ایشیا دنیا کا سب سے بڑا بر اعظم ہے۔ جہاں دنیا کا سب سے اونچا، سب سے نیچا اور سب سے سرد ترین مقام پایا جاتا ہے (ماؤنٹ ایورسٹ دنیا کی بلند ترین چوٹی، مغرب کی جانب بحیرہ مردار سطح سمندر سے سب سے نچلا مقام اور شمالی سائبیریا کے مقامات)۔ ایشیا میں کسی بھی براعظم سے زیادہ افراد رہائش پزیر ہیں جن میں سے ایک اعشاریہ دو ارب آبادی چین اور 94 کروڑ بھارت میں آباد ہے۔
براعظم کا شمالی حصہ قدیم پہاڑوں اور سطح ہائے مرتفع پر مشتمل ہے جبکہ وسطی علاقہ کوہ ہمالیہ اور سطح مرتفع تبت نے گھیرا ہوا ہے۔ ہمالیہ دنیا کے دیگر پہاڑی سلسلوں کی نسبت زیادہ قدیم نہیں اور اب بھی یہ اونچائی کی جانب رواں ہے۔ یہ سلسلہ تب تشکیل پایا جب برصغیر ایشیا سے ٹکرایا۔
برصغیر براعظم ایشیا میں ایک بڑا جزیرہ نما خطہ ہے جو بحر ہند کے شمال میں ہے۔ اس خطے کو برصغیر اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ جغرافیائی اور علم ارضیات کے مطابق یہ براعظم کے دیگر علاقوں سے مختلف ہے۔
جنوب مشرقی ایشیا یا شرق الہند براعظم ایشیا کا ایک خطہ ہے جو ان ممالک پر مشتمل ہے جو جغرافیائی طور پر چین کے جنوب، بھارت کے مشرق اور آسٹریلیا کے شمال میں واقع ہیں۔ یہ علاقہ مختلف پرتوں کے درمیان واقع ہے اس لیے زلزلے اور آتش فشانوں کے پھٹنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا دراصل دو جغرافیائی خطوں پر مشتمل ہے جن میں برعظيم ایشیا پر واقع علاقہ اور مشرق اور جنوب مشرق کی جانب جزائر اور مجمع الجزائر شامل ہیں۔ برعظیم ایشیا کا حصہ کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، تھائی لینڈ اور ویت نام پر مشتمل ہے۔ دوسرا علاقہ برونائی، مشرقی تیمور، انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن اور سنگا پور پر مشتمل ہے۔
مشرقی ایشیا یا مشرق بعید جغرافیائی و ثقافتی لحاظ سے براعظم ایشیا کا ایک ذیلی خطہ ہے۔ جغرافیائی طور پر یہ علاقہ 12،000،000 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے یعنی یہ براعظم کے کل رقبے کا 28 فیصد ہے اور براعظم یورپ سے 15 فیصد بڑا ہے۔ یہاں کی آبادی 1.5 ارب ہے جو ایشیا کی کل آبادی کا 40 فیصد اور دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی بنتی ہے۔ یہ یورپ کی کل آبادی کا دو گنا ہے۔ یہ دنیا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ مشرقی ایشیا میں آبادی کی کثافت 130 افراد فی مربع کلو میٹر ہے جو دنیا بھر کے اوسط سے 3 گنا زیادہ ہے۔
اس خطے میں وہ علاقے شامل ہیں جن پر چینی ثقافت کی گہری چھاپ ہے۔ جن میں کلاسیکی چینی زبان کے اثرات، کنفیوشس ازم اور نیو-کنفیوشس ازم، بدھ ازم اور تاؤ ازم شامل ہیں۔
مشرقی ایشیا ایک جدید اصطلاح ہے جو روایتی یورپی نام مشرق بعید کی متبادل ہے۔
شمالی ایشیابراعظمایشیا کا ایک ذیلی خطہ ہے۔ جس کی سب سے عام تعریف یہ ہے۔ "روس کے ایشیائی حصے خصوصاً ایشیائی سائبیریا لیکن چند تعریفوں کے مطابق پورا سائبیریا شمالی ایشیا کا حصہ نہیں۔ "
مشرق وسطی
مشرق وسطیٰافریقہ۔یوریشیا کا ایک تاریخی و ثقافتی خطہ ہے جس کی کوئی واضح تعریف نہیں ہے۔ اس خطے میں جنوب مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے ممالک شامل ہیں۔
مغربی دنیا میں مشرق وسطی کو عام طور پر عرب اکثریتی ممالک سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ علاقے کی تمام ریاستوں کی تعریف پر پورا نہیں اترتا۔ علاقے کی نسلی برادریوں میں افریقی، عرب، آرمینیائی، آذری، بربر، یونانی، یہودی، کرد، فارسی، تاجک، ترک اور ترکمان شامل ہیں۔ خطے کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان بلاشبہ عربی ہے جبکہ دیگر زبانوں میں آرمینیائی، آذری، بربر زبانیں، عبرانی، کرد، فارسی، ترک، یونانی اور اردو شامل ہیں۔
وسط ایشیا براعظم ایشیا کا ایک وسیع علاقہ ہے جس کی سرحدیں کسی سمندر سے نہیں لگتیں۔ وسط ایشیا کی تین طرح کی تعریفیں کی گئی ہیں پہلی سوویت روس نے تشکیل دی جبکہ دیگر عام جدید تعریف اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی کی گئی تعریف ہے۔
روسی تعریف کے مطابق اس خطے میں ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان اور کرغزستان شامل ہیں اور قازقستان نہیں جبکہ عمومی جدید تعریف میں قازقستان بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی تعریف کے مطابق اس میں منگولیا، مغربی چین بشمول تبت، جنوب مشرقی ایران، افغانستان، مغربی پاکستان وسط مشرق روس، ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان، کرغزستان، قازقستان کے ساتھ ساتھ شمالی پاکستان اور بھارتی پنجاب بھی شامل ہیں۔
یہ علاقہ تاریخ عالم میں اہم حیثیت رکھتا ہے۔