ever Nobel Prize winner"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 10 October 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2014
- ↑ Jon Henley (10 October 2019)۔ "Two Nobel literature prizes to be awarded after sexual assault scandal"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2019
- ↑ Øyvind Tønnesson (December 1, 1999)۔ "Mahatma Gandhi, the Missing Laureates"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 3, 2010۔
Later, there have been speculations that the committee members could have had another deceased peace worker than Gandhi in mind when they declared that there was "no suitable living candidate", namely the Swedish UN envoy to Palestine, Count Bernadotte, who was murdered in September 1948. Today, this can be ruled out; Bernadotte had not been nominated in 1948. Thus it seems reasonable to assume that Gandhi would have been invited to Oslo to receive the Nobel Peace Prize had he been alive one more year.
- ↑ "The Nobel Peace Prize 2010 – Presentation Speech"۔ Nobel Foundation۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 10, 2011
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر نوبل انعام وصول کنندگان کی فہرست سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- رائل سویدش اکیڈمی آف سائنسز کی دفتری ویب گاہ
- نوبل فاؤنڈیشن کی دفتری ویب گاہ
- انعام یافتگان سے متعلق ڈوانلوڈ کے قابل معلومات[مردہ ربط]