باب:مذہب
مذہب کا لفظی مطلب راستہ یا طریقہ ہے۔ انگریزی لفظ Religion کا مادہ لاطینی لفظ religio یعنی امتناع، پابندی ہے۔ ویبسٹر کی انگریزی لغت میں Religion کی جو تعریف کی گئی ہے اس سے ملتا جلتا مفہوم مقتدرہ قومی زبان کی انگریزی اردو لغت میں بھی دیا گیا ہے، جو یوں ہے: «مافوق الفطرت قوت کو اطاعت، عزت اور عبادت کے لیے بااختیار تسلیم کرنے کا عمل؛ اس قسم کی مختار قوت کو تسلیم کرنے والوں کایہ احساس یا روحانی رویہ اور اس کا ان کی زندگی اور طرز زیست سے اظہار؛ متبرک رسوم و رواج یا اعمال کے سر انجام دیے جانے کا عمل؛ خدائے واحد و مطلق یا ایک یا زیادہ دیوتاؤں پر ایمان لانے اور ان کی عبادت کا ایک مخصوص نظام۔» بہ الفاظ دیگر کسی مخصوص علاقے کی مذہبی روایات کی تہ میں وہاں کے لوگوں کا کائنات کو دیکھنے اور سمجھنے کا انداز کار فرما ہوتا ہے۔ مثلاً زراعتی معاشروں میں بارش کا دیوتا ہوتا ہے تو خانہ بدوش معاشروں میں شکار کا۔ یہ کہنا درست نہیں کہ مذہب اپنے سے متعلقہ علاقہ کے لوگوں کی روحانی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ بلکہ اس کے برعکس یہ کہنا چاہیے کہ کسی خطہ کے لوگ اپنے روحانی تقاضے پورے کرنے کے لیے جو امتناعات، پابندیاں، اُصول و قوانین، ضوابط وغیرہ عائد کرتے ہیں اُن کا مجموعہ مذہب کہلاتا ہے۔
شنتو جاپان کے ایک کثرت پرست مذہب کا نام ہے۔ شنتو چینی زبان کے دو الفاظ شن (神) اور تو (道) کا مرکب ہے۔ ”شن“ جو دراصل خدا کے لیے استعمال ہونے والی چینی اصطلاح ہے، اسی لفظ کو جاپانی میں کامی بھی کہا جاتا ہے، یعنی دونوں ادائیگیوں کے لیے ایک ہی چینی حرف ہے۔ ”تو“ کا مطلب راستہ یا راہ ہے۔
شنتو جاپان کا قومی مذہب ہے اور اسی قوم اور ملک تک محدود ہے۔ ہندو مت کی طرح اس کا کوئی بانی نہیں اور اس کا آغاز زمانہ قبل از تاریخ میں ہوا۔ یہ دونوں مذہب خاص قوموں کی فطرت کی عکاسی کرتے ہیں اور سماج اور ثقافت کا ہی ایک حصہ ہیں۔ ان کے دروازے دوسروں پر بند ہیں۔ جاپان کی ثقافت میں چینی اور کوریائی تاجروں اور پروہتوں کے ذریعہ بیرونی اثرات داخل ہوئے۔ 522ء میں چین سے مہایان بدھ مت جاپان میں متعارف ہوا۔ جاپان کے شہنشاہ کو بدھ مجسمہ اور کتب پیش کی گئیں۔ آخر کار آٹھویں صدی کے بعد شنتو مت اور بدھ مت ایک دوسرے میں مدغم ہو گئے اور شنتو مت کی جداگانہ حیثیت ختم ہو گئی۔ توکوگاوا کے عہد سے مذہبی مصلحین نے شنتو مت کو از سر نو زندہ کرنے کی کوشش کی۔ چنانچہ 1868ء میں جاپان میں قومی انقلاب رونما ہوا اور انھوں نے شنتو مت کو بیرونی اثرات سے پاک کر دیا۔
مُقَدَّس يُوحْنَا دَمشقِی (وسطی یونانی: ωάννης Δαμασκηνός؛ تلفظ: ایونس اُو دَمسقِینُوس؛ بازنطینی یونانی تلفظ : [اِیوانِیس اُو دَمسقِینُوس]؛ (لاطینی: Ioannes Damascenus)) ایک سریانی راہب اور قس تھے۔ دمشق میں پیدا ہوئے، وہیں پرورش پائی اور اپنی خانقاہ واقع دیر مار سابا نزد یروشلم میں وفات پائی۔
یوحنا دمشقی ایک جامع العلوم قسم کے شخص تھے، ان کی دلچسپی کے شعبے ہمہ جہت تھے، جن میں قانون، الٰہیات، فلسفہ اور موسیقی سب شامل تھے۔ بعض ذرائع سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنے نفاذِ فرمان (ordination) سے قبل دمشق کے مسلم خلیفہ کے ایک اعلٰی منتظم کے طور پر بھی کام کیا۔ انہوں نے مسیحی عقائد کو بیان کرنے کے لیے متعدد کتابیں تحریر کیں اور کئی مناجات مرتب کیے جو لطوریائی طور پر آج تک مشرقی مسیحیت میں اور لوتھریت میں صرف ایسٹر کے موقع پر استعمال کی جاتی ہیں۔ وہ مشرقی راسخ الاعتقاد کلیسیا کے ایک پادری کے طور پر اور شبیہ (آئیکن) کے تحفظ کے لیے معروف ہیں۔ کاتھولک کلیسیا میں ان کو معلم کلیسیا، اور عروج مریم پر تصانیف کی وجہ سے اکثر معلمِ عروج (Doctor of the Assumption) کہا جاتا ہے۔
|