لولیوڈ
پاکستانی سنیما کے بارے میں

تعارف

لولی وڈ پاکستانی فلم انڈسٹری کا نام ہے
لولی وڈ پاکستانی فلم انڈسٹری کا نام ہے

لولی وڈ پاکستانی فلمی صنعت کے مرکز کو کہا جاتا ہے۔ جس سے ”لولی“ کا لفظ نکالا گیا۔ پاکستان کے شہر لاہور سے لیا گیا ہے جہاں یہ صنعت قائم ہے۔ زیادہ تر فلمیں اردو اور پنجابی زبانوں میں بنتی ہیں۔ ”ہالی وڈ“ کا ایک تنازعہ ہے، اور بالی وڈ کے نام سے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، ممبئی (قبل بمبئی) کی بنیاد پر، بھارت کی فلم انڈسٹری کی وضاحت کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے. پاکستان فلم انڈسٹری یا لولی وڈ کے طور پر بعد میں معلوم ہوا ہے کہ ان کی جڑوں کو دور دراز بھارت میں ٹریس کر سکتا ہے، اس وقت بھی جب پاکستان 1947ء میں ہندوستانی جشن کا آغاز ہوا تو اس سے الگ الگ ریاست بننا پڑا. صنعت کی ابتدائی تاریخ کا اشارہ ہے کہ اس نے بہت ناخن شروع کردیا، لیکن آہستہ آہستہ زبردست ترقی اور مقبولیت دیکھی.

منتخب مضمون

نصرت فتح علی خان عظیم پاکستانی قوال، موسیقار اور گلوکار فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال تھے۔ ان کے خاندان نے قیام پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب کے ضلع جالندھر سے ہجرت کرکے فیصل آباد میں سکونت اختیار کی تھی۔ انہوں نے صوفیائے کرام کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا اور ان کے فیض سے خود انہیں بے پناہ شہرت نصیب ہوئی۔ آپ صحیح معنوں میں شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچے جب پیٹر جبریل کی موسیقی میں گائی گئی ان کی قوالی ’دم مست قلندر مست مست‘ ریلیز ہوئی۔ اس مشہور قوالی کے منظر عام میں آنے سے پہلے وہ امریکہ میں بروکلن اکیڈمی آف میوزک کے نیکسٹ ویوو فیسٹول میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکے تھے، لیکن ’دم مست قلندر مست مست‘ کی ریلیز کے بعد انہیں یونیورسٹی آف واشنگٹن میں موسیقی کی تدریس کی دعوت دی گئی۔ بین الاقومی سطح پر صحیح معنوں میں ان کا تخلیق کیا ہوا پہلا شاہکار 1995ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’ڈیڈ مین واکنگ‘ کا ساؤنڈ ٹریک تھا۔ بعد میں انہوں نے ہالی وڈ کی فلم ’دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ‘ اور بالی وڈ میں پھولن دیوی کی زندگی پر بننے والی متنازع فلم ’بینڈٹ کوئین‘ کے لیے بھی موسیقی ترتیب دی۔ نصرت فتح علی خان نے جدید مغربی موسیقی اور مشرقی کلاسیکی موسیقی کے ملاپ سے ایک نیا رنگ پیدا کیا۔ اور نئی نسل کے سننے والوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔

منتخب سوانح حیات

جاوید شیخ (پیدائش: 9 اکتوبر، 1951ء)، پاکستانی فلموں کے مشہور اداکار ہیں۔ جاوید شیخ نے رومانوی ڈراما فلم سے لے کر ہنگامہ خیز جیسے انداز میں انہوں نے اردو اور پنجابی میں 100 سے زائد فلموں میں کام کیا انہوں نے بہت سے ٹیلی ویژن سیریلز میں بھی شائع کیا ہے جس میں پی ٹی وی، ہم ٹی وی، جیو ٹی وی اور اے پلس پر بھی اے۔ انہوں نے ہدایت کی پہلی فلم مشکل، 1995ء میں جاری کیا گیا تھا۔ 2002ء میں، انہوں نے یہ دل آپ کا ہوا ہدایت کی، جس میں انہوں نے ایک معاون کردار ادا کیا۔ ماضی کی پسندیدہ اداکاراؤں میں سب سے خوبصورت اداکارہ کا نام پوچھا گیا تو جاوید شیخ نے جواب دیا کہ انہیں اداکارہ نیلی بےحد خوبصورت لگتی تھیں۔ جاوید شیخ اور نیلی ’جیوا‘، ’چیف صاحب‘، ’کالے چور‘، ’مشکل‘ اور ’خدا گواہ‘ سمیت کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کرچکے ہیں۔

جاوید شیخ نے پاکستانی فلم اور ٹی وی کی صنعت میں تقریباً چالیس سال گزارے ہیں۔ شمع جیسے بلیک اینڈ وائٹ ڈراما سیریل سے لے کے لولی وڈ اور بالی وڈ کی فلموں تک اور اب نئی نسل کی پاکستانی فلموں میں بھی وہ نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس دلچسپ اور طویل آپ بیتی کو اب وہ ایک کتاب کی شکل دے رہے ہیں۔ جاوید شیخ اپنے کیریئر میں صرف پاکستانی فلم انڈسٹری ہی نہیں بلکہ بولی وڈ انڈسٹری کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔ ان کی کامیاب بولی وڈ فلم میں ’اوم شانتی اوم‘، ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ وغیرہ شامل ہیں۔


عنوانات

لولی وڈ

فہرستیں:پاکستانی فلموں کی فہرستسب سے زیادہ کمائی کرنے والی پاکستانی فلمیںسندھی فلموں کی فہرست


فائل:لولی وڈ.png
پاکستان لولی وڈ پنجاب

زمرہ جات

Categories

ذیلی زمرہ جات دیکھنے کے لیے جات ◄ پر کلک کریں