شکنتلا (
سنسکرت: शकुन्तला،
بنگالی: শকুন্তলা)
ہندو تواریخ میں دشینتّ کی بیوی اور راجا
بھرت کی ماں تھی۔شکنتلا ایک
رشی کی لڑکی تھی۔ وہ مینکا نامی پری کے بطن سے تھی۔ جب پیدا ہوئی تو جنگل میں پھینک دی گئی۔ وہاں سے
رشی کنوا اسے اٹھا کر لے گیا اور پرورش کرنے لگا۔ یہ سادھو ہر دوار کے قریب ایک چھوٹی سی ندی مالینی کے کنارے رہا کرتا تھا۔ جب شکنتلا جوان ہوئی تو ایک روز جبکہ سادھو کہیں باہر گیا ہوا تھا، راجا دشینت نے ایک انگوٹھی یادگار کے طور پر شکنتلا کی انگلی میں پہنا دی اور روانہ ہو گیا۔ کچھ دنوں بعد جب شکنتلا اپنے شوہر کے پاس گئی تو اس نے یہ دیکھ کر کہ اس کے پاس میری نشانی (انگوٹھی) نہیں ہے (کیونکہ انگوٹھی راستے میں آتے ہوئے ایک تالاب میں گر پڑی تھی)، اسے دربار سے نکال دیا گیا۔ شکنتلا ماری مصیبت کی جنگل میں چلی آئی۔ یہاں اس کے بطن سے شہزادہ
بھرت پیدا ہوا جو شہزوری میں عدیم المثال تھا۔
بھارت کا نام اسی شہزادے کے نام پر رکھا گیا ہے۔ کچھ عرصہ بعد ایک ماہی گیر نے اس تالاب میں جال پھینکا تو ایک نہایت خوبصورت مچھلی جال میں پھنس گئی۔ ماہی گیر نے مچھلی نکال کر راجا دشینت کو تحفے میں نذر کی۔ مچھلی کو جب چیرا گیا تو اس کے پیٹ سے انگوٹھی برآمد ہوئی جسے دیکھتے ہی دشینت کو اپنا قول و قرار یاد آیا اور شکنتلا سے کی گئی زیادتی پر نادم ہوا۔ وہ جنگل میں گیا اور بھرت اور شکنتلا کو تلاش کر کے محل میں لے آیا اور تینوں کی باقی زندگی راحت سے گزری۔ دشینت کے بعد بھرت ہندوستان کا بادشاہ بنا۔